All posts by Daily Khabrain

لندن یا کراچی ایم کیو ایم سیاسی مصالحتوں نے 2دھڑے بنائے مشیر اطلاعات سندھ کی ضیا شاہد کیساتھ گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف ملازمت میں توسیع کے حوالے سے خود فیصلہ کریں، ماضی میں توسیع لینے والوں کو اچھا نہ سمجھا گیا، آرمی چیف کی توسیع پر سیاست چمکائی جا رہی ہے، پوسٹر آویزاں کئے جا رہے ہیں دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا، وفاقی حکومت یہ روایت ختم کرے، مراد علی شاہ بہتر وزیراعلیٰ ثابت ہوئے صوبائی معاملات بہتر ہوئے ہیں، ہمارے یہاں جمہوریت پابند ہے۔ وفاق کو صوبوں سے مشاورت کرنی چاہئے، بلاول کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے اور سیاست چمکائی جاتی ہے، ایم کیو ایم مصالحت کے تحت علیحدہ علیحدہ ہوئی ہے یہ سارا ڈرامہ ہے، ایم کیو ایم اور ن لیگ ضیا دور کی پیداوار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سینئر مولا بخش چانڈیو نے ”چینل۵“ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔ سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے ان سے سوالات کئے۔ مولا بخش چانڈیو کا انٹرویو سوالاً جواباً درج ذیل ہے۔سنیٹرمولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ آمروں نے 14 برس گورنر کے عہدے پر رہے تو اس میں کوئی مضائقہ مراد علی شاہ محنتی اور تیز ہے، اس کی تعیناتی کے بعد صوبے میں بہت بہتری آئی ہے۔ قائم علی شاہ نے بھی 8 سال حکمرانی کی۔
ضیا شاہد: ”پی پی نے عشرت العباد پر لگنے والے سنگین الزامات کا کبھی نوٹس کیوں نہیں لیا۔
مولا بخش چانڈیو:سابق وزیر نے کہا کہ ہمارے یہاںجمہوریت مضبوط نہیں ہے۔ گورنر کے عہدے پر عشرت العباد کو لگانے کے بھی کچھ مقاصد تھے۔ ہمارا اس میں کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ ان پر قتل کے کیسز کے کئی معاملات تھے۔ عشرت العباد کے جانے کے بعد نون لیگ کے نہال ہاشمی نے کہا کہ دہشتگردی کی آخری نشانی ختم ہو گئی۔ جمہوریت انتہائی کمز ور ہے۔
ضیا شاہد: ”عشرت العباد جیسا مشکوک آدمی پی پی کے ہر اہم اجلاس میں شریک رہا اس پر کبھی حیرت نہیں ہوئی۔“
مولا بخش چانڈیو: مجھے تو بہت حیرت ہوئی تھی۔ لیکن نظام ایسا ہے کہ سابق گورنر کا کوئی حساب کتاب نہیں ہو سکتا۔ قومی سلامتی اداروں کے خلاف بات ہو تو انہیں چاہئے کہ وہ اٹھا باہر پھینکیں۔
ضیا شاہد:”پیپلزپارٹی نے 14 برس ایسے شخص کو کیسے برداشت کیا جو پارٹی میں بھی مشکوک تھا؟“
مولا بخش چانڈیو: یہاں پابند جمہوریت اور حکومت ہے۔ آزاد فیصلے نہیں ہوتے۔ یہاں کسی پابندی کے بغیر جمہوریت پنپ بھی نہیں سکتی۔
ضیا شاہد: ”گورنر کو ہٹانے پر پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے شکایت کس بنیاد پر کی؟“
مولا بخش چانڈیو: سندھ بالخصوص کراچی میں ایک خاص قسم کی جنگ لڑ رہے ہیں جس میں وزیراعظم بھی شریک ہیں۔ کراچی آپریشن پر حکومتی جماعت سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا۔ گورنر کو ہٹا دیتے لیکن مشاورت کے ساتھ، جو فیصلہ مشاورت سے ہوتا ہے اس کے اچھے نتائج نکلتے ہیں۔ سعید الزمان صدیقی نے مشرف دور میں بہادری کا مظاہرہ کیا اب بھی انہیں جرا¿ت کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔ یہاں رسم نہیں کہ وقت آنے سے پہلے کسی کو ریٹائرڈ کریں۔
ضیا شاہد: ”بانی متحدہ کے حوالے سے سندھ اسمبلی کی قرارداد اور بلاول کے بیان میں حقیقت کیا ہے؟“
مولا بخش چانڈیو:(ہنس کر کہا )آپ میرا امتحان لے رہے ہیں۔ اعتراف کرتا ہوں کہ بہت سی چیزیں نہیں بتا سکتا۔ البتہ بلاول نے بانی متحدہ کے بارے ایسا نہیں کہا جیسا اپوزیشن نے شور مچا رکھا ہے۔ ایک ہی لفظ کئی معنوں میں استعمال ہو جاتا ہے۔ سیاستدان اس فن سے خوب واقف ہیں۔ ہم طالبان کے خاتمے کی بات کرتے ہیں جو ہم میں سرائیت کر چکے ہیں۔ ایسی باتیں بھی ہوتی رہی ہیں کہ پنجاب میں بھی بانی متحدہ جیسا کوئی ہونا چاہئے۔
ضیا شاہد: ”کیا ایم کیو ایم پاکستان واقعی ایک نئی سیاسی جماعت بن گئی ہے؟ فاروق ستار نائن زیرو پر بیٹھ کر بانی متحدہ کے کہنے پر قتل و غارت کرواتے تھے؟ کیا اب انہیں سچا، کھرا اور محب وطن سمجھیں یا وہی بانی متحدہ کے پرانے ساتھی؟“
مولا بخش چانڈیو: ایم کیو ایم نے جو کیا مصلحت کے تحت کیا میں اس کو مختلف نہیں سمجھتا۔ یہ ابھی بھی پرانے سیٹ اپ کا حصہ ہے، حالات کی وجہ سے علیحدگی کا اعلان کرنا پڑا۔ ففٹی ففٹی اشتہار کی طرح یہ بھی ایک ڈرامہ ہے۔
ضیا شاہد: ”کراچی میں ہر ادارے پر ایم کیو ایم کا راج تھا۔ آج مخصوص گلی، محلے، علاقے اور آبادیوں کو انہوں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ پیپلزپارٹی کی کیا غلطی و کوتاہی تھی کہ اس نے پیچھے ہٹ کر ایم کیو ایم کا راستہ صاف کر دیا؟“
مولا بخش چانڈیو: اس حوالے سے ان کے ہاتھ خالی ہیں، اس کا اختیار کسی اور کے پاس ہے۔ فوجی جوانوں پر حملے کئے گئے اس کے بعد کراچی آپریشن کو ضروری سمجھا گیا۔
ضیا شاہد: ”ایم کیو ایم کو ضیا دور میں پروان چڑھایا گیا اب مشرف کا ذکر بھی ہو رہا ہے؟“
مولا بخش چانڈیو: لسانی اور فرقہ وارانہ سیاست ضیا نے شروع کی۔ اسی کے دور میں لسانیت پیدا کی گئی۔ جمہوریت کو ہتھکڑیاں پہنانے کے لئے ہمیشہ کراچی کا رُخ کیا گیا۔ ضیا نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔ ایم کیو ایم اور نون لیگ دونوں ضیا دور کے بیج ہیں اب جوان ہو کر پھل دے رہے ہیں۔ کراچی میں ضیا دور کی حلقہ بندیوں کی تبدیلی انتہائی ناگزیر ہے۔ کراچی میں جتنی قتل و غارت مشرف کے دور میں ہوئی ایسی کبھی پہلے نہیںہوئی۔
ضیا شاہد: ”متنازعہ خبر کے معاملے پر پیپلزپارٹی کہاں کھڑی ہے؟“
مولا بخش چانڈیو: پیپلزپارٹی اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہے۔ وفاقی حکومت نے اپنے شائستہ وزیر پرویز رشید کو بکرا بنا کر قبول کیا ہے کہ غلطی انہی کی ہے۔ اب اداروں کو ایکشن لینا چاہئے، ایسی غلطی کی معافی نہیں ہوتی۔ عمران خان نے اکیلے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا جس پر بلاول کا کہا سچ ثابت ہوا۔ رائے ونڈ یا اسلام آباد احتجاج سے تحریک انصاف کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔
ضیا شاہد: کیا آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع ملنی چاہئے یا نہیں، اس سے پہلے بھی 3,3 سال توسیع دی گئی کبھی گھر بھی بھیج دیا گیا؟“
مولا بخش چانڈیو: آرمی چیف راحیل شریف نے اپنا نام بنایا، مشکل وقت میں حکومت کے ساتھ چلے۔ ان کی عزت و احترام ایسے ہی قائم دائم رہنا چاہئے۔ ان کے پہلے فیصلے پر خوشی ہوئی تھی۔ راحیل شریف نامور گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، خود فیصلہ کریں۔ ماضی میں توسیع لینے والوں کو کبھی اچھا نہیں سمجھا گیا۔ ہمارے ملک جیسا ماحول کہیں بھی نہیں ہوتا۔ ایٹمی ملک کے آرمی چیف کی مدت ملازمت یا تعیناتی پر سیاست چمکائی جا رہی ہے۔ عجیب و غریب سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ کہیں پوسٹر آویزاں کئے جا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ اس روایت کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

جنرل راحیل ریٹائر نہیں ہو رہے

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) خیرپور ٹامیانوالی میں رعدالبرق مشقوں میں وزیراعظم محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان خوشگوار ماحول میں بات چیت سول ملٹری تعلقات میں بہتری آنے کی عکاس بن گئی جس کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے بارے میں قیاس آرائیوں نے زور پکڑ لیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل کے درمیان بات چیت نے اس تاثر کو تقویت دی ہے کہ جنرل راحیل 29 نومبر کو ریٹائر نہیں ہو رہے ہیں۔ مشقوں کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف کے چہرے پر لوگوں کی نظریں مرکوز رہیں اور تاثرات نوٹ کئے جاتے رہے۔ ترک صدر طیب اردگان کے پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر آمد سے بھی وزیراعظم کو سیاسی و سفارتی سطح پر تقویت ملی۔ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس تیزی سے اپنے منطقی انجام کی طرف جا رہا ہے جس کے بعد مطلع صاف ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا نواز شریف حکومت کو سیاسی فائدہ ہو گا جبکہ تحریک انصاف کے بائیکاٹ سے اس کی سیاست پر منفی اثرات پڑیں گے۔

قطر کی شہزادی کا سیکس سکینڈل, کھلبلی مچ گئی

لندن (خصوصی رپورٹ) برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے قطر کی شہزادی کے ایک سکینڈل کا انکشاف کیا ہے۔ اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی سکیورٹی سروسز کے اہلکاروں نے ایک مشتبہ شخص کی تلاش پر لندن کے ایک ہوٹل کے کمرے پر چھاپہ مارا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ قطری شہزادی 7افراد کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں موجود ہے۔ ایم آئی 6 کے اہلکار سکاٹ لینڈ یارڈ کی مدد سے ہوٹل کے کمرے میں گھسے۔ شہزادی کے شناختی کارڈ کی جانچ پڑتال کرنے سے معلوم ہوا کہ شہزادی قطر سے تعلق رکھتی ہے اور اس کا نام شیخہ صلوا ہے اور وہ قطر کے سابق وزیر حمد بن جاسم بن جابر الثانی کی صاحبزادی ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ شہزادی نے مشتبہ سعودی شخص سے کہا تھا کہ وہ مخصوص جسمانی ساخت والے 6 افراد کو لائے جس کے بدلے وہ اسے خطیر رقم دے گی۔ شہزادی نے سعودی شخص سے یہ بھی کہا کہ وہ اس کے پاس ہی رہے کیونکہ اگر کوئی شخص تشدد پر اتر آئے تو وہ بیچ بچاﺅ کرا سکے۔ شہزادی نے اس موقع پر کہا کہ اس کا اپنے ملک کی شہرت کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا اور اس نے کسی برطانوی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ اس موقع پر پولیس نے شہزادی سے کہا کہ سیکس کے مقصد کےلئے کسی ایجنٹ کی خدمات حاصل کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ شہزادی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جاسکا کیونکہ اسے سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔ رپورٹ کے مطابق قطر کے سفارتخانے سے فنانشل ٹائمز کو 50 ملین ڈالر کی رشوت کی پیش کش کی گئی لیکن اخبار نے پیشکش ٹھکرا دی اور سٹوری شائع کر دی۔

گردے فیل ہوگئے۔۔۔

نئی دہلی(آئی این پی)بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے گردے فیل ہوگئے جس کے بعد انھیں ہسپتال میں داخل کرادیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ سشما سوراج کے گردے فیل ہوگئے جس کے بعد انھیں نئی دہلی کے ہسپتال میں داخل کرادیا گیا۔نئی دہلی کے ہسپتال میں سشما سوراج کا ڈائلسز کیا جارہا ہے اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے ان کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں ۔سشما سوراج ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سینئر رہنما اور منجھی ہوئی سیاستدان ہیں۔انھوں نے اپنی بیماری کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا اور بتایاکہ میں گردے فیل ہونے کی وجہ سے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) میں زیر علاج اور ڈائلسز پر ہوں۔64 سالہ سشما سوراج نے مزید کہا کہ گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے حوالے سے میرے کچھ ٹیسٹس کیے جارہے ہیں۔

بھٹو خاندان کی اہم ترین شخصیت کے آپریشن کا امکان

لاہور (نیٹ نیوز) سابق صدر آصف علی زرداری کی بیٹی آصفہ بھٹو بلاول ہاو¿س میں چہل قدمی کے دوران اچانک گر گئیں ، جس سے ان کے پاو¿ں میں چوٹ آگئی، ذرائع کے مطابق آصفہ بھٹو ان دنوں لاہور میں موجود ہیں، وہ بلاول ہاو¿س میں چہل قدمی کر رہی تھیں کہ اچانک انکا پاو¿ں پھسل گیا جس سے انہیں چوٹ آ گئی ، ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں نے آصفہ بھٹو کے پاو¿ں کا مکمل معائنہ اور ٹیسٹ کرکے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے اور ان کے پاو¿ں پر پلستر چڑھادیاہے ، ڈاکٹروں نے آصفہ بھٹو کے پاو¿ں کے آپریشن کی تجویزدی ہے ، اگلے دو گھنٹے میں ان کے پاو¿ں کا آپریشن کیا جانے کا امکان ہے۔

ہندوستانی فوج مردانگی دکھائے….

آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نوازشریف کو سووینئر پیش کیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بھارتی فوج مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک فوجیوں کا بتایا کرے‘ ہمارے جوانوں کی شہادت کے دن بھارت کے بھی 11 فوجی مارے گئے تھے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو ہماری بات سمجھ آگئی ہے کہ جارحیت سے کچھ نہیں ملے گا۔ بھارتی فوج مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک فوجیوں کا بتایا کرے۔ ہمارے 7 جوانوں کی شہادت کے دن بھارت کے 11 فوجی مارے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہترین دفاع کا سہرا فوج کی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ پاک فوج نے ملکی دفاع کے بہترین نتائج دیئے ہیں۔ دریں اثناءبھارت کیساتھ سرحد کے قریب خیرپورٹامیوالی میں پاک فضائیہ اور بری فوج کی مشترکہ مشقیں رعد البرق جاری ہے جس کا معائنہ وزیراعظم اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر سول اور عسکری قیادت نے کیا‘ مشقوں میں بھاری آرٹلری ‘ ٹینک اور لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا اور کامیابی کے ساتھ اپنے ٹاسک پورے کئے جس سے بھارت کو بھی پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں کا دو ٹوک پیغام مل گیا۔

بھارت کے عزائم واضح, منہ توڑ جواب کیلئے تیار

خیرپور ٹامیوالی (آئی این پی)وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ دشمن نے اپنے عزائم واضح کردیئے ہیں،دشمن پاکستان میں ترقی کا عمل نہیں دیکھنا چاہتا ، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے بھرپور تیار ہیں،رعدالبرق مشقوں نے دشمن کی شرانگیزی کا جواب دینے کیلئے ہماری صلاحیت کو اجاگرکیا،مسلح افواج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے،لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی معائدے کی خلاف ورزی قابل افسوس ہے،پاکستان دوسرے ممالک کے معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،سی پیک مکمل طور پر فعال ہونے جارہا ہے،سی پیک پاکستان اور چین کے بہترین تعاون کا مظہر ہے،سی پیک کے تحت تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جارہی ہے،سی پیک کے تحت گوادر بندرگاہ سے پہلا تجارتی بحری جہاز روانہ ہوگیا ہے،ضرب عضب دہشتگردی کے خلاف دنیا کا سب موثر آپریشن ہے،دہشتگرد ملک کو عدم استحکام کا شکارکرنا چاہتے ہیں،مسئلہ کشمیر کا سنجیدگی سے حل ضروری ہے،مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔بدھ کو بہاولپور کی تحصیل خیرپور ٹامیوالی میں پاک فوج کی رعد البرق جنگی مشقوں کی تقریب منعقد ہوئی جس کا معائنہ وزیراعظم میاں نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کیا۔وزیراعظم نواز شریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف سمیت اعلیٰ افسران نے رعد البرق مشقوں کی تقریب میں شرکت کی ۔رعد البرق مشقیں پاک فضائیہ اور پا ک آرمی کی جانب سے منعقد کی گئیں جس میں مسلح افواج کی جانب سے پاکستانی ڈرون براق نے شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کیا جس نے انتہائی کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ مشقوں میں جے ایف سولہ، سترہ اورمشاق طیارے بھی اپنی جنگی مہارت کا شاندار مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ الخالد ٹینک کے زریعے بھی فرضی دشمنوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ خیرپور ٹامیوالی میں مشقوں میں ہیلی کاپٹر کی مدد سے بیس ایم ایم کی بندوق کے زریعے نشانہ لگانے کا مظاہرہ کیا گیا جسے دیکھ کر آرمی چیف نے نوجوانوں کی مہارت کی داد دی۔ تقریب میںوزیراعظم محمد نوازشریف ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود،سعودی مسلح افواج کے ڈیٹی چیف سٹاف ،وزیردفاع خواجہ آصف ،وزیرخزانہ اسحاق ڈار،سربراہ پاک فضائیہ ائیرچیف مارشل سہیل امان ،نیوی چیف ایڈمرل ذکاءاللہ ،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ،قومی سلامتی کے مشیرناصر جنجوعہ،مختلف ملکوں کے سفیر سمیت سعودی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف سٹاف بھی موجود تھے۔ مشق کا مقصد پاک فوج کی جنگی صلاحیت کی استعداد کو مزید بڑھانا ہے۔اس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم سمیت دیگر مہمانوں کی آمد پر کورکمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم نے ان کا استقبال کیا۔ اپنے استقبالی خطاب میں کورکمانڈر نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی افواج د±شمن کے ہر وار کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔جنگی مشقیں بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،رعد البرق جنگی مشقوں سے افواج پاکستان کی جنگی صلاحیتیں ظاہر ہوں گی۔ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا کہنا تھا کہ جب غیریقینی حالات ہوں تو بہترین تیاری کے ذریعے ہی مضبوط رہا جاسکتا ہے اور مشقوں سے پاک فوج کی قوت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ہم مختلف اہم ہتھیاروں سے دشمن کا دفاعی نظام تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نوازشریف کو سووینئر پیش کیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بھارتی فوج مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک فوجیوں کا بتایا کرے‘ ہمارے جوانوں کی شہادت کے دن بھارت کے بھی 11 فوجی مارے گئے تھے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو ہماری بات سمجھ آگئی ہے کہ جارحیت سے کچھ نہیں ملے گا۔ بھارتی فوج مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک فوجیوں کا بتایا کرے۔ ہمارے 7 جوانوں کی شہادت کے دن بھارت کے 11 فوجی مارے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہترین دفاع کا سہرا فوج کی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ پاک فوج نے ملکی دفاع کے بہترین نتائج دیئے ہیں۔ دریں اثناءبھارت کیساتھ سرحد کے قریب خیرپورٹامیوالی میں پاک فضائیہ اور بری فوج کی مشترکہ مشقیں رعد البرق جاری ہے جس کا معائنہ وزیراعظم اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر سول اور عسکری قیادت نے کیا‘ مشقوں میں بھاری آرٹلری ‘ ٹینک اور لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا اور کامیابی کے ساتھ اپنے ٹاسک پورے کئے جس سے بھارت کو بھی پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں کا دو ٹوک پیغام مل گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رعد البرق نامی مشقوں کا معائنہ کرنے کیلئے وزیراعظم نوازشریف‘ آرمی چیف جنرل راحیل شریف‘ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ‘ وزیر دفاع خواجہ آصف ‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق‘ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود‘ سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل سہیل امان اور نیول چیف ایڈمرل ذکاءاللہ سمیت دیگر سول اور عسکری حکام نے شرکت کی مشقوں کا معائنہ کرنے کیلئے مختلف ممالک کے سفیر اور سعودی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف سٹاف بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

نیا آرمی چیف ,جنرل راحیل نے کِس کو پسند کیا؟

لاہور (سیاسی رپورٹر) بہاولپور کے قریب خیرپور ٹامیو والی کے مقام پر فوجی مشقوں میں وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ جنرل راحیل شریف کی موجودگی جن کی مدت ملازمت صرف 13 دن باقی ہیں۔ فوج کے ریٹائرڈ جرنیلوں کی نظر میں ملتان کے کور کمانڈر جنرل اشفاق ندیم کی کور کا یہ شو ظاہر کرتا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شعوری طور پر یہ کوشش کی ہے کہ اپنی پسندیدگی اور جھکاﺅ یعنی اپنے جانشین کے طور پر جنرل اشفاق ندیم میں رائے ظاہر کی ہے۔ واضح رہے کہ چند روز پیشتر خبریں نے خصوصی طور پر یہ خبر شائع کی تھی کہ 29 نومبر جنرل راحیل ریٹائر ہوتے ہیں تو سنیارٹی میں چھٹے نمبر پر آنے والے جنرل قمر جاوید باجوہ جو اسلام آباد میں کنٹینروں کے دور میں راولپنڈی کے کور کمانڈر تھے ہارٹ فیورٹ ہو گئے۔ تاہم خبریں نے اس خبر میں یہ بھی واضح کیا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم جو ملتان کے کور کمانڈر ہیں اور اپنی سخت گیری اور ڈسپلن کی سو فیصد پابندی کے باعث چھپا ہوا ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں ماضی میں دونوں قسم کی مثالیں موجود ہیں یعنی جانے والے آرمی چیف کی مکمل خاموشی اور غیر جانبداری بھی تاریخی حقیقت ہے لیکن بعض اوقات رخصت ہونے والے آرمی چیف کھل کر اپنے کسی جونیئر کی سفارش بھی کرتے پائے گئے ہیں سے اپنی ریٹائرمنٹ سے صرف 11 دن پہلے کسی بڑے شو کا انعقاد اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کی براہ راست وزیراعظم سے ملاقات کروانا بعض ریٹائرڈ فوجیوں کے نزدیک واضح کرتا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے نئے آرمی چیف کے لئے جنرل اشفاق ندیم کے حق میں رائے دے دی ہے تاہم آئین اور قانون کے علاوہ روایت ہمیشہ سے یہ رہی ہے کہ آخری فیصلہ وزیراعظم پاکستان کو کرنا ہوتا ہے اور یہ ضروری نہیں کہ وزیراعظم آرمی چیف کی رائے، مشورہ یا پسندیدگی کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ تاہم خیر پورٹامیووالی میں بڑے پیمانے پر مشقیں منعقد کرنا اور وزیراعظم کو اس میں مدعو کرنا بلاوجہ نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ پہلے خیرپور ٹامیووالی ہی میں جو ملتان اور بہاولپور دونوں مقامات کے کور کمانڈرز کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ اس سے قبل فوجی مشقوں میں وزیراعظم کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔ یہ بھی واضح رہے کہ پاک فوج کے ایک اور سینئر لیفٹیننٹ جنرل قریب ہی واقع شہر بہاولپور میں کور کمانڈر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں جن کا نام جاوید اقبال رمدے ہے۔ بہر حال لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم ہی وہ تین نام ہیں جن میں سے بالآخر وزیراعظم کو نیا آرمی چیف چننا ہو گا۔ دیکپئے پاک فوج کا ہما ان تینوں میں سے کس کے سر بیٹھتا ہے۔

لاہور آمد۔۔۔

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) بہن کے زخمی ہونے کی اطلاع ملتے ہی پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری دبئی سے لاہور پہنچ گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری کے زخمی ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد ہنگامی طور پر لاہورپہنچے ہیں پیپلزپارٹی کے مرحوم رہنما جہانگیر بدر کے اہلخانہ سے تعزیت کیلئے کل صبح ان کے گھر جائیں گے۔ واضح رہے آصفہ بھٹو زرداری بلاول ہاﺅس میں سیڑھیوں سے گرنے سے زخمی ہوگئیں تھیں۔ جنہیں ڈاکٹرز نے تین ہفتوں تک آرام کا مشورہ دیا ہے۔

اے نیئرکی آخری رسومات اداکردی گئیں

لاہور(کلچرل رپورٹر)گلوکار اے نیئرکی آخری رسومات اداکردی گئی ہیں جس میں میوزک انڈسٹری کے علاوہ دیگر شعبوں سے بھی لوگوں کی کثیرتعدادنے شرکت کی جن میں گلوکارشوکت علی،نعیم طاہر،آرون ظفرسعید بٹ اورآصف جاویدشامل ہیں۔اس سلسلے میں پہلے وارث روڈ پر واقع چرچ میں تقریب ہوئی جبکہ بعد ازاں انہیں جیل روڈ کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔