All posts by Khabrain News

دہشت گردی سے جاں بحق چینی باشندوں کو ’’تمغہ پاکستان‘‘ دینے کا فیصلہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) حکومت نے دہشت گردی سے ہلاک ہونے والے چینی باشندوں کے لیے ’تمغہ پاکستان‘ کا اعزاز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی سفارش پر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے چینی باشندوں کو بعدازوفات اعزاز دینے کی منظوری دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تین چینی باشندوں کو تمغہ پاکستان تفویض کرنے کی ایڈوائس صدر مملکت کو بھجوائی تھی۔ چینی باشندے 26 اپریل 2022ء کو کراچی میں دہشت گردی کا نشانہ بنے تھے۔ چینی اساتذہ جامعہ کراچی کے داخلی دروازے پر خودکش دھماکے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کراچی کے ڈائریکٹر ہوآنگ گیوپھنگ، دِنگ موفانگ اور چِن سائی کو اعزاز دیا گیا ہے۔ چینی باشندوں کو چین پاکستان دوستی کے لہے عظیم خدمات کے اعتراف پر اعزازات تفویض کیے گئے۔

پی ٹی آئی خواتین ارکان کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی خواتین ارکان نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے پارلیمنٹ کے دروازے بند کردیئے۔
پی ٹی آئی ارکان دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی جبکہ کچھ خواتین گیٹ کے اوپر بھی چڑھ گئیں۔

معاشی ترقی کی شرح 5.97، مہنگائی 11.3 فیصد ریکارڈ: قومی اقتصادی سروے پیش

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی اقتصادی سروے پیش کردیا گیا ہے جس کے مطابق معاشی ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 97، مہنگائی 11 اعشاریہ 3 فیصد ریکارڈ، صنعتی شعبے کی کارکردگی میں 7 اعشاریہ 8 فیصد اضافہ، تعمیراتی سیکٹر میں شرح نمو 3 اعشاریہ 1 اور زراعت کے شعبے میں 4 اعشاریہ 4 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
وزارت خزانہ نے اقتصادی سروے 2021-22 کے اعداد و شمار جاری کردیئے، جس کے مطابق جولائی سے مارچ 2017-2018 میں شرح نمو 6.10 فیصد تھی، جولائی سے مارچ 2021-22 میں شرح نمو 5.97 فیصد رہی، جولائی سے مارچ 2017-18مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد تھی، جولائی سے مارچ 2021-22 میں مہنگائی کی شرح 10.8 فیصد رہی، مئی 2018 میں شرح سود 6.5 فیصد تھی، اپریل 2022 میں شرح سود بڑھ کر 12.25 فیصد ہوگئی۔
اقتصادی سروے کے اہم نکات کے مطابق ایک سال میں گدھوں کی تعداد ایک لاکھ مزید بڑھ گئی، ملک میں گدھوں کی تعداد 57 لاکھ تک پہنچ گئی، ایک سال میں بھیڑوں کی تعداد میں تین لاکھ کا اضافہ ہوا، بھیڑوں کی تعداد بڑھ کر تین کروڑ 19 لاکھ تک پہنچ گئی، بکریوں کی تعداد میں 22 لاکھ کا اضافہ ہوا، ملک میں بکریوں کی تعداد 8 کروڑ 25 لاکھ تک پہنچ گئی۔
سروے رپورٹ کے مطابق ایک سال میں اونٹوں، گھوڑوں اور خچروں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، بھینسوں کی تعداد میں تیرہ لاکھ کا اضافہ ہوا، بھینسوں کی تعداد 4 کروڑ 37 لاکھ تک پہنچ گئی، مویشیوں کی تعداد میں 19 لاکھ کا اضافہ ہوا، تعداد 5 کروڑ 15 لاکھ سے بڑھ کر 5 کروڑ 34 لاکھ ہوگئی۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال22-2021 کی اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کی شرح 5.97 فیصد ہے، برآمدات اور درآمدات بڑھی ہیں، ٹیکسٹائل نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے، تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر تک پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کی کہانی وہی ہے جب بھی گروتھ ہوتی ہے تو کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ آپے سے باہر ہوگیا، قرضوں پر انحصارکی
وجہ سے بیلنس آف پیمنٹ میں پھنس جاتے ہیں، تجارتی خسارہ 45 بلین ڈالر کا ہے، جب بھی شرح نمو بڑھتی ہے کھاتوں کے جاری خسارے میں پھنس جاتے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ آپے سے باہر ہوگیا ہے، معیشت کی سمت کو سدھارنے کی ضرورت ہے،عالمی سطح پرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے پٹرول، ڈیزل دو مرتبہ مہنگا کرنا پڑا، عمران خان نے جانے سے پہلے پٹرول، ڈیزل کو سستا کر دیا تھا، ہمیں مشکل فیصلے لینے پڑے اور کامیاب ہوئے، ملک ڈیفالٹ کی طرف جارہا تھا اب ہم استحکام کے راستے کی طرف جارہے ہیں، مستحکم گروتھ دکھائیں گے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دے رہے ہیں، چین سے 4 ۔2 ارب ڈالر کچھ دنوں تک مل جائیں گے، پچھلی حکومت انتقام کے بجائے اگر ایل این جی بروقت لیتی تو شائد اتنی مہنگائی نہ ہوتی، سابقہ حکومت نے سی پیک کے ساتھ سوتیلی ماں جیساں سلوک کیا، عمران خان صرف ہمارے لیے نہیں ریاست پاکستان کے لیے بارودی سرنگیں بچھا کر گئے، عمران خان نے (ن) لیگ نہیں پاکستان کو نقصان پہنچایا، کورونا کے دوران پاکستان کو معاشی طور پر نقصان نہیں ہوا تھا، کورونا کے دوران دنیا بھر سے پاکستان کو مراعات ملیں، آج ہمیں گندم بھی امپورٹ کرنا پڑ رہی ہے، 18-2017 میں ہم گندم ایکسپورٹ کر رہے تھے، گزشتہ حکومت کے فیصلوں سے پاکستان بہت پیچھے چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نچلے طبقے کو مراعات دی جائیں تو امپورٹ بل نہیں بڑھے گا جس سے مستحکم گروتھ ہو گی، ہماری کوشش ہے کہ اب ایکسپورٹ کیلئے صنعت لگائی جائے، پاکستان میں ہر انڈسٹری کو گیس دے رہے ہیں، اگر گزشتہ حکومت توانائی کے ایندھن کے لانگ ٹرم سودے کرتی تو اتنی مہنگائی نہ ہوتی، اب تو شیخ رشید بھی کہہ چکے ہیں کہ خان صاحب نے بارودی سرنگیں بچھائی تھیں، خان صاحب نے کسی پارٹی کیلئے نہیں بلکہ ملکی معیشت کیلئے بارودی سرنگیں بچھائیں، ہم مشکل فیصلے لینے میں کامیاب ہوئے ہیں، استحکام کے بعد اب ہم معاشی گروتھ لے کر آئیں گے، ملک کو مستحکم معاشی گروتھ کی ضرورت ہے، نچلے طبقے کو مراعات دی جائیں تو امپورٹ بل نہیں بڑھے گا جس سے مستحکم گروتھ ہو گی، ہماری کوشش ہے کہ اب ایکسپورٹ کیلئے صنعت لگائی جائے، پاکستان میں ہر انڈسٹری کو گیس دے رہے ہیں، اگر گزشتہ حکومت توانائی کے ایندھن کے لانگ ٹرم سودے کرتی تو اتنی مہنگائی نہ ہوتی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران کی نااہل ٹیم نے پاکستان کے عوام کو اور اس ملک کو نقصان پہنچایا گیا، پونے چار سال میں نااہل ترین لوگوں نے حکومت کی، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 11.5 فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے، ابھی ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 15 فیصد ہونا چاہے تھا لیکن 8.5 فیصد ہے، گزشتہ سال کپاس کی پیداواربھی سب سے کم رہی، گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 3 ۔11فیصد رہی، زرعی شعبے میں شرح نمو4۔4 رہی، 2018 میں ہم 1500 ارب روپے قرضوں پر ادائیگی کر رہے تھے، رواں مالی سال 3100 ارب روپے قرضوں کی ادائیگی کیلئے دینگے، اگلے مالی سال 3900 ارب روپے کی رقم قرضوں کی ادائیگی کیلئے دینے پڑیں گے، سال 2021 میں صنعتی شعبے کی کارکردگی میں8۔7 فیصد اضافہ ہوا، تعمیراتی شعبے میں 1۔3 فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجٹ میں ایسے ریفارمز لائیں گے جو آئی ایم ایف کو بھی پسند ہوں گے، گردشی قرضہ اب 2470 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، ملک کے اندر امرا کو بہت ساری مراعات دی گئیں، 31 مئی 2018 تک ملک میں بجلی کی پیداوار طلب سے زیادہ تھی، اگر سارے پاور پلانٹ چل رہے ہوتے تو ملک میں لوڈشیڈنگ نہ ہوتی، آئی ایم ایف سے مذاکرات چل رہے ہیں، وزرا پر 40 فیصد پٹرول کا کٹ لگایا ہے، وزرا کو نئی گاڑیاں، فریج، مائیکروویو، فرنیچر نہیں خریدنے دیں گے، کوئی بھی ایسا خرچہ نہیں کریں گے جو ناجائز ہو، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 15 فیصد ہونا چاہیے تھا لیکن5۔8 فیصد ہے، خواہش ہے گروتھ کو 6 فیصد پر لیکر جائیں گے، استحکام کے بعد اب ہم معاشی گروتھ لیکر آئیں گے، سابقہ دور میں گیس معاہدے نہ ہونے کی وجہ سے توانائی کے شعبے میں مہنگائی ہے، بیلنس آف پیمنٹ کے مسائل کی وجہ سے مالی ذخائر میں کمی ہوئی، چین سے رقم ملنے کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالرتک پہنچ جائیں گے۔

ملک میں ایک سال کے دوران گدھوں کی تعداد میں ایک لاکھ کا اضافہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ملک میں ایک سال کے دوران گدھوں کی تعداد میں ایک لاکھ کا اضافہ ہوگیا۔
اقتصادی سروے کے اہم نکات کے مطابق ایک سال میں گدھوں کی تعداد ایک لاکھ مزید بڑھ گئی، ملک میں گدھوں کی تعداد 57 لاکھ تک پہنچ گئی، ایک سال میں بھیڑوں کی تعداد میں تین لاکھ کا اضافہ ہوا، بھیڑوں کی تعداد بڑھ کر تین کروڑ 19 لاکھ تک پہنچ گئی، بکریوں کی تعداد میں 22 لاکھ کا اضافہ ہوا، ملک میں بکریوں کی تعداد 8 کروڑ 25 لاکھ تک پہنچ گئی۔
سروے رپورٹ کے مطابق ایک سال میں اونٹوں، گھوڑوں اور خچروں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، بھینسوں کی تعداد میں تیرہ لاکھ کا اضافہ ہوا، بھینسوں کی تعداد 4 کروڑ 37 لاکھ تک پہنچ گئی، مویشیوں کی تعداد میں 19 لاکھ کا اضافہ ہوا، تعداد 5 کروڑ 15 لاکھ سے بڑھ کر 5 کروڑ 34 لاکھ ہوگئی۔

محمد حسنین کو دوبارہ بولنگ کی اجازت مل گئی

لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد حسنین کو دوبارہ بولنگ کی اجازت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین کے مطابق بولنگ ایکشن ٹیسٹ میں ان کے بازو کا خم 15 ڈگری سے کم رپورٹ ہوا جبکہ کرکٹ آسٹریلیا کے ماہرین نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد قانونی بولنگ ایکشن کی تصدیق کی۔
اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا کے ماہرین نے فاسٹ باؤلر کے 21 جنوری کو دئیے گئے ٹیسٹ کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد باؤلنگ ایکشن کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔
محمد حسنین کا بولنگ ایکشن آسٹریلوی لیگ (بگ بیش) کے دوران رپورٹ ہوا تھا۔

بھارت میں نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر بدترین تشدد

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کیخلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پرپولیس نے بدترین تشدد کیا۔
بھارتی شہرکان پور میں نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کیخلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پرانتہاپسند پولیس ٹوٹ پڑی۔ مسلمان نوجوانوں کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا اورمتعدد کوگرفتارکرلیا۔
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متعدد پولیس اہلکارمسلمان نوجوان پرتشدد کررہے ہیں اور گھیسٹتے ہوئے لے کرجارہے ہیں۔ نوجوان کوبچانے کے لئے آںے والی خواتین سے بھی پولیس والوں نے بدتمیزی کی اور دھکے دئیے۔
بھارت کی ہندو انتہاپسند حکمران جماعت بی جے پی کے ارکان مسلمانوں کے خلاف مسلسل اشتعال انگیز اورنفرت پرمبنی بیانات دے رہے ہیں۔

جرمنی:گاڑی ہجوم میں گھس گئی،ٹیچرہلاک اور14 بچے زخمی

برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی کے دارالحکومت برلن میں گاڑی ہجوم میں گھس گئی جس کے نتیجے میں ایک ٹیچر ہلاک ہوگئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق برلن کی مصروف شاہراہ پرایک گاڑی ہجوم میں گھس گئی جس سے خاتون ٹیچراوراسکول کے14 بچے زخمی ہوگئے۔ بچوں کا گروپ اپنی ٹیچر کے ساتھ دوسرے شہر سے اسکول ٹرپ پربرلن آیا ہوا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی کے29 سالہ ڈرائیور کوگرفتارکرلیا گیا ہے جو جرمنی اورامریکا کی دہری شہریت رکھتا ہے۔ واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

انتقال کے بعد عامر لیاقت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دعائے مغفرت کی اپیل

کراچی: (ویب ڈیسک) معروف ٹی وی میزبان و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال کے بعد ان کے سوشل میڈیا آفیشل اکاؤنٹس سے دعائے مغفرت کی اپیل کی گئی ہے۔
عامر لیاقت کے فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے جاری پیغام میں کہا گیا کہ ’’ڈاکٹرعامر لیاقت حسین اپنے لاتعداد چاہنے والوں اور مداحوں کو افسردہ چھوڑ کر چلے گئے۔ ان اللہ وانا الیہ راجعون‘‘۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے مرحوم ٹی وی میزبان و ایم این اے کے لیے دعائے مغفرت کی اپیل کی گئی اور ساتھ ایک شعر کا یہ مصرع بھی لکھا تھا کہ ’’سکون پایا ہے بے کسی نے ، حدودِ غم سے نکل گیا ہوں‘‘۔

متنازعہ ترین ناول کی فائر پروف کاپی نیلام کی جائے گی

ٹورنٹو: (ویب ڈیسک) طرح طرح کی پابندیوں سے گزرنے والے مشہور متنازعہ ناول ’دی ہینڈ میڈز ٹیل‘ کی ایک نقل مکمل طور پر فائر پروف بنائی گئی ہے جسے اب نیلامی کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔
کینیڈا کی مصنف، مارگریٹ ایٹ وُڈ نے 1985 میں ایک متنازعہ ناول لکھا جس پر عشروں پابندیاں عائد رہیں اور اسے کتب خانوں سے اٹھایا گیا۔ ایک دو جگہ اس ناول کو جلایا بھی گیا تھا۔
ناول میں مستقبل کے برطانیہ میں ایک مطلق العنان حکومت دکھائی گئی ہے جسے ’ری پبلک آف گائے لیڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ سلطنت امریکی حکومت کا تختہ الٹ دیتی ہے۔ اس میں خواتین کو ہینڈ میڈز کا نام دیا جاتا ہے جن کا کام’کمانڈرز‘ صرف حکمراں مردوں کے لیے بچوں کو جنم دینا ہوتا ہے اور انہیں کسی قسم کے حقوق حاصل نہیں ہوتے۔
لاتعداد اعزازات کے باوجود اس ناول پر بالخصوص امریکی اسکولوں میں پابندی عائد رہی۔ اب اس کے ناشر نے ایک ایسی نقل بنائی ہے جسے کسی بھی طرح جلایا نہیں جاسکتا۔ اس کاپی کو نیلامی کے لیے پیش کیا جارہا ہے اور توقع ہے کہ یہ ایک لاکھ ڈالر میں نیلام ہوجائے گی۔
ناقابلِ نذرِ آتش ناول مارگریٹ کو دی گئی اور شعلہ پھینکنے والے آلے سے اسے جلانے کو کہا لیکن ناول جلنے سے محفوظ رہا۔ مارگریٹ نے بتایا کہ میں نے اپنے ہی ناول کو نذرِ آتش کرنے کا سوچا نہ تھا لیکن جلانے کے باوجود یہ جلنے سے قاصر رہا۔
سودبے نیلام گھراس کی بولی لگائے گا اور ناول کی رقم ترقی پسند اور آزادی اظہار پر یقین رکھنے والے مصنفین کی ایک تنظیم ’پین‘ کو عطیہ کی جائے گی۔
دیکھنے میں یہ عام کاغذ پر چھپی کتاب لگتی ہے لیکن اس میں کئی طرح کے دھاتی تار استعمال کئے گئے ہیں اور روشنائی بھی فائرپروف بنائی گئی ہے۔

روزانہ پانچ کلوگرام سونا پہننے والا ویت نامی نوجوان

ویت نام: (ویب ڈیسک) ویت نام میں فاسٹ فوڈ اسٹال کے مالک کو بچپن سے ہی سونا پہننے کا شوق تھا اور اب وہ روزانہ 5 کلوگرام سونا پہن کر گھر سے باہر نکلتے ہیں۔
34 سالہ ڈو گوک تھوان کو ’سیون بال‘ بھی کہا جاتا ہے اور انہوں نے ایک عرصہ قبل سونا خریدنا شروع کیا تھا۔ یہاں تک کہ سڑک پر سفر کرتے ہوئے بھی لوگ انہیں دیکھتے اور محظوظ ہوتے ہیں۔ انہوں نے فاسٹ فوڈ کا ایک چھوٹا سا ڈھابہ کھولا تھا اور وہاں سونا پہن کر بیٹھتے رہے اور لوگ انہیں دیکھنے کے لیے آتے رہے۔ پھر سوشل میڈیا نے انہیں مقبولیت کے نئے درجوں پر پہنچا دیا۔ اب انہوں نے اپنی دکان پر وائی فائی ہاٹ اسپاٹ بھی کھول لیا ہے۔
’میں آن لائن شہرت سے قبل بھی سونا پہنا کرتا تھا اور اس وقت بھی لوگ میرا انداز پسند کرتے تھے۔ اب میں اپنے گاہکوں کے لئے مزید سونا پہنتا ہوں تاکہ وہ آئیں اور مجھے دیکھیں۔ اس وقت وہ سونے کی 10 انگوٹھیاں، 30 بریسلٹ، ایک درجن چین، اور دیگر اشیا پہنتے ہیں۔ ان کے پاؤں کی انگلیوں میں بھی سونے کے چھلے ہیں اور اور ایک ایک کڑا دونوں پیروں میں بھی ہے۔ ان سب کا مجموعی وزن پانچ کلوگرام سے زیادہ ہے۔
بعض لوگوں نے کہا ہے کہ وہ جعلی سونا پہنتے ہیں اور سیون بال نے اس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے غلط ثابت کرنے والے کے لیے انعام کا اعلان کیا ہے۔
2008 اور 2014 میں ان سے سونا چھیننے کے دو واقعات ہوئے ہیں جن میں وہ محفوظ رہے تھے۔