کراچی (اے این این ) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ قبل از وقت الیکشن کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،یہ غیر جمہوری نہیں وقت کی ضرورت ہے ،ختم نبوت کا معاملہ ختم نہیں ہوا،ظفر الحق رپورٹ جاری نہ ہوئی تو بات آگے جائے گی،احتجاج کرنے والوں پر ڈنڈے نہیں برسائے جاتے ،سپریم کورٹ نے نواز شریف کو سیسلین مافیا ٹھیک کہا تھا،ہم احتجاج نہ کرتے تو پانامہ کا مسئلہ دفن ہو جاتا اب تک اس کی قبر پر پھول بھی اگ چکے ہوتے،کراچی کے مسائل بلدیاتی نظام سے جڑے ہیں ،یونین کونسل سے جیتا ہوا بندہ ٹھیک نہیں ہوتا،میئر کا الیکشن براہ راست ہونا چاہیے،ہم جیتے تو کے پی کی جیسا بلدیاتی نظام دیںگے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں تحریک انصاف کے تاجروں کی ایک تقریب اور پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے تمام ادارے تباہ کردیے ہیں، میرے خلاف مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔ وزیراعظم اور وزرا کرپشن کریں تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں، 21 سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑرہا ہوں، حکمران پیسے چوری کرکے باہر لے جاتے ہیں لیکن آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، سپریم کورٹ نے انہیں سسلین مافیا ٹھیک کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، کراچی معاشی حب ہے، اس کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، ہم تاجر برادری کو پارٹنر سمجھتے ہیں کیونکہ صنعتوں کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہمیں تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے ہوں گے، ایسا کرنے سے بے روزگاری پر قابو پایا جاسکے گا۔ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم پر احتجاج کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف بھی کئی احتجاج ہوئے لیکن کسی پر ڈنڈے نہیں چلائے، یہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، مسلم لیگ(ن) کو یہ جواب دینا ہوگا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کسے خوش کرنے کے لیے کی گئی۔ ظفرالحق کمیٹی نے اپنی رپورٹ جلد پیش نہ کی تو یہ معاملہ آگے بھی چلے گا۔عمران خان نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان ترقی کے میدان میں بہت آگے تھا لیکن پھر یہ پیچھے چلاگیا کیونکہ حکمرانوں نے قلیل مدتی منصوبے بنائے جس کی وجہ سے کرپشن بڑھی جب کہ چین نے طویل مدتی منصوبہ بندی کے ذریعے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔بعد ازاں عمران خان قائد آباد پہنچے جہاں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی صحیح معنوں میں بلدیاتی نظام نہیں بنا، بلدیاتی نظام کی بہتری تک نظام درست نہیں ہوسکتا، کراچی کے سارے مسائل بلدیاتی نظام سے جڑے ہیں ،یہاں فنڈز چوری کیے جاتے ہیں، سڑکوں کی حالت خراب ہے، جو رقم بلدیاتی کاموں میں خرچ ہونی چاہیے وہ وزیروں کی جیبوں میں چلی جاتی ہے۔ ہم اقتدار میں آکر کرپشن کا خاتمہ، حقیقی بلدیاتی نظام نافذ اور کراچی میں ایڈمنسٹریشن کے نظام کو تبدیل کریں گے۔حکومت کے وزرانے بیرون ملک اقامے لیے ہوئے ہیں،اسحق ڈار لندن میں لیٹے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ، نیشنل ایکشن پلان میں فاٹا کا معاملہ حل کرنے شق موجود تھی،حکومت فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق دینے کےلئے تیار نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روز گاری ہے، بجلی کے معاملے میں مختصر مدت میں پلاننگ کی اور آج کے پی کے چھوٹے دیہات بھی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا ہے آج تک کسی نے منی لانڈرنگ کی بات نہیں کی، پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کرپشن کےلئے مہنگے پاور پلانٹس لگائے گئے، ظفر حجازی کو ملک کی نہیں کرپٹ مافیا کی خدمت کےلئے عہدہ دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ملتان میٹرو کی خبر چائنہ سے آئی لیکن ایس ای سی پی نے دبا دی، کرپشن سے سارے اداروں کو تباہ کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا شاہد خاقان کو کوئی وزیراعظم تسلیم کرتا ہے نہ ہی انکی کوئی آواز ہے، فاٹا میں پرانا نظام رہا تو دوبارہ دہشتگردی آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا جمہوریت اور آمریت میں فرق ہوتا ہے، میں نے صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، ڈی چوک میں احتجاج سے عام افراد متاثر نہیں ہوسکتے۔خیبرپختونخوا میں پولیس ادارہ بن گیا ہے، خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کو روکا،شوگر مافیا جیسی صنعتوں کے خلاف ایکشن لیں گے، شوگر مافیا کسان کو اس کا پیسہ نہیں دیتی، ناظم کے براہ راست انتخابات ہونے چاہئیں، کراچی کے حکمران کوئی لندن کوئی دبئی میں بیٹھا ہے، نیب کے مطابق چار ہزار ارب کی کرپشن ہوئی ہے،سارے اداروں کو تباہ کر دیا گیا، حکومت کو فوری طور پر قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرنا چاہیے، حکومت فوری طور پر فاٹا کو کے پی میں ضم کرے، فاٹا اسی طرح رہ گیا تو پھر وہاں دہشت گردی ہونے لگے گی، فاٹا کا معاملہ الیکشن قبل حل ہونا چاہیے، اسحاق ڈار بستر پر پڑے ہوئے ہیں، ملک میں بلدیاتی نظام پر کوئی احتساب نہیں۔