All posts by Khabrain News

نادرا کو ڈیٹا فراہم نہ کرنیوالے ادا روں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ۔ رپورٹ: نیئر وحید

اسلام آباد (نئیر وحید راوت سے) ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 7 میں کی گئی ترمیم جس کے تحت نادرا کو ڈیٹا فراہم نہ کرنا بےقاعدگی تصور کرتے ہوئے اداروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی پر ابھی تک مکمل طور پر عملدرآمد نا ہونے پر نادرا نے تمام متعلقہ اداروں کو ریمائنڈر نوٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق اسمارٹ کارڈ کو اب تک بینک، ٹیکس کلیکشن، پراپرٹی رجسٹریشن اتھارٹی، ایمیگریشن ڈیپارٹمنٹ، اسلحہ اور ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے والی اتھارٹیز سمیت دیگرمتعلقہ محمکموں سے منسلک نہیں کیا گیانادراکے ایک ذرائع نے بتایا ہے کہ ماضی میں کئی بار وزارت داخلہ کو خط لکھا تاکہ اتھارٹی کو ایس این آئی سی نظام ذریعے دیگر اداروں سے منسلک ہونے کی اجازت دی جائے لیکن کبھی وزارت تذبذب کا شکار رہی تو کبھی متعلقہ محکموں نے نادراکو ڈیٹا فراہم کرنے کی حامی نہیں بھری۔ایس این آئی سی کا تعارف اکتوبر 2012 میں کروایا گیا تھا کہ لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کا ماننا ہے کہ سابقہ حکومت ایس این آئی سی نظام کو مکمل فعال اور مو¿ثر بنانے کے حوالے سےتذبذب کا شکار تھی کیونکہ یہ اشرفیہ کی بد عنوانیوں کو بے نقاب کر سکتا ہے، جس میں سیاستدان، اعلیٰ عہدوں پر فائز بیوروکریٹس شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق اسمارٹ کارڈ کے زریعے بینک لین دین، ٹیکس چوری، اور جائیداد کی خریدو فروخت جیسے معاملات کا سراغ لگایا جاسکتا ہےایس این آئی سی کے حقیقی تصور کے مطابق اس میں سیکیورٹی کے35 فیچرز ہیں اور اسے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اے ٹی ایم کارڈ کے طور پر اور بین الاقوامی ائیرپورٹ پر سیکنڈری شناختی کارڈ اور انشورنس کارڈ کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔تاہم پاکستان میں اب تک یہ ایک عام شناختی کارڈ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمارٹ کارڈ ٹیکنالوجی کا مقصد سیکیورٹی میں بہتری کرتے ہوئے جعل سازی کو روکنا ہے اس کے ذریعے جعل ساز نہ صرف آئی ڈی کے دونوں اطراف کا ڈیٹا پرنٹ کر نے میں ناکام رہیں گے بلکہ چپ کے ذریعے اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گاکہ کارڈ کے دونوں اطراف معلومات یکساں ہوں۔ چپ کے لیے ٹیکنیکل اقدامات کیے جائیں گے جسے تبدیل کرنا انتہائی مشکل ہوگااور یہ باآسانی سراغ لگانے کے قابل بھی ہوگا۔ حکومت کی جانب سے نادرا کے نیشنل آئیڈینٹیٹی سسٹم ( این آئی سی) کے ذریعے چلنے والا آلہ ہوسکتا ہے ایس این آئی سی حکومت کو پلیٹ فارم فراہم کرسکتا ہے کہ حادثاتی لائف انشورنس، صحت انشورنس، ایمرجنسی انشورنس، ریلیف، گھریلو ترسیلات، پینش کی ترسیل اور مستقبل میں ای ووٹنگ کے ذریعے ملک کو ایک فلاحی ریاست کی جانب لے کر جاسکے۔

محکمہ موسمیات کی بالائی خیبرپختونخوا، وسطی پنجاب میں آج بارش کی پیشگوئی

لاہور: (ویب ڈیسک) موسم کا حال بتانے والوں نے بالائی خیبرپختونخوا، وسطی پنجاب میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد اور جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ خیبرپختونخوا میں پشاور، چترال، دیر اور سوات میں بادل برسنے کا امکان ہے، بلوچستان کے مختلف علاقوں اور اسلام آباد میں بھی آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

خورشید شاہ کے بعد اہلخانہ کےلیے ریلیف،ضمانت منسوخی کےلیے نیب اپیلیں خارج

لاہور: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ سے پی پی رہنما خورشید شاہ کے بعد ان کے اہلخانہ کوبھی بڑا ریلیف مل گیا، عدالت نے کیس کے تمام شریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے دائرنیب اپیلیں خارج کردیں۔
صوبائی وزیرسندھ اویس قادرشاہ کی بھی ضمانت برقراررکھی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی ملزم ضمانت پر ہے توشریک ملزمان کو جیل کیسے بھیج سکتےہیں، ٹھوس شواہد کے بغیرکسی پربھی کیس بنانا درست نہیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نیب اپیلوں پر سماعت کی، چیف جسٹس نے کہا کہ شریک ملزمان میں خورشید شاہ کی بیگمات، بچے اور رشتہ دار شامل ہیں، جن کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔
جسٹس منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کوضمانت ناقص شواہد ہونے پرملی ہے، نیب پراسیکیوٹرنے بتایاکہ ٹھیکیدارعبدالرزاق نے خورشید شاہ کو25 لاکھ کمیشن ادا کیا۔ ٹھیکیدارتفتیش میں رقم دینے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتا سکا۔
جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کس ٹھیکے کے عوض خورشید شاہ کو25لاکھ کمیشن ملا تھا؟ ایک چیک کورشوت یا کمیشن کس بنیاد پرکہا گیا ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ممکن ہے ٹھیکیدارنے خورشید شاہ کونذرانہ دیا ہو۔ نیب تحقیقات میں محنت کرے اور ٹرائل کورٹ میں اپنا کیس ثابت کرے۔

ملک غیریقینی صورتحال سے امن کی طرف جارہا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

لاہور: (ویب ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار کا کہناہےکہ آپریشن ردالفساد کو آج پانچ سال مکمل ہوگئے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ آپریشن ردالفساد کا مقصد ملک سے دہشتگردی کا قلع قمع کرنا ہے اور اس کا واحد مقصد پاکستان کے لوگوں کی حفاظت ہے۔
انہوں نےکہا کہ ملک غیریقینی صورتحال سے امن کی طرف جارہا ہے اور آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن ردالفساد کے پانچ سال مکمل ہونے پر آرمی چیف نے کہا کہ ردالفسادکی کامیابیاں صرف شہداءکے خون اور عوام کے جذبے سے ممکن ہوئیں، ہم اپنے شہداء کی عظیم قربانیوں اور قوم کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔

کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتے،تعلقات تجارتی بنیاد پرہونگے: وزیراعظم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتا، پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات چاہتاہے، ماضی میں ہم امریکی اتحاد کا حصہ تھے۔
روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان روس کےساتھ بہترین تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے، دورہ روس اہمیت کا حامل ہو گا، سب جانتے ہیں کہ روس اور یوکرین تنازعہ شدت اختیار کرگیا تو اس کے نتائج کیا ہوں گے، روس اور یوکرین معاملات کے پرامن طریقے سے حل کے خواہاں ہیں، سمجھتا ہوں کہ کسی بھی تنازعہ کو جنگ سے حل کرنا بڑی بے وقوفی ہوگی۔
مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کےدرمیان تسلیم شدہ معاملہ ہے جس کا حل ضروری ہے، اقتدار میں آیا تو سب سے پہلے بھارت کو امن کے لیے مذاکرات کی پیش کش کی لیکن بھارت میں انتہا پسند نظریے کی حکومت ہے، کسی بھی ملک پر اپنا نظریہ زبردستی لاگو کرنا کسی بھی قوم کےلیےقابل قبول نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ انسان کو اپنے وجود کے مقصد سے آگاہ ہونا چاہیے،انسانی رجحان ہمیشہ مادی اور روحانی معاملات کی جانب ہوتا ہے، انسان کو انسان کی بھلائی کی فکر ہونی چاہیے، دنیا میں بھوک وافلاس ،غربت اور دیگر مسائل کی جڑ پیسہ چوری اورمنی لانڈرنگ ہے، منی لانڈرنگ اور پیسہ چوری کےخلاف آواز اٹھا نا میرے مقصد کا حصہ ہے، دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم سےغربت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ترقی پذیرممالک سےپیسےکی منتقلی بڑامسئلہ اور چیلنج ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے دنیا متاثر ہوئی ہے، ہمیں صورتحال کی بہتری کے لیے اقداما ت کرنے ہوں گے ، حکمرانوں کی کرپشن سے ادارے تباہ ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے ملک میں غربت کم کرنے کے لیے اقدام کرے، افغانستان جن حالات سے گزر رہا ہے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان نے ماضی میں افغانستان سے متعلق اہم کردار ادا کیا اور کررہا ہے، پاکستان 30لاکھ سے زائد مہاجرین کی میزبانی کررہاہے۔
ہم نے بھارت سے خطےمیں امن کےلیے ملکر چلنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تھا، بھارت نے ہماری پیش کش مسترد کردی۔

سیالکوٹ: پی ٹی آئی رہنما کے بیٹے کی نادرا اہلکار پر تشدد کی ویڈیو موصول

سیالکوٹ : (ویب ڈیسک) سیالکوٹ میں پی ٹی آئی رہنما کے بیٹے کی نادرا اہلکار پر تشدد کی ویڈیو سامنے آگئی۔
پی ٹی آئی رہنما کے بیٹے احسن عباس کی نادرا آفس چونڈہ میں نادرا اہلکار پر تشدد اور گالیاں دینے کے واقعے کی سی سی ٹی وی موصول ہوئی ہے۔
ویڈیو میں احسن عباس کو انچارج نادرا آفس عابد کو تھپڑ مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔
واقعے کے بعد نادرا آفس چونڈہ کے انچارج عابد عبدالرحمان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

سوئس لیکس اسکینڈل: بزنس مین، سیاستدان اور افسران شامل

لاہور : (ویب ڈیسک) ایک شادی شادہ جوڑا اُن 44؍ لوگوں میں شامل تھا جن پر کراچی اور گرد و نواح میں اسکیم چلانے کا الزام تھا۔ شوہر پلی بارگین چاہتا تھا لیکن اہلیہ ہچکچا رہی تھی۔
نیب کے مطابق، خاتون کے پاس ان غیر ملکی بینک اکائونٹس کے خفیہ کوڈ تھے۔ وہ سمجھتی تھی کہ میاں بیوی کی قربانی سے بچوں کی زندگی ان اکاؤنٹس میں رکھی دولت سے اچھی ہو جائے گی لیکن بعد میں خاتون نے بھی ہار مان لی۔
نیب فیصلے کے اس انجام پر بہت خوش تھا کیونکہ اعتراف کے نتیجے میں ہونے والی ریکوری کسی اور طریقے سے ممکن نہیں تھی۔ تاہم، اس جوڑے نے نیب کو بے وقوف بنا دیا۔ 2003ء میں انہوں نے پلی بارگین قبول کرتے ہوئے 1.8؍ ملین ڈالرز ادا کیے جو ان کی جانب سے غیر ملکی بینکوں میں چھپائی گئی دولت کا 80؍ فیصد حصہ تھی۔
اس طرح دونوں کو آزادی مل گئی لیکن اب کریڈٹ سوئیز کے لیک ہونے والے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ جوڑے نے اصل رقم کے حوالے سے جھوٹ بولا تھا۔ یہ اکاؤنٹ اسکیم کے عروج پر 1987ء میں کھولا گیا تھا اور اس میں جون 2003ء تک مبینہ طور پر 20؍ لاکھ سوئس فرانک تھے اور نیب کو بتائی گئی رقم مجموعی رقم کا محض 60 فیصد حصہ تھی۔ اس حوالے سے شوہر نے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔اس جوڑے کے علاوہ، کئی ایسے افراد ہیں جنہوں نے نیب تحقیقات کے دوران یا پھر اس کے بعد کریڈٹ سوئیز میں اکاؤنٹ کھولا۔ ایسے افراد میں پاکستان کا ایک ایسا بینکر بھی شامل ہے جو مشرق وسطیٰ میں کام کرتا ہے اور اس کے سوئس اکاؤنٹ میں 700؍ ملین سوئس فرانک تھے۔ سابق سینیٹر سیف اللہ دوسرے امیر ترین پاکستانی اکاؤنٹ ہولڈر ہیں۔ 2009ء میں ان کے اکاؤنٹ میں 105؍ ملین سوئس فرانک تھے یعنی نیب کی جانب سے بینک فراڈ کے الزام کے تحت ان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے سے ایک سال قبل تک، ان کے2 بیٹے اس کیس میں شریک ملزمان تھے۔
اکاؤنٹ 2008ء میں نیب کی تحقیقات کے دوران کھولا گیا اور 2011ء میں بند کیا گیا۔ نیب کو بظاہر اس اکاؤنٹ کا پتہ نہیں تھا۔ نیب کیس زیر التوا ہے اور اس کا فیملی پر شاید ہی کوئی اثر ہوا ہو، یہ فیملی بینک میں بڑی شیئر ہولڈر ہے اور اس بینک کے مالک ایک اہم وفاقی وزیر ہیں۔۔ اگرچہ نیب کے اس معاملے پر ریفرنس کی قسمت کے فیصلے کا پتہ نہیں کیا ہوگا۔ ان کے بیٹے شوکت نے اکاؤنٹ کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
سابق سینیٹر وقار کی فیملی کا بھی سوئس اکاؤنٹ سامنے آیا ہے۔ 2000ء کی دہائی میں وہ اور ان کے والد اور بھائی سینیٹرز تھے۔ اُس وقت انہوں نے سوئس اکاؤنٹ کھولا جس میں 2008ء تک 9.8؍ ملین فرانک تھے۔ الیکشن کمیشن میں ان تینوں میں سے کسی نے بھی اثاثے ڈکلیئر نہیں کیے۔ اکاؤنٹ 2013ء میں بند کر دیا گیا ،ایسی جائیدادیں سامنے آئیں جو رہن رکھی گئی تھیں تاہم پاکستان میں ٹیکس حکام کو ان جائیدادوں سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ ایف بی آر نے جب ان پنجاب کے ایک وزیر اور ان کے بھائی بھی بینک میں اکاؤنٹ تھے۔ اکاؤنٹ مارچ 2011ء میں کھولا گیا اور فروری 2012 میں بند کر دیا گیا۔
اس میں 2.76؍ سوئس فرانک تھے۔ نیب نے 2018ء میں فیملی کیخلاف انکوائری شروع کی اور بتایا کہ ان کے اثاثوں میں اُس وقت اربوں کا اضافہ ہوا جب ان کے بھائی پہلی مرتبہ وفاقی وزیر بنے تھے۔ اس انکوائری میں بتایا گیا تھا کہ 2011ء سے 2018ء کے درمیان فیملی کو ملنے والے غیر ملکی زر مبادلہ کی مالیت 708؍ ملین ڈالرز ہے ۔
اس بات کا کوئی اشارہ ہے اور نہ نیب نے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذرائع کی شناخت کی۔ ایک اور انکوائری بھی ہے جو لندن میں جائیدادوں کی خریداری کے متعلق ہے۔ میاں کے بیٹوں کی ایف بی آر نے اسکروٹنی کی ہے، بیورو ان سے فنڈز کے ذرائع کا معلوم کرنا چاہتا تھا۔ ایف بی آر کی جانب سے طلب کیے جانے پر میاں نے خود کو اس معاہدے سے دور رکھا،ان کے بیٹوںکا کہنا ہے کہ سنگاپور میں قائم کمپنی نے دو کمپنیوں سے قرضہ لیا۔
ایف بی آر نے حکام کو خط لکھا جن میں سے صرف ایک نے جواب دیا اور کہا کہ جس کمپنی کا ذکر کیا گیا ہے اس نام کی کمپنی کا کوئی وجود نہیں ہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے تمام معاملہ مشکوک ہوگیا۔ کریڈٹ سوئیز بینک کے نئے لیک ہونے والے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کمپنی کا میاں اور اہلیہ کے ساتھ جوائنٹ اکاؤنٹ ہے، اس جوڑے کے دو اکاؤنٹس تھے۔ 2012 تک مذکورہ کمپنی کے اکائونٹ میں 18.5؍ ملین فرانک تھے۔
فیملی کی جانب سے ایف بی آر کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق کمپنی کو 2010ء کے آخر میں 20؍ ملین ڈالرز کا قرضہ ملا تھا جبکہ اس اکاؤنٹ میں دو سال بعد اتنی ہی رقم کے قریب قریب ایک اور رقم جمع ہوئی تھی۔ یہ غیر واضح ہے کہ فنانسنگ اسی کمپنی کے ذریعے ہوئی تھی یا یہ محض ایک نام ہے۔
لیکس میں فیملی کا بھی نام ہے،ان کے اہل خانہ کے انفرادی اور مشترکہ اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں جو 2004ء سے 2010ء تک فعال رہے۔ یہ اس وقت کے فوراً بعد کی بات ہے جب ان کا نیب کے ساتھ قرضہ کی سیٹلمنٹ کا معاہدہ طے پایا تھا۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو ان اکائونٹس میں 60؍ ملین سوئس فرانک تھے۔ خاندان کا چھوٹا بینک تھا،فیملی کے دو اکاؤنٹس تھے۔ پہلا 2001ء میں اُس وقت کھولا گیا جب قرضہ ڈیفالٹ کیس میں نیب اس فیملی کے پیچھے لگا ہوا تھا۔ دوسرا اکاؤنٹ 2010ء سے 2015ء تک فعال رہا۔

(ن) لیگ کی بیرون ملک موجود ایم این ایز کو 48 گھنٹوں میں واپس آنے کی ہدایت

لاہور : (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بیرونِ ملک مقیم اپنے ارکان قومی اسمبلی کو 48 گھنٹوں میں پاکستان واپس پہنچنےکی ہدایت کردی۔
پارٹی نے پاکستان میں مقیم تمام ارکان قومی اسمبلی کو بیرونِ ملک سفر نہ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
ساتھ ہی تمام پارٹی ارکان قومی اسمبلی کو آئندہ 3 روز لاہور اور اسلام آباد میں ہی قیام کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے دیگر ہم خیال ارکان قومی اسمبلی سے بھی رابطے جاری ہیں۔

یوکرین روس کشیدگی، ڈیموکریٹ رکن کانگریس برنی سینڈرز کی امریکی پالیسی پر سخت تنقید

امریکا : (ویب ڈیسک) امریکا کے ڈیمو کریٹ رکنِ کانگریس برنی سینڈرز نے یوکرین روس کشیدگی کے معاملے پر امریکا کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اس بات پر اصرار منافقت ہے کہ ہم زیر اثر علاقوں کا اصول تسلیم نہیں کرتے، 200 سال سے امریکا یہ کہتا آرہاہے کہ اسے حق ہے کہ اگر ممکنہ خطرہ ہو تو وہ کسی بھی ملک کے خلاف مداخلت کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا،لاطینی امریکا، وسطی امریکا اور کیریبئن علاقوں میں ایک درجن سے زائد ملکوں کی حکومتوں کا تختہ الٹ چکا ہے، 1962 میں امریکا اور روس نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر اس لیے پہنچے تھے کیونکہ کیوبا میں سوویت میزائل نصب کیے جانے کو کینیڈی حکومت نے ناقابل قبول قرار دیا تھا کہ امریکی سرحد کے 90 میل پر جارحانہ ملک کی فوج کیوں موجود ہے۔
سینڈرز کا کہنا تھا کہ 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے بھی منرو ڈاکٹرائن کو موجودہ دور سے ہم آہنگ قراردیا تھا۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے سینڈرز نےسوال اٹھایا کہ اگر میکسیکو یا کیوبا میں سےکوئی ملک امریکا کے دشمن ملک سے اتحادقائم کرلیتا ہے تو کیا امریکا میں اس پر آواز اٹھائی نہیں جائے گی؟ امریکا کی طرح روس کو بھی اپنے پڑوسی ممالک کی سکیورٹی پالیسیوں میں دلچسپی ہوگی۔
انہوں نے خبردارکیا کہ یوکرائن سے سکیورٹی تعلقات بہتربنانے کی امریکا اور یوکرائن دونوں ہی کو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

لاہور میں دو کمسن بھائی کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گئے

لاہور: (ویب ڈیسک) لاہورکے علاقے مصری شاہ فاروق گنج میں دو کمسن بھائی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کےمطابق فاروق گنج میں 8 سالہ حمزہ نےکھڑکی سےلوہےکاپائپ باہرنکالا تو وہ بجلی کے تاروں سے ٹکراگیا، کرنٹ لگنے سے حمزہ گر پڑا جب کہ اس کا بھائی نوراوربہن ارباب نے اسے بچانےکی کوشش کی تاہم بھائی کو بچانے کی کوشش میں کرنٹ لگنے سے نوربھی زندگی کی بازی ہار گیا۔