Tag Archives: جعلسازی کا کیس کس پر بنے گا ؟؟

جعلسازی کا کیس کس پر بنے گا ؟؟

اسلام آباد (صباح نیوز) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اب بات 62اور 63سے آگے نکل گئی ہے شریف خاندان پر جعلسازی کا مقدمہ بنے گا کیونکہ انہوں نے جعلی دستاویزات پیش کیں سپریم کورٹ وزیر اعظم کو نااہل قرار دے سکتی ہے شریف خاندان 8ماہ تک کہتا رہا کہ تمام دستاویزات موجود ہیں اب عدالت سے دستاویزات پیش کرنے کے لیے وقت مانگا جا رہا ہے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے وزیر اعظم کی نااہلی پر عدالت کے خلاف بدزبانی نہیں کی ہم نے 2014میں وزیر اعظم کو نہیں جمہوریت کو بچایا میمو سکینڈل میں نواز شریف سب سے آگے تھے نندی پور پر 45ارب روپے اضافی خرچ کیے گئے نندی پور بہت بڑا کرپشن سکینڈل ہے 58ٹو بی میں فرق ہے کبھی بھی صدر کوئی بہانہ بنا کر ختم کر سکتا ہے 62اور 63 تب لگتا ہے جب وہ ثابت ہوتا مگر اب اس سے بات چڑھ چکی ہے کیونکہ جعلی دستاویزات دی گئی ہے ڈاکومنٹ دے کر پھر ہٹ بھی گئے ہیں اب یہ کریمنل سائیڈ پر بھی آگئے ہیں نااہلی کے ساتھ انہیں کریمنل سائیڈ کا بھی سامنا کرنا پڑے گا ہم اس حق پر ہیں کہ یہ مدت پوری کریں اور الیکشن وقت پر ہوں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ میاں صاحب باوقار، عزت دار بنیں۔ عہدے سے استعفیٰ دیں۔ بھڑکیں نہ ماریں نہیں تو گھسیٹے جائیں گے۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سارا ملک جانتا ہے ہمارے وزری اعظم نوازشریف اور ان کے خاندان نے کیا کیا ہے مگر افسوس کی بات ہے ہمارے وزریاعظم کتنے بے خبر اور معصوم ہیں جو اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو نہیں جانتے۔ جب ضیاءالحق بھٹو کو پھانسی دے رہا تھا پوری دنیا روک رہی تھی یہ بھٹو کی پھانسی پر خوشی سے ہنس رہے تھے۔ شرمیلا فاروقی نے کہا کہ دو جج وزیراعظم کو نااہل قرار دے چکے ہیں۔ ہمیں کسی بات پر فخر یا اعتراض نہیں، فیصلہ تو سپریم کورٹ نے کرنا ہے ایک سال ہو گیا ہے حکومت منی ٹریل نہ دے سکی ہے۔ پیپلز پارٹی لاہور کے صدر عزیز الرحمن چن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت عوام کو صاف پانی جیسی بنیادی سہولت فراہم کرنے میں ب±ری طرح ناکام نظر آر ہی ہے آلودہ پانی دہشت گردی، کرپشن اور توانائی کے بحران جیسے بڑے مسائل سے زیادہ خطرناک صورت اختیار کرچکا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق 24 اضلاع اور 2807 دیہات سے اکٹھے کیے گئے پانی کے نمونوں کے ٹیسٹ کیے گئے تو یہ خوفناک انکشاف ہوا کہ 62 سے 82 فیصد پینے کا پانی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔پانی کے اکثر نمونے بیکٹیریا، آرسینک (سنکھیا)، نائٹریٹ اور دیگر خطرناک دھاتوں سے آلودہ تھے۔صاف پانی کی کمی کے باعث لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ جن سے ہیپاٹائٹس، خسرے اور ہیضہ جیسی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ گندے پانی سے ہونے والے امراض اور دیگر مسائل کی وجہ سے سالانہ ایک سو بارہ ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ پےپلزپارٹی پنجاب شعبہ خواتین کی جنرل سیکرٹری نرگس فےض ملک نے کہا ہے کہ نوازشرےف کو مستعفی ہونا پڑے گا ، سےالکوٹ کے دور ہ کے دوارن نوازشرےف نے کئی جھوٹ بولے ، ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آف شور کمپنی کے انکشاف کے بعد نوازشرےف کا جانا ٹھہر گےا ہے ،مسلم لےگ ن کے قائدےن نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لٹا ہے ،عوام منتظر ہےں کہ ان شہزادوں کے خلاف کب نےب کارروائی کرتا ہے ،پنجاب مےں وزراءپر کرپشن کے ان گنت الزامات ہےں اور جب بھی ان وزراءکے خلاف غےر جانبدار تحقےقات کی گئےں تو وہ بچ نہےں پائےں گے ،ماضی مےں جعلی سروے کراکے مسلم لےگ ن اپنی مقبولےت مےں اضافہ کا ڈھنڈورا پےٹتی رہی لےکن اب عوام کو حقائق کا علم ہوگےا ہے۔ پیپلز پارٹی لاہور کے صدر عزیز الرحمن چن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت عوام کو صاف پانی جیسی بنیادی سہولت فراہم کرنے میں بُری طرح ناکام نظر آر ہی ہے آلودہ پانی دہشت گردی، کرپشن اور توانائی کے بحران جیسے بڑے مسائل سے زیادہ خطرناک صورت اختیار کرچکا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق 24 اضلاع اور 2807 دیہات سے اکٹھے کیے گئے پانی کے نمونوں کے ٹیسٹ کیے گئے تو یہ خوفناک انکشاف ہوا کہ 62 سے 82 فیصد پینے کا پانی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ پانی کے اکثر نمونے بیکٹیریا، آرسینک (سنکھیا)، نائٹریٹ اور دیگر خطرناک دھاتوں سے آلودہ تھے۔صاف پانی کی کمی کے باعث لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہاہ ےکہ نوازشریف نے جھوٹے دستاویزپیش کیے،نوازشریف تاحیات ناہل ہونے کےلائق ہیں،پاکستان کاپاک ایوان آلودہ نہیں ہونا چاہیے۔بدھ کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے دعوی کیاکہ پانامہ کیس سے متعلق نواز شریف نے جھوٹے بیان دیئے۔ لطیف کھوسہ نے کہاکہ نوازشریف تاحیات نااہل ہونے کےلائق ہیں۔وزیراعظم کے وکیل کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔لطیف کھوسہ نے بتایاکہ نوازشریف نے ڈھائی گھنٹے بعدخالوکوپہچانا۔ ان کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات پیش کرنا بڑاجرم ہے۔ انھوں نے مزیدبتایاکہ تصدیق پر ثابت ہوا کہ مریم نواز ہی اصل بینیفیشل ہیں۔ مہرےن انور راجہ نے کہا کہ نوازشرےف جتنے چاہے جلسے کرلیں ان کواقتدارچھوڑنا ہوگا ، ایک بیان میںانہوں نے کہاکہ نوازشرےف کا دورہ سےالکوٹ ناکام ہوگیا ، تاجروں نے نوازشرےف پر عدم اعتماد کردیا، نوازشرےف نے ہمےشہ مشکل وقت میں عوام سے مدد مانگی ہے اور جب وقت گزر گیا تو انہوں نے عوام سے منہ موڑ لیا ، انہوں نے کہاکہ پوری قوم اس وقت پےپلزپارٹی کے ساتھ کھڑی ہے ، عوام جانتے ہےں کہ پےپلزپارٹی ہی ملک کی سب سے بڑی قوت ہے۔ شریف برادران کی نا اہلی اور سزا ایک ساتھ ہوگی ،عدالتی فیصلہ آنے سے پہلے نواز شریف خاندان اقتدار سے باعزت الگ ہو جائے جب فیصلہ آگیا تو ان کو جانے کی ضرورت نہیں فیصلہ دینے والے خود ہی گھر بھیج دیتے ہیں ۔ سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کرانے کی سزا پانچ سال ہے اگر شریف خاندان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پڑھا ہوتا تو یہ سوال نہ اٹھایا جاتا کہ ہمارا قصور کیا ہے ۔سابق چیئرمین سینیٹ اور سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ جے آئی ٹی میں دیئے گئے بیانات اور سوالات کے جوابات سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریکارڈ کا حصہ بن چکے ۔ شریف خاندان کے پاس ناجائز ذرائع سے بنائی گئی جائیدادوں کاروبار اور اثاثہ جات کے درست دستاویزاتی ثبوت موجود نہیں ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نواز شریف کے خلاف غلط بیانی جعلی کاغذات پیش کرنے پر نااہلی کے ساتھ پانچ سال کی قید کی سزا بھی دے سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غلط بیانی پر ممبران پارلیمنٹ نااہل ہو چکے ہیں۔ پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ نوازشریف جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں اور جعلی دستاویزات پیش کر رہے ہیں،14 اگست سے پہلے قوم کو خوشخبری اور آزادی ملے گی، پاکستان میں حاکم اعلیٰ کا احتساب شروع ہو چکا۔ اب ملک مہذب ممالک کی طرح کرپشن سے پاک ہو گا۔ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے رہنما¶ں سردار لطیف کھوسہ، منظور احمد وٹو، ندیم افضل چن اور فیصل کریم کنڈی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے فیصلے کے مطابق آج بھی پیپلزپارٹی کا وفد سپریم کورٹ کی سماعت میں موجود رہا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ جمع ہو چکی ہے۔ نوازشریف کے بیانات اور دستاویزات جھوٹے نکلے ہیں۔ منی لانڈرنگ کے ذریعے سے اثاثے بنائے گئے انہوں نے کہا کہ اس کیس میں نوازشریف تاحیات نااہل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جے آئی ٹی کو دھمکیاں دی گئیں لیکن پھر بھی جے آئی ٹی نے اپنا کام مکمل کیا۔ اب نوازشریف کے وکیل کے پاس دینے کے لئے کوئی دلائل نہیں ہیں۔ نوازشریف جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں اور جعلی دستاویزات پیش کر رہے ہیں جو جھوٹ بولنے سے بھی بڑا جرم ہے جبکہ وزیر خزانہ کی آج سپریم کورٹ میں جو درگت بنی وہ سب کے سامنے ہے۔
پیپلزپارٹی