لاہور (خصوصی رپورٹ)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز کے عدلیہ مخالف ٹوئٹر میسج کے خلاف درخواست پر بھی نوٹس جاری کردئیے جبکہ نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیدیا۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد نوازشریف مسلسل عدلیہ سمیت اہم ملکی اداروں کو ہدف تنقید بنارہے ہیں اور توہین آمیز تقاریر کررہے ہیں۔ وکیل نے نشاندہی کی کہ حال میں ہی نوازشریف نے ایبٹ آباد میں عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز تقریر کی، ان کا یہ خطاب توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ سابق وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ دنیا بھر میں توہین عدالت کا قانون ختم ہورہا ہے۔ آپ نے اس معاملے پر سپریم کورٹ سے کیوں نہیں رجوع کیا۔ جس پر وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ لاہور ہائیکورٹ بھی اس معاملے کی سماعت کا مکمل دائرہ اختیار رکھتی ہے۔ وکیل نے بتایا کہ نوازشریف کی بیٹی مریم نواز نے بھی عدلیہ مخالف ٹوئٹس کیے ہیں جوتوہین کے زمرے میں آتے ہیں۔ ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی بیٹی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردئیے جبکہ نوازشریف کیخلاف ایک نوعیت کی مختلف توہین عدالت کی درخواستیں یکجاکر نے کا حکم دیدیا۔