لاہور(خبرنگار)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر وہاںبات ہونی چاہیے ،جہاں ملکی اور ریاست کے معاملات ہوں وہاں سیاست نہیں کی جاتی بلکہ ملکی مفادات کو اولین ترجیح دی جاتی ہے،سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر سٹیئرنگ کمیٹی کے سات جنوری کو ہونے والے اجلاس میں صورتحال دیکھ کر فیصلہ کریں گے اوروہ فیصلہ کریں گے جو ملک و قوم کے حق میں بہتر ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے لاہور میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قمر زمان کائرہ اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹ قابل مذمت ہے ،جو حالات پیدا ہوئے ہیں ہمیں اس میں اتحاد کامظاہرہ کرناہے ۔ انہوںنے کہا کہ ٹرمپ کی مہربانی سمجھ لیں کہ اب ہمیں یہ سوچنا ہے کہ ہمیں اپنے فیصلے خود کرنے ہیں ، معیشت کے لئے کسی کا محتاج نہیں ہونا اور امداد کی پیچھے بھاگنے کی بجائے کشکول کو توڑنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حالات میں صرف وزیر خارجہ کا بیان کافی نہیں ، یہ صرف وزیر خارجہ کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے ، پہلے بھی کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا چاہیے او روہاںبات ہونی چاہیے او رمسئلے کاحل تلاش کیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ہماری نہیں بلکہ امریکہ کی جنگ تھی ،ضیا الحق اور مشرف دو آمروں نے ہمارے گلے میں یہ جنگ ڈالی ہے، اس کا مقصد اپنی حکومتوں اور غلطیوں کو بچانا اور چھپانا تھا ۔ یہ امریکہ کی مسلط کردہ جنگ تھی جو آج ہمارے گلے میں پڑ چکی ہے ۔انہوںنے موجودہ حالات میں عوامی تحریک کے ساتھ مل کردھرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہدا ءکے ورثا ءکو انصاف ملنا چاہیے۔لیکن ہمارے لیڈر نے کہہ دیا ہے کہ ہمیں مل جل کر فیصلے کرنے چاہئیں ۔ سات جنوری کوسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میںصورتحال دیکھ کر فیصلہ کریں گے اوروہ فیصلہ کریں گے جو ملک و قوم کے حق میں بہتر ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ کچھ فیصلے ایسے ہوتے ہیں جو اندرونی ہوتے ہیں ان میں اختلاف ہوتے ہیں لیکن جہاں ملکی اورریاست کے معاملات ہوتے ہیں ان پر سیاست نہیں کی جاتی اور ملکی مفاد کے خلاف بات نہیں کی جاتی بلکہ ملکی مفاد ات کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔