تازہ تر ین

خودپر خودکش حملہ, کپتان کا حیرت انگیز بیان

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف اور ان کا خاندان پکڑا گیا ہے اب کچھ بھی کہ لیں نہیں بچیں گے۔ ہم یہ الزام لگاتے تھے کہ سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں اب قوم دیکھ رہی ہے کہ کون سسٹم کو ڈی کررہا ہے۔ دنیا میں کوئی جمہوریت ہے جہاں عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہ کیا جاتا ہو اور ججر کو دھمکیاں دی جاتی ہوں۔ نوازشریف غریب عوام کے 300ارب روپے چوری کرکے سڑکوں پر ہاتھ ہلاتے پھر رہے ہیں وفاقی حکومت پنجاب کشمیر اور گلگت حرکتوں کے مکمل تعاون اور سرکاری وسائل کے استعمال کے باوجود ان کی ریلی میں شرکاءکی تعداد شرمناک حد تک تھوڑی تھی جس کی وجہ یہ ہے کہ ان حربوں سے عوام کو اکٹھے نہیں کیا جاسکتا۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 126دن کا ریکارڈ دھرنا دیا۔ نوازشریف کو چیلنج کرتا ہوں یہ صرف لاہور میں 7دن کنٹینر میں گزار کر دکھادیں۔ نوازشریف کی ریلی اب ریسنگ ریلی میں تبدیل ہورہی ہے۔ کیونکہ لوگ مزید کم ہوتے جارہے ہیں۔ نوازشریف کا ریلی نکالنے اور شور شرابے کا مقصد صرف نیب کورٹس پر دباﺅ ڈالنا ہے کیونکہ وہاں ٹرائل شروع ہونگے تو یہ جیل جائینگے۔ غریب عوام کے اربوں روپے کھانے والے ججز صاحبان کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ ملک کے بدلے معاشی حالات میں بیروزگاری کے ہاتھوں مجبور ہوکر معمولی چوری والے جیلوں میں بند ہیں۔ دبئی اقامہ وہاں کی شہریت ہے جس کا مقصد صرف اکانونٹس کھلوانا ہوتا ہے۔ دبئی میں ان کے بیٹے کی کمپنی سے بیرون ممالک لاکھوں ڈالر بھجوائے گئے شریف خاندان مشرف دور میں بھی پکڑا گیا تھا۔ حدیبیہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا لیکن این آر او کرکے ملک سے بھاگ گئے۔ لندن میں نواز فیملی کی 10کمپنیاں ہیں اور سب خسارے میں ہیں۔ اب پھر این آر او کیلئے بلیک میلنگ کی کوشش کررہے ہیں عوام ساتھ ہو تو نظر آتی ہے ہماری اور ان ریلیوں میں فرق صاف نظر آتا ہے۔ بھٹہ کے ساتھ عوام تھے۔ تو نظر آتے تھے۔ شریف خاندان کے ساتھ کوئی عوام نہیں ہے۔ لیڈر شپ کیلئے صادق اور امین ہونا بنیادی شرط ہے۔ اگر لیڈر صادق اور امین نہیں ہوگا تو عوام ٹیکس کیوں دینگے۔ 62,63کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو مخالفت کرینگے نوازشریف نے خود پر خود کش حملہ کرنا ہے اس لئے الیکشن جلدی نظر آرہے ہیں اس بار پوری تیاری میں ہیں الیکشن میں شفافیت یقینی بنائینگے اور جیت تحریک انصاف کی ہوگی۔ عائشہ گلالئی کو ن لیگ نے استعمال کیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کو میرا پیغام ہے کہ وہ حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے آپ کی گیم ختم ہوگئی اور آپ ہار گئے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں نکلنے والی کرپشن بچاﺅ ریلی پر نوازشریف کو میرا پیغام ہے کہ آپ ایمپائرز، موسم، پچ اور کھلاڑیوں کو تو ذمہ دار ٹھہرا سکتے ہیں لیکن ڈوبنے سے بچ نہیں سکتے اور اس حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے کہ آپ ہار گئے اور آپ کی گیم ختم ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے محسوس کیا ہوگا کہ آپ کی رہنمائی میں چلنے والے اور آپ کو سننے والے لوگوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آگئی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ بلٹ پروف گاڑی سے خطاب کرنا اعتماد کو ظاہر نہیں کرتا ،اگر آپ کو موت سے ڈر لگتاہے کہ عوامی ریلی نہیں نکالنی چاہیے ۔تفصیلات کے مطابق نوازشریف کا قافلہ جہلم پہنچ گیاہے جہاں وہ کارکنان سے خطاب کریں گے اور پھر سے اپنے سفر کو رواں دواں کرتے ہوئے گوجرنوالہ میں پڑا ڈالیں گے۔ تاہم راستے میں دینہ اور سوہاوا کے مقام پر نوازشریف نے اپنی بلٹ پروف گاڑی میں ہی بیٹھ کر شرکا سے خطاب کیا جسے عمران خان کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بلٹ پروف گاڑی سے خطاب کرنا اعتماد کو ظاہر نہیں کرتا ،اگر آپ کو موت سے ڈر لگتاہے کہ عوامی ریلی نہیں نکالنی چاہیے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کے ستون مضبوط ہورہے ہیں، تاریخ میں پہلی بار ایک وزیراعظم کو منی لانڈرنگ، بدعنوانی اور جعلسازی پر نکالا گیا ہے، نواز شریف کی نا اہلی کو ”جوڈیشل کو“ قرار دینا مضحکہ خیز ہے،وزیراعظم منتخب ہوا تو سب سے پہلے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات بہتر بناﺅں گا۔جرمن نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے پٹڑی سے اترنے کے خدشات مکمل طورپر بے بنیاد ہیں، ملک جمہوریت کی طرف بڑھ رہا ہے، جمہوریت کے ستون شفافیت، قیادت کا احتساب، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات، آزاد میڈیا اور آزاد عدلیہ ہیںاور یہ ستون مضبوط ہورہے ہیں۔ پاکستان میں اب تک جمہوریت کے بجائے چوروں کی حکمرانی رہی لیکن اب چیزیں ٹھیک ہورہی ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک وزیراعظم کو منی لانڈرنگ، بدعنوانی اور جعلسازی پر نکالا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بعض لوگ محض پیسہ بنانے کیلئے اقتدار میں آتے رہے ہیں اور جب فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھالا تو لوگوں نے جشن منایا لیکن اب فوج نہیں آرہی میرے خیال میں نواز شریف کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی نا اہلی کو ”جوڈیشل کو“ قرار دینا ایک مذاق ہے، پتہ نہیں کہ خود کو لبرل کہنے والے ایسے احمقانہ بیانات کیوں دیتے ہیں، آرمی چیف نواز شریف نے چنا انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں چیف جسٹس کی تقرری کا بھی خیر مقدم کیا تو پھر وہ نواز شریف کیخلاف مل کر جوڈیشل کو کیوں کرتے۔ نواز شریف ایک سکینڈل میں پکڑے گئے جسے پانامہ لیکس یا پانامہ پیپرز کہتے ہیں، برطانیہ کے وزیراعظم کا نام بھی جب پانامہ لیکس میں آیا تو اس نے پارلیمنٹ کے سامنے وضاحت کی ، پاکستان میں بھی ہم اپوزیشن جماعتوں نے نواز شریف سے ان کے آمدن کے ذرائع کے بارے میں وضاحت مانگی تھی وہ سپریم کورٹ کے سوالوں کے جواب نہیں دے سکے نہ ہی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے اپنی آمدن کے ذرائع ثابت کرسکے۔ انہوں نے عدالت میں اپنی آمدن کے ذرائع کے بارے میں جھوٹ بولا اور جعلی دستاویزات پیش کیں توپھر وہ اپنی نا اہلی کو جوڈیشل کو کیسے کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پہلی بار ایسا ہورہا ہے کہ آرمی چیف نے واضح طورپر اعلان کیا ہے کہ وہ جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain