عالمی ادب کے سب سے بڑے اعزاز نوبیل انعام برائے ادب 2025 کا قرعہ فال ہنگری کے معروف مصنف لازلو کرسز ناہور کائی کے نام رہا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئیڈش اکیڈمی نے کہا کہ لازلو کو یہ انعام “ان کی طاقتور ادبی آواز اور آرٹ کے ذریعے انسانی تجربات کو بیان کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت” کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ لازلو کرسز ناہور کائی ان مصنفین میں شامل ہیں جو شدید ترین حالات میں بھی فنِ تحریر کے ذریعے انسان، تاریخ اور تقدیر کے تعلق کو بے مثال انداز میں پیش کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی تحریریں وسطی یورپ کی تہذیبی وراثت اور مشرق اور مغرب کے فکری تعامل کی آئینہ دار ہیں۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ ہنگری کے کسی ادیب نے ادب کا نوبیل انعام جیتا ہو۔ اس سے قبل 2002 میں ہنگری کے مصنف امری کیرٹیس (Imre Kertész) نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔
وہ جنوبی مشرقی ہنگری کے قصبے گیولا (Gyula) میں پیدا ہوئے اور پہلے ناول کے 1985 میں شائع ہونے کے بعد ہی انھیں عالمی شہرت ملی۔
ان کے پہلے ہی ناول “Satantango” نے ہنگری سمیت یورپ بھر میں تہلکہ مچا دیا تھا اور پھر اس ناول پر ایک فلم بھی بنائی گئی جو 7 گھنٹوں پر محیط تھی۔
لازلو کی ابتدائی تحریریں ہنگری اور وسطی یورپ کے دیہاتی و قصباتی ماحول سے متعلق تھیں تاہم بعد میں انھوں نے اپنی تحریروں میں چین، جاپان اور مشرق بعید جیسے ثقافتی خطوں کی بھی عکاسی کی۔
ان کے فکری اسلوب پر مشرقی فلسفے کے گہرے اثرات دیکھے گئے ہیں۔ لازلو کے کئی ناولوں کو فلمی اسکرپٹ میں ڈھالا گیا، جن میں “Satantango” سب سے نمایاں ہے۔
ان کی تصانیف کو “میٹافکشن” اور “فلسفیانہ بیانیے” کا سنگم قرار دیا جاتا ہے۔
عالمی ناقدین کے مطابق، لازلو کا نام پہلے سے ہی ادب کے نوبیل انعام کے مضبوط ترین امیدواروں میں شمار ہو رہا تھا۔
انھیں “خاموش مگر طاقتور آواز” اور “ادبی گوشہ نشین فلسفی” کہا جاتا ہے۔
انعام کی باضابطہ تقریب دسمبر میں اسٹاک ہوم، سویڈن میں منعقد ہوگی، جہاں انہیں طلائی تمغہ، سرٹیفکیٹ اور 10 ملین سویڈش کرونا پر مشتمل انعامی رقم دی جائے گی۔