All posts by Khabrain News

ہمایوں سعید کی شادی، ایک جملہ آج تک سننے کو نہ ملا!

پاکستان کےمشہور  اداکار ہمایوں سعید کا کہنا ہے کہ میں کبھی کبھی اہلیہ کے پیر بھی دبا دیتا ہوں۔

سپر اسٹار ماہرہ خان  اور  اداکار ہمایوں سعید ان دنوں  اپنی آنے والی فلم لوو گرو کی پروموشن میں مصروف ہیں، حال ہی میں ماہرہ خان اور اداکار ہمایوں سعید نے  ایک  انٹرویو کے دوران  مختلف اور دلچسپ موضوعات پر گفتگو کی۔

دوران انٹریو میزبان نے  اداکار ہمایوں سعید سے سوال کیا کہ آپ اپنی اہلیہ سے محبت کااظہار کیسے کرتے ہیں؟ جس پر ہمایوں سعید نے بتایا کہ میں اپنی محبت کیلئے بڑے سادہ سے طریقوں پر عمل کرتا ہوں، مثلاً آئی لو یو یا پھر مس یو کہہ کر ۔

ہمایوں سعید کا کہنا تھاکہ یا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری شادی کو بہت عرصہ گزر چکا ہے یا پھر ثمینہ بہت سنجیدہ ہے، شاید کسی کو یقین نہ آئے کہ ثمینہ نے آج تک مجھے آئی لو یو نہیں کہا اور شاید وہ مجھ سے یہ توقع بھی نہیں کرتی کہ میں بار بار اس سے محبت کااظہار کروں لیکن اس کے باوجود میں ثمینہ کو آئی لو یو   اور آئی مس یو کہتا ہوں۔

ہمایوں سعید نے مزید بتایا کہ ’میں ثمینہ کے ساتھ بہت مذاق مستی کرتا ہوں، اگر کبھی وہ تھک جائے تو میں اس کے پیر بھی دبادیتا ہوں، وہ مجھ سے اکثرو بیشتر ناراض ہوجاتی ہے  اور میں اسے زیادہ تر منا رہا ہوتا ہوں، اس کے علاوہ بھی میں سب سے  بہت جلد معافی مانگ لیتا ہوں‘ ۔

آسٹریلوی گائے کی قربانی؟ جائز یا نہیں؟

سوال: کیا آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے، اُس کے بارے میں یہ افواہ بھی ہے کہ اُسے حرام جانور کے مادّہ منویہ سے حاملہ کرایا جاتا ہے تاکہ اس سے دودھ کی زیادہ مقدار حاصل ہو،  ایسی گائیوں کا شرعی حکم کیا ہے ؟

جواب: آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے، فقہی رائے کا مدار اَفواہوں یاسنی سنائی باتوں پر نہیں ہوتا، صرف اُن باتوں پر ہوتا ہے جو قطعی ثبوت یا مشاہدے سے ثابت ہوں، چنانچہ مُسلّمہ اصول ہے :’’ یقین شک سے زائل نہیں ہوتا‘‘۔

تاہم اگر یہ بات درست بھی ہو ، تب بھی یہ گائیں حلال ہیں، ان کا گوشت کھانا اور دودھ پیناجائز ہے،  اس لیے کہ جانورکی نسل کا مَدار ماں(یعنی مادہ) پر ہوتا ہے۔

 علامہ برہان الدین المرغینانی حنفی لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ اور پالتو (Pet)اور جنگلی(Wild)  جانورکے ملاپ سے پیدا ہونے والا بچہ ماں (مادہ)کے تابع ہوتا ہے، کیونکہ بچے کے تابع ہونے میں ماں ہی اصل ہے، یہاں تک کہ اگر بھیڑیے نے بکری پر جفتی کی، تو اس ملاپ سے جو بچہ پیداہوگا، اس کی قربانی جائز ہے ‘‘۔

اس کی شرح میں علامہ محمد بن محمود ’’عنایہ شرحِ ہدایہ ‘‘ میں لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ کیونکہ بچہ ماں کاجزء ہوتا ہے اور اسی لئے آزاد یا غلام ہونے میں ماں کے تابع ہوتا ہے (یہ اُس دور کی بات ہے جب غلامی کا رواج تھا)۔

یہ اس لیے کہ نَر کے وجود سے نطفہ جدا ہوتا ہے اوروہ قربانی کا محل نہیں ہے اور ماں کے وجود سے حیوان جدا ہوتا ہے اور وہ قربانی کا محل ہے، پس اُسی کا اعتبار کیا گیا ہے، (فتح القدیر ،جلد9،ص:532)‘‘۔

علامہ علاؤالدین کاسانی حنفی لکھتے ہیں: ترجمہ: قربانی پالتو جانوروں کی تین جنسوں میں سے کسی ایک جنس سے ہوسکتی ہے اور وہ یہ ہیں: بکری، اونٹ اور گائے، بیل، اس میں ہر نوع کا نَر اور مادہ، خصی اور آنڈو سب شامل ہیں، کیونکہ اُس جنس کا اطلاق اِن سب پر ہوتا ہے اور وجوبِ زکوٰۃ کے حوالے سے بھیڑ بکری اور بھینس گائے کی جنس میں شامل ہے،  وحشی جانوروں کی قربانی جائز نہیں ہے کیونکہ قربانی کا وجوب شریعت سے معلوم ہوا اور شریعت مانوس چیز کی قربانی واجب کرتی ہے۔

اگر جانور وحشی اور پالتو کے ملاپ سے پیدا ہو تو اعتبار ماں یعنی مادہ کا ہے، سو اگر ماں پالتو ہے تو قربانی جائز ہے، ورنہ نہیں ، یہاں تک کہ اگر پالتو گائے پر وحشی بیل جفتی کرے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کی قربانی جائز ہے اور اس کے برعکس اگر جنگلی گائے پر پالتو بیل جفتی کرے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کی قربانی جائز نہیں ہے، کیونکہ جانوروں کی نسل میں ماں کا اعتبار ہے، کیونکہ وہ ماں کے وجود سے جدا ہوتا ہے اور وہ قیمت رکھنے والا حیوان ہے، جس کے ساتھ احکام متعلق ہوتے ہیں اور نَر سے صرف نطفہ خارج ہوتا ہے اور اس کے ساتھ احکام متعلق نہیں ہوتے۔

یہی وجہ ہے کہ غلامی اور آزادی میں بچہ ماں کے تابع ہوتاہے ، سوائے اس کے کہ بنی آدم میں بچے کی شرافت اور ضائع ہونے سے بچانے کے لیے وہ باپ کی طرف منسوب ہوتا ہے، ورنہ اصل یہی ہے کہ وہ ماں کی طرف منسوب ہو،  اور کہا گیا: جب نَر ہرن پالتو بکری پر جفتی کرے اور اس سے بکری پیدا ہو تو اُس کی قربانی جائز ہے اور اگر ہرن پیدا ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں، اگر گھوڑی پر وحشی گدھا جفتی کرے اور گدھا پیدا ہو تو اس کا گوشت نہیں کھایا جائے گا اور اگر گھوڑا پیدا ہو تو اس کا حکم گھوڑے کے گوشت کا ہوگا۔

اگر وحشی ہرن کو مانوس کیا یا جنگلی بیل کو مانوس کیا اور ان کی قربانی دی، تو جائز نہیں ہوگی، کیونکہ یہ اصل اور جوہر کے اعتبار سے وحشی ہیں اور کسی نادر عارض کی وجہ سے اصل کا حکم باطل نہیں ہوتا، اللہ تعالیٰ توفیق عطا فرمانے والا ہے ،(بدائع الصنائع، جلد 5،ص:103-104)‘‘۔

آج کل مغرب میں انسانوں کو اسی حیوانی درجے میں پہنچا دیاگیا ہے، اِسی لیے پاسپورٹ، تعلیمی اَسناد اور دیگر دستاویزات میں باپ کے بجائے ماں کا نام پوچھا جاتا ہے، کیونکہ بہت سے لوگوں کو اپنے باپ کا پتاہی نہیں ہوتا، جبکہ اسلامی تعلیمات کی رُو سے انسانوں میں نسب باپ کی طرف سے چلتا ہے،  میں نے ایک آرٹیکل میں پڑھا تھا کہ ڈنمارک میں ہوٹل میں مہمانوں کے نام ہدایت نامے میں یہ درج ہوتا ہے کہ آپ عملے کے کسی فرد سے باپ یا شوہر کا نام نہیں پوچھیں گے۔

ڈراموں پر بھارتی پابندی؟ ہمیں کیا! — فرحان سعید

پاکستانی اداکار و گلوکار فرحان سعید نے بھارت میں پاکستانی ڈراموں پر پابندی لگائے جانے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

حال ہی میں اداکار فرحان سعید اور اداکارہ کنزہ ہاشمی نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات کے ساتھ ساتھ پاک بھارت کشیدگی پر بھی بات کی۔

میزبان کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ آپ کے خیال میں بھارت میں پاکستانی ڈراموں پر پابندی لگانے کے بعد ڈراموں کے ویوز کم ہوں گے؟

جس کے جواب میں اداکار نے کہا کہ بلکل ایسا ہی ہے، ڈراموں کے ویوز کم ہوں گے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہم پہلے ہی 26 کروڑ لوگ ہیں جو ڈراموں کو پسند کرتے ہیں، ہم نے ڈراموں کو بھارتی عوام کے لیے بنانا شروع نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیوں نے ہمارے ڈرامے دیکھنا شروع کیے کیونکہ ہمارے ڈراموں کا مواد اچھا تھا، وہ ہماری فلمیں نہیں دیکھتے کیونکہ وہ اچھی نہیں ہیں، یہ سب مواد سے منسلک ہے اور اچھا مواد ہمیشہ اپنی جگہ بناتا ہے۔

پوڈ کاسٹ  میں موجود اداکارہ کنزہ ہاشمی نے بھی جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتیوں نے چند سال پہلے ہی ہمارے ڈرامے دیکھنا شروع کیے ہیں، اس سے پہلے صرف پاکستانی ہی ڈرامے دیکھتے تھے تو اس پابندی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

16 لاکھ سے زائد خوش نصیبوں نے حج کی سعادت حاصل کی، سعودی حکومت

مکہ مکرمہ: سعودی وزارت شماریات کے مطابق اس سال 16 لاکھ 73 ہزار 230 عازمین نے فریضۂ حج ادا کیا۔

ان میں سے 15 لاکھ 6 ہزار 576 حجاج کرام 171 مختلف ممالک سے آئے، جب کہ سعودی عرب کے اندر سے 1 لاکھ 66 ہزار 654 افراد نے حج ادا کیا۔

حجاج کرام میں 8 لاکھ 77 ہزار 841 مرد اور 7 لاکھ 95 ہزار 389 خواتین شامل تھیں، جسے تاریخ کا ایک متوازن تناسب قرار دیا جا رہا ہے۔

رکنِ اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی جمعرات کے روز مکمل ہوئی، جس کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہوئے، جہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں قصر و جمع کر کے ادا کی گئیں۔

حج خطبہ میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی: “اے اللہ! فلسطینیوں کو امن عطا فرما اور دشمنوں پر انہیں غالب کر دے۔”

فجر کے بعد حجاج منٰی روانہ ہوئے، جہاں رمیٔ جمرات (کنکریاں مارنا)، قربانی اور احرام کھولنے کے مناسک ادا کیے گئے۔

ہر دہشتگردی پر بھارت جنگ کی طرف آنے لگتا

واشنگٹن: پاکستانی سفارتی کمیٹی کے سربراہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت میں کہیں بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو  ثبوت ہو یا نہ ہو  اس کا مطلب جنگ سمجھا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے امریکی قانون سازوں سے ملاقاتیں کیں جس میں انہوں  نے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا اور پاک بھارت جنگ میں امریکی کردار کو سراہا۔

امریکی وفد میں کانگریس رکن جیک برگمین، ٹام سوزی، ریان زنکے، میکسن واٹرز، ایل گرین، جوناتھن جیکسن، ہینک جانسن، اسٹیسی پلاکٹ، ہنری کیوئلار اور دیگر اراکین شامل تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے اس وفد کوامن کا مشن دیا ہے، اس مشن میں بھارت سے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا شامل ہے، جنگ بندی خوش آئند ضرور ہے، لیکن یہ محض ایک آغاز ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان، جنوبی ایشیا اور بالواسطہ طور پر پوری دنیا آج اس بحران کے آغاز کے وقت کی نسبت زیادہ غیر محفوظ ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان مکمل جنگ کی حد آج ہماری تاریخ میں کبھی بھی اتنی کم نہیں رہی، بھارت میں کہیں بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے، ثبوت ہو یا نہ ہو، اس کا مطلب جنگ سمجھا جاتا ہے۔

اراکین کانگریس سے ملاقات میں بلاول زرداری نے سندھ طاس معاہدےکی بھارتی کی جانب سے یکطرفہ معطلی کے ممکنہ نتائج سے امریکی قانون سازوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے پانی بند کرنے کا عندیہ ایک وجودی خطرہ ہے، اگر بھارت نے  یہ اقدام کیا تو یہ جنگ کے اعلان کے مترادف ہو گا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ امریکا ہمارے اس امن کے مشن میں ہمارا ساتھ دے اور اپنی قوت امن کے پیچھے لگا ئےتو وہ بھارت کو سمجھا سکتا ہے، مسائل کو حل کرنا ہے تو بھارت کو ایسی پالیسیوں سے روکا جا ئے جو خطے اور دنیا کے لیے عدم استحکام کا باعث بنیں۔

بعد ازاں امریکی کانگریس ارکان نے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے پا کستانی وفد کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

اس کے علاوہ بلاول بھٹو  نے وفدکے ہمراہ امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امورکمیٹی کے ارکان سے بھی ملاقات کی جس دوران جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال، مسئلہ کشمیر، ا مریکا پاکستان تعلقات پرگفتگو کی گئی جب کہ  بلاول بھٹو نےوفدکوبھارت کی حالیہ جارحیت کے واقعات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت آبی وسائل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی خطرناک نظیر قائم کر رہا ہے۔

 بلاول بھٹو نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ابترصورتحال پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت دیا جائے۔

دوحا فلائٹ کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ

اسلام آباد سے دوحا جانے والی پرواز میں سفر کرنے والے برطانوی شہری کی طبیعت خراب ہونے پر طیارے کو ہنگامی طور پر کراچی میں لینڈ کرا دیا گیا۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق قطر ائیر ویز کی پرواز کیو آر 633 اسلام آباد سے دوحا جا رہی تھی کہ پاکستان کی فضائی حدود میں ہی طیارے میں سوار ایک برطانوی شہری کی طبیعت خراب ہوگئی، جس پر ائیر ٹریفک کنٹرولر کی اجازت سے پائلٹ نے کراچی میں میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کی۔

ایوی ایشن ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی کی میڈیکل ٹیم نے فوری طور پر مسافر کا معائنہ کیا اور ہنگامی طبی امداد فراہم کی تاہم مسافر کی طبیعت مسلسل خراب ہونے پر اسے آف لوڈ کر کے نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا، بعد ازاں پرواز دیگر مسافروں کو لے کر منزل کے لیے روانہ ہوگئی۔

خلیل قمر کا “طاغوت” پر انکشاف

معروف ڈرامہ نویس اور شاعر خلیل الرحمٰن قمر نے پچھلے سال کے سب سے متنازع وائرل ہونے والے ’طاغوت اسکینڈل‘ کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے۔

ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن نے بتایا کہ وہ شو جس میں معروف اسلامی اسکالر ساحل عدیم اور ایک نوجوان خاتون کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی تھی، دراصل وہ واقعہ ’’پری پلانٹڈ‘‘ تھا، یعنی سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پروگرام میں جو کچھ ہوا، وہ سب اچانک نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ساحل عدیم نے خواتین کو جاہل کہا، وہ مداخلت کرنے والے ہی تھے تاکہ اس بات کو واضح کرسکیں کہ جہالت کا تعلق صرف خواتین سے نہیں، بلکہ وہ ہر اس شخص کو جاہل سمجھتے ہیں جس نے قرآن کو ترجمے کے ساتھ نہیں پڑھا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ مگر اُن کے بولنے سے پہلے ہی ایک لڑکی نے مداخلت کی، اور یوں بحث کا رخ بگڑ گیا۔

خلیل الرحمٰن قمر نے یہ بھی بتایا کہ انہیں حیرت ہوئی جب ایک خاتون نے ساحل عدیم جیسے اسکالر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر ڈالا۔ ان کے مطابق، ہر انسان سے غلطیاں ہوسکتی ہیں، اور اس موقع پر ان کے غصے کی اصل وجہ یہی بے ادبی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پروگرام بنانے والوں کا مقصد ماحول کو اشتعال دلانا اور مخصوص ردِعمل حاصل کرنا تھا اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب رہے۔

گزشتہ برس جون میں نشر ہونے والے اس پروگرام میں شامل ہونے والے اسکالر ساحل عدیم نے خواتین پر سخت تبصرے کیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر 100 خواتین کا جائزہ لیا جائے تو 95 فیصد کو وہ جاہل پاتے ہیں، جنہیں صرف میک اپ اور ٹک ٹاک کا شوق ہے، اور وہ ’’طاغوت‘‘ جیسے بنیادی اسلامی تصور سے بھی ناواقف ہیں۔

ان کے اس بیان پر شو میں شریک لڑکی ازبحہ عبداللہ نے احتجاج کیا اور ساحل عدیم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران دونوں جانب سے تیز و تند جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ساحل عدیم نے اس لڑکی سے سوال کیا کہ کیا وہ ’’طاغوت‘‘ کا مطلب جانتی ہے؟ جب لڑکی نے لاعلمی کا اظہار کیا تو انہوں نے کہا کہ یہی جہالت ہے اور اسے تسلیم کرنا چاہیے۔

بات یہاں رکی نہیں۔ لڑکی نے جواب دیا کہ خواتین کو علم سے دور رکھنے والا معاشرہ خود پدر سری نظام کا نتیجہ ہے، مگر ساحل عدیم اس مؤقف سے متفق نہ ہوئے اور اپنی بات پر قائم رہے کہ جہالت کا نام لینا اسلام کا فرض ہے۔ جب لڑکی نے حوالہ مانگا تو انہوں نے حدیث کا حوالہ دیا کہ جاننے اور نہ جاننے والے برابر نہیں، اور جہالت کا انجام گڑھے میں گرنا ہوتا ہے۔

بحث کے دوران خلیل الرحمٰن قمر بھی اپنا سکون کھو بیٹھے۔ انہوں نے لڑکی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر عربی آیات سن کر تکلیف ہو رہی ہے تو یہ ناقابلِ برداشت ہے۔ انہوں نے میزبان سے کہا کہ لڑکی کا مائیک چھین لیں، اور اس لمحے نے پورے پروگرام کو مزید تنازعے کا شکار بنا دیا۔

یہ واقعہ جلد ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ جہاں کچھ لوگوں نے لڑکی کی جرأت کی تعریف کی، وہیں خلیل الرحمٰن قمر، ساحل عدیم اور میزبان کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اب تقریباً ایک سال بعد، خلیل الرحمٰن قمر کا یہ انکشاف کہ پورا واقعہ ’’منصوبہ بندی‘‘ کے تحت رونما ہوا، اس تنازعے کو ایک نیا رخ دے رہا ہے۔

سندھ میں قیدیوں کو 120 دن کی معافی

وزیراعلیٰ سندھ نے عیدالاضحیٰ پر قیدیوں کے لیے 120 دن کی خصوصی معافی کا اعلان کردیا۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق معافی کا اطلاق صرف عام سزا یافتہ قیدیوں پر ہوگا۔

سزائے موت، قتل، دہشتگردی، ریپ، اغواء اور مالی بدعنوانی میں ملوث قیدی معافی کے اہل نہیں ہوں گے۔

منشیات، فارن ایکٹ، جاسوسی اور مالی بے ضابطگیوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر بھی معافی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

محکمہ داخلہ سندھ نے قیدیوں کے لئے 120 دنوں کی معافی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

غزہ میں امریکی امدادی مراکز بحال

غزہ میں امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ امدادی تنظیم نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں دو امدادی مراکز کو دوبارہ کھول دیا ہے، جنہیں بدھ کے روز قریبی فائرنگ کے واقعات کے بعد عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔

“غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF)” نامی تنظیم نے بتایا کہ بدھ کے روز تمام مراکز کو دیکھ بھال کے لیے بند کر دیا گیا تھا لیکن اب دو مراکز کام کر رہے ہیں، جن میں سے ایک نئی جگہ پر قائم کیا گیا ہے۔

یہ تنظیم گزشتہ ہفتے سے امداد کی تقسیم کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے، تاہم اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر غیر جانبدار نہ ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق، 11 ہفتے کے اسرائیلی محاصرے کے بعد غزہ کے 23 لاکھ افراد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔ جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں بچوں میں شدید غذائی قلت کی شرح تین گنا بڑھ گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، مئی کے دوسرے حصے میں 5.8 فیصد بچوں میں شدید غذائی قلت پائی گئی، جو فروری کے مقابلے میں تقریباً تین گنا ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ دو اسرائیلی-امریکی قیدیوں کی لاشیں بازیاب کر لی گئی ہیں، جنہیں حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد قتل کر کے غزہ منتقل کیا تھا۔ اب بھی 56 قیدی زیر حراست ہیں، جن میں سے نصف سے کم زندہ سمجھے جا رہے ہیں۔

غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں، جن میں چار صحافی بھی شامل ہیں۔ حماس کے زیر انتظام میڈیا دفتر کے مطابق، جنگ کے آغاز سے اب تک 225 صحافی اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔

پیوٹن کی ایران پر ثالثی کی پیشکش

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری تنازع کو حل کرنے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔

روسی صدارتی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور صدر پیوٹن تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری مسائل پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 جون کو پیوٹن سے ٹیلیفون پر بات کی، جس کے بعد انہوں نے تصدیق کی کہ روسی صدر ایران کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کے خواہش مند ہیں۔

یاد رہے کہ 2018 میں امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ اب ٹرمپ انتظامیہ ایک نئے معاہدے کی خواہش ظاہر کر رہی ہے، مگر وہ ایران کو یورینیم کی افزودگی کی اجازت دینے کو تیار نہیں۔

دوسری طرف، ایران کا مؤقف ہے کہ اسے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے تحت یورینیم افزودہ کرنے کا حق حاصل ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا کی تجویز ایران کے قومی مفادات کے خلاف ہے۔

روسی صدر کی اس پیشکش سے امید کی جا رہی ہے کہ جوہری تنازع کا سفارتی حل نکل سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب روس اور ایران کے دفاعی تعلقات بھی مضبوط ہو چکے ہیں۔