All posts by Khabrain News

پیرو میں گیس کے بڑھتے نرخوں اور ٹول ٹیکس پر احتجاج، کئی مظاہرین گرفتار

لیما: (ویب ڈیسک) پیرو میں گیس کے بڑھتے نرخوں اور ٹول ٹیکس پر احتجاج شدت اختیار کر گیا، پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
مشتعل مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر دیں، گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور ٹائروں کو بھی آگ لگا دی۔ کئی مقامات پر پولیس اورمظاہرین آمنے سامنے آ گئے۔ فورسز کی جانب سے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔
احتجاج کے دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

فیصل آباد: محکمہ خوراک نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کا پلان تیار کرلیا

فیصل آباد: (ویب ڈیسک) فیصل آباد میں محکمہ خوراک کی جانب سے سرکاری سطح پر گندم کی خریداری کیلئے پلان تیار کر لیا گیا۔ گندم خریداری ہدف کو حاصل کرنے کیلئے 11 مراکز قائم کئے جائیں گے۔
گندم خریداری مہم برائے سال 2022 اور 2023 کیلئے گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے، گندم خریداری پالیسی کے تحت ضلع بھر میں 11 مختلف مقامات پر خریداری مراکز قائم کئے جائیں گے جبکہ رواں برس 1 لاکھ دس ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اوپن ڈور پالیسی کے تحت گندم کے کاشتکار بغیر کسی جھنجھٹ کے براہ راست خریداری مراکز میں پہنچ کر اپنی گندم فروخت کرسکیں گے۔ محکمہ خوراک کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کہتے ہیں گندم کے خریداری ہدف کو حاصل کرنے کیلئے گندم کے کاشتکاروں سے ملاقاتیں کرتے ہوئے انہیں سرکاری گوداموں میں گندم فروخت کرنے کیلئے بھی قائل کیا جارہا ہے۔
گندم خریداری مراکز سے کاشتکاروں کی رجسٹریشن کرتے ہوئے انہیں بار دانے کی تقسیم کا سلسلہ بھی 10 اپریل سے شروع کردیا جائے گا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 6 کے بجائے 16 اپریل کو طلب

لاہور: (ویب ڈیسک) چند روز قبل اسمبلی اجلاس کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس 6 اپریل کے بجائے 16 اپریل کو طلب کرلیا گیا۔
ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل تک موخر کرنے کی منظوری دے دی ہے اور اجلاس 16 اپریل کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔
ڈپٹی سپیکر کی جانب سے کل کا اجلاس موخر کرنے کی وجہ بتائی گئی ہے کہ ارکان کی جانب سے ایوان میں توڑ پھوڑ کے بعد مرمت کے لیے وقت درکار ہے اس لیے اب اجلاس آئندہ ہفتے کو ہوگا۔

جو لوگ خود باہر بھاگے ہوئے ہیں وہ آئین شکنی کی باتیں کر رہے ہیں: فرخ حبیب

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ جو لوگ خود باہر بھاگے ہوئے ہیں وہ کس طرح آئین شکنی کی باتیں کر رہے ہیں، علیم خان نے پارٹی کو نقصان پہنچایا، ان کی ساڑھے تین سو ایکڑ غیر قانونی زمین کو ریگولرائز نہیں کیا تو عمران کے خلاف بولنے لگے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاہتے ہیں پاکستان میں صاف شفاف جمہوریت ہو، ہمارے جمہوری نظام کو خراب کرنے والی کالی بھیڑیں موجود ہیں، تحریک عدم اعتماد میں پیسے دے کر لوگوں کے ضمیر خریدے گئے، وزیراعظم عمران خان نے بیرونی سازشوں کو ناکام بنا دیا، باہر سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی گئی۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ 90 دن میں انتخابات نہیں ہوسکتے، آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90 دن میں انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔ انہوں نے کہا کہ مریم صفدر کہتی تھیں عوام میں آئیں ہیلمٹ پہن کر آئیں، ہم عوام میں آگئے، آپ عوام میں نظر نہیں آ رہے، آئیں میدان لگ گیا، عوام انتخابات چاہتی ہے، ہم انہیں انتخابات سے راہ فرار اختیار نہیں کرنےد یں گے۔

پارٹی کے ساتھ مخلص افراد کو ہی ٹکٹس دیں گے: وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کی تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ انہوں نے کہا کہ جلد از جلد امیدواروں اور ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق پالیسی بنائی جائے، پارٹی کے ساتھ مخلص افراد کو ہی ٹکٹس دیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سی ای سی نے پارلیمانی بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔ مرکزی پارلیمانی بورڈ ٹکٹوں سے متعلق پالیسی تشکیل دے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امیدواروں کی سکروٹنی سخت کی جائے گی، پارٹی کے ساتھ مخلص افراد کو ہی ٹکٹس دیں گے، اپوزیشن میدان سے بھاگنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، تمام انرجی امیدواروں کے بہتر انتخاب پر صرف کی جائے، پارٹی کے پرانے ورکرز کو ٹکٹس دینے کو ترجیح دیں گے، مفاداتی اور ضمیر فروشوں کی میری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ساڑھے تین سالوں میں غلطیوں سے بہت سیکھا، اب ان غلطیوں کو نہیں دہرایا جائے گا، مخلص اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کو آگے لایا جائے گا، اتحادی حکومت میں ہمیشہ بلیک میل ہونا پڑتا ہے، اپنے لوگوں کی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔

گورنر ہاؤس میں پنجاب کے بڑوں نے سر جوڑ لئے، سیاسی معاملات پر گفتگو

لاہور: (ویب ڈیسک) گورنر ہاؤس میں پنجاب کے بڑوں نے سر جوڑ لئے۔ وزیراعلی پنجاب ، گورنر پنجاب اور سپیکر پنجاب اسمبلی کی ملاقات ہوئی۔
عثمان بزدار ، عمر سرفراز چیمہ اور چودھری پرویز الہی نے سیاسی معاملات پر گفتگو کی۔ ملاقات میں حسین الہی اور مونس الہی بھی شریک ہوئے۔ جس میں وزارت اعلی پنجاب کے انتخاب کے امور پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں ارکان اسمبلی سے رابطوں اور جوڑ توڑ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔

سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف قرارداد منظور

کراچی: (ویب ڈیسک) سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد میں سابق چیف جسٹس گلزار احمد کے بطور نگراں وزیراعظم نامزدگی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین ذوالفقار علی جلبانی کا کہنا تھا کہ جب وزیراعظم کے تحریک عدم اعتماد پیش ہو جائے تو اسمبلی کو ختم نہیں کیا جاتا ہے، ڈپٹی اسپیکر کا اقدام غیر آئینی ہے، اسمبلی تحلیل کر کے غیر آئینی عمل کیا گیا، جس کی مذمت کرتےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ معاملے پر عدالت عظمی سے بھی رجوع کر لیا ہے۔ ذوالفقار علی جلبانی کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس گلزار کا نام قبول نہیں ہے، اگر ایسا ہوا تو ظاہر ہوگا کہ جسٹس گلزار تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے پرفل بنچ بننا چاہیئے تھا۔ سپریم کورٹ جلد فیصلہ سنائے، اگر کوئی غیر آئینی اقدام آگے بڑا تو وکلا براداری اس کے خلاف کھڑی ہوگی۔

پاکستان رینجرز کے تعاون سے مختلف یونیورسٹیز میں سکیورٹی اینڈ ڈرگ سیمینار کا اہتمام

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان رینجرز اور اے این ایف کے تعاون سے مختلف یونیورسٹیز میں سکیورٹی اینڈ ڈرگ سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔
ترجمان رینجرز سندھ کے مطابق اے این ایف اور رینجرز سندھ کی جانب سے مختلف یونیورسٹیز میں سکیورٹی اینڈ ڈرگ سیمینار کا اہتمام کیا گیا، ڈی جی رینجرز سندھ اور ڈی جی اے این ایف نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی، سیمینار کا مقصد نوجوانوں کو سکیورٹی اور تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔
ڈی جی رینجرز سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی بحالی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ عوام نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے جبکہ ڈی جی اے این ایف نے منشیات کے سلسلے میں تعلیمی اداروں میں آگاہی پروگرام کی کوششوں کے حوالے سے آگاہ کیا تاہم یونیورسٹیز کی انتظامیہ، طلباء اور طالبات کی جانب سے منشیات کی روک تھام کی کوششوں کو سراہا گیا۔

عمران خان نے آئین سے جو کرپشن کی اس کی مثال نہیں ملتی: خواجہ آصف

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے آئین سے جو کرپشن کی اس کی مثال نہیں ملتی، وہ چالیس چوروں کا علی بابا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی سکیموں سے سب سے زیادہ عمران خان اور ان کی ہمشیرہ نےفائدہ اٹھایا، ساری زندگی عمران خان کے ہاتھ دوسرے لوگوں کی جیبوں میں رہے، کبھی روٹی بھی اپنی جیب سےنہیں کھائی۔ انہوں نے پاکستان کو کنگلا کر دیا، دیوالیہ کر دیا ہے، تمام حربے ناکام ہونے پر اسمبلی تحلیل کر دی۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کامیٹرچالورکھنےکیلئےآئین کوپامال کیا، اسٹیبلیشنٹ کوعلم ہےکہ وہ کیبل کیا تھی، اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، ہم عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے، جنہوں نے آئین و قانون توڑنے میں اعانت کی، ان سب پر آرٹیکل 6 لگے گا، عثمان بزدار عمران خان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بنے گا۔ عمران خان کہتےہیں لوگوں کےبچے بیرون ممالک ہیں، ہم پوچھتے ہیں تمہارے بچے کون سا یہاں ہیں۔

عدالت ریاستی اور خارجہ پالیسی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی: چیف جسٹس

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) غیر معمولی سیاسی صورتحال پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس میں چیف جسٹس نے 31 مارچ کا ڈپٹی اسپیکر کا آرڈر طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کا فوکس صرف ڈپٹی سپیکر کی رولنگ پر ہے، عدالت کی ترجیح ہے کہ صرف اس نقطے پر ہی فیصلہ ہو، عدالت ریاستی اور خارجہ پالیسی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، عدالت نے صرف اقدامات کی آئینی حیثیت کا جائزہ لینا ہے، عدالت پالیسی معاملات کی تحقیقات میں نہیں پڑنا چاہتی، تمام فریقین کو کہیں گے کہ اس نقطے پر ہی فوکس کریں۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ ملک میں موجودہ آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت کر رہا ہے۔ خاتون وکیل نے فریق بنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سارا مسئلہ جس کی وجہ سے بنا اس کو بلایا جائے، اسد مجید نے خط لکھا، ان کو بلایا جائے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فریق بننے کی درخواستیں نہیں سن رہے، آپ بیٹھ جائیں ہم نے سیاسی جماعتوں کے وکلا کو سننا ہے۔
رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا بیان آیا کہ 3 ماہ میں انتخابات ممکن نہیں، کوشش ہے آج دلائل مکمل ہوں اور مختصر فیصلہ آ جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بھی جلدی فیصلہ چاہتے ہیں لیکن تمام فریقین کا مؤقف سنیں گے۔
رضا ربانی نے کہا کہ عدالت نے دیکھنا ہے پارلیمانی کارروائی کو کس حد تک استثنیٰ حاصل ہے، جو کچھ ہوا اس کو سویلین مارشل لا ہی قرار دیا جاسکتا ہے، سسٹم نے ازخود ہی اپنا متبادل تیار کرلیا جو غیرآئینی ہے، 28 مارچ کو عدم اعتماد کی تحریک منظور ہوئی، مگر سماعت ملتوی کی گئی، ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ پڑھی اور ارکان کو آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔
رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے یہ بھی اعلان نہیں کیا کہ تفصیلی رولنگ جاری کریں گے، ڈپٹی اسپیکر نے کس بنیاد پر رولنگ دی کچھ نہیں بتایا، ڈپٹی اسپیکر کے سامنے عدالتی حکم تھا نہ ہی سازش کی کوئی انکوائری رپورٹ، ڈپٹی اسپیکر نے تحریری رولنگ دے کر اپنی زبانی رولنگ کو غیر مؤثر کر دیا۔
رضا ربانی نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین کیخلاف ہے، آئین میں وزیراعظم کو ہٹانے کا طریقہ کار درج ہے، وزیراعظم استعفیٰ دے سکتے ہیں، اگر اکثریت کھودیں تو تحریک عدم اعتماد پر اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے، اگر قرارداد پارلیمنٹ میں آجائے تو وزیراعظم اسمبلیاں تحلیل نہیں کرسکتے، عدالت نے دیکھنا ہے پارلیمانی کارروائی کو کس حد تک استثنیٰ حاصل ہے۔
دلائل میں مزید کہا کہ آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی اور رولنگ کا آپس میں کوئی تعلق نہیں بنتا، ڈپٹی اسپیکر نے آرٹیکل 5 کی تشریح کر کے ارکان پر اطلاق کر دیا، اسپیکر کی رولنگ کا آرٹیکل 95 (2) کے تحت جائزہ لیا جا سکتا ہے، وزیراعظم نے اپنے بیان میں 3 آپشنز کی بات کی، 3 آپشنز والی بات کی اسٹیبلشمنٹ نے تردید کی، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے منٹس اور خط منگوایا جائے، عدالت اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دے کر اسمبلی کو بحال کرے۔
مسلم لیگ ‏ن کے وکیل مخدوم علی خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ آرٹیکل 95 کی ذیلی شق ایک کے تحت عدم اعتماد قرار داد جمع ہوئی، عدم اعتماد کی تحریک پر 152 ارکان کے دستخط ہیں، عدم اعتماد کو 161 ارکان نے پیش کرنے کی اجازت دی، 161 ارکان کی حمایت پر اسپیکر نے عدم اعتماد کی اجازت دی، عدم اعتماد پر مزید کارروائی 31 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ رولز 37 کے تحت 31 مارچ کو عدم اعتماد پر بحث ہونی تھی، 31 مارچ کو قرار داد پر بحث نہہں کرائی گئی، 3 اپریل کو عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی، وزیراعظم اکثریت کھو دیں تو عہدے پر رہنا پارلیمانی جمہوریت کے خلاف ہے۔ جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا تحریک عدم اعتماد پر کب کیا ہونا ہے یہ رولز میں ہے، آئین میں نہیں۔ وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ رولز بھی آئین کے تحت ہی بنائے گئے ہیں۔
جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ تحریک پیش کرنے کی منظوری کیلئے 20 فیصد ارکان ضروری ہیں، 20 فیصد منظوری دیں لیکن ایوان میں موجود اکثریت مخالفت کرے تو کیا ہوگا ؟ وکیل نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پیش ہو جائے تو اس پر ووٹنگ ضروری ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کو رولز کے ذریعے غیر مؤثر نہیں بنایا جاسکتا، تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت رولز میں ہے۔
وکیل مخدوم علی نے دلائل دیئے کہ وزیراعظم برقرار رہیں گے یا نہیں فیصلہ ایوان ہی کرسکتا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ اصل سوال صرف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا ہے۔ وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ اسپیکرکی رولنگ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ کیا عدالت ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا جائزہ لے سکتی ہے ؟ وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ غیر آئینی رولنگ کا جائزہ عدالت لے سکتی ہے، ایک شخص ایوان کی اکثریت کو سائیڈ لائن نہیں کرسکتا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عدالت فی الحال صرف آئینی معاملات کو دیکھنا چاہتی ہے۔ مخدوم علی خان نے کہا کہ عدالت چاہے تو حساس اداروں سے بریفنگ لے سکتی ہے۔