لندن(ویب ڈیسک)سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چند آسان طریقوں سے آپ معلوم کر سکتے ہیں کہ آپ کا دماغ مردانہ ہے یا زنانہ۔ایک لمحے کے لیے سکون سے بیٹھ جائیے اور اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں ڈال کر مضبوطی سے پکڑئیے۔ اب معائنہ کیجئے کہ آپ کا کون سا انگوٹھا اوپر ہے؟ اگر آپ کے دماغ میں مردانہ پن غالب ہے تو آپ کا بائیں ہاتھ کا انگوٹھا اوپر ہو گا اور اگر زنانہ پن غالب ہے تو ممکنہ طور پر آپ کے دائیں ہاتھ کا انگوٹھا اوپر ہو گا۔ اب اپنے ہاتھوں کو کھولیے اوراپنی انگلیوں خاص طور پر شہادت کی انگلی اور چھنگلی کے ساتھ والی انگلی (رنگ فنگر) کو دیکھیے۔ آپ دیکھیں گے کہ عموماً مردوں میں چھنگلی کے ساتھ والی انگلی شہادت کی انگلی سے قدرے لمبی ہوتی ہے جبکہ خواتین میں عموماً دونوں انگلیوں کی لمبائی یکساں ہوتی ہے۔حیران کن طور پر آپ کے ہاتھ آپ کے دماغ کی جنس کو ظاہر کرتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے آپ کا دماغ آپ کی جنس کا عکاس ہوتا ہے۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ مرد مخفی حقائق اور اشیاءمثلاً کاروں وغیرہ سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔دوسری طرف خواتین ذہنی ہم آہنگی اور دوسروں کے احساسات اور ضروریات کو سمجھنے اور پورا کرنے کی صلاحیت میں مردوں سے بہتر ثابت ہوئی ہیں۔
Tag Archives: brain
دماغی بیماریوں کو کم کرنے کا ایک بہترین نسخہ
لندن (ویب ڈیسک) برطانوی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سرسبز اور درختوں والے مقامات پر چہل قدمی سے دماغی صلاحیت بہتر ہوتی ہے ۔یارک یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے ماہرین کی جانب سے کی گئے مشترکہ سروے کے مطابق عمررسیدہ افراد اگر زیادہ وقت سرسبز و شاداب مقامات پر گزاریں توان کی دماغی صلاحیت اور مزاج پر گہرے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین نے اس منصوبے کے تحت درجنوں افراد کو سروے میں شامل کیا۔ تجربے میں بزرگ اور عمررسیدہ خواتین و حضرات کو شہری ماحول اور سبز ماحول سے گزرنے کو کہا گیا اور اس دوران الیکٹرو اینسیفیلوگراف (ای ای جی ) سے ان کی دماغی کیفیات نوٹ کی گئیں۔ اس میں 65 سال سے زائد عمر کے 95 لوگوں کے سروں پر ای ای جی آلہ لگا کر انہیں مصروف شہری ماحول اور سبزہ بھرے راستوں سے گزرنے کو کہا گیا۔اس دوران ان افراد کی ویڈیو بھی بنائی گئی اور شرکا سے کہا گیا کہ وہ اس سفرمیں اپنے تاثرات بھی بیان کرتے رہیں، سروے سے پہلے اور بعد میں ان سے سوالات بھی کیے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہا تمام شرکا نے پرسکون اور سبز راستوں کو پسند کیا جبکہ پرہجوم شہری جگہوں سے انہیں الجھن کا سامنا کرنا پڑا۔تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ شہر پھیلتے جارہے ہیں اور بزرگ افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ شہری علاقوں کو کسی نہ کسی طرح سرسبز و شاداب رکھا جائے تاکہ لوگ وہاں سے ذہنی سکون حاصل کرسکیں کیو نکہ یہ کم خرچ میں دماغی بیماریوں کو کم کرنے کا ایک بہترین نسخہ ہے۔