All posts by Khabrain News

وزیراعظم کی پپرا میں اصلاحات، اثرورسوخ سے پاک بنانے کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے پبلک پروکیورمنٹ ریگیولیٹری اتھارٹی (پپرا) میں اصلاحات لا کر اس کو کسی بھی قسم کے اثر و رسوخ سے پاک بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اداروں میں پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے گا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک پروکیورمنٹ اور گڈ گورننس کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جہاں وزیراعظم نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں میں شفاف طریقے سے خریداری اور خدمات کا حصول حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں میں پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت لانے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پراعتماد مزید بڑھے گا۔

وزیراعظم نے حکام کو پپرا میں اصلاحات لا کر اس کو کسی بھی قسم کے اثر و رسوخ سے پاک بنانے کی ہدایت کردی اور مزید کہا کہ تمام سرکاری پروکیورمنٹس میں تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن بشمول کوالٹی اشورنس یقینی بنائی جائے۔

وزیراعظم نے پروکیورمنٹ کے عمل میں شکایات کے ازالے کے لیے پروکیورمنٹ ایجنسی سے ہٹ کر کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت کردی اور کہا کہ پپرا میں میرٹ پر باصلاحیت، پیشہ ور اور مطلوبہ تجربہ رکھنے والے ماہرین تعینات کیے جائیں۔

انہوں نے تمام سرکاری اداروں کو ای پروکیورمنٹ استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ سرکاری اداروں میں خریداری اور سروسز کے حصول کے لیے خصوصی پروکیورمنٹ سیل قائم کیے جائیں، سرکاری امور میں شفافیت ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پپرا آرڈیننس اور متعلقہ قواعد و ضوابط کا جائزہ مکمل ہو چکا ہے اور یہ ترامیم جلد وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ ان ترامیم کا مقصد پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت اور ان کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق لانا ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر خزانہ اورنگزیب خان، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، پپرا بورڈ ممبران، ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔

جیل سے رہا کرو تواحتجاج ملتوی کردوں گا کا بیان گھبراہٹ کا اعتراف ہے، وزیراطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بیان جیل سے رہا کرو تواحتجاج ملتوی کردوں گا ان کی فرسٹریشن اور گھبراہٹ کا اعتراف ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطااللہ تارڈ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جیل سے جاری بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل سے رہا کرو تو احتجاج ملتوی کردوں گا، کا بیان قیدی کی ’فرسٹریشن‘ اور ’گھبراہٹ‘ کا اعتراف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ثابت ہوا 24 نومبر کو انتشار کی کال کا مقصد ’ڈیل‘ کے لیے جد و جہد کرنا ہے۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جو کہتا تھا کہ ڈیل نہیں کروں گا، ’ڈیل کرلو، ڈیل کرلو‘ کی صدائیں دے رہا ہے اور وفاق پر لشکر کشی کرنے پر بضد ہے۔

عمران خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ سے ڈیل صرف ’قانون‘ کرے گا، جس کے آپ مجرم ہیں۔

قبل ازیں عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہر کے ذریعے 24 نومبر کا احتجاج ملتوی کرنے پر معاملات ٹھیک ہونے کی پیش کش کردی گئی تھی۔

بانی پی ٹی آئی نے میڈیا کو اپنی رہائی کی شرط رکھنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد میں 24 نومبر کا احتجاج ملتوی کرنے کے لیے ان کی رہائی کی شرط پوری نہیں ہوئی اور میں خود سمیت زیر ٹرائل افرد کی رہائی کا مطالبہ سامنے رکھا تھا تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی کا پتا چل جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ ایسا تھا جو فوری طور پر پورا ہوسکتا تھا جو انہوں نے نہیں کیا، مذاکرات تو چلتے رہتے ہیں مگر یہ پتا چل گیا کہ یہ سنجیدہ نہیں تھے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار لوگوں کی رہائی شامل ہے۔

سونیا حسین کی فلم “ببلی/بابر” کانز فلم فیسٹیول کے لیے منتخب

پاکستانی اداکارہ سونیا حسین نے اپنے پروڈکشن ڈیبیو میں عالمی سطح پر بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ ان کی فلم ببلی/بابر کو کانز ورلڈ فلم فیسٹیول کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جسے ہزاروں بین الاقوامی انٹریز میں سے چُنا گیا۔

ببلی/بابر کو کامران فائق نے ڈائریکٹ کیا اور قرب عباس نے لکھا ہے، جبکہ پروڈیوسرز رمشہ امجد اور عبداللہ کامران ہیں۔ فلم میں نئے چہرے، جیسے حسنین رانا، تنویر سید، ذیشان حیدر، فہد ہاشمی، عثمان چودھری، رضیہ ملک اور امتثال حسین شامل ہیں۔

سونیا حسین نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے مداحوں کو اس بڑی کامیابی کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا، “یہ میرے لیے انتہائی خوشی کا لمحہ ہے کہ میری پہلی پروڈیوس کردہ فلم کو کانز جیسے باوقار فلم فیسٹیول میں جگہ ملی ہے۔ یہ نہ صرف ہماری ٹیم کے لیے بلکہ پاکستانی سینما کے لیے بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔”

سونیا نے اس کامیابی کا سہرا فلم کے ڈائریکٹر کامران فائق اور اپنی ٹیم کے دیگر ممبران کو دیا۔ انہوں نے لکھا، “یہ کامیابی ہمارے ڈائریکٹر کامران فائق کی غیر معمولی محنت اور ویژن کی مرہونِ منت ہے۔ ساتھ ہی پروڈیوسرز رمشہ امجد اور عبداللہ کامران کا شکریہ جنہوں نے اس پروجیکٹ میں اپنی جان ڈال دی۔”

ببلی/بابر نہ صرف سونیا حسین کے کیریئر میں ایک سنگِ میل ہے بلکہ پاکستانی کہانیوں کو عالمی سطح پر روشناس کرانے کی ایک بہترین مثال بھی ہے۔

بلاول بھٹو اور ایاز صادق کے خلاف کارروائی کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

بلاول بھٹو اور ایاز صادق کے خلاف کارروائی کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور سردار ایاز صادق کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست اشبا کامران نامی خاتون کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں الیکشن کمیشن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلاول پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے، بلاول چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بھی ہیں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین اور پاکستان پیپلز پارٹی دو الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔

درخواست گزار کے مطابق یہ  الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کو بلاول بھٹو کی اس خلاف ورزی پر یکم نومبر کو خط لکھا، بلاول بھٹو زرداری اس خلاف ورزی پر نااہل ہوسکتے ہیں، عدالت الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی کرنے پر متعلقہ فریقین کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔

ریئر ایڈمرل ریٹائرڈ سید معظم الیاس پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین مقرر

ریئر ایڈمرل ریٹائرڈ سید معظم الیاس  کو پورٹ قاسم اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کردیا گیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نے ریئر ایڈمرل ریٹائرڈ سید معظم الیاس کو پورٹ قاسم اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا ہے، ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

ریئر ایڈمرل ریٹائرڈ سید معظم الیاس کی تقرری مینجمنٹ پے اسکیل ون میں تین سالہ کنٹریکٹ پر کی گئی ہے۔

کیا رنبیر کپور دھوم 4 میں جلوہ گر ہوں گے؟ ایکشن ویڈیو نے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا

بالی ووڈ اسٹار رنبیر کپور کی ایک وائرل ویڈیو نے مداحوں کے درمیان قیاس آرائیوں کا طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ 

ویڈیو میں رنبیر کو ایک شاندار ایکشن سین کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں وہ گولیوں سے بچتے ہوئے ایک سیف ہاؤس تک پہنچتے ہیں۔ اس کلپ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے، اور مداح یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ دھوم 4 کا کوئی منظر ہے؟

وائرل ویڈیو پر مداحوں نے فوری ردعمل دیا۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا، “یہ دھوم 4 ہے کیا؟” جبکہ دوسرے نے یقین سے لکھا، “یقینی طور پر دھوم 4۔” کچھ مداحوں نے اس کلپ کو سلمان خان کی ٹائیگر سیریز سے تشبیہ دی اور کہا، “یہ ایک تھا ٹائیگر جیسا لگ رہا ہے۔”

ذرائع کے مطابق، ویڈیو کسی فلم کا منظر نہیں بلکہ ایک اشتہار کی شوٹنگ کی ہے۔ تاہم، مداح اس کلپ کو دھوم 4 سے جوڑ کر رنبیر کے ایکشن ہیرو کے طور پر دیکھنے کے لیے بےچین ہیں۔

رنبیر نے حال ہی میں رامائن: پارٹ 1 کی شوٹنگ مکمل کی ہے اور اب سنجے لیلا بھنسالی کی فلم لو اینڈ وار پر کام کر رہے ہیں، جس میں عالیہ بھٹ اور وکی کوشل بھی شامل ہیں۔

دھمکیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے اسلام آباد میں کسی احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر داخلہ

اسلام آباد: وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دھمکیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے ہم اسلام آباد میں کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احتجاج کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ پہلے ایس سی او کانفرنس کی صورتحال تھی، 24 نومبر کو 65 رکنی بیلا روس کا وفد آ رہا ہے اور 25 نومبر کو بیلا روس کے صدر آئیں گے ہم کسی بھی قسم کے جلسے و جلوس کی اجازت نہیں دیں گے احتجاج سے آپ کو کوئی نہیں روکتا آپ جہاں جہاں ہیں وہاں احتجاج کریں مگر اسلام آباد میں ایسے ایام میں آکر احتجاج کرنا ٹھیک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا اور چئیرمین پی ٹی آئی کل بھی عمران خان سے ملے تھے عوام فیصلہ کرے کہ ان ہی اوقات میں کیوں احتجاج کیا جاتا ہے؟ عوام دیکھے کہ اس صورتحال کا فائدہ کس کو ہوتا ہے؟

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر مذاکرات کے حق میں ہوں مگر فی الوقت کوئی مذاکرات نہیں ہورہے کیوں کہ دھمکیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے اور ڈیڈ لائن تو تب ہوگی جب ہم مذاکرات کی بات کریں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج کے سبب مختلف جگہوں پر موبائل سروس بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کل رات کو ہوجائے گا، وزیراعلی کے پی کے ساتھ بات ہوتی رہتی ہے دہشت گردی کے کیسز کے حوالے سے بات چیت جاری رہتی ہے، پارا چنار میں مسافر بسوں پر فائرنگ میں 38 لوگ شہید ہوچکے ہیں خیبرپختونخوا سے ابھی ابھی ایف سی کی 15 پلاٹونز کی درخواست آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی احتجاج ہوتا ہے اور اسلام آباد پر دھاوا بولا جاتا ہے تو گرفتاریاں ہوتی ہیں گرفتار کیے گئے شرپسندوں میں سے ہر سو میں سے 20 پچیس لوگ افغان نکلتے ہیں۔

عمران خان سے متعلق انہوں نے کہا کہ عمران خان کو رہا کرنا میرے اختیار میں نہیں عمران خان پر متعدد کیسز ہیں ان کی رہائی کا فیصلہ عدالتیں فیصلہ کریں گی۔

محسن نقوی نے کہا کہ چیف جسٹس کی عدالت میں آج طلب کیا گیا تھا جو بھی عدالت کا حکم ہوگا اس پر عمل درآمد کروائیں گے۔

صحافی نے سوال کیا کہ گزشتہ بار آپ نے کہا تھا کہ ڈی چوک پر چڑیا بھی پر نہیں مار سکتی لیکن لوگوں نے وہاں پر مارا اس پر محسن نقوی نے کہا کہ میں دوسری جگہ کی بات نہیں کرتا آپ ڈی چوک کی فوٹیج مجھے دکھادیں وہاں کتنے لوگ آئے، ہمارا مین مقصد اپنے اسلام آباد کے ریڈ زون کو محفوظ رکھنا ہے بقیہ شہر میں کسی جگہ دو چار بندے نکل آئیں تو الگ بات ہے وہ بھی پکڑے جائیں گے کیوں کہ دفعہ 144 لگی ہوئی ہے

آئی ایم ایف سے کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں ایک ارب ڈالر ملنے کی توقع

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے کلائمیٹ فنانسنگ کے پہلے اقتصادی جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ معاشی ٹیم کو اہداف مکمل ہونے پر مارچ میں اقتصادی جائزہ کے بعد کلائمیٹ فنانسنگ کا عندیہ ملا ہے، کلائمیٹ فنانسنگ ملنے کی صورت میں موجودہ قرض پروگرام تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان قرض پر پہلا اقتصادی جائزہ مارچ میں ہوگا، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ حالیہ بات چیت کے دوران کلائمیٹ فنانسنگ پر زیادہ پیشرفت نہیں ہوئی، آئی ایم ایف نے کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے اہداف پر عملدرآمد کی شرط عائد کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی کا ایک فیصد سالانہ کلائمیٹ چینج پر خرچ کیے جانے کی تجویز سے آئی ایم ایف متفق ہے، جی ڈی پی کا تقریبا ایک فیصد موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے خرچ کیا جائے گا، نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت قبل ازوقت وارننگ سسٹم کیلئے اقدامات بھی شرائط میں شامل ہیں۔

علی امین اور بیرسٹر گوہر کے ذریعے پیشکش ہوئی کہ احتجاج ملتوی کردیں سب ٹھیک ہو جائے گا، عمران خان

سابق وزیرعظم عمران خان نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر کے ذریعے آفر آئی کہ احتجاج ملتوی کر دیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔

بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں 24 نومبر کا احتجاج ملتوی کرنے کے لیے ان کی رہائی کی شرط پوری نہیں ہوئی، میں نے خود سمیت انڈر ٹرائل لوگوں کی رہائی کا مطالبہ رکھا تھا تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی کا پتہ چل جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایسی ڈیمانڈ تھی جو فوری طور پر پوری ہو سکتی تھی جو انھوں نے نہیں کی، مذاکرات تو چلتے رہتے ہیں مگر یہ پتہ چل گیا کہ یہ سیریس نہیں تھے یہ صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتے تھے، ہمارے چارٹر آف ڈیمانڈ میں سب گرفتار لوگوں کی رہائی شامل ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے کل میری ضمانت منظور کی جس کے بعد حکومت کے پاس سنہری موقع تھا کہ مجھے رہا کر دیتے، ہائی کورٹ ضمانت منظور کرتی ہے اور یہاں پہلے سے طے ہو جاتا ہے کہ رہائی نہیں دینی، واضح ہو گیا کہ حکومت مجھے مصروف کرکے معاملے کو طول دینا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی واضح ہو گیا کہ اصل طاقت جس کے پاس ہے اسی نے یہ سب کیا اور سب کچھ یہ بتانے کے لیے کیا گیا کہ وہ جو چاہیں کریں وہ قانون سے بالاتر ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم مکمل نافذ ہو گئی تو کہیں سے ریلیف نہیں ملے گا، ہمارے پاس زندہ قوم کی طرح احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا ریکارڈ احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ملکوں میں رہتے ہیں، ہمیں حکومت کی نیت کا پتہ چل چکا ہے، احتجاج بھی ہوگا مذاکرات بھی چلتے رہیں گے، مذاکرات ہوں گے تو بات آگے چلے گی، مذاکرات جن سے ہو رہے ہیں نام نہیں بتا سکتا لیکن جو مذاکرات ہو رہے ہیں ان میں سنجیدگی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں جیل میں ہوں اور مجھ پر کیسز پر کیسز بنائے جا رہے ہیں اسی کو بنانا ریپبلک کہتے ہیں، وکلا ، ججز ، مزدوروں ، سول سوسائٹی سب کو پیغام دے رہا ہوں کہ 24 نومبر کو احتجاج کیلئے نکلیں۔

عمران خان نے زور دیا کہ 24 نومبر کا احتجاج 100 فیصد ہوگا، اب واضح ہو چکا ہے کہ مجھے 24 نومبر سے پہلے رہا نہیں کریں گے، ہم ان کی کیا بات مانیں، اگر وہ بات چیت میں سنجیدہ ہیں تو ہمارے لوگوں کو رہا کیا جائے، جیل میں رہتے ہوئے مجھ پر 60 کیسز ہو چکے ہیں، سارے مرکزی کیسز میں میری ضمانت ہو چکی ہے مگر اس کے باوجود رہا نہیں کیا گیا۔

عمران خان کی لیگل ٹیم نے توشہ خانہ ون کیس احتساب عدالت واپس بھیجنے کی مخالفت کردی

عمران خان کی لیگل ٹیم نے توشہ خانہ ون کیس احتساب عدالت کو واپس بھیجنے کی مخالفت کر دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ون کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے کیس واپس احتساب عدالت کو بھیجنے کی مخالفت کر دی ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیلوں میں ان کی لیگل ٹیم نے میرٹ پر ہائی کورٹ کے سامنے ہی دلائل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر 27 نومبر سے کیس کے میرٹ پر دلائل کا آغاز کریں گے۔

نیب کی جانب سے کیس ریمانڈ بیک کرکے احتساب عدالت کو دوبارہ سننے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی جب کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 31 جنوری کے احتساب عدالت سے سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے، جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں کی سزا کو معطل کر دیا تھا۔

کیس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت

توشہ خانہ ون کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیل پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، جس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لے لی ہیں؟، جس پر بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ براہ راست ہدایات نہیں لے سکا مگر مجھے لیگل ٹیم سے ان ڈائریکٹ ہدایات مل گئی ہیں۔ میں اس کیس میں دلائل کا آغاز کروں گا، اور اس سے پہلے کچھ کہنا چاہوں گا۔

بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں کہا کہ آپ نے مجھے کہا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کر لوں، مگر مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے سائفر کیس کی اپیل سن کر 2  ماہ میں فیصلہ کر دیا تھا۔ اس کا سائفر سے موازنہ نہیں کر سکتے کیونکہ اس میں جرح کا موقع نہیں ملا اور 342 کا بیان بھی نہیں ہوا۔ ہم نے سائفر کیس سنتے ہوئے میوزک فیس کیا ہے۔ پھر بینچ پر بات آتی ہے جی 2  ماہ ہو چکے فیصلہ نہیں ہوا۔ اس کیس میں 342 بھی نہیں ہوا کچھ گواہوں پر جرح بھی نہیں ہوئی۔ہمیں دیکھنا پڑے گا کہ کیا ہم کیس کے میرٹ کی طرف جا بھی سکتے ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس کیس میں غلطی پراسیکیوشن کی ہے، وہ میں آپ کو دکھاؤں گا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ایس جی ایس اور کوٹیکنا کیس میں کیس ریمانڈ بیک ہوا اور پھر اُس میں بریت ہوئی، سپریم نے کیس کو ریمانڈ بیک کیا تھا۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس وقت حکومت بھی تبدیل ہو گئی تھی۔ یہ چاہتے ہیں دوبارہ سزا دی جائے، پھر ہم اپیل میں آئیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوٹیکنا کیس میں 7 ممبر کی ججمنٹ ہے۔ وہ کیس ریمانڈ بیک ہوا اور اس میں پھر بریت ہوئی۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پراسیکیوشن نے سب کچھ عدالت کے سامنے رکھ دیا ہے، اب بھاگ رہے ہیں، اگر فیئر ہوتا تو نیب اسی وقت کہتا کہ ٹرائل اس طرح نہ چلائیں۔ پانچ سے چھ گھنٹے میں اپنے دلائل مکمل کرلوں گا۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت 27 نومبر تک ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر بیرسٹر علی ظفر اپیلوں پر میرٹ پر دلائل گے۔