لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا گیا کہ ہماری سیاسی جماعتیں کشمیر میں مظالم کے حوالے سے پہلے ہی متفق تھیں۔ بلکہ وہ حکومت پر دباﺅ بڑھا رہی تھیں۔ کہ انڈیا کے خلاف سفارتی اور خارجہ سطح پر کوششیں تیز کی جائیں۔ لیکن حکومتی عمائدین اور اتحادی پارٹیوں میں اس حوالے سے تضادات نظر آتے ہیں۔ شیخ رشید نے کھل کر انڈیا کیخلاف آواز اٹھائی لیکن سیاسی پارٹیوں کے اجلاس میں ان کوشامل کرنیکی زحمت گوارہ نہیں کی گئی۔ اجیت ڈول نے ناصر جنجوعہ کو فون کیا اور کہا کہ آپ کشمیر کے مسئلہ کے اپنے روایتی مﺅقف سے پیچھے ہٹ جائیں کیونکہ ہم اُڑی حملے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ لیکن ناصر جنجوعہ کی طرف انکار کی صورت میں جب یہ پوچھا گیا کہ مسئلہ کشمیر سے پیچھے نہ ہٹنے کی صورت میں کیا ہوسکتا ہے۔ تواس پر اجیت ڈول نے کہا کہ دہلی میں عوام کے جذبات قابو سے باہرہونے جارہے ہیں۔ بھاررتی قومی سلامتی کے مشیر کی ناصر جنجوعہ سے یہ بات چیت ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کو ہوئی ہے۔ آج بھی تمام سیاسی جماعتیں مل کر بھی وزیراعظم کو اس بات پر آمادہ نہ کرسکیں۔ کہ ایک فل ٹائم وزیرخارجہ ہونا چاہیے۔