Tag Archives: APP71-04 RAWALPINDI: December 04 – General James Mattis. US Secretary of Defence called on Chief of Army Staff (COAS) General Qamar Javed Bajwa at General Headquarters. APP

ڈومور نہیں ،پاکستان کے تحفظات دور کرینگے

اسلام آباد، راولپنڈی ( وقائع نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی وزیر دفاع سے ملاقات میں بھارت کی جانب سے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی جس میں افغانستان سمیت خطے کی سیکیورٹی صورت حال اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے پاک امریکا تعلقات کی طویل تاریخ بالخصوص خطے میں امن کے لیے موجودہ مثبت کوششوں کو سراہا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات میں کہا کہ پاکستان نے امن کے لیے اپنی استطاعت اور وسائل سے زیادہ کام کیا اور ہم بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پ±رعزم ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے افغان مہاجرین کی باعزت طریقے سے جلد واپسی اور افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات کا بھی اظہار کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق جیمز میٹس نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے موثر کاررائیوں کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر پاکستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جیمز میٹس نے کہا کہ امریکا پاکستان کے حقیقی تحفظات کے تدارک کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان سے کوئی مطالبہ کرنا نہیں ہے لیکن ہم مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے پاکستانی موقف کو سمجھنے پر امریکی وزیر دفاع کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امریکا سے سوائے معاملات کو سمجھنے کے کسی بھی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔پاک فوج کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہم نے اپنی سرزمین سے شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کیا اور جو تخریب کار افغان مہاجرین کے لیے پاکستان کے جذبہ مہمان نوازی کا غلط فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ہم ان سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف اور امریکی وزیر دفاع نےباہمی خدشات کو دور کرنے کے لیے مخصوص شعبوں میں مستقل تعاون پر اتفاق کیا۔دوسری جانب امریکی سفارت خانے کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جیمز میٹس نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کوسراہا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا مل کر افغان امن عمل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔اعلامیے کے مطابق جیمز میٹس نے پاکستانی حکام سے کہا کہ اپنی سرزمین سے دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے خاتمے کی کوششیں دگنی کی جائیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیر دفاع جنرل جیمز میٹس نے پیر کو یہاں وزیراعظم ہاﺅس میں ملاقات کی، امریکی وزیر دفاع کی حیثیت سے جنرل جیمز میٹس کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے، امریکی وزارت دفاع کے سینئر حکام اور پاکستان میں امریکی سفیر بھی ملاقات میں موجود تھے جبکہ وزیراعظم کی معاونت دفاع، خارجہ امور اور داخلہ کے وزراءاور متعلقہ وزارتوں کے سینئر حکام نے کی۔ امریکی وزیر دفاع جنرل جیمز میٹس نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد پاکستان کے ساتھ دیرپا، مثبت اور مستقل تعلقات کےلئے مشترکہ بنیادیں تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کے تناظر میں وہ پاکستان کی جانب سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں دی جانے والی قربانیوں اور جانوں کے ضیاع کے بارے میں پوری طرح آگاہ ہیں اور وہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کی ذاتی طور پر قدر کرتے اور اسے عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جنرل میٹس نے خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کے مشترکہ مقصد کےلئے جاری اور قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکہ کے ساتھ دیرپا تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تعاون کو بڑھانے اور اشتراک کار کو مستحکم بنانے کے لئے وسیع البنیاد مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کا ہے۔ انہوں نے امریکی وزیر دفاع سے اتفاق کیا کہ خطے میں پائیدار استحکام کےلئے افغانستان میں امن اور سلامتی کا مقصد حاصل کرنے میں پاکستان اور امریکہ دونوں کی مشترکہ دلچسپی ہے۔ انہوں نے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے امریکی عزم کو بھی سراہا۔ امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کےلئے انسداد دہشتگردی کی حالیہ کارروائیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار سال کے دوران حاصل کی گئی اپنی کامیابیوں کو مزید بڑھانے کےلئے ملک بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیوں کو جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں اور پوری قوم دہشتگردی کو کسی بھی صورت میں حتمی طور پر ختم کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی سیکرٹری دفاع جیمز میٹس نے پیر کو یہاں ملاقات کی۔ وزیر دفاع خرم دستگیر خان، وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ ناصر جنجوعہ ، ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجنس لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور دیگر سینئر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈیوڈ ہیل بھی اس موقع پر موجود تھے۔