All posts by Khabrain News

روپے کی قدر میں اضافہ، ڈالر سستا ہوگیا

کراچی: (ویب ڈیسک) کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹر بینک میں امریکی کرنسی کی قدر میں 2 روپے 95 پیسے کمی واقع ہوئی جس سے انٹربینک میں ڈالر 273 روپے 33 پیسے کا ہوگیا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی ہے جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی 276 روپے 53 پیسے پر فروخت ہو رہی ہے۔

عدالت کا سینیٹری ورکرز کو کم از کم 25 ہزار تنخواہ ادا کرنے کا حکم

کراچی: (ویب ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ادا کرنے کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے مختلف محکموں کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینیٹری ورکرز کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں سینیٹری ورکرز کو 17 ہزار تنخواہ دی جارہی ہے، 25 ہزار روپے سے کم تنخواہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے عدالت میں کہا کہ سندھ حکومت نے 7 جولائی 2022 کو مزدوروں کی تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی تھی۔
عدالت نے مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ادا کرنے کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیا، عدالت نے کہا کہ صوبے میں سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے یقینی بنایا جائے۔
عدالت نے محکمہ لیبر کو مختلف محکموں سے رپورٹ منگوا کر جائزہ لینے کا حکم بھی دیا جبکہ سندھ حکومت کو درخواست گزار کی تجاویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
درخواست کی مزید سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ

انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکی اور شام میں قیامت خیز زلزلے سے اموات کی تعداد 8 ہزار704 ہوگئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکی اور شام میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہزارسے زائد ہوگئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق متاثرین کی تعداد 23 لاکھ سے زائد ہوسکتی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے۔
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ سیکڑوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ سخت سردی میں لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ زلزلے سے متعدد علاقے مٹی کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ سڑکیں اور مواصلات کا نظام تباہ ہونے سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ حکام نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کا جعلی ڈگری پربرطرف پی آئی اے ملازمین کی بحالی کا حکم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے جعلی ڈگری پر برطرف پی آئی اے کے ملازمین کی بحالی کا حکم دے دیا۔
قادرمندوخیل کی سربراہی میں پی آئی اے کے ملازمین سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے جعلی ڈگری پر برطرف 840 ملازمین کو گزشتہ مراعات دینے کی بھی ہدایت کی اورڈی جی سول ایوی ایشن کو جعلی ڈگری ملازمین کے خلاف درج مقدمات بھی ختم کرنے کاحکم دیا۔
کمیٹی نے 2009ء سے اب تک جعلی ڈگری پر برطرف ملازمین کو بحال کرنے کی ہدایت کی۔
خصوصی کمیٹی نے سول ایوی ایشن کے650نکالے گئے ملازمین کو بھی ملازمت پر بحال کرنے کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سی ای اوپی آئی اے ،ڈی جی سول ایوی ایشن اور سیکرٹری ایوی ایشن کو ملازمت سے فارغ کرنے کی بھی سفارش کی۔ تینوں افسران کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو جاری مراسلے میں قادر مندو خیل کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے کو 21 جنوری کے حکم پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی۔ حکمنامے میں سی ای او پی آئی اے اور ڈی جی سی اے اے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

پاکستان میں 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں،یونیسیف

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان میں 42 فیصد بچوں کے اسٹنٹنگ کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسلام آباد میں پائیدار ترقی کے اہداف پر پارلیمانی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ یونیسف حکام نے ٹاسک کو بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں 9.4 فیصد لڑکے اور9 فیصد لڑکیاں موٹاپے کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں۔
یونیسف حکام کا مزید کہنا تھا کہ 20.5 فیصد جوان لڑکوں اور20.7 فیصد جوان لڑکیوں کا وزن زیادہ ہے۔ نوجوان لڑکوں میں 12.6 فیصد اور لڑکیوں میں 12.1 فیصد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں۔کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بچوں کے لیے فارمولا دودھ کی انڈسٹری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں 6 سے 23 ماہ کے 14.6 فیصد جبکہ دنیا بھر میں 34 فیصد بچوں کو مائیں اپنا دودھ پلاتی ہیں۔
بلوچستان اور سندھ میں فوڈ فورٹیفکیشن ایکٹ منظور ہوگیا ہے۔ گندم میں آئرن،زنک اور وٹامن شامل کیا جاتا ہے۔ صرف پنجاب میں تعلیمی اداروں کے اطراف سوڈا, انرجی ڈرنک اور جنک فوڈ پر پابندی ہے۔

طالبان حکومت کا افغانستان میں ڈالرز کی اسمگلنگ پر سخت سزاؤں کا اعلان

کابل: (ویب ڈیسک) طالبان حکومت نے افغانستان میں ڈالرز کی اسمگلنگ سے متعلق خبروں کے بعد کرنسی کنٹرول آرڈر جاری کردیا جس کے تحت زرمبادلہ کو بغیر اجازت ملک میں لانے پر پابندی ہوگی۔
عالمی خبر رساں ادارے بلوم برگ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالرز افغانستان اسمگل کیے جارہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ امداد کے لیے ہفتہ وار 40 کروڑ ڈالر افغانستان کو دے رہا ہے جس کی وجہ سے اسمگلرز افغانی کرنسی بھی خرید رہے ہیں۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ان وجوہات کی وجہ سے افغانی کرنسی کی قدر میں 5.6 فیصد اضافہ ہوا اور افغان کرنسی دنیا کی مضبوط کرنسی بن گئی۔
بلوم برگ کی اس رپورٹ کے بعد طالبان حکومت نے ہنگامی طور پر افغانستان میں کرنسی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا اور ایک کرنسی کنٹرول آرڈر جاری کیا گیا ہے۔
بلوم برگ میں ہی شائع ہونے والی آج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان حکومت نے افغانستان میں بغیر کوئی مضبوط وجہ بتائے ڈالرز لانے پر پابندی ہوگی اور ساتھ ڈالرز کی تعداد بھی بتانا لازمی ہوگی۔
طالبان کی جانب سے جاری کرنسی آرڈر میں بتایا گیا ہے کہ زمینی راستوں سے زیادہ سے زیادہ 500 ڈالر لانے کی اجازت ہوگی۔ 10 لاکھ ڈالر اسمگلنگ کی سزا ایک سال قید اور ایک لاکھ ڈالر جرمانہ ہوگا۔
اسی طرح ایک لاکھ ڈالر اسمگل کرنے کی سزا ایک ماہ کی قید ہوگی جب کہ اس سے کم مالیت کے ڈالرز اسمگل کرنے پر 10 دن جیل میں اسیری کاٹنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ طالبان حکومت نے افغانستان سے قیمتی نوادرات، بیش قیمت پتھر اور سونا لے جانے پر بھی پابندی لگادی۔

حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم

کراچی: (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھانا نہیں چاہتی۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ جو کام الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے وہ ہم دھرنے دے کر کروا رہے ہیں، 11 تاریخ سے پہلے 11 نشستوں پر انتخابات کا اعلان نہ کیا گیا تو ہم احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تین ہفتے سے زائد گزر چکے ہیں لیکن اتنا وقت گزر جانے کے باوجود بھی 11 نشستوں پر انتخابات نہیں ہوئے، جب الیکشن کمیشن ہماری جائز بات کو نہیں سنے گا تو ہم کیا کریں؟ انصاف نہیں ملے گا تو ہم احتجاج ہی کریں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ چھ نشستوں پر الیکشن کمیشن نے ایکشن لیا، ہم اس پر انکی تعریف کرتے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ان 6 نشستوں کا فوری مسئلہ حل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کے پاس یہ موقع ہے کہ انصاف فراہم کرے اور فوری ان چھ نشستوں کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت موجود ہیں اور یوسیز کے نمبر پر بھی ہم آگے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ آر اوز اور ڈی آر او جوڈیشری پر بننے چاہیے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کہتی ہے کہ جماعت اسلامی ہمارا مینڈیٹ تسلیم کرے، جماعت اسلامی آپ کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتی ہے لیکن اس مینڈیٹ کو جو آپ کا اصل ہے۔ میئر کا انتخاب اگر عام لوگ کریں تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ شہری کس کو میئر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ایک یونین کونسل میں 9ہزار سے زائد ووٹ ہم نے حاصل کیے، جس این اے پر لوگ 11 ہزار ووٹ نہیں لے سکے تھے ہم نے وہاں بھاری مقدار میں ووٹ لیے ہیں۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم تنقید کے بجائے انتخابات میں حصہ لیتی، ایم کیو ایم کا اب احتجاج کرنے سے کیا فائدہ؟ ان حلقہ بندیوں پر 2015 میں بھی انتخابات ہوئے تھے، کیا اس وقت حلقہ بندیوں کا آپ کو خیال نہیں تھا؟ اگر وہ حلقہ بندیاں ٹھیک تھی تو آج آپ کو کیوں مسئلہ ہوا؟
انکا کہنا تھا کہ ہم نے جو سوالات کھڑے کیے ہیں ایم کیو ایم پاکستان ان کا جواب دے پھر احتجاج کرے، اگر ان کے پاس ہمارے سوالات کے جوابات ہیں تو بلکل کریں احتجاج جتنے دن کے لیے کرنا ہے تو کریں، احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں آنے والے زلزلے پر اظہار تعزیت کرتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں ترکیہ اور شام کے ساتھ ہیں، اس میں الخدمت بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا اور ہماری کوشش ہوگی کہ جتنا ہوسکے انکی مدد کریں۔

ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی

کراچی: (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق نیب چیئرمین جاوید اقبال نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا ہم انکے گریبان پر ہاتھ ڈالیں گے، وزیر اعظم بننے کی کبھی خواہش نہیں تھی، جو ملک کے حالات ہیں کون وزیر اعظم بننا چاہے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل نیب اسلام آباد میں تھے آج کراچی نیب میں ہیں۔ ملک میں نیب کا سرکس جاری ہے۔ ملکی مسائل کا بڑا حصہ نیب کا ہے۔ فواد حسن فواد پر غلط الزامات لگائے گئے۔ 16 ماہ جیل میں رکھا گیا۔ ریٹائرمنٹ سے قبل ضمانت نہیں ہونے دی گئی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان احتساب کا دعوی کرتے تھے۔ اب عمران خان کہتے ہیں احتساب کوئی اور کررہا تھا۔ نئی نیب چیئرمین سے کہا کہ ہمیں چھوڑیں عام لوگوں کا خیال کریں۔ لوگ 5، 5 سال سے جیلوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی آدمی کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے۔ غلط مقدمات کی کبھی حمایت نہیں کی۔ سیاسی فرد کیخلاف شواہد جمع کریں اور سزا دلوائیں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جاوید اقبال نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا ہے، ہم ان کے گریبان پر ہاتھ ڈالیں گے۔ اسمبلی ختم ہونے پر 90 روز میں انتخابات کروانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کی کبھی خواہش نہیں تھی۔ جو ملک کے حالات ہیں کون وزیر اعظم بننا چاہے گا۔ احتساب کے ادارے ناکام ہیں۔ احتساب کا ادارہ سیاست چلانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ بلوچستان سے جعلی ووٹ لینے والا ڈپٹی اسپیکر بنارہا۔ بلوچستان کے نمائندے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ زندگی میں کبھی اسٹیبلشمنٹ اور ٹیکنوکریٹ کے ساتھ نہیں رہا۔ پارٹی کو 35 سال دیئے، پارٹی کے لئے کام کرونگا۔ یہاں سے گھر جاؤنگا کہیں اور جانے کا ارادہ نہیں ہے۔ مسائل کا حل مشاورت سے نکلتا ہے۔ معیشت کے مسائل اس حکومت کے پیدا کردہ نہیں ہیں۔
قبل ازیں احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دینے کے لئے مہلت طلب کرلی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی۔

بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر

راولپنڈی: (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا جس میں جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس مرزا وقاص رؤف شامل ہیں۔
خصوصی بینچ کل 9 فروری جمعرات کو اس کیس سے متعلق 8 اپیلوں کی سماعت کرے گا۔
آصف زرداری، بری پانچوں ملزمان، مرحوم جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور سزا یافتہ پولیس افسران کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔ پرویز مشرف کی وفات کے بعد ان کے خلاف اپیل خارج ہونے کا امکان ہے۔
پرویز مشرف اس کیس میں اشتہاری ہیں اور ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری ہیں۔
مقدمے کے تین ملزمان اعتزاز، شیر زمان اور حسنین رہا ہیں جوکہ خود پیش ہوں گے جبکہ ایک بری ملزم عبدالرشید تاحال اڈیالہ جیل میں قید ہے اور پانچواں ملزم رفاقت لاپتہ ہے۔
دونوں پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد ضمانت پر ہیں۔ دونوں کو 17، 17 سال قید اور 10، 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی۔