All posts by Khabrain News

آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنےمیں اہم پیشرفت، شوگرملز کی وڈیو اینالیٹکس کےذریعےمانیٹرنگ لازم قرار

پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ایک اورشرط پوری کرنے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، شوگر ملز  کی ویڈیو اینالیٹکس کے ذریعے مانیٹرنگ لازمی قرار دے دی گئی جب کہ چینی کی پیداوار کی الیکٹرانک نگرانی کا حکم سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

ایف بی آر نے کہا کہ  شوگر ملز بغیر مانیٹرنگ پیداوار نہیں نکال سکیں گی، شوگر ملز کے لیے جدید جی پی یو سسٹم کی تنصیب لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

شوگر ملز کو کرشنگ سیزن سے پہلے مانیٹرنگ آلات نصب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ ایف بی آر نے پیداوار کی نگرانی کے لیے ویڈیو اینالیٹکس سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔

شوگر ملز کی پیداوار کی ویڈیو اینالیٹکس سے ٹریکنگ کی جائے گی، ایف بی آر نے شوگر  ملز میں جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا آغاز کر دیا۔

ایف بی آر نے کہا کہ چینی کی پیداوار کی اب ویڈیو اینالیٹکس کے ذریعے مانیٹر ہوگی، ایف بی آر نے سیمنٹ بیگز کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا حکم دے دیا۔

یکم نومبر سے بغیر ٹیکس اسٹیمپ بیگز کی ترسیل ممنوع قرار دی گئی ہے، سیمنٹ شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام نافذ کردیا گیا۔

تمام بیگز پر یونیک آئی ڈی مارکنگ لازمی قرار دی گئی ہے، ایف بی آر نے سیمنٹ سیکٹر میں شفافیت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

ڈی جی آئی ٹریفک کراچی کی گاڑی کا بھی ای چالان ہوگیا!

کراچی ٹریفک پولیس کے سربراہ ڈی آئی جی پیر محمد شاہ دوسروں کو نصیحت خود میاں فضیحت کی عملی تصویر بن گئے، ڈی آئی جی ٹریفک کے زیر استعمال گاڑی کا سیٹ بیلٹ نہ لگانے پر 10 ہزار روپے کا ای چالان ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے زیر استعمال سرکاری گاڑی کا بھی ای چالان ہوگیا۔

ڈی آئی جی ٹریفک نے چالان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی کا چالان گارڈن کے قریب ہوا ہے جسے ڈرائیور چلارہا تھا، 10 ہزار روپے کا چالان سیٹ بیلٹ نہ لگانے پر ہوا، یقینی طور پر چالان بھروں گا۔

ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ گاڑی سینٹرل پولیس آفس کے پتے پر رجسٹرڈ ہے، چالان کے بعد ڈرائیور پر سختی کی ہے کہ سیٹ بیلٹ کا استعمال کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں 27 اکتوبر کو ای چالان کا نظام نافذ کردیا گیا ہے، جس کے بعد ابتدائی روزمجموعی طور پر 2 ہزار 662 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے۔

کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ پہلے روز اوور اسپیڈنگ پر 419، لین لائن کی خلاف ورزی پر 3، اسٹاپ لائن کی خلاف ورزی پر 4، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر ایک ہزار 532، ریڈ لائٹ کراس کرنے پر 166 چالان کیے گئے تھے۔

اسی طرح ہیلمٹ کے بغیر موٹرسائیکل چلانے پر 507 ای چالان کیے گئے، کالے شیشے لگانے پر 7، غلط پارکنگ پر 5، نو پارکنگ زون میں گاڑی کھڑی کرنے پر 5، موبائل فون کے استعمال پر 32 ای چالان کیے گئے تھے۔

عورت نے صرف کیک کے آخری ٹکڑے پر 25 سالہ شادی ختم کردی!

شوہر کی جانب سے کیک کا آخری ٹکرا کھانے پر خاتون نے 25 سال پرانی شادی ختم کردی۔

خاتون نے اپنی 25 سالہ شادی ختم کرنے کے بعد ریڈٹ کمیونٹی سے مشورہ طلب کیا کیونکہ شوہر نے اس کا کیک کا ٹکڑا کھایا تھا، پوسٹ میں 46 سالہ بیوی نے اسٹوری شیئر کی جو وائرل ہوگئی۔

خاتون نے کہا کہ اس کے 48 سالہ شوہر نے 25ویں شادی کی سالگرہ کے موقع پر مجھے حیران کردیا، ہم بہت لڑ رہے تھے اور تین ماہ سے الگ کمروں میں سو رہے تھے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ شادی کی سالگرہ ہماری رشتے کو دوبارہ زندہ کرنے کا موقع ہوگا اور میں نے نوٹ کیا تھا کہ حال ہی میں حالات بہتر دکھائی دے رہے ہیں، ہم دوبارہ بات کررہے تھے۔

خاتون نے لکھا کہ میں نے چیز کیک کا آرڈر کیا اور ہم کھانے کے ساتھ کیک کھا کر سوگئے۔

انہوں نے کہا کہ اگلی صبح میں کیک کھانے کی خواہشمند تھی جسے انہوں نے فریج میں رکھ دیا تھا لیکن جب فریج چیک کیا تو کیک کا ٹکڑا غائب تھا۔

شوہر نے مجھے دیکھ کر مسکراتے ہوئے کہا کہ میں کل رات بھوکا تھا اور تو میں نے کھا لیا ہے۔

خاتون نے لکھا کہ میں نے سالوں اس کے ساتھ گزار دیے، خاندان کی دیکھ بھال، بچوں کی پرورش، گھر کے معاملات کی دیکھ بھال اور میں اپنی سالگرہ کا کیک بھی نہیں کھاسکتی۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی ایسے شخص کی مستحق ہوں جو ناصرف میرا کیک نہیں کھائے اور میری حفاظت کرے اور کسی کو میرا کیک کھانے سے روکے گا، اسی لیے میں نے اپنی 25 سالہ شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میں لایا گیا نہیں بلکہ منتخب کیا گیا ہوں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے میں لایا گیا نہیں ہوں بلکہ مجھے منتخب کیا گیا ہے۔

پشاورہا ئیکورٹ میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا سنا ہےکہ میں یہاں بار کونسل کے انتخابات پر اثر انداز ہونےکیلئے آرہا ہوں، میں یہاں صرف رول آف لاء کے لیے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں لایا گیا نہیں ہوں بلکہ مجھے منتخب کیا گیا ہے، میں بانی پی ٹی آئی سے پالیسی گائیڈ لائنز کیلئے ملنا چاہتا ہوں۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ میں نے محکمہ داخلہ کو کہا کہ پنجاب اور وفاق کو ملاقات کیلئے خطوط لکھیں، میں نے عدالت میں بھی ملاقات کیلئے درخواست دائر کر دی ہے۔

سلمان خان کو دہشت گرد قرار دے دیا گیا؟ بھارتی میڈیا کا دعویٰ

بھارتی میڈیا میں گزشتہ دنوں یہ دعویٰ گردش کرتا رہا کہ پاکستان نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب سلمان خان نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقد ہونے والے ’جوائے فورم 2025‘ کے دوران گفتگو میں بلوچستان کا حوالہ دیا تھا۔ بھارتی میڈیا نے اسی بیان کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے فورتھ شیڈول میں شامل کر لیا ہے۔

ان رپورٹس کے مطابق ایک مبینہ سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، جس میں سلمان خان کو ’آزاد بلوچستان کا حمایتی‘ قرار دے کر فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا ذکر تھا۔ یہ نوٹیفکیشن مبینہ طور پر محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے 16 اکتوبر 2025 کو جاری ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔

تاہم جب پاکستانی میڈیا اداروں نے اس دستاویز کا بغور جائزہ لیا تو متعدد تضادات سامنے آئے۔

سب سے پہلے، اس نوٹیفکیشن کا اجرا نمبر (No. SO (Judl: II)/8 (1)/2025/ATA/5995-6018) بالکل وہی تھا جو محکمہ داخلہ بلوچستان کی ایک پہلے سے تصدیق شدہ دستاویز پر موجود تھا، جسے شالے بلوچ نامی شخص نے 21 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔

مزید تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ نوٹیفکیشن کی تاریخ 16 اکتوبر درج تھی، جب کہ سلمان خان نے جوائے فورم میں شرکت 17 اکتوبر کو کی تھی۔ اس کے علاوہ دستاویز کا فارمیٹ، فونٹس، الائنمنٹ، ولدیت کا خانہ، اور شناختی کارڈ نمبر، سب پاکستانی سرکاری معیار سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔

دستاویز میں بلوچستان کے املا میں غلطی بھی موجود تھی، اور سب سے اہم بات یہ کہ اس پر موجود دستخط بالکل ویسے ہی تھے جیسے شالے بلوچ کی شیئر کردہ اصل دستاویز پر تھے، جس سے واضح ہوا کہ یہ ڈیجیٹل ایڈیٹنگ کے ذریعے جعلی طور پر تیار کی گئی فائل تھی۔

پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع اور محکمہ داخلہ بلوچستان کے حکام نے اس نوٹیفکیشن کو من گھڑت اور جعلی قرار دیا، اور کہا کہ ایسا کوئی حکم نامہ کبھی جاری نہیں ہوا۔

دوسری جانب، سلمان خان کے اس بیان پر جسے بنیاد بنا کر شور مچایا گیا، حقیقت میں انہوں نے صرف یہ کہا تھا کہ ’’یہاں بلوچستان، افغانستان اور پاکستان سے لوگ کام کر رہے ہیں، اسی لیے فلمیں فوراً کامیاب ہو جاتی ہیں۔‘‘

یعنی یہ بات تناظر سے کاٹ کر پیش کی گئی اور اس کی بنیاد پر سیاسی رنگ دیا گیا۔

سلمان خان کو دہشت گرد قرار دینے کا دعویٰ سراسر جھوٹا ہے، اور بھارتی میڈیا نے ایک جعلی نوٹیفکیشن کو بنیاد بنا کر غلط معلومات پھیلائیں۔

پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد پہلی مرتبہ امریکی خام تیل پاکستان پہنچ گیا

پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے کے بعد پہلی مرتبہ امریکی خام تیل حب پہنچ گیا۔

ریفائنری حکام کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی خام تیل سے لدے بحری جہاز کی سنرجیکو کے آئل ٹرمینل پر آمد ہوئی ہے جس میں 10 لاکھ بیرل خام تیل موجود ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اگلے ماہ ایک اور امریکی خام تیل بردار جہاز پاکستان آئے گا، یہ بحری جہاز پیگاسس امریکی خام تیل کے ساتھ 14 ستمبر کو ہیوسٹن سے روانہ ہوا ہے۔

ریفائنری حکام کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ 35 ہزار ٹن کے ساتھ پاکستان آنے والا یہ سب سے بڑا تیل کا جہاز ہے۔

ملکی توانائی کے شعبے کا تاریخ ساز دن؛ سب سے بڑے امریکی تیل بردار جہاز کی پاکستان آمد

کراچی:

امریکی کروڈ آئل شپ کی پاکستان آمد سے ملکی توانائی کے شعبے میں تاریخ ساز  دن قرار دیا جا رہا ہے۔

ملک میں پہلا امریکی خام تیل کا کارگو بحری جہاز ایم ٹی پیگاسس ،سنرجیکو (Cnergyico) کمپنی کے آئل ٹرمینل پر آج برتھ ہوگا۔  ایم ٹی پیگاسس پاکستانی بندرگاہوں پر پہنچنے والا سب سے بڑا امریکی تیل بردار بحری جہاز  ہے۔

سنرجیکو نے پاکستان میں پہلی بار 10لاکھ بیرل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کروڈ آئل درآمد کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد خام تیل کی درآمد کا آغاز ہوگیا ہے۔  سنرجیکو آئل کمپنی امریکی تیل کا جہاز بلوچستان میں اپنے آئل ٹرمینل پر لے کر آ رہی ہے۔

آئل کمپنی کے مطابق ہیوسٹن سے 10لاکھ بیرل ڈبلیو ٹی آئی کروڈ کی کھیپ سے لدا جہاز آج سنرجیکو  کے ایس پی ایم آئل ٹرمینل پر برتھ ہو گا۔ بحری جہاز پیگاسس 14ستمبر کو ہیوسٹن سے روانہ ہوا تھا جو سنرجیکو کے آف شور ٹرمینل پر لنگر انداز ہو گا۔

سنرجیکو نے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان بڑے تجارتی معاہدے کے بعد دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے امریکی تیل کی تاریخی درآمد کی ابتدا  کی ہے۔ کمپنی نے پہلے مالی سال 2017 میں بھی ملک میں اب تک کے سب سے بڑے خام تیل کے جہاز کو اپنے آف شور ٹرمینل پر لانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔

کمپنی کا نومبر کے وسط میں دوسرا آئل کارگو اور تیسرا کارگو  2026 میں لانے کا منصوبہ ہے۔ تازہ پیش رفت کے بعد سنرجیکو امریکا سے خام تیل درآمد کرنے والی پاکستان کی پہلی کمپنی بن گئی ہے۔ سنرجیکو کی جانب سے امریکی خام تیل کی پہلی درآمد سے پاک امریکا تجارتی تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوگیا۔

جس کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی اسے کپتان بنادیا :کامران اکمل جنوبی افریقا سے شکست پر پھٹ پڑے

قومی ٹیم کے سابق  وکٹ کیپر  کامران اکمل  نے جنوبی افریقی ٹیم سے  پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کا ذمہ دار  کپتان  اور کوچ سمیت سلیکشن کمیٹی کو بھی  قرار دے دیا۔

گزشتہ روز 3 میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں جنوبی افریقا نے  پاکستان کو 55 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔

جنوبی افریقا کے 195 رنز کے ہدف کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 19 ویں اوور میں 139 پرآؤٹ ہوگئی تھی۔

 گزشتہ روز  نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کامران اکمل پاکستان ٹیم کی جنوبی افریقا سے شکست پر پھٹ پڑے۔

کامران اکمل نے جنوبی افریقا سے شکست کا ذمہ دار کپتان ،کوچ اور سلیکشن کمیٹی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس کھلاڑی کی ٹی ٹوئنٹی  ٹیم میں جگہ نہیں بنتی  اسے کپتان بنادیا ہے۔

سابق کرکٹر کے مطابق ’ جس وقت سلمان آغا کو  بطور کپتان منتخب کیا گیا تھا سب سے زیادہ شور میں نے مچایا تھا، اس وقت بھی میں نے یہی کہا تھا کہ سلمان آغا کو کپتان بناکر زیادتی کی جارہی ہے جس کھلاڑی کی ٹی ٹوئنٹی  کے 15 رکنی  اسکواڈ میں جگہ نہیں بنتی اسے کپتان بنایا جارہا ہے ‘۔

سابق وکٹ کیپر نے مزید کہا کہ’اگر  اب  بھی  ٹیم کا کپتان صحیح کھلاڑی  کو منتخب کرلیا جائے تو یہ ٹیم ابھی  بھی پرفارم کرسکتی ہے جنوبی افریقا سے شکست کے ذمہ دار  چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت  سلیکشن کمیٹی چیئرمین ، کپتان اور کوچ سب ہیں‘ ۔

دوسری جانب  سابق کرکٹر یاسر حمید  نے کہا کہ ہماری ٹیم کا مائنڈ سیٹ بہت پیچھے رہ گیا ہے،  کپتان بننے کے بعد جو 2 چیزیں ضروری ہیں وہ کپتان کی پرفارمنس اور دوسرا  ٹیم کا رزلٹ ہے، سلمان آغا نہ خود پرفارم کررہے ہیں نہ ان کی ٹیم جیت رہی ہے۔

ضرورت پڑی تو طالبان رجیم کو شکست دے کر دنیا کیلیے مثال بنا سکتے ہیں، وزیرِ دفاع

اسلام آ باد:

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو طالبان رجیم کو شکست دے کر دنیا کے لیے مثال بنا سکتے ہیں۔

اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے استنبول مذاکرات کے بے نتیجہ ہونے  پر کہا ہے کہ افغان طالبان رجیم مسلسل برادر ممالک سے مذاکرات کے لیے درخواست کر رہی تھی اور برادر ممالک ہی کی درخواست پر پاکستان نے افغان طالبان رجیم  کے ساتھ امن کی خاطر مذاکرات کی پیشکش کو قبول کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان رجیم میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے۔ پاکستان یہ  واضح کرتاہے کہ طالبان رجیم کو ختم کرنے یا انہیں غاروں میں چھپنے پر مجبور کرنے کے لیے پاکستان اپنی پوری طاقت استعمال کرنے کی ہرگز ضرورت نہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم انہیں تورا بورا جیسے مقامات پر شکست دے کر لوگوں کے لیے مثال بنا سکتے ہیں جو اقوام عالم کے لیے دلچسپ منظر ہوگا۔ افسوس ہوتا ہے کہ طالبان رجیم صرف اپنی قابض حکمرانی اور جنگی معیشت کو بچانے کے لیے افغانستان کو ایک اور تنازع میں دھکیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ   طالبان حکام اپنی کمزوری اور جنگی  دعووں کی حقیقت کو  جانتے ہوئے  طبل جنگ بجا کر  بظاہر افغان عوام میں  اپنی بگڑتی ہوئی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں،اگر افغان طالبان پھر بھی دوبارہ افغانستان اور اس کے معصوم عوام کو تباہ کرنے پر بضد ہیں  تو پھر جو بھی ہونا ہے وہ ہو، جہاں تکgrave yard of empires کے بیانیے کا تعلق ہے، پاکستان خود کو ہرگز empire نہیں کہتا۔

وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ افغانستان طالبان  کی وجہ سے اپنے ہی لوگوں کے لیے ایک قبرستان سے کم نہیں۔ تاریخی اعتبار سے افغانستان  سلطنتوں کا قبرستان تو نہیں رہا البتہ  ہمیشہ بڑی طاقتوں کے کھیل کا میدان ضرور رہا ہے۔ طالبان کے وہ جنگجو جو خطے میں بدامنی پھیلانے میں اپنا ذاتی فائدہ دیکھ رہے ہیں سمجھ لیں کہ انہوں نے  شایدپاکستانی عزم اور حوصلے کو غلط انداز میں لیا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اگر طالبان رجیم  لڑنے کی کوشش کرے گی تو دنیا دیکھے گی کہ ان کی دھمکیاں صرف دکھاوا تھیں۔ پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردانہ یا خودکش حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور کسی بھی مہم جوئی کا جواب سخت اور کڑوا  ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ طالبان رجیم  کو چاہیے کہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں، کیونکہ پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا۔

پی ٹی آئی وفد کی اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات

اسلام آباد: تحریک انصاف کے وفد نے جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

رہنماؤں میں موجودہ ملکی، سیاسی اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی گئی، خیبر پختونخوا میں امن وامان کے حوالے سےپی ٹی آئی کی جانب سے قومی جرگہ کے انعقاد کی تجویز پر مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کی گئی۔

مولانا فضل الرحمان fazal ur rehman نے قومی جرگہ کی تجویز کا خیر مقدم کیا، اس موقع پر پی ٹی آئی pti کے وفد نے امیر جے یو آئی سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو متحد کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

ملاقات کے دوران محمود خان اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اتفاق کیا گیا، پی ٹی آئی وفد نے خیبرپختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر جے یو آئی سے تعاون کی درخواست بھی کی۔

پی ٹی آئی وفد میں سابق اسپیکر اسد قیصر، صوبائی صدر جنید اکبر، شہرام ترکئی شامل تھے، جے یو آئی کی جانب سے مولانا صلاح الدین ایوبی،جلال الدین ایڈوکیٹ،مولانا اسجد محمود ملاقات میں شریک تھے۔

جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔