All posts by Khabrain News

نیدرلینڈز سے میچ، پاکستان کے 2کرکٹرز کا ڈیبیو

لاہور: (ویب ڈیسک) نیدرلینڈز کے خلاف پہلے میچ میں پاکستان کے دو کھلاڑی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا ڈیبیو کریں گے۔
پی سی بی کے مطابق آل راؤنڈر سلمان علی آغا اور فاسٹ بالر نسیم شاہ آج میزبان ٹیم کے خلاف ون ڈے میں اپنا ڈیبیو کریں گے۔
دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کی جانب سے ون ڈے انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ بلے باز سلمان علی آغا نے کہا اپنے تاثرات کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ یہ میرے اور میری فیملی کے لیے یادگار لمحات ہیں۔ اس ٹیم کی سب سے اہم بات اتفاق اور اتحاد ہے۔فاسٹ بالر نسیم شاہ نے کہا پاکستان کی نمائندگی ایک خواب تھا جو آج پورا ہونے جارہا ہے۔ ڈیبیو میں سب سے اہم بات پریشر برداشت کرنا ہوتا ہے۔ کوشش کروں گا بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔
واضح رہے کہ نسیم شاہ پاکستان کی طرف سے 13 ٹیسٹ میچ جب کہ سلمان آغا 2 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔

کیا3کلو منشیات بائیک کی سیٹ کے نیچے آسکتی ہے؟سپریم کورٹ اے این ایف پر برہم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا 3 کلو منشیات بائیک کی سیٹ کے نیچے آ سکتی ہے ؟
سپریم کورٹ نے منشیات اسمگلنگ کیس کے ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔ دوران سماعت سپریم کورٹ نے اے این ایف پر برہم کا اظہار کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا اے این ایف کے پاس بائیک پر منشیات لے جانے کی کوئی معلومات تھیں ؟
اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ بغیر نمبر پلیٹ بائیک دیکھ کر روکا تو منشیات برآمد ہو گئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کو روکنا پولیس کا کام ہے اے این ایف کا نہیں اور شہر میں ہزار گاڑیاں بغیر نمبر پلیٹ ہوں گی تو کیا اے این ایف سب کی تلاشی لے گا ؟ اہم مقدمات میں اپنے رویئے کی وجہ سے اے این ایف نے خود کو مشکوک کر لیا ہے۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ دوسرے مقاصد کے لیے اے این ایف نے اپنی ساکھ خراب کر لی ہے اور جس کی وجہ سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کل پھر کسی جج کی گاڑی سے منشیات نکال لیں تو کیا ؟
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پراسیکیورٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کل آپ کی گاڑی سے بھی منشیات نکال سکتے ہیں۔ سب پتہ ہے منشیات کہاں بکتی ہیں وہاں اے این ایف کوئی کارروائی نہیں کرتا اور بغیر معلومات اے این ایف کسی سواری کو کیسے روک سکتا ہے؟
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ قانون واضح ہے معلومات ہو گی پھر رائے اور پھر کارروائی ہو گی۔ پولیس کو اطلاع کے بغیر کیا اے این ایف ایسے گاڑیوں کو روک کر تلاشی لے سکتا ہے ؟
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا 3 کلو منشیات بائیک کی سیٹ کے نیچے آ سکتی ہے ؟ اے این ایف والوں کو قانون سپریم کورٹ نے نہیں پڑھانا اس لیے اے این ایف کم از کم اپنا قانون تو پڑھ لیں۔ پڑوسی سے جھگڑا ہو تو اس پر بھی منشیات ڈال دیں۔

شہباز گل کیس، ہائیکورٹ کا سیشن جج کو جسمانی ریمانڈ کی درخواست دوبارہ سننے کا حکم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن جج کو نظرثانی درخواست آج ہی دوبارہ سن کر آج ہی فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہباز گل کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعد ازاں جاری کیے گئے فیصلے کے مطابق عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی درخواست منظور کرلی۔
فیصلے کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف درخواست قابل سماعت ہے، سیشن جج درخواست سن کر اس کا میرٹ پر فیصلہ کریں۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج آج ہی مزید جسمانی ریمانڈ کی نظر ثانی درخواست دوبارہ سن کر فیصلہ کریں، ہائی کورٹ نے فیصلے میں مزید کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج شہباز گل کی درخواست ضمانت کے ساتھ ریمانڈ کی نظرثانی درخواست بھی سنیں۔
ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ فریقین سیشن جج کے پاس پیش ہو کر دلائل دیں۔ ایڈووکیٹ جنرل کی درخواست سیشن کورٹ میں زیر التوا تصور کی جائے۔
قبل ازیں قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون جب کہ شہباز گل کی جانب سے وکیل شعیب شاہین، فیصل چودھری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے شہباز گل کیس میں وکلا کو سیاسی بات کرنے سے روکتے ہوئے ہدایت کی کہ کوئی سیاسی رائے نہیں بلکہ عدالت میں قانونی بات کی جائے۔
عدالت نے شہباز گل کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی درخواست ضمانت زیر التوا ہے، یہ ریمانڈ ایشو بھی ہے ۔ ایف آئی آر معطل کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پہلے ریمانڈ اور درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔
وکیل شعیب شاہین نے استدعا کی کہ ‏پہلے ایف آئی آر کالعدم کرنے کی درخواست کی سماعت کی جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ پہلے ریمانڈ سے متعلق نظرثانی درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں ۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ ‏جوڈیشل مجسٹریٹ نے جسمانی ریمانڈ دینے کی بجائے جوڈیشل کردیا۔
عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے کہا کہ درخواست قابل سماعت ہوئی تو میرٹ پر دلائل کی تاریخ رکھیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کردیا۔
دوسری جانب اداروں میں بغاوت پر اُکسانے کے کیس میں شہباز گل کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں شہباز گل کے وکلا فیصل چودھری اور شعیب شاہین قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کے روبرو پیش ہوئے۔
وکیل شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جو دفعات لگائی ہیں ان کی منظوری حکومت سے لینی تھی جو نہیں لی گئی۔ اس موقع پر شہباز گل کے بیان کا ٹرانسکرپٹ عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ وکیل نے بتایا کہ شہباز گل کے بیان کا مخصوص حصہ لیا گیا ہے۔ شہباز گل کے بیان پر سیاق و سباق شامل نہیں کیا گیا۔
وکیل کے مطابق متاثرہ پارٹی جیک برانچ تھی وہ مقدمہ درج کرا سکتی تھی ۔ جس طرح انہوں نے وکیل ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے ۔ ان کے موجودہ وفاقی وزرا نے اس سے بھی سخت الفاظ کہے ہوئے ہیں ۔
عدالت نے شہباز گل کی مقدمہ اخراج کی درخواست پر آئی جی، ایس ایس پی، ایس ایچ او تھانہ کوہسار اور مجسٹریٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے جواب طلب کر لیا اور سماعت بھی اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

فارن فنڈنگ کیس، ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کر لیا

پشاور: (ویب ڈیسک) ایف آئی اے خیبرپختونخوا نے فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو طلب کر لیا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) ذرائع کے مطابق فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے اہم رہنماؤں کو طلب کیا گیا ہے۔
سابق سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی ممبر فنانس محمد محسن داؤد، پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل اور خیبرپختو نخوا کے سابق گورنر شاہ فرمان اور پی ٹی آئی کے صوبائی فنانس سیکرٹری محمد عمران کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو 18 اگست کو طلب کیا ہے۔

ق لیگ انٹرا پارٹی الیکشن کیس، چودھری شجاعت کے وکیل نے وقت مانگ لیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن میں ق لیگ انٹر پارٹی الیکشن کیس اور چودھری شجاعت کو صدارت کے عہدے سے ہٹانے کے کیس میں وکیل نے وقت مانگ لیا۔
چودھری شجاعت کو پارٹی صدر کے عہدے سے ہٹانے اور ق لیگ کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں سینیٹر کامل علی آغا، چودھری شجاعت حسین کے وکیل عمر اسلم، وفاقی وزیر سالک حسین اور فرح خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
چودھری شجاعت حسین کے وکیل نے کہا کہ جو جواب جمع کرایا گیا ہے اس کی کاپی ابھی تک نہیں ملی۔ پرویز الہٰی کے وکیل نے الیکشن کمیشن کا آرڈر پڑھ کر سنایا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو کیس سننے کا اختیار ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ چودھری شجاعت کے وکیل کہتے الیکشن کمیشن کا کیس سننے کا اختیار ہے، یہ دلائل دے کر ثابت کریں کہ الیکشن کمیشن اس کیس کو کیسے سن سکتا ہے جبکہ ہم نے الیکشن کمیشن کا آرڈر عدالت میں چیلنج کیا ہوا ہے۔
پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ کیس سننے سے پہلے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار دیکھ لیا جائے اور اس کیس میں ہمارے اعتراضات کو پہلے سنا جائے۔ دائرہ اختیار پر ہم دلائل دے دیتے ہیں اور یہ بھی دے دیں۔
رکن الیکشن کمیشن نے استفسار کیا کہ بغیر درخواست دیئے آپ کسی بھی بات پر دلائل دینا چاہتے ہیں ؟ ایسے تو نہیں ہوتا۔
پرویز الہٰی کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کی درخواست جمع کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ پہلے دائرہ اختیار کا معاملہ حل ہو جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ درخواست کی کاپی دوسرے فریق کو بھی دے دیں پھر اس پر دلائل سنیں گے۔
پرویز الہیٰ کے وکیل نے کہا کہ ہم دائرہ اختیار پر آج دلائل دینے کو تیار ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے چودھری شجاعت حسین کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ آج دلائل دینے کو تیار ہیں ؟ جس پر چودھری شجاعت حسین کے وکیل نے جواب دیا کہ مجھے دلائل کے لیے 2 دن دیئے جائیں۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں چھوڑا گیا سیلابی ریلہ پاکستانی حدود میں داخل

لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں چھوڑا گیا سیلابی ریلہ پاکستانی حدود میں داخل ہو گیا۔
دریائے راوی میں جسر کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہو گئی۔ جسر کے مقام پر دریائے راوی میں پانی کا بہاؤ 30 ہزار کیوسک سے زائد ہو گیا۔
بھارت نے دریائے راوی میں اجھ بیراج سے ایک لاکھ 71 ہزار کیوسک پانی چھوڑا تھا۔ سیلابی ریلہ آج شام شاہدرہ کے مقام پر پہنچے گا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی میں آئندہ24گھنٹے کے دوران درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

امریکہ کا سیلاب متاثرہ پاکستانیوں کیلئے ایک لاکھ ڈالرامداد کا اعلان

لاہور: (ویب ڈیسک) امریکہ نے سیلاب متاثرہ پاکستانیوں کےلیے ایک لاکھ ڈالرامداد کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ڈیزاسٹراسسٹنس فنڈنگ سے فوری سامان کی خریداری میں مدد ملے گی، متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑے ہیں اور شراکت داروں سے مل کرکام کریں گے۔
امریکی سفیر نے مزید کہا کہ امریکہ پاکستان میں شدید سیلاب سے ہونے والی تباہی سے متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑا ہے۔ یو ایس ایڈ پاکستان متاثرہ آبادی کو ایک لاکھ ڈالر فراہم کرے گا، بین الاقوامی ڈیزاسٹر اسسٹنس فنڈنگ سے فوری سامان کی خریداری میں مدد ملے گی۔
ڈونلڈ بلوم کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اس آفت کے نتیجے میں ایک تباہ کن جانی نقصان ہوا ہے، بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں، روزگار اور اپنے گھروں کو کھو دیا ہے، انسانی امداد کی کوششوں میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

کرپشن کا الزام، میانمار کی سابق سربراہ کو مزید 6 سال قید کی سزا

میانمار : (ویب ڈیسک) میانمار کی فوجی عدالت نے سابق رہنما آنگ سان سوچی کو کرپشن کے الزام میں مزید 6 سال قید کی سزا سنادی ہے جس سے ان کی ابتدائی 11 سال قید کی سزا بڑھ کر 17 سال ہوگئی ہے۔
77 سالہ آنگ سان سوچی کا دورہ حکومت گزشتہ سال یکم فروری کو فوجی بغاوت کے نتیجے میں ختم ہوا تھا، جس کے بعد سے وہ زیر حراست ہیں، اور ان پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، بدعنوانی اور انتخابی دھوکا دہی سمیت متعدد مقدمات چلائے گئے، مقامی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 11 سال قید کی سزا سنائی۔
امریکا نے آنگ سانگ سوچی کی اس سزا کو انصاف اور قانون کی حکمرانی کی توہین قرار دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے میانمار حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے تمام جمہوری طور پر منتخب عہدیداروں سمیت آنگ سان سوچی کو فوری طور پر رہا کرے۔
رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی کی وجہ سے ہوئی۔ میانمار کی فوج نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔

شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں،فیصلہ محفوظ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی حکومتی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے شہباز گِل کی مقدمہ اخراج اور مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواستوں پر سماعت کی جس دوران شہباز گل کے وکلا نے سیاسی حوالہ دینا چاہا تو عدالت نے ان کے وکلا کو سیاسی بات کرنے سے روک دیا۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے کہا یہ درست ہے کہ جس کا کیس ہے وہ سیاسی جماعت کا عہدیدار ہے مگر ملزم جو بھی ہے اس عدالت کے سامنے یہ بات بے معنی ہے، عدالت نے صرف قانونی نکتے کو دیکھنا ہے، عدالت کو یہ بتائیں کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کیسے قابل سماعت تھی؟ ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے پھر تو بات ہی ختم ہوگئی۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کسی ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنا سنجیدہ معاملہ ہے، بظاہر یہ لگتا ہے کہ سیشن عدالت کا ایک فورم موجود ہے کہ وہ سپروائز کر لے، سیشن عدالت دیکھ لے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے کوئی غلط فیصلہ تو نہیں کر دیا، ابھی ریمانڈ دینے کی درخواست کے میرٹس پر نہیں جا رہا، پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل سنوں گا، انہوں نے تو یہ بھی استدعا کر رکھی ہے کہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہائیکورٹ ریمانڈ تو نہیں دیتی، یہ ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار نہیں کہ وہ دیکھے کہ ملزم کا کتنا ریمانڈ دینا ہے، جرم کتنا ہی سنگین ہو ریمانڈ کا معاملہ مجسٹریٹ نے دیکھنا ہے، ابھی اس حد تک دلائل سن رہا ہوں کہ سیشن کورٹ میں اپیل سنی جا سکتی تھی یا نہیں؟
بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شہباز گل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی حکومتی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

شہنشاہ قوال نصرت فتح علی خان کو بچھڑے 25 برس گزرگئے

کراچی : (ویب ڈیسک) فن قوالی کو نئی جہت دینے والے موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان کی آج 25 ویں برسی ہے۔
نصرت فتح علی خان کو اپنے منفرد انداز گائیکی سے عالمگیر شہرت ملی، وہ قوالی، گیت، غزل اور کلاسیکل سمیت گائیکی کی ہر صنف پر عبور رکھتے تھے۔
استاد نصرت فتح علی خان گنیز ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنانے کے ساتھ کئی قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز اپنے نام کرچکے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ شہنشاہ قوال کو گزرے 25 سال گزرجانے کے بعد ان کی بنائی دھنیں اور آواز آج بھی لوگوں کے کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔
1995 میں نصرت فتح علی خان کا نام پوری دنیا میں اس وقت روشن ہوا جب کینیڈ ا کے گٹارسٹ مائیکل بروک مغربی سازوں پر ان کے کئی فیوژن مارکیٹ میں لے آئے، پیٹر گیبریل کے ساتھ ان کے البم مست مست کی گونج بھی پوری دنیا میں سنی گئی، انہیں فن موسیقی کا دیوتا کہا گیا۔نصرت فتح علی کی فنی تربیت استاد مبارک علی خان نے کی، انہیں پہلی عوامی پذیرائی 1971 میں قوالی حق علی علی سے ملی۔
نصرت فتح علی خان کے 125 البم ریلیز ہوئے اوران کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہوا جب کہ میڈونا جیسی گلوکارہ بھی ان کے ساتھ گانے کی خواہش مند تھی۔
نصرف فتح علی 16 اگست 1997 کو جہان فانی سے کوچ کرگئے لیکن قوالی کی دنیا میں ایک ایسی صبح کرگئے جس کی شام نہیں ہوتی۔