اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے ملک میں فائیو جی انٹرنیٹ سروس لانے لئے ایڈوائزری کمیٹی قائم کردی ہے جس کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ سروسز کے رواں سال کے آخری مہینے یا آئندہ سال کے آغاز تک شروع ہونے کا امکان ہے۔
وزارت آئی ٹی کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین ایڈوائزری کمیٹٰی کی سربراہی کریں گے، کمیٹی کے ارکان میں وزیر آئی ٹی، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، وزیر صنعت و پیداوار، مشیر تجارت و سرمایہ کاری، محکمہ فنانس، آئی ٹی و قانون کے سیکریٹریز شامل ہوں گے، ممبر ٹیلی کام، چیئرمین پی ٹی اے، فریکیونسی ایلوکیشن بورڈ سمیت اہم اداروں کے حکام بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ عالمی معیار کے مطابق کمیٹی پاکستان میں دستیاب اور استعمال ہونے والے سپیکٹرم کا جائزہ لے گی اورفائیو جی سرسز شروع کرنے کیلئے سٹریٹجی پلان کے جائزے کے بعد اس کی منظوری دے گی۔
وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کوشش ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر یا آئندہ سال جنوری تک کردیا جائے، سٹریٹیجی پلان کیلئے اسٹیک ہولڈرز خصوصاً ٹیلی کام کمپنیوں سے بھی مشاورت کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز کیلئے اصلاحات و مراعات کے معائنے کے بعد اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔
امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی کنسلٹنٹ کی تجاویز کی روشنی میں فائیو جی سپیکٹرم نیلامی کے طریقہ کار کی منظوری بھی دے گی، فائیو جی سپیکٹرم نیلامی میں ٹیلی کام سیکٹرز کے تحفظات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے قابل عمل بنایا جائے گا، ڈیجیٹیل پاکستان ویژن کے تحت فائیو جی ایکو سسٹم کا قیام عوام اور ملک کی معاشی ترقی کیلئے اہم ہے، ابتدائی طور پر ملک کے 5 بڑے شہروں میں فائیو جی سروسز کا آغاز کیا جائے گا۔
