تازہ تر ین

وفاقی بجٹ مالی سال 18-2017 ،تنخواہوں ،پنشن میں اضافہ ؟تفصیل جانئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی میں ہر لحاظ سے بہتری آئی ہے جب کہ 2030 تک پاکستان 20 بڑی معاشی طاقتوں میں شامل ہوجائے گا۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے میں مالی سال 18-2017 کی بجٹ تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار منتخب حکومت پانچویں بار بجٹ پیش کررہی ہے جب کہ 2013 میں ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا اورعالمی بینک پاکستان کے ساتھ کام کرنے سے گریزاں تھا، مالی خسارہ 8 فیصد سے بڑھ چکا تھا، توانائی کا بحران حد سے زیادہ تھا لیکن رواں سال جی ڈی پی میں اضافے کی شرح 5.3 فیصد ہے جب کہ ملک میں اس وقت ترقی کی بلند ترین شرح ہے، مالیاتی خسارہ آدھا رہ گیا، لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے اور 2018 تک مکمل ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی میں ہر لحاظ سے بہتری آئی ہے اور پاکستان کی معیشت کا حجم 300امریکی ڈالر سے بڑھ گیا ہے جب کہ عالمی برادری کا ہم پر معاشی اعتبار مضبوط ہوا ہے۔
پرائیوٹ سیکٹر کو قرضے کی فراہمی میں چار گنا اضافہ ہوا ، صنعت کے لیے لوڈشیڈنگ مکمل طورپر ختم ہوچکی ، آنے والے سال میں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان 2030 تک دنیا کی بیس بڑی طاقتوں میں شامل ہوجائے گا ، زرعی پیداوار میں اضافہ حوصلہ افزا ہے۔گزشتہ چار سال میں فی کس آمدنی بائیس فیصد بڑھ کر 1629 ڈالر ہوئی، حکومت نے غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کی ، پاکستان کی معیشت کا حجم 300ارب امریکی ڈالر سے بڑھ گیا ہے۔عالمی برادری کا ہم پر معاشی اعتبار مضبوط ہوا ہے،رواں مالی سال میں 700ارب روپے کے زرعی قرضے دیے گئے۔اس سال جی ڈی پی میں اضافے کی شرح 5اعشاریہ 3فیصد ہے،اس سال مشینری کی درآمد میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا،صنعتوں کےلیے لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال میں 700ارب روپے کے زرعی قرضے دیے گئے، اوور سیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 40 فیصد اضافہ ہوا اور حکومت کے غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کی گئی جب کہ پاکستان کی ٹیکس وصولیوں میں 81 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 21ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، پاکستان میں فی کس آمدن 1631 ڈالر رہی، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 97ارب روپے کی سرمایہ کاری ہورہی ہے اور پاکستان کونمایاں اصلاحات کرنےوالے 10 ممالک میں شامل کیا گیا جب کہ یکم جون سے پاکستان ایمرجنگ مارکیٹ بن جائے گا۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 18-2017 میں جی ڈی پی کی شرح میں 6 فیصد اضافہ تجویز کیا ہے اور بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.1 فیصد ہے، سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک الاو¿نس اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ کم سے کم اجرت 14 سے بڑھا کر 15 ہزار روپے کردی گئی ہے۔ ایف بی آر کے ریونیو ٹارگٹ میں 14 فیصد اضافہ جب کہ پی ایس ڈی پی کے لیے ایک ہزار ایک ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 68لاکھ مستحق افراد مستفید ہوں گے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 121ارب روپے، لیپ ٹاپ اسکیم کیلیے 20ارب روپے، بجلی پر سبسڈی کیلیے 118ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں دفاع کے لیے 920 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain