All posts by Khabrain News

3 وفاقی وزرا پی ٹی آئی چھوڑ چکے، ایک چھوڑنے والا ہے، رمیش کمار کا دعویٰ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آںے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناراض رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ 3 وفاقی وزرا پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں، ایک چھوڑنے والا ہے۔
خیال رہے کہ ملکی سیاسی صورتحال اس وقت کشمکش کا شکار ہے اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اسی تناظر میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ 24 اراکین اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں۔
اپنی پارٹی سے ناراض ہونے والے اراکین اسمبلی کے سامنے آنے کا بھی سلسلہ جاری ہے، ان اراکین میں ایک رکن قومی اسمبلی رمیش کمار بھی ہیں جو سندھ ہاؤس میں موجود ہیں ، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 3 وفاقی وزرا پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں، غلط کاموں کی ہمیشہ نشاندہی کرتا رہتا تھا، پارلیمنٹ لاجزمیں میری بیوی کو پی ٹی آئی کے لوگوں نے فون کر کے مجھے گدھا کہا، یہ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین وفاقی وزرا کون ہیں، ابھی نام نہیں بتاسکتا، تین وزیر چھوڑ چکے، ایک چھوڑنے والا ہے، مجھے پیسوں کی ضرورت نہیں، کوئی خرید نہیں سکتا، میری ناراضگی کی بہت ساری وجوہات ہیں، میں چاہتا ہوں کہ اقلیتی برادری کے زیادہ سے زیادہ کام ہوں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو طلب کیا گیا ہے جبکہ سینیٹر فیصل جاوید کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ 27 مارچ کے بعد عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔

میرا جسم اور روح پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں: عامر لیاقت

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ میرا جسم اور روح پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، نیوٹرل کوئی چیز نہیں ہوتی اس بات سے اختلاف کرتا ہوں، نیوٹرل جو ہوتا ہے وہی حق کا ساتھ دیتا۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت نے کہا کہ گورنرسندھ کا آمد پر شکر گزار ہوں، عمران خان نے ہی نیوٹرل امپائرمتعارف کرائے تھے، ووٹ کے حوالے سے ساتھ ہوں یا نہیں فیصلہ وقت پر کروں گا۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ عامرلیاقت کے گھر چائے پینے آیا تھا کسی روٹھے کو منانے نہیں، عدم اعتماد، سیاست کے حوالے سے گفتگو ہوئی، عامرلیاقت سے بھائیوں سے بڑھ کر رشتہ ہے، سندھ ہاؤس میں پی ٹی آئی کے اراکین کو خریدنے کی کوشش ہو رہی ہے، عدم اعتماد سے عمران خان کامیاب ہو کر باہر نکلے تو ان کو چھوڑے گا نہیں، شہبازشریف نے تو زرداری کا پیٹ پھاڑنا تھا لیکن آج گلے مل رہے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن کے کیسزکو بند کر دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں نیوٹرل کچھ نہیں، ایک طرف سچ اور دوسری طرف جھوٹ ہے، ہم نے دیکھنا ہے کون کدھر کھڑا ہوتا ہے، ساڑھے تین سالوں میں عمران خان نے دنیا میں پاکستان کو عزت کو بڑھایا، انٹرنیشنل سازش عمران خان حکومت کے خلاف کی جارہی ہے، اپوزیشن کو سارے پیسے ان کے آقا ان کو دے رہے ہیں، بڑے، بڑے جادوگر سندھ ہاؤس میں سودے کر رہے ہیں، ہماری ایجنسیوں کو ساری چیزوں کا علم ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں خرید و فروخت کا اعتراف، الیکشن کمیشن آنکھیں بند کر کے بیٹھا ہے، بندے بک رہے ہیں، الیکشن کمیشن صرف وزیراعظم کو نوٹس بھیج رہا ہے، پیپلزپارٹی والے بندے خریدنے کا اعتراف کر رہے ہیں، ایم کیو ایم کی ساری جدوجہد پیپلزپارٹی کے خلاف رہی، ایم کیوایم کے ساتھ زبردستی نہیں کرسکتے، پیپلزپارٹی نے جو کچھ ماضی میں کیا وہی پیپلزپارٹی سے کرے گی، مجھے نہیں لگتا کسی بھی آفر پرایم کیوایم بکے گی۔

24 پی ٹی آئی اراکین اسمبلی سندھ ہاؤس میں موجود ہیں: راجہ ریاض

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ 24 اراکین اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں انصار الاسلام کی موجودگی پر پولیس اہلکاروں کی طرف سے آپریشن کیے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد منتقل ہوئے۔ سندھ ہاوس کے دونوں دروازوں کو مکمل بند کیا گیا، سندھ ہاوس کے حوالے سے انتظامیہ اور پولیس نے سر جوڑ لئے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 اراکین قومی اسمبلی کے نام سامنے آ گئے ہیں۔
سندھ ہاؤس میں موجود پی ٹی آئی اراکین اسمبلی میں فیصل آباد سے راجہ ریاض، نواب شیر وسیر، مظفر گڑھ سے باسط سلطان بخاری، پشاور سے نور عالم خان، ملتان سے رانا قاسم نون، وجیہہ اکرم، احمد حسین ڈیہڑ، بہاولنگر سے غفار خان وٹو، راجن پور سے ریاض مزاری، ڈی جی خان سے خواجہ شیراز، حیدر آباد سے نزہت پٹھان، تھر سے رمیش کمار شامل ہیں۔
تحریک انصاف کے فیصل آباد سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی راجہ ریاض نے کہا کہ کہ کسی نے پيسہ نہيں ديا،ہم نے ووٹ ضمير کے تحت دينا ہے۔ ہمارے ايم اين ايز پر تشدد ہوا اور تھانے لے گئے، پوری قوم کو پتہ ہے پوليس سے لاجز پر حملہ کرايا گيا۔ پی ٹی آئی کے 24 ارکان سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں ہیں تو کیا وہ پاکستان سے باہر ہے۔ حکومت تو بڑے رابطے کر رہی ہے لیکن اب وقت گزر گیا۔ پرویز الہٰی کی معلومات درست نہیں ہیں اور بھی لوگ آئیں گے۔
رکن اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے 20 کروڑ والی بات پر افسوس ہوا، ميں 3برس سے کرپشن کيخلاف آواز اٹھا رہا ہوں، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کی بات کر رہا ہوں۔
ایم این اے باسط بخاری نے کہا کہ ميں نے وزارت نہيں مانگی، وزراء ہم پر تہمت لگارہے ہیں، میں آزاد الیکشن لڑا اور منتخب ہوا،ان سے وزارت بھی نہیں مانگی۔ اختلافات ماں باپ ميں بھی ہوتےہيں اس کا یہ مطلب نہيں کہ وزراءتہمت لگاديں۔
رکن اسمبلی نواب شیر و سیر نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لیے فواد چودھری کو جپھی ڈال کر جائیں گے، ان سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ ہمارے برخوردار ہیں۔ یہ بڑھکیں ہیں، وہ ہمیں گدھے اور خچر کہیں تو بھلائی کی کیا توقع کریں، سیاست دان کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے نہیں لڑیں گے، آزاد لڑنا ہے یا کوئی اور فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے۔
رکن قومی اسمبلی رمیش کمار بھی سندھ ہاؤس میں موجود ہیں ، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 3 وفاقی وزرا پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں، غلط کاموں کی ہمیشہ نشاندہی کرتا رہتا تھا، پارلیمنٹ لاجزمیں میری بیوی کو پی ٹی آئی کے لوگوں نے فون کر کے مجھے گدھا کہا، یہ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ایکشن کے ڈر سے لوٹے ظاہر ہونا شروع ہو گئے، پچھلے 5 لوگوں کو 15 سے 20 کروڑ ملے، خچروں اور گھوڑوں کی منڈیاں لگ گئیں، باضمیر ہوتے تو استعفیٰ دیتے سپیکر کو ان ضمیر فروشوں کو تاعمر نا ابل قرار دینے کی کاروائی کرنی چاہئے۔

متحدہ عرب امارات کا جہازایران کے قریب ڈوب گیا

دبئی: (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کا بحری جہاز ایرانی بندرگاہ کے قریب ڈوب گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کا بحری جہاز ایران کی اصالیحہ بندرگاہ سے30میل کے فاصلے پرڈوب گیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق جہاز میں عملے کے 30ارکان سوارتھے۔
جہاز کے عملے میں پاکستانی،بھارتی ،سوڈانی اوریوگنڈا سمیت دیگرممالک کے شہری شامل ہیں۔جہازکے عملے میں سے 27ارکان کوبچا لیا گیا جبکہ دواب بھی کھلے سمندر میں موجود ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش جاری ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق جہاز ممکنہ طورپرتیز ہواؤں کے باعث حادثے کا شکارہوا۔ڈوبنے والا کارگوجہاز دبئی میں رجسٹرڈ ہے۔

روس یوکرین پرحملے فوری طورپربند کرے،عالمی عدالت انصاف

دی ہیگ: (ویب ڈیسک) عالمی عدالت انصاف نے روس کویوکرین پرحملے فوری طورپرروکنے کا حکم دیا ہے۔
یوکرین کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں روسی حملوں کیخلاف درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے عالمی عدالت انصاف نے روس کویوکرین پرحملے فوری روکنے کا حکم دیا ہے۔
عالمی عدالت انصاف کے13ججز نےفیصلے کی حمایت جبکہ 2 نے مخالفت کی۔فیصلے کی مخالفت کرنے والے ججز کا تعلق چین اورروس سے ہے۔
عالمی عدالت انصاف کی صدرکا کہنا تھا کہ یوکرین کا یہ حق ہے کہ روس اسے نشانہ نہ بنائے۔روس کی جانب سے یوکرین میں قتل عام کے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرایسا ہوبھی رہا ہوتو کسی کو یہ اختیارنہیں کہ وہ یکطرفہ طورکسی ملک یا علاقے میں فوجی کارروائی کرے۔روس نے عالمی عدالت انصاف کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا تھا۔یوکرین کے صدرنے عالمی عدالت کے فیصلے کویوکرین کی فتح قراردیا ہے۔

سونے کی قیمت میں اچانک بڑا اضافہ

کراچی: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت بڑھنے کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1200 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 17 ڈالرز اضافے کے بعد 1942 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی، جس کے باعث پاکستان کے مقامی صرافہ بازاروں میں جمعرات کو فی تولہ اور دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 1200 روپے اور 1072 روپے کی کمی ہوئی۔
حالیہ اضافے کے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر ایک لاکھ 30 ہزار 150 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت گھٹ کر 111583 روپے تک پہنچ گئی۔
اس کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 1500روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 1286روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

سنجے دت اور سابق صدر پرویز مشرف کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

دبئی: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر بالی ووڈ کے سنجو بابا اداکار سنجے دت اور پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کی تصویر وائرل ہورہی ہے۔
تصویر میں سابق صدر کو وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ سنجے دت ان کے برابر میں کھڑے ہوکر کچھ بات کررہے ہیں۔ تصویر میں دونوں نے جم کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔ تاہم یہ تصویر کب اور کہاں لی گئی ہے اس حوالے سے کوئی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئی ہیں۔
جس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر یہ تصویر شیئر کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف اس وقت شدید بیمار ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین سابق صدر کی صحت یابی کے لئے دعا کررہے ہیں۔

سلمان خان کی شاہ رخ کی فلم ’’پٹھان‘‘ کے بارے میں بڑی پیشگوئی

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے سلومیاں نے کنگ خان کی آنے والی فلم ’’پٹھان‘‘ کے بارے میں بڑی پیشگوئی کی ہے۔
بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان 4 سال کا طویل بریک لے کر فلم ’’پٹھان‘‘ کے ذریعے بالی ووڈ میں واپسی کررہے ہیں۔ شاہ رخ خان کے مداح فلم ’’پٹھان‘‘ کا ٹیزر دیکھ کر بے حد پرجوش ہیں، جب کہ سلمان خان نے کنگ خان کی آنے والی فلم کے بارے میں بڑی پیشگوئی کی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فلم ’’پٹھان‘‘ کے پروڈیوسر آدیتیہ چوپڑا نے حال ہی میں سلمان خان کو فلم کی 20 منٹ کی فوٹیج دکھائی ہے اس فوٹیج میں سلمان خان بھی موجود ہیں۔ دراصل فلمساز نے ہدایت کار سدھارتھ آنند کے ساتھ مل کر ان مخصوص مناظر کے وی ایف ایکس کا کام مکمل کرلیا ہے اور اسی وجہ سے آدیتیہ چوپڑا کو اس پر سلمان خان کی رائے چاہئے تھی۔
فلم کے مناظر دیکھنے کے بعد سلمان خان نے شاہ رخ خان سے فون پر بات کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ ان کی فلم بلاک بسٹر ہے۔ سلمان نےاپنے دوست سے کہا کہ وہ پریشان نہ ہوں کیونکہ یہ فلم باکس آفس پر نیا معیار قائم کرے گی۔ اس کے علاوہ سلو میاں نے ایکشن موڈ میں آنے کے لیے شاہ رخ خان کی طرف سے کی جانے کوششیں اور فلم کی شاندار کامیابی کے لیے انہیں ایڈوانس مبارکباد دی۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان کی فلم ’’پٹھان‘‘ 25 جنوری 2023 کو سینما میں ریلیز کی جائے گی۔ فلم میں کنگ خان کے ساتھ اداکارہ دپیکا پڈوکون اور جان ابراہم بھی اہم کرداروں میں نظر آئیں گے۔

جیمس ویب خلائی دوربین نے ستارے کی پہلی ’صاف ستھری‘ تصویر کھینچ لی

پیساڈینا، کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ جیمس ویب خلائی دوربین کے آئینوں کی سیدھ (الائنمنٹ) درست کرکے ایک دوسرے سے ہم آہنگ کرنے کا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، جس کی تصدیق ایک ستارے کی ’صاف ستھری‘ تصویر کھینچ کر کی جاچکی ہے۔
بتاتے چلیں کہ ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ خلاء میں اب تک بھیجی گئی سب سے طاقتور اور مہنگی ترین دوربین ہے۔
یہ ناسا، یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) اور کینیڈین خلائی ایجنسی کا مشترکہ منصوبہ ہے جو 9 ارب ڈالر کی لاگت سے تقریباً 22 سال میں مکمل ہوا۔
یہ دوربین 25 دسمبر 2021 کے روز خلاء میں روانہ کی گئی، جنوری 2022 کے آخری ہفتے میں اپنے مطلوبہ مدار ’’ایل 2 آربٹ‘‘ میں پہنچی جبکہ فروری 2022 میں اس کے آئینوں کی سیدھ درست کرنے کا مرحلہ شروع کیا گیا، جس کے دوران ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ نے کچھ ستاروں کی ابتدائی آزمائشی تصویریں بھی کھینچیں۔
ماہرین نے یہی سلسلہ مزید آگے بڑھاتے ہوئے ایک نیا سنگِ مِیل عبور کرلیا ہے: ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ کے تمام 18 آئینوں کی سیدھ مکمل طور پر درست ہوچکی ہے؛ اور اب وہ باہم مل کر ایک بہت بڑے آئینے کے طور پر کام کرنے کےلیے تیار ہوچکے ہیں۔
آئینوں کی سیدھ درست ہونے کی تصدیق کےلیے 11 مارچ کو ناسا کی ٹیم نے ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ سے ایک ستارے کی صاف ستھری آزمائشی تصویر کھینچی، جسے خصوصی الگورتھم استعمال کرنے والے ایک سافٹ ویئر سے پروسیس کرکے مزید واضح کیا گیا۔
گزشتہ روز ناسا نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے یہ تصویر اور ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ’’جے ڈبلیو ایس ٹی‘‘ کی کارکردگی ان کی توقعات کے مطابق، بلکہ ان سے بھی بہتر ہے۔
آئندہ چند ہفتوں میں جیمس ویب خلائی دوربین سے دور دراز ستاروں کی مزید تصویریں کھینچ کر آئینوں کی سیدھ درست ہونے سے متعلق مزید اطمینان کیا جائے گا۔
یعنی امید کی جاسکتی ہے کہ یہ خلائی دوربین اپنے طے شدہ منصوبے کے مطابق، یا اس سے بھی پہلے، اپنے اصل مشن پر کام شروع کردے گی۔

کائناتی شعاعوں سے اہرامِ مصر میں ’پراسرار خالی جگہیں‘ کھوجنے کا منصوبہ

قاہرہ: (ویب ڈیسک) امریکی، مصری اور برطانوی ماہرین نے مشترکہ طور پر ایک ایسے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس میں وہ کائناتی شعاعوں (کوسمک ریز) کی مدد سے اہرامِ مصر میں دریافت ہونے والی پراسرار خالی جگہوں کو زیادہ تفصیل سے دیکھ سکیں گے۔
واضح رہے کہ چند سال قبل مصری اور جاپانی ماہرین نے کائناتی شعاعوں میں پائے جانے والے ’میوآن ذرّات‘ کی مدد سے غزا کے ’عظیم ہرم‘ (گریٹ پیرامڈ) میں دو ایسی خالی جگہیں دریافت کی تھیں جنہیں اس سے پہلے کبھی دیکھا نہیں گیا تھا۔
ان میں سے ایک خالی جگہ (void) کم از کم 30 میٹر لمبی ہے جبکہ اس کی چوڑائی بھی تقریباً ’’گرینڈ گیلری‘‘ جتنی ہے، جو اسی ہرم کے نچلے حصے میں موجود ایک بڑی راہداری ہے۔
اب تک ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ خوفو کے عظیم ہرم میں کم از کم دو ’خفیہ خالی جگہیں‘ موجود ہیں جن تک رسائی کا بظاہر کوئی راستہ نہیں۔
لیکن کیا ان میں سے ہر جگہ کسی ایک بڑے کمرے کی شکل میں ہے یا پھر کئی چھوٹے چھوٹے کمروں پر مشتمل ہے؟ اس سوال کا جواب فی الحال کسی کے پاس نہیں۔
البتہ، اگر میوآن ذرّات کا سراغ لگانے والے آلات (میوآن ڈٹیکٹرز) زیادہ حساس ہوں تو اس سوال کا بہتر اور قابلِ اعتماد جواب ضرور مل سکتا ہے۔
اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا کی فرمی نیشنل ایکسلریٹر لیبارٹری، ورجینیا یونیورسٹی، ورجینیا ٹیکنالوجی یونیورسٹی، شکاگو یونیورسٹی اور ییل یونیورسٹی کے علاوہ، مصر کی قاہرہ یونیورسٹی اور برطانیہ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے سائنسدانوں نے ایک مشترکہ منصوبہ ترتیب دیا۔
اس منصوبے کے تحت موجودہ کے مقابلے میں 100 گنا طاقتور میوآن ڈٹیکٹر بنایا جائے گا، جس سے ان پراسرار خالی جگہوں کی زیادہ تفصیلات ہمارے سامنے آسکیں گی۔
تاہم یہ ایک مہنگا منصوبہ ہوگا جسے عملی جامہ پہنانے کےلیے یہ ٹیم مناسب فنڈنگ کی تلاش میں ہے۔
ابتدائی طور پر اس منصوبے کی جزئیات ایک تحقیقی مقالے کی شکل میں ’’آرکائیو ڈاٹ آرگ‘‘ پری پرنٹ سرور پر رکھ دی گئی ہیں تاکہ رقم فراہم کرنے والے اداروں کو اس طرف متوجہ کیا جاسکے۔
اس ریسرچ پیپر میں ماہرین نے اپنے مجوزہ میوآن ڈٹیکٹرز کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ جسامت میں اتنے بڑے ہوں گے اہرامِ مصر کے اندر نہیں لے جائے جاسکیں گے۔
لہٰذا انہیں ’عظیم ہرم‘ کے باہر رکھتے ہوئے، مختلف زاویوں سے اس ہرم میں پوشیدہ خالی مقامات کی عکس بندی کی جائے گی؛ اور پہلے سے کئی گنا زیادہ صاف ستھری اور مفصل تصاویر حاصل کی جائیں گی۔
بڑی جسامت کے علاوہ، یہ میوآن ڈٹیکٹرز بہت پیچیدہ اور مہنگے بھی ہوں گے، جو مناسب رقم مل جانے کے بعد بھی دو سے تین سال میں مکمل ہوسکیں گے۔
پھر ان کی آزمائش شروع ہوگی اور اس کے بعد ہی کہیں جاکر وہ فرعون خوفو کے ’عظیم ہرم‘ اور دوسرے اہرامِ مصر میں نامعلوم پوشیدہ مقامات کا سراغ لگانے کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔
سادہ الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ماہرین کی اس عالمی ٹیم کو صحیح وقت پر مطلوبہ فنڈنگ مل بھی گئی، تب بھی اس منصوبے کے باقاعدہ آغاز میں پانچ سے چھ سال ضرور لگ جائیں گے۔
البتہ، یہ بات بھی اہم ہے کہ خود اہرامِ مصر کی پراسراریت ہزاروں سال سے قائم ہے اور ان کے بارے میں اب تک بہت کچھ جاننے کے باوجود، مزید جاننا ابھی باقی ہے۔
علاوہ ازیں، اگر یہ مجوزہ میوآن ڈٹیکٹرز واقعی میں قابلِ عمل اور کامیاب رہے تو بعد میں ان کا استعمال صرف اہرامِ مصر تک محدود نہیں رہے گا بلکہ وہ زمین کی گہرائی میں موجود نامعلوم مقامات کا سراغ لگانے کے علاوہ کائناتی تحقیق میں بھی استعمال ہوسکیں گے۔