All posts by Khabrain News

پہلی فلم میں کام تاریخ پیدائش کی وجہ سے ملا، بالی وڈ اداکارہ کا انکشاف

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکار جان ابراہم اور اداکارہ راکل پریت سنگھ نے حال ہی میں معروف کامیڈی شو ‘دی کپل شرما شو ‘ میں اپنی آنے والی فلم اٹیک کی تشہیر کے لیے شو میں شرکت کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شو کے دوران راکل پریت سنگھ نے انکشاف کیا کہ انہیں اپنی پہلی فلم کی پیشکش ان کی تاریخ پیدائش کی وجہ سے ہوئی۔
اس بات کا انکشاف کپل کے شو کے ایک حصے میں اس وقت ہوا جب میزبان نے راکل کے بارے میں کچھ افواہوں پر بات کی۔ ان میں سے ایک یہ تھی کہ اداکارہ کو ان کی تاریخ پیدائش کی وجہ سے پہلی فلم کی پیشکش ہوئی۔
اس کی وضاحت کرتے ہوئے راکل نے کہا کہ میں کالج کے پہلے سال میں تھی جب مجھے اپنی پہلی فلم کی پیشکش ہوئی تھی، اس وقت میں نہیں جانتی تھی کہ میں اداکاری کرنا چاہتی ہوں اس لیے میں نے فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا۔
تاہم فلم کے پروڈیوسر نے میرے والد کو فون کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ اپنی بیٹی کو فلم میں کرنے کے لیے راضی کریں۔
راکل پریت نے بتایا کہ پروڈیوسر نے والد سے میری تاریخ پیدائش چیک کرنے کو کہا۔ انہوں نے بتایا کہ نے میری تاریخ پیدائش کے مطابق میں مستقبل میں ایک بڑی، کامیاب اداکارہ بنوں گی اس لیے وہ مجھے لانچ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ میرے لیے کافی حیران کن تھا تاہم میں نے فلم میں کام کرنے کیلئے ہاں کردی۔
واضح رہے کہ راکل نے 2014 میں فلم یاریاں سے بالی وڈ میں قدم رکھا جبکہ اس سے پہلے انہوں نے کئی تامل اور تیلگو فلموں میں اداکاری کی۔

کاجول نے اجے دیوگن کو علیحدگی کی دھمکی کیوں دی؟

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ کی نامور اداکارہ کاجول نے ایک بار اپنے شوہر اجے دیوگن سے علیحدگی اختیار کرنے کی دھمکی دی جس کی اب وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔
بھارتی فلم انڈسٹری اور اسٹارز پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹار اداکار اجے دیوگن ماضی میں متنازع اداکارہ گنگنا رناوت کے ساتھ ایک پروجیکٹ پر کام کررہے تھے کہ اس دوران دونوں کے درمیان تعلقات کی افواہیں پھیلیں۔
ویب سائٹ کے مطابق یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ گنگا رناوت اور اجے دیوگن ایک دوسرے سے گہرے تعلقات استوار کرچکے ہیں، دونوں کے درمیان قربت کی من گھڑت باتوں نے کاجول کو شدید برہمی کا اظہار کرنے پر مجبور کیا۔
ان جھوٹی باتوں میں آکر کاجول نے ایک بار اجے کو دھمکی دی کہ وہ بچوں کو اپنے ساتھ لے کر شوہر سے علیحدہ ہوجائیں گی اور گھر بھی چھوڑ دیں گی۔ بعد ازاں اداکار نے انہیں اعتماد میں لیا یقین دلایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے بلکہ یہ افواہیں ہیں جو میڈیا پر پھیلائی جارہی ہیں۔
ایک انٹرویو میں اجے دیوگن سے اس ضمن میں سوال ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ میڈیا دو لوگوں کو ایک ساتھ تصاویر میں دیکھ کر غلط تشریح کرنے لگتا ہے، میں صرف اپنے کام سے کام رکھتا ہوں اور اپنے نام کے ساتھ کسی کو منسوب کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔

انسانی جینوم کا پہلا ’’مکمل ترین نقشہ‘‘ پیش کردیا گیا

میری لینڈ: (ویب ڈیسک) جینیاتی ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے تقریباً بیس سالہ کوششوں کے بعد، بالآخر انسانی جین کا 100 فیصد نقشہ مکمل کرلیا ہے؛ جو بلاشبہ ایک تاریخی کارنامہ ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ’’ہیومن جینوم پروجیکٹ‘‘ کا آغاز 1990 میں ہوا تھا جس کے تحت انسانی جینوم کا عبوری نقشہ (ڈرافٹ میپ) جون 2000 میں پیش کیا گیا تھا۔
اپریل 2003 میں، جب یہ منصوبہ اختتام پذیر ہوا تو انسانی جینوم کے تقریباً 92 حصے کا نقشہ مکمل ہوچکا تھا۔ یعنی 8 فیصد حصہ تب بھی باقی تھا جسے پڑھنے میں ماہرین کو شدید دشواری ہورہی تھی۔
انسانی جینوم کے یہ حصے ’’ہیٹروکرومیٹک‘‘ (heterochromatic) کہلاتے ہیں جو کروموسومز کے کناروں (ٹیلومرز) پر اور درمیان (سینٹرومرز) میں ہوتے ہیں۔
انسانی جینوم کے ہیٹروکرومیٹک حصے میں ایک ہی طرح کے ’’ڈی این اے‘‘ کی بہت زیادہ تکرار ہوتی ہے جس کے باعث اسے پڑھنا بے حد مشکل ثابت ہورہا تھا۔
اسی دوران 2001 میں مختلف تحقیقی اداروں نے ’’ٹیلومر ٹو ٹیلومر کنسورشیم‘‘ (T2T Consortium) کے عنوان سے ایک نیا عالمی منصوبہ شروع کردیا تھا جس کا مقصد ہر انسانی کروموسوم کو ایک کنارے (ٹیلومر) سے لے دوسرے کنارے (ٹیلومر) تک ’’مکمل‘‘ (یعنی ٹیلومرز اور سینٹرومرز سمیت) اور پوری درستگی کے ساتھ پڑھنا تھا۔
جینیاتی سلسلہ بندی (جین سیکوینسنگ) اور جینیاتی نقشہ کشی (جین میپنگ) کی ٹیکنالوجیز خوب سے خوب تر ہوتی گئیں؛ اور یہ کام آہستہ آہستہ کرکے آگے بڑھتا رہا۔
اب تحقیقی مجلّے ’’سائنس‘‘ کے تازہ شمارے میں ’’ٹی 2 ٹی کنسورشیم‘‘ کی جانب سے انسانی جینوم کا 100 فیصد مکمل اور اب تک کا درست ترین نقشہ پیش کیا گیا ہے جو تمام دنیا کےلیے بلامعاوضہ آن لائن دستیاب ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس نئے اور ’’مکمل ترین‘‘ انسانی جینوم کو T2T-CHM13 کا تکنیکی نام دیا گیا ہے جبکہ یہ انسانی جینوم پر آئندہ تحقیقات کےلیے حوالے کا درجہ بھی رکھتا ہے۔
اس میں ڈی این اے کے 3 ارب 5 کروڑ 50 لاکھ (3.055 بلین) اساسی جوڑوں (base pairs) کی مکمل سلسلہ بندی اور نقشہ کشی کی گئی ہے، جس کے درمیان کوئی وقفہ یا خالی جگہ (گیپ) موجود نہیں۔
انسانی جینوم کے اس نئے نقشے کو مکمل کرتے دوران سائنسدانوں نے ڈی این اے کے مزید 20 کروڑ (200 ملین) اساسی جوڑے بھی دریافت کیے ہیں جن کے بارے میں ہم پہلے نہیں جانتے تھے۔
ان 20 کروڑ اساسی جوڑوں میں 99 نئے جین دریافت ہوچکے ہیں جن میں پروٹین بنانے سے متعلق واضح ہدایات (کوڈز) موجود ہیں۔
ان کے علاوہ، اسی حصے میں تقریباً 2,000 مزید ’’امیدوار جین‘‘ بھی سامنے آئے ہیں، جن کے بارے میں حتمی فیصلے کےلیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
یہی نہیں بلکہ انسانی جینوم کے نئے نقشے میں وہ غلطیاں بھی درست کی گئی ہیں جو سابقہ نقشوں میں موجود تھیں۔
ٹی 2 ٹی کنسورشیم سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جینوم کا یہ مکمل ترین نقشہ ایک بڑے تحقیقی سفر کا پہلا قدم ہے۔
اگلے مرحلے میں مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والے 350 افراد کے جینوم کی نقشہ کشی کرکے، جینوم کا ایک جامع حوالہ جاتی نقشہ مرتب کیا جائے گا جو کسی ایک فرد یا نسل کا نہیں بلکہ پوری کی پوری انسانیت کا نمائندہ ہوگا۔
انسانی جینوم کی مکمل اور اغلاط سے پاک نقشہ کشی کا فوری طور پر تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا لیکن یہ تمام معلومات مستقبل میں کئی امراض کی بہتر جینیاتی تشخیص اور علاج میں ہمارے کام آئیں گی۔

سعودی عرب میں رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا

ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں رمضان المبارک کا چاند نظر آ گیا ہے جس کے بعد خلیجی ممالک میں بروز ہفتہ 02 اپریل کو پہلا روزہ ہوگا۔
سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کےعلاقے حوطہ سدیر میں رمضان کا چاند نظر آیا جبکہ تمیر میں بھی چاند نظر آنے کی شہادت موصول ہوئی۔
علاوہ ازیں ترکی، عراق، یمن، لبنان، تیونس، مصر، امریکا، آسٹریلیا، روس، نیوزی لینڈ شامل ہیں میں بھی 02 اپریل کو ہی پہلا روزہ رکھا جائے گا۔

کرناٹک میں انتہا پسند ہندوؤں نے گائے کی گوشت کی فروخت روک دی

بنگلورو: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست کرناٹک میں طالبات کے حجاب پر پابندی اور ہندو فیسٹیول میں مسلم دکانداروں کو کاروبار سے روکے جانے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کے جتھے نے گائے کے گوشت کی فروخت بھی بند کروادی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں بجرنگ دل کے کارکنان نے سپر اسٹور پر گائے کے گوشت کی فروخت کو روک دیا جب کہ ایک ہوٹل میں حلال گوشت کے پکوان پر ویٹرز کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔
گائے کے گوشت کی فروخت کے خلاف ان پُرتشدد واقعات کا آغاز کرناٹک کے دارالحکومت میں ہندوؤں کی انتہا پسند جماعت کے رہنماؤں کی ایک مہم کے بعد ہوا۔ بجرنگ دل کے رہنماؤں نے بازاروں میں جاکر گائے کے گوشت کی فروخت کے خلاف تقاریر کیں اور مسلم دکانداروں کو ڈرایا دھمکایا۔
انتہا پسند ہندو جماعت کے کارکنان نے پمفلٹس بھی تقسیم کیے جس میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پولیس نے مسلم تاجروں کے مطالبے پر بجرنگ دل کے 6 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس کے بعد مسلم تاجروں کو ہندو فیسٹیول میں اسٹالز لگانے سے روک دیا گیا تھا۔

ملائیشیا اور انڈونیشیا میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا

کوالالمپور: (ویب ڈیسک) ملائیشیا اور انڈونیشیا میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا اور ان ممالک میں پہلا روزہ 3 اپریل کو ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق برونائی میں بھی چاند نظر نہیں آیا اور وہاں بھی 3 اپریل بروز اتوار کو یکم رمضان ہوگا۔
امام کونسل ساؤتھ آسٹریلیا نے اعلان کیا ہے کہ آسٹریلیا میں پہلا روزہ 2 اپریل کو رکھا جائے گا۔
علاوہ ازیں سعودی عرب میں بھی رمضان کا چاند آج دیکھا جارہا ہے۔ پاکستان میں رمضان کا چاند کل دیکھا جائے گا۔

آیا صوفیہ میں 88 برس بعد رمضان المبارک میں نمازِ تراویح کا اعلان

انقرہ: (ویب ڈیسک) ترک حکومت نے استنبول کی تاریخی جامع مسجد آیا صوفیہ میں رمضان المبارک کے مہینے میں 88 سال کے بعد پہلی مرتبہ نماز تراویح ادا کرنے کا اعلان کردیا۔
ترک مذہبی عبادات کی نگرانی کے ذمہ دار علی عرباس دیانت نے اپنے بیان میں کہا کہ شکر ہے کہ ہم 88 سال کے بعد پہلی مرتبہ مسجد میں اس رمضان میں نماز تراویح کے لیے اہلِ ایمان کا خیرمقدم کریں گے، میں پہلی نماز ترایح کی امامت کرتے ہوئے اس خوب صورت لمحے کو محسوس کرونگا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے آغاز جمعہ، ہفتہ یا اتوار کو آغاز کی صورت میں پہلی نماز تراویح آیاصوفیہ میں ادا کی جائے گی۔
تاریخی عمارت جو اس سے پہلے عجائب گھر کے طور پراستعمال ہورہی تھی سال 2020 میں ترک صدر طیب اردوان نے دوبارہ مسجد میں تبدیل کر دیا تھا تاہم گزشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وائرس کی وبا کے باعث نمازِ تراویح ادا نہیں کی جاسکی تھی۔
واضح رہے کہ آیا صوفیہ کی عمارت سب سے پہلے رومی شہنشاہ جسٹینین اوّل کے دور میں 532ء سے 537ء تک عیسائی گرجا گھر کے طور پر تعمیرکی گئی تھی اور اسے بازنطینی سلطنت کا سب سے اہم عمارتی ڈھانچا سمجھا جاتا ہے۔یہ ایک طویل عرصہ آرتھو ڈکس عیسائیوں کے ایک گرجاگھر کے طور پر استعمال ہوتی رہی تھی۔
سن 1453ء میں جب عثمانی سلطان محمد فاتح نے قسطنطنیہ (اب استنبول) شہر کو فتح کیا تھا تو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا۔بعض روایات کے مطابق انھوں نے آرتھوڈکس چرچ سے یہ عمارت خرید کی تھی اور پھر اس کو مسجد میں تبدیل کیا تھا۔
جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال پاشا اتاترک نے خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد 1934ء میں آیا صوفیہ کو ایک عجائب گھر میں تبدیل کردیا تھا لیکن ترکی کی عدالت نے جون 2020ء میں اس کی عجائب گھر کی حیثیت کالعدم قرار دے دی تھی۔ اس کے بعد صدر رجب طیب اردوان نے اس کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا اور 24 جولائی 2020ء کو 86 سال کے بعد پہلی مرتبہ وہاں جمعہ کی نماز ادا کی گئی تھی۔نمازیوں میں خود ترک صدر بھی شامل تھے۔
اس سے قبل یونیسکو نے 1985ء میں آیا صوفیہ کی عمارت کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا اور اسے عالمی ورثہ مقامات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

چھینہ گروپ نے وزیراعلیٰ کیلئے چودھری پرویز الٰہی کی حمایت کر دی

لاہور: (ویب ڈیسک) چھینہ گروپ نے چودھری پرویز الٰہی کی وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے حمایت کر دی ہے۔
پنجاب میں حکومت سازی میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومتی اتحاد کا بڑا بریک تھرو، وزیر اعلیٰ کے امیدوار چودھری پرویزالٰہی سے چھینہ گروپ نے ملاقات کی، ملاقات میں چھینہ گروپ کے 14ارکان پنجاب اسمبلی شریک ہوئے اور پرویز الٰہی کی حمایت کا اعلان کیا۔
ملاقات میں چھینہ گروپ کے ارکان پنجاب اسمبلی غضنفر عباس چھنیہ، عامر عنایت شاہانی، علی رضا خان خاکوانی، اعجاز سلطان بندیشہ ،محمد احسن جہانگیر، گلریز افضل گوندل، خواجہ داؤد سلیمانی، سردار محی الدین کھوسہ، کرنل غضنفر عباس شاہ، تیمور علی لالی، سردار شہاب الدین سیہڑ، فیصل فاروق چیمہ، اعجاز خان، غلام علی، اصغر خان لہری شریک تھے۔
خیال رہے کہ چودھری پرویزالٰہی نے گزشتہ روز بھی چھینہ گروپ سے حمایت کیلئے ملاقات کی، چھینہ گروپ نے حتمی فیصلے کے لئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا تھا اور آج گروپ نے ملاقات میں چودھری پرویز الٰہی کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

فواد چودھری کل وزارت قانون کا قلمدان سنبھالیں گے، وفاقی وزیر کی تصدیق

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) فروغ نسیم کے استعفیٰ دینے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کو وزارت قانون کا قلمدان دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے تعلق رکھنے والے فروغ نسیم نے وفاقی وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
فروغ نسیم کے استعفیٰ کے بعد وزارت قانون کی نشست خالی ہے اور اب یہ عہدہ وزیراعظم عمران خان نے فواد چودھری کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھی کی ہے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد میں 48 گھنٹے ہیں، ہر ایک منٹ اہم ہے، شہبازشریف کے خواب کرچی، کرچی ہونے جا رہے ہیں، باپ، بیٹے کی ضمانت کی منسوخی کے لیے کل عدالت جائیں گے، کل سے مجھے وزارت قانون کا چارج مل رہا ہے۔

3 سال میں 55 لاکھ 50 ہزار روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے، اسد عمر

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ لیبر فورس سروے میں ملک میں روزگار کے مواقع کا جائزہ لیا جاتا ہے، 3 سال میں 55 لاکھ 50 ہزار کے قریب روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ن لیگ کی حکومت میں اتنا اضافہ 5 سال میں ہوا تھا۔
لیبر فورس سروے کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ روزگار زراعت میں ہوتا ہے، ن لیگ کے دور میں 7 لاکھ 20 ہزار کی زراعت کے روزگار میں کمی ہوئی اور ہمارے دور میں زراعت میں 20 لاکھ روزگار کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے روزگار میں صنعت میں 24 لاکھ کا اضافہ ہوا، 11 لاکھ لوگوں کو بیرون ملک ملازمت ملی جبکہ ہمارے منشور میں دو بنیادی اصول لکھے گئے، ہماری اولین ترجیح نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا تھا، روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر ہمارا مذاق اڑایا گیا۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم نے پیداواری شعبوں پر توجہ مرکوز کی، گزشتہ 3 سال سے زراعت میں جو ترقی ہوئی وہ دہائیوں میں نہیں ہوئی، فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا اور کاشتکاروں کو رقم مل رہی ہے، گندم کی قیمت میں 900 روپے سے زیادہ کا اضافہ کیا، فیصل آباد میں ٹیکسٹائل کی صنعت میں اضافہ ہوا مزدور ملنا بند ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حکومت میں ایکسپورٹس میں اضافہ نہیں ہوا جتنا ہمارے ایک سال میں ہوا، ایک کروڑ نوکریوں پر افلاطون اور بڑے اینکرز نے ہمارا بڑا مذاق اڑایا، معیشت کی ترقی کی رفتار جب تک تیز نہیں ہوگی روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہوسکتے، برسر روزگار افراد کی تعداد کی تعداد بڑھ کر 6 کروڑ 73 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔