All posts by Khabrain News

کورونا وائرس سے 24 گھنٹے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، 238 نئے مریض رپورٹ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) کورونا کی پانچویں لہر کے وار کم ہونے لگے۔ ملک میں چوبیس گھنٹے کے دوران مثبت کیسز کی شرح صفر اعشاریہ نو تین فیصد ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 15 لاکھ 26 ہزار 472 ہوگئی۔
این آئی ایچ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 238 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 5 لاکھ 5 ہزار 332، سندھ میں 5 لاکھ 76 ہزار 291، خیبرپختونخوا میں 2 لاکھ 19 ہزار 238، بلوچستان میں 35 ہزار 480، گلگت بلتستان میں 11 ہزار 718، اسلام آباد میں ایک لاکھ 35 ہزار 119 جبکہ آزاد کشمیر میں 43 ہزار 294 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 2 کروڑ 77 لاکھ 15 ہزار 253 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 25 ہزار 383 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 14 لاکھ 86 ہزار 729 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 272 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پنجاب میں 13 ہزار 558، سندھ میں 8 ہزار 97، خیبرپختونخوا میں 6 ہزار 322، اسلام آباد میں ایک ہزار 23، بلوچستان میں 378، گلگت بلتستان میں 191 اور آزاد کشمیر میں 792 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ووٹنگ کے علاؤہ کوئی چارہ نہیں، حکومت کے پاس اب کوئی کارڈ نہیں بچا: اپوزیشن

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اپوزیشن نے کہا ہے کہ سپیکر کے پاس ووٹنگ کے علاؤہ کوئی چارہ نہیں، حکومت کے پاس اب کوئی کارڈ نہیں بچا۔
اپوزیشن لیڈر چیمبر میں پارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت ہوئی، جس میں پیپلزپارٹی، باپ، ایم کیو ایم، جے یو آئی کے پارلیمانی رہنما شریک ہیں۔ پارلیمانی لیڈرز نے ایوان میں اپنائی جانیوالی حکمت عملی پر گفتگو کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ووٹنگ نہ کرانے پر اپوزیشن مشترکہ حکمت عملی اپنائے گی، عدالتی حکم پر آج ووٹنگ کرانی پڑے گی، مل کر آگے بڑھیں گے، قوم کو مشکلات سے نکالیں گے۔

عمران خان انگلی کٹواکر خود کو شہید ثابت کرنا چاہتے ہیں: بلاول

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بعد عمران خان کو الیکشن میں بھی شکست دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم 3 سال سے حکومت میں ہیں کسی پاکستانی کو چین سے بیٹھنے نہیں دیا، ہم نےان کوپارلیمان اور عدالت میں شکست دلائی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد تحریک کے ذریعے جمہوری طریقے سے ہی وزیراعظم کو ہٹایا جارہا ہے اور ان کی بھرپور کوشش ہے کہ انگلی کٹوا کر خود کو شہید ثابت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 3سال قوم سے جھوٹ بولا، جاتے جاتے آئین شکنی کی اور عمران خان کو پتا ہے کہ وہ سازش سے نہیں جمہوری طریقے سے ہٹ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مراسلے کے پیچھے کوئی سازش نہیں، اگر باہر سے مداخلت ہورہی ہے تو ہم نہ صرف مذمت کریں گے بلکہ روکیں گے، ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ بیرونی مداخلت ہے تو سامنے آئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے خط عدالت نے نہیں دیکھا، کیا عدالت میں خط پیش کیا؟ ہمارا مطالبہ تھا کہ خط عدالت میں پیش کرو، وزیراعظم نے عدالت میں خط پیش کیا نہ قومی اسمبلی میں لارہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پچھلے سیشن میں یہ بھاگے اور بھاگتے بھاگتے آئین شکنی کردی ،ہماری اکثریت ہے،جو ہم سیشن دکھا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان نے یکطرفہ الیکٹورل ریفارم کرایا،انہوں نے نہ صرف ہم سے بلکہ اتحادیوں سے بھی مشاورت نہیں کی جبکہ ہم الیکٹورل ریفارم مکمل کرتے ہی نئے انتخابات کی طرف بڑھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان قائد حزب اختلاف بنیں تو اپنا مؤقف اور پروگرام عوام کے سامنے رکھیں۔

ہندو رہنما کی مسلمان لڑکیوں کو اغوا کر کے سرعام ریپ کی دھمکیاں

سیتا پور: (ویب ڈیسک) بھارت میں مسلمانوں کے لیے زندگی مسلسل تنگ ہوتی جا رہی ہے اور آئے روز مسلم دشمنی کا کوئی نا کوئی واقعہ سامنے آجاتا ہے۔
چند روز قبل بھارتی ریاست راجستھان میں مسلم کش فسادات کے دوران انتہا پسند ہند بلوائیوں نے مسلمانوں کے درجنوں گھروں پر حملہ کر کے ناصرف توڑ پھوڑ کی تھی بلکہ انہیں آگ بھی لگا دی تھی۔
اسی دوران سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں ایک ہندو انتہا پسند کو مسجد کی چھت پر کھڑے ہو کر ہندوتوا کا جھنڈا لہراتے اور ہندو مذہب کے نعرے لگاتے دیکھا گیا۔
اب بھارت میں مسلم دشمنی کی ایک اور ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں ایک ہندو مذہبی رہنما کو مسجد کے سامنے گاڑی میں بیٹھے مائیک پر ہجوم سے خطاب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کا واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر سیتا پور میں پیش آیا جہاں ایک ہندو رہنما نے عوامی ہجوم سے خطاب کیا۔
وائرل ویڈیو میں ہندو رہنما کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ اگر علاقے میں کسی مسلمان نے کسی لڑکی کو چھیڑا تو میں اس کے گھر سے اس کی بیٹی یا بہو کو اغوا کر کے سب کے سامنے ریپ کا نشانہ بناؤں گا۔
اسی ہندو رہنما کی ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں اس کی گاڑی پر مسلح پولیس اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود ہندو انتہا پسند رہنما کے خلاف 6 روز بعد نفرت انگیز تقریر کا مقدمہ درج کیا گیا۔

راہول گاندھی نے بھارت کو تقسیم شدہ ملک قرار دے دیا

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے جاری بیان میں کہا ہےکہ ہندوستان کو تقسیم کر دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ ہندوستان پہلے ایک ملک ہوا کرتا تھا۔ اب اس میں الگ الگ ملک بنا دیے گئے ہیں اور سب کو ایک دوسرے سے لڑایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب یہ درد آئے گا تو تشدد کے واقعات سامنے آئیں گے۔ ابھی مت مانو میری بات، دو تین سال رک جاؤ، پھر دیکھ لینا۔‘‘
اس سے قبل مدھیہ پردیش واقعہ پر راہل گاندھی کا بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا کہ نئے بھارت کی حکومت سچ کہنے اور سننے سے ڈرتی ہے۔
مدھیہ پردیش کے ایک ضلع میں بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف خبر لکھنے پر لاک اَپ میں صحافیوں کے کپڑے اتروائے جانے سے متعلق راہل گاندھی کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ لاک اَپ میں جمہوریت کے چوتھے ستون کا چیر ہرن! یا تو حکومت کی گود میں بیٹھ کر ان کی تعریفیں کرو، یا جیل کے چکر کاٹو۔ ’نئے بھارت‘ کی حکومت سچ سے ڈرتی ہے۔‘‘

عمران نیازی نے عدم اعتماد کی کامیابی کا پیشگی اعلان کر دیا: شہباز شریف

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی جھوٹ نہ بولیں، خط عوام کو دکھائیں، اقتدار کے غم میں عمران نیازی پارلیمنٹ، آئین، عدالت پر حملے کر رہا ہے، وزیراعظم نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا پیشگی اعلان کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے قومی سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اقتدار سے چمٹا شخص خوددار نہیں، صرف خودغرض ہے، اپنے کھوئے ہوئے اقتدار کے غم میں عمران نیازی پارلیمنٹ، آئین، عدالت پر حملے کر رہا ہے، عمران نیازی نے کل کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا آج پیشگی اعلان کر دیا ہے، وزیراعظم خط کے معاملے پر جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں، عوام کو بھیڑ بکریاں نہ سمجھیں، سپریم کورٹ نے تمام شواہد دیکھنے کے بعد ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیرآئینی قرار د ے کر کالعدم کیا۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی، بے روزگاری، بھوک، افلاس، نفرت پھیلانے والے عوام میں شوق سے جائیں، عمران نیازی آرٹی ایس سے اقتدار میں آئے تھے، عوام نے انہیں مسترد کیا تھا، پارلیمنٹ، عدالت، حکومت، سیاست میں ہارنے کے بعد ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، اتحادی اور عوام آپ کی نالائقی، نااہلی اور کرپشن کا بوجھ مزید اٹھانے کو تیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی آئین کے مطابق عدم اعتماد کا مقابلہ کریں، وزیراعظم کے جھوٹ کا جواب پارلیمنٹ ہاﺅس میں ووٹنگ کی شکل میں دیں گے، پاکستان کے آئین، پارلیمنٹ اور عوام کو ایک شخص کی ضد، تکبر اور دھونس کا یرغمال نہیں بننے دیں گے۔

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے: فواد چوہدری

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و قانون فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی بحال کر دی تھی اور حکم دیا تھاکہ 9 اپریل کو صبح ساڑھے 10 بجے اجلاس بلا کر عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔
لیکن اب وزیر قانون و اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے
ان کا کہنا تھاکہ ہم زیادہ وقت نہیں لیں گے، بحث سے قبل سیکرٹری خارجہ ایوان کو خط پر بریفنگ دیں گے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کل قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔

عمران خان کو اگر بھارت اتنا پسند ہے تو وہاں شفٹ ہوجائیں: مریم نواز

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اقتدار جاتا دیکھ کر کوئی شخص پاگل ہوگیا، بتایا جائے اس کو کسی نے نہیں اسکی اپنی جماعت نے باہر نکالا، عمران خان کو اگر بھارت اتنا پسند ہے تو پاکستان کی جان چھوڑ کر وہاں شفٹ ہوجائیں۔
وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ عمران خان جس بھارت کے قصیدے پڑھ رہے ہیں وہاں مختلف وزرائے اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی 27 تحریکیں آئیں، کسی ایک نے بھی آئین، جمہوریت اور اخلاقیات سے یہ کھلواڑ نہیں کیا، کہ واجپائی ایک ووٹ سے ہارا، گھر چلا گیا، آپ کی طرح ملک، آئین اور قوم کو یرغمال نہیں بنایاگیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اقتدار کے لیے اس طرح کسی کو روتے پہلی بار دیکھا ہے، رو رہا ہے کہ میرے لیے کوئی نہیں نکلا، او بھائی آنکھیں کھول کے دیکھو، غریب عوام کو ان ساڑھے تین سالوں میں جس طرح تم نے رُلایا ہے، تل تل کر کے مارا ہے، وہ شکرانے کے نفل پڑھ رہے ہیں کہ تم جیسے سے جان چھوٹی! جاتے جاتے آئین بھی توڑ دیا!۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جتنا میں بھارت کو جانتا ہوں کوئی نہیں جانتا، افسوس ہوتا ہے یہ کہتے ہوئے بھارت ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا، آرایس ایس آئیڈیالوجی کی وجہ سے بھارت سے تعلقات بہتر نہیں ہوئے، بھارت میں کبھی کسی سپر پاور کی جرات نہیں کہ ان کے داخلی پر معاملات پر مداخلت کرے، روس پر پابندیوں کے باوجود بھارت ماسکو سے تیل لے رہا ہے کیونکہ اس کے عوام کا فائدہ ہے لیکن امریکا کچھ بھی نہیں کرسکا، یورپی یونین نے جس طرح ہمارے ملک میں یہ بیان دیا کیا وہ بھارت میں ایسا بیان دے سکتی ہے؟۔

وزیراعظم کی اتوار کو پر امن احتجاج کی کال

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں اتوار کو پر امن احتجاج کی کال دے دی اور کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا، امپورٹڈ حکومت کے خلاف باہر نکلوں گا، سپریم کورٹ کی عزت کرتا ہوں، فیصلے سے مایوسی ہوئی، عدلیہ کا فیصلہ قبول کرتے ہیں، میں ایک ہی دفعہ جیل گیا اور آزاد عدلیہ کی تحریک کے لئے میں جیل گیا۔
قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو عشا کے بعد احتجاج کی کال دے دی اور سڑکوں پر آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کبھی امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کروں گا، اتوار کو عشا کے بعد آپ سب نے نکلنا ہے اور پرامن احتجاج کرنا ہے، اب این آر او ٹو ہوگا، یہ میچ فکس کرکے عوام میں جائیں گے، پریڈ گراؤنڈ جلسہ میں جتنی عوام آئی کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں ہوا، میں اپنے عوام میں نکلوں گا، ایک دوسرے کو چور کہنے والوں کی پارلیمنٹ کیا بنے گی، انہوں نے اقتدار میں آکر نیب اور کرپشن کیسز کو ختم کرنا ہے، ان کا مقصد عوام کی سیاست نہیں بلکہ صرف اسمبلی میں آنا ہے، انہیں ڈر ہے کہ سارے کیسز سامنے آجائیں گے عمران خان کو ہٹائیں، انہیں سب سے بڑا خوف الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ہے، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی پیسہ نہ بھیجیں تو ہمارا دیوالیہ نکل جائے، یہ میچ فکس کر کے میدان میں جانا چاہتے ہیں، امپورٹڈ حکومت لانے کی کوشش ہو رہی ہے، آپ نے اپنے سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کرنی ہے، اس ڈرامے کے خلاف آپ نے احتجاج کرنا ہے، تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی، سپریم کورٹ کے کون سے فیصلے اچھے اور کون سے ملک کیلئے نقصان دہ ہیں سب جانتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا تقریباً 26 سال پہلے تحریک انصاف کی بنیاد رکھی، خودداری، فلاحی ریاست اور انصاف پر پارٹی کی بنیاد رکھی، کسی بھی مذہب اور معاشرے کی بنیاد انصاف پر ہوتی ہے، سپریم کورٹ کو مراسلہ دیکھنا چاہیے تھا، ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی سیشن بیرونی مداخلت کی وجہ سے ختم کیا تھا، ہم کہہ رہے تھے کہ یہ اتنی بڑی سازش ہے اور حکومت بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عدالت کو دیکھنا چاہیے تھا کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں یا سچ، سپریم کورٹ کو ہارس ٹریڈنگ پر بھی نوٹس لینا چاہیے تھا، آرٹیکل 63 اے سے متعلق ریفرنس کا فیصلہ ابھی تک التواء کا شکار ہے، ہم عدلیہ سے امید لگائے ہوئے تھے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ پر ازخود نوٹس لے گی، سیاستدان کھلے عام بک رہے ہیں، سب کو معلوم ہے۔
اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہماری قوم کی 60 فیصد سے زائد آبادی 30 سال سے کم نوجوانوں پر مشتمل ہے، ملک کی لیڈرشپ رشوت ستانی کے ذریعے کیا مثال قائم کر رہی ہے، عدم اعتماد میں بیرونی مداخلت ہوئی تھی، بھیڑ بکریوں کی طرح ایم این ایز کی بولیاں لگائی گئیں، عدلیہ سے توقع تھی ہارس ٹریڈنگ پر موموٹو ایکشن لیتی، شریف برادران نے 30 ،32سال پہلے چھانگا مانگا کی سیاست شروع کی تھی، لوگوں سے خدمت کے نام پر ووٹ لیتے ہیں اور پھر ضمیر فروشی کرتے ہیں، مخصوص نشستوں والے اراکین بھی بک رہے ہیں، ملک کو عظیم بنانے کی جدوجہد میں بہت بڑا دھچکا لگتا ہے، مغرب میں کبھی کسی کو بکتا ہوا نہیں دیکھا، امر باالمعروف پر لوگوں کو اسلام آباد یہی بتانے کیلئے بلایا تھا، بیرون ملک پاکستانیوں سے پوچھیں مغرب میں معاشرے کیسے ہیں، 20سال پہلے میں بھی برطانیہ میں عراق جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا، قوم کو کہتا ہوں اگر آپ لوگ کھڑے نہیں ہوںگے تو کسی نے آکر نہیں بچانا۔
خفیہ خط کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپنے غیر ملکی سفارتخانوں سے موصول ہونیوالے سائفر پیغام ہوتے ہیں، کہا گیا عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا، سیکریٹ ہونے کی وجہ سے وہ مراسلہ عوام کو نہیں دکھا سکتا، امریکہ میں پاکستان کے سفیر کی امریکی آفیشل سے ایک ملاقات ہوئی، امریکی آفیشل نے کہا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا، ہمارے سفیر نے اسے سمجھایا کہ یہ پلان پہلے سے بنا ہوا تھا، امریکی آفیشل نے کہا اگر عمران خان عدم اعتماد سے بچ گیا تو پاکستان کو خطرناک نتائج بھگتنے پڑیں گے، یہ کہا اگر عمران خان عدم اعتماد میں ہار گیا تو پاکستان کو معاف کر دیا جائیگا، امریکی آفیشل کو معلوم تھا کہ کس نے اچکن سلوائی ہوئی ہے، یہ 22 کروڑ لوگوں کی کھلے عام توہین ہے، اگر ایسی ہی زندگی گزارنی ہے تو ہم آزاد ہی کیوں ہوئے تھے، اس کے فوری بعد سندھ ہاؤس میں خریدوفروخت شروع ہو گئی، امریکی سفارتکار ہمارے لوگوں سے ملنا شروع ہو گئے، انہیں چند ماہ پہلے پتہ تھا کہ عدم اعتماد آ رہی ہے، ان کو کیسے پتہ تھا کہ شہبازشریف نے شیروانی سلوائی ہوئی ہے، آہستہ آہستہ معلوم ہوا کہ یہاں تو پورا اسکرپٹ بنا ہوا تھا، ہمیں فیصلہ کرنا ہے آزاد قوم بن کر رہنا ہے یا غلامی کی زندگی گزارنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اچکن سلوانے والے نے قوم کو بھکاری کہا، مغرب مجھے اس ملک میں سب سے بہتر جانتی ہے، وہ کیوں مجھے نکالنا چاہتے ہیں، میں نے کیا جرم کیا ہے؟، انہیں معلوم ہے کہ میں نے ڈرون حملوں کی مخالفت کی، افغانستان میں جنگ کی مخالفت کی، جب نواز شریف اور آصف زرداری کی حکومتیں تھیں تو 400 ڈرون حملے ہوئے، سارا ڈرامہ صرف ایک آدمی کو ہٹانے کیلئے ہورہا ہے، انہیں معلوم ہے کہ یہ غلامی نہیں کرتا، نوازشریف اور آصف زرداری ڈرون حملوں پر خاموش رہے، ڈرون حملوں میں کئی قبائلیوں کو بھی مار دیا گیا، کوئی پوچھنے والا نہیں تھا، پیسے کے غلام ڈرے ہوئے تھے، انہیں ڈر تھا کہ کہیں ان کا باہر پڑا ہوا پیسہ ضبط نہ ہو جائے، ہمیں کس طرح کا پاکستان چاہیے یہ فیصلہ ہم نے خود کرنا ہے۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان بھی ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا تھا، کسی سپر پاور کی جرات نہیں ہے کہ وہ وہاں ایسی کوئی بات کرے، میری کسی سے کوئی لڑائی نہیں، میں کسی ملک کیخلاف نہیں، بھارت کو مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، میرے لئے ترجیح میری 22 کروڑ قوم ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، قبائلیوں کو مروا دیا، ہمیں جنگوں کے اندر پھنسا دیا جاتا ہے، سوویت یونین کی جنگ میں ہم پھنس گئے، اگر ہم امریکا سے ڈالر لئے بغیر اس جنگ میں شریک ہوتے تو بہت اچھا ہوتا، جیسے ہی روسی وہاں سے گئے، 2 سال بعد پاکستان پر پابندیاں لگ گئیں، فیصلہ کر لیں کہ ہماری خارجہ پالیسی جب تک عوام کی بہتری کیلئے نہیں ہو گی پالیسی نہیں بنانی۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہئے، انہیں وہ لوگ پسند ہیں جو ان کی ہر بات مانیں گے، انہیں وہی لوگ پسند ہیں جو پہلے سے ہی گرے ہوں، یہ حملہ ہماری خود مختاری پر ہوا ہے، آج اس پر ڈٹ جائیں گے تو دوبارہ ایسا نہیں ہو گا، ورنہ ایسے ہی لوگ اوپر آتے رہیں گے، قوم کو لیڈرشپ کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، ہمیں امریکا کو سمجھانا ہے کہ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی تحریک عدم اعتماد پر دی گئی رولنگ کو کالعدم قرار دے کر قومی اسمبلی کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کل قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا، وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد 6 نکاتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہو کر خودکو کمزورکیا، یوکرینی صدر کا اعتراف

کیف: (ویب ڈیسک) یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہو کر خودکو کمزورکیا۔
یوکرین کےصدر ولودومیر زیلینسکی نے عرب ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہو کر خودکو کمزورکیا لیکن پچھتاوے کا یہ مطلب نہیں کہ یوکرین جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کرر ہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونباس کا دفاع کرنے میں ناکام رہے تو روسی فوج کیف پر دوبارہ حملے کرے گی ، ہماری فوج ماریپول میں آخری گولی تک روس کا مقابلہ کرےگی۔
یوکرینی صدر نے الزام لگایا کہ روسی فوج ماریپول میں کھانے اورادویات کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے اور شہریوں کے انخلا کے لیے ترک جہازوں کو آنے سے روک رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ روسی حملوں کے باعث کم از کم 2ہزار یوکرینی بچے لاپتہ ہیں اور جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی،یوکرین کے بہت سے علاقے اب بھی روس کے زیر قبضہ ہیں۔
ولودومیر زیلینسکی نے کہا کہ یوکرین میں جاری خونریزی کو روکنے کا واحد حل مذاکرات ہیں اور روس یوکرین مذاکرات سست روی کا شکارہیں اس لیے خاطر خواہ نتائج متوقع نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اٹلی،امریکا،برطانیہ، پولینڈ اور ترکی نے ضامن کا کردار ادا کرنے کی حامی بھری ہے جبکہ یوکرین میں قیام امن کے لیے چین کا کردار بہت اہم ہوسکتا ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ چین ضامن ممالک کی فہرست میں شامل ہو۔