اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشی کے دوران وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے جے آئی ٹی ممبران سے سوال پوچھا کہ نشاندہی کی جائے کی میں نے کرپشن کی اور کہاں کک بیکس لیں، آج ہی مجھ سے تمام سوالات پوچھیں ، اس کے جواب میں جے آئی ٹی ممبران نے کہا کہ ہم وہی سوال پوچھ رہے ہیں جو ہمیں سپریم کورٹ کی جانب سے دئیے گئے تھے۔نجی ٹی وی چینل نے اپنے ذرائع کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے اندرونی کہانی سامنے لانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے پیشی کے بعد15منٹ انتظار گاہ میں گزارے اور میڈیا کے لئے لکھی گئی تقریر میں خود ترامیم کیں۔ جبکہ وزیر اعظم پاکستان نے جے آئی ٹی ممبران سے مکالمہ بھی کیا اور ان سے پوچھا کہ بتایا جائے کہ انہوں نے کرپشن کی اور کہاں کک بیکس لیں، میں کسی بھی صورت میں پاکستان کو اندھیروں میں جانے نہیں دوں گا۔میرے والد نے کاروبار کیا جو اب بچے کر رہے ہیں، اور ان سے سوال کیا کہ مجھے بتایا جائے میں نے کہاں کرپشن کی،کبھی کمیشن لیاہویا کبھی اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہو؟ انہوں نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ میرا نام پنامہ پیپرز میں نہیں ہے اور نہ میں کوئی کاروبار کر رہا ہوں ،مجھ سے میری وزارت عظمیٰ کے بارے میں جو سوال کرنا ہے کریںمیں چاہتا ہوں کہ ایک ہی بار تمام معاملات ختم ہو جائیں جس پر جے آئی ٹی ارکا ن نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کا سوالنامہ اور اپنے سوال پوچھ لئے ہیں۔
