ٹیکسلا(ویب ڈیسک)سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ نواز شریف کو جو مشورے دیئے گئے ان پر عملدرآمد نہیں ہوا۔میں نے انتظار بھی کیا ۔ن لیگ چلانے سے متعلق تحفظات ہیں،شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی بھی اداروں سے ٹکراﺅ نہیں چاہتے ،مریم نواز بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم یا کوئی اور میں بچوں کی نیچے سیاست نہیں کر سکتا ،ایک عزت بھی ہوتی ہے اگر کہا جائے منافقت کرو تو ایسا نہیں کر سکتا۔۔
ٹیکسلا(ویب ڈیسک)سابق وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ڈان لیکس صرف (ن) لیگ کا مسئلہ نہیں، یہ ایک بہت سنجیدہ ایشو ہے اور اگر اس معاملے پر مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس نہ بلایا گیا تو معاملہ پبلک کروں گا۔ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی کے ماتحت کام نہیں کرسکتے، اس لیے دلبرداشتہ ہوکر خود کو ‘سائیڈ’ پر کرلیا۔
چودھری نثار نے کہا، مجھ سے سوال کیا گیا کہ آپ مریم نواز کےماتحت کام کرسکتے ہیں؟ جس پر میں نے کہا کہ میں مریم نواز کے ماتحت کام نہیں کرسکتا۔ان کا کہنا تھا، میں منافقت نہیں کرسکتا، میں نواز شریف اور شہباز شریف کے ماتحت سیاست کر سکتا ہوں، لیکن میں بچوں کے ماتحت تو سیاست نہیں کرسکتا۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کی، لیکن بہت سی چیزوں سے دلبرداشتہ ہوکر فیصلہ کیا کہ خود کو سائیڈ پر رکھوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے پارٹی کو جو مشورے دیئے وہ خفیہ نہیں، مسلم لیگ (ن) میں میرا کردار نواز شریف کے ناقد کے طور پر رہا ہے، میں نے جو مشورے دیئے وہ کابینہ کی میٹنگ میں دیئے، جبکہ پاناما کیس کی ابتداءسے ہی میرے مشورے ریکارڈ پر ہیں۔چودھری نثار نے پارٹی کو چلانے کےحوالے سے خدشات اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو کتنا نقصان ہوگا چند ماہ میں سامنے آ جائے گا۔
