چوہے بعض زہریلی یا قاتل گیسوں والے ماحول میں بھی زندہ رہ جاتے ہیں مگر ایسا کیسے ممکن ہوتا ہے؟
دراصل ان میں کچھ ایسے بیالوجیکل رویّے اور ماحولیاتی طریقے ہوتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچنے سے بچاتے یا زندہ رہنے میں مدد دیتے ہیں۔
جب گیس کی بو یا ہلکا چکر آتا ہے تو چوہے بیٹھے نہیں رہتے بلکہ تیزی سے اٹھ کر بھاگ جاتے ہیں۔ نیز زہریلی جگہیں عام طور پر یکساں نہیں ہوتیں۔ چوہے کم خطرناک راستوں، نچلے یا اوپر حصّوں میں شفٹ ہو جاتے ہیں یا چھپنے کی جگہیں بدل لیتے ہیں۔۔
چوہے کم آکسیجن اور زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ میں زیادہ عرصہ زندہ رہ سکتے ہیں۔ ان کے میٹابولزم میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو آکسیجن کی کم دستیابی میں توانائی کے متبادل ذرائع استعمال کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ سانس آہستہ کر کے وہ جسم کے آکسیجن استعمال کو کم کرتے ہیں تاکہ نقصان کم ہو۔ چوہوں کا جگر زہریلے مادّوں کو نیوٹرلائز کرنے والے انزائمز کو فعال کر کے زہریلے مادّوں کو تیزی سے کم زہریلے مادوں میں بدل دیتا ہے۔
بعض جانوروں میں ایسے انزائمز ہوتے ہیں جو سائنائڈ یا دیگر مخصوص ذرات کو غیر زہریلا بنا دیتے ہیں۔ ناک اور پھیپھڑوں کے حامل خلیے بعض گیسوں کو پہلے روک لیتے یا جزوی طور پر فلٹر بھی کر لیتے ہیں۔ جِلد یا سانس کے خلیے زہریلے مادّے سے ہونے والے نقصان کو جلدی مرمت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔