Tag Archives: ch nisar ali khan

افتخار کی جارحانہ اننگز رائیگاں، نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دے دی

5 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دے دی۔

نیوزی لینڈ کے 164 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم 159 رنز پر ڈھیر ہوگئی، اس شکست کے باوجود گرین شرٹس کو سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے۔

لاہور میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کافیصلہ کیا

میرا مشورہ مان لیا جاتا تو آج (ن) لیگ کی حکومت ہوتی، چوہدری نثار

واہ کینٹ (ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج ملک میں (ن) لیگ کی حکومت ہوتی۔ چوہدری نثار علی خان نے واہ کینٹ میں سابق کونسلر ملک سعید نواز کے گھر  پر اپنے حلقہ احباب کے ساتھ ملاقات کی ۔اس موقع پر انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال اور اپنے سیاسی کیریئر کے حوالے سے بات چیت کی۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں (ن) لیگ چھوڑ چکا ہوں اور میاں نواز شریف کو آج کے حالات سے بچانا چاہتا تھا، اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج (ن) کی حکومت ہوتی اور وزیر اعظم نواز شریف نہ ہوتے تو شہباز شریف ہوتے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ لوگوں کو مجھ سے سوال کرنا چاہئے تھا کہ عام انتخابات میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیکر جیتنے والے ضمنی الیکشن میں حکومت ہونے کے باوجود کیوں صرف 64 ہزار ووٹ حاصل کر سکے،  میں صوبائی سیٹ پر  34 ہزار سے زائد کی برتری سے جیتا ہوں جب کہ قومی اسمبلی کے رزلٹ حیران کن تھے۔چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ آج گالم گلوچ کا دوسرا نام سیاست ہو گیا ہے اور سیاست میں کردار کی شفافیت انتہائی ضروری ہے، میں اقتدار کے چکر میں کبھی نہیں رہا۔ میں نے اپنے ضمیر کے مطابق 35 سال خدمت کی سیاست کی ہے، سیاست کا یہ سفر جاری و ساری رہے گا۔

کرکٹ نہیں کھیل رہا کہ فرنٹ فٹ یا بیک فٹ پر جاؤں، چوہدری نثار

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ میں کرکٹ نہیں کھیل رہا کہ فرنٹ فٹ یا بیک فٹ پر جاؤں۔سینیٹ انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ  گزشتہ روز میں نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی تو یہ بات بھی خبروں کی زینت بن گئی، پارلیمانی پارٹی میں شرکت نہ کرنا کوئی خبر نہیں، پارلیمانی پارٹی میں شرکت کے لیے  سب ارکان کو دعوت دی جاتی ہے لیکن میں 4 سال کے دوران ہونے والے کسی بھی اجلاس میں نہیں گیا بلکہ جب نوازشریف وزیراعظم تھے اس وقت بھی میں نے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شا ہدخاقان عباسی سے اتفافیہ ملاقات ہوگئی تاہم ووٹ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

چوہدری نثار کے بعد ایک اور ن لیگی رہنمامیدان میں

اسلام آباد (آن لائن) سابق وفاقی وزیر برائے داخلہ چوہدری نثار علی خان کے بعد ایک اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سابق سینیٹر ظفر علی شاہ نے لیگی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے اور کہا ہے کہ نا اہلی کے بعد نواز شریف ان کے لیڈر نہیں رہے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ نوازشریف کرپٹ نکلے گا ان کے چاپلوس مشیروں نے ان کو اس حال تک پہنچایا ہے میں اب اعلی عدلیہ کے ساتھ ہوں نوازشریف کے ساتھ نہیں۔ انتخابات ا ور سینیٹ کے انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے سپریم کورٹ کے ذریعے کوئی فیصلہ سامنے آ سکتا ہے۔ خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک مسلم لیگ ن کے رکن ہیں انھیں نکالا نہیں گیا مگر وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتے اور نوا زشریف کی موجودہ پالیسیوں سے وہ اتفاق نہیں کرتے کیونکہ وہ اعلی عدلیہ سے محاذ آرائی شروع کر چکے ہیں اور یہ کسی صورت قبول نہیں ہے جولائی میں جب پاناما کیس کا فیصلہ آیا تو مجھے امید نہیں تھی کہ شریف فیملی پر کرپشن ثابت ہو جائے گی مجھے اس پر حیرانگی ہوئی کہ ملک کا وزیراعظم ایسا بھی ہو سکتا ہے اس تمام تر صورتحال کے بعد میں نے اپنی قیادت کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ عدلیہ کا فیصلہ مان لیں مگر نوازشریف کسی بات کو سننے کے لیے تیار نہیں ہیں اس لیے میں نے خود کو الگ کرلیا یہ مجھے جو مرضی کمیٹی سے نکال دیں میں آج بھی ن لیگ کا رکن ہوں۔

 

چوہدری نثار کے گھر پر حملہ، مظاہرین نے گیٹ توڑ دیا

 راولپنڈی(ویب ڈیسک) دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن پر ردِ عمل کرتے ہوئے مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اور گارڈز نے حالات پر قابو پالیا۔ تفصیلات  کے مطابق فیض آباد دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بعد پورے ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں اور مختلف شہروں میں فورسز و مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ مظاہرین کی بڑی تعداد سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے گھر پر بھی حملہ کیا اور ان کے گھر کا گیٹ توڑ دیا اور گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اورگارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا۔مظاہرین حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے ہیں جب کہ (ن) لیگ کے قائدین کے خلاف بھی نعرے لگائے جارہے ہیں۔ مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا محاصرہ کررکھا ہے جب کہ پولیس کی بھاری نفری سابق وزیرداخلہ کے گھر پر تعینات کردی گئی ہے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فیض آباد سمیت ملک بھر میں ہونے والے دھرنوں کے خلاف ہونے والے آپریشنز کو روکا جائے اور وفاقی وزیرِقانون زاہد حامد کو فی الفور برطرف کرکے کارروائی کی جائے۔

ایک طرف عدالتی فیصلے ،دوسری طرف محاذ آرائی ، چوہدری نثار کا قیادت کو دوٹوک پیغام

ٹیکسلا(ویب ڈیسک)سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلوں پر من وعن عمل اور محاذ آرائی کی سیاست بند ہونی چاہیے۔ٹیکسلا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رہنما چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں حکومت میں نہیں لیکن میری پارٹی کی حکومت ہے اور میں باہر بیٹھ کر تنقید نہیں کرسکتا، اپنی جماعت کے ساتھ ہوں اور ہمیشہ رہوں گا لیکن اداروں سے ٹکراؤ والے بیان پر اب بھی قائم ہوں، محاذ آرائی کی سیاست بند اور عدالتی فیصلوں پر من و عن عمل ہونا چاہئیے۔ حکومت کو اپوزیشن کے علاوہ پارٹی کے اندر سے بھی احتساب کا سامنا ہو تو زیادہ بہتر ہے، پارٹی کی مشاورت سے جو بھی فیصلہ ہو قابل قبول ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس رپورٹ کو منظر عام پر لایا جانا چاہئے، اس معاملے میں کسی مرحلہ پر مریم نواز کا نام نہیں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہریت بیچی جاتی ہے اور اس کے لیے وزارت داخلہ کے ملازمین کے علاوہ سیاست دان بھی سفارشیں کرتے رہے ہیں، میں نے اپنی دور وزارت میں 33 ہزار پاسپورٹ منسوخ اور لاکھوں شناختی کارڈز بلاک کیے، کسی مہاجر کو دھکیل کر ان کے وطن واپس نہیں بھیجا جاسکتا، کوشش ہے کہ مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس بھیجا جائے، افغان شہری پاکستان میں مقیم ہیں اور کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں تو کوئی ابہام نہیں مہاجرین کو پاکستان میں رہنے کا حق حاصل ہے۔

کسی غلط فہمی میں نہ رہنا ورنہ ۔۔۔چوہدری نثار نے بڑی دھمکی دے ڈالی

مری(ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شیخ رشید کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ شیخ رشید کسی غلط فہمی میں نہ رہیں وہ ان کے مشرف اور دیگر ادوار کے سیاسی اوراق کھول سکتا ہوں۔روات کے قریب ساگری میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے اور نواز شریف نے پارٹی کی ایک ایک اینٹ رکھی، شیخ رشید اپنی سیاست کریں، مجھے میری کرنے دیں۔چوہدری نثار نے کہا کہ شیخ رشید کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، میں ان کے مشرف اور دیگر ادوار کے سیاسی اوراق کھول سکتا ہوں۔سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جتنا ترقیاتی کام اس حلقے میں کرایا پاکستان میں کہیں نہیں ہوا، آج کارکن سینہ تان کے میرے لیے ووٹ مانگ سکتے ہیں۔

نثار کی ناراضی ،اصل وجوہات سامنے آگئیں ،کیا چاہتے تھے ،کیا ہو گیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چودھری نثار علی خان کا پارٹی سے شکوہ یہ ہے کہ مجھے سینئر موسٹ ہونے کے باوجود وزیر اعظم یا وزیر خارجہ کیوں نہیں لگایا گیا۔ معروف تجزیہ کار نے انکشاف کیا ہے کہ چودھری نثار علی خان کا اپنی جماعت سے یہ شکوہ ہے کہ مجھے وزیر اعظم کیوں نہیں بنایا مجھے وزیر خارجہ کیوں نہیں لگایا اور میرے مخالف خواجہ آصف کو کیوں لگایا گیا میاں نواز شریف دیکھتے رہے۔ تمام ناراضگیوں کے باوجود چودھری نثار پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ امریکہ میں انڈین لابی بہت مضبوط ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کی امریکی نائب سے ملاقات نارمل تھی۔ ٹرمپ کی طرح انہوں نے بمباری نہیں کی ”ہتھ ہولا رکھا“ فیصلہ ہو چکا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف کارروائی ہونی ہے۔ پہلے وزارت جائے گی پھر وہ عدالتوں میں پیشیاں بھگتیں گے وطن واپسی پر گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں۔

بی بی سی کا چوہدری نثار بارے تبصرہ ،حیران کن انکشافات

اسلام آباد (نیٹ نیوز) حکمران جماعت کے اندر جو بحث چل رہی ہے کیا وہ محض افراد کے درمیان ذاتی نوک جھوک ہے یا مسلم لیگ ن میں ہونے والی ایک سنجیدہ پالیسی بحث ہے جو غلط وقت پر غلط طریقے سے میڈیا کی زینت بن گئی۔خواجہ آصف کے کابینہ کے سابق ساتھی چوہدری نثار علی خان نے اپنا گھر ٹھیک کرنے کا مطلب یہ لیا کہ جیسے امریکی حکام افغانستان میں شدت پسند حملوں کا ذمہ دار پاکستان سے کام کرنے والی شدت پسند تنظیموں کو ٹھہراتے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستانی حکام سے ‘ڈو مور’ کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، ‘اپنا گھر ٹھیک کرنا’ دراصل اسی امریکی طرز فکر کی تائید ہے۔ چوہدری نثار علی خان اور خواجہ آصف کے درمیان کشیدگی کافی پرانی ہے لیکن خود ان کے ساتھیوں کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ سابق وزیر داخلہ اتنے حساس قومی معاملے کو استعمال کرتے ہوئے خواجہ آصف کو نیچا دکھانے کی کوشش کریں گے۔اسی لیے خود وزیراعظم خواجہ آصف کی تائید میں سامنے آئے اور کہا کہ شدت پسندی میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائی اپنے ملک میں امن کے لیے ضروری ہے۔خواجہ آصف کے کابینہ کے ساتھی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی انہی کا ساتھ دیا اور چوہدری نثار کو بتایا کہ اپنا گھر ٹھیک کرنے سے مراد اس نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا ہے جو خود چوہدری نثار نے بنایا تھا لیکن اس پر عمل نہیں ہو سکا۔چوہدری نثار نے صورتحال کو اپنے اس بیان سے مزید گھمبیر بنایا کہ یہ وزرا اس طرح کی باتیں اس وقت تو نہیں کرتے تھے جب نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس میں اس پر بحث ہوتی تھی۔چوہدری نثار نے شاید اپنی بات میں وزن ڈالنے کے لیے یہ بھی بتایا کہ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر اپنی تقریر میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حکومتی ارکان کے بیانیے کے برعکس دنیا سے ‘ڈو مور’ کا مطالبہ کیا۔تو کیا یہ محض مسلم لیگ کے موجودہ اور ناراض رہنماو¿ں کے درمیان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش میں دیے گئے بیانات ہیں یا حکمران جماعت کے اندر ایک بہت حساس موضوع پر پالیسی بحث کا حصہ دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی اس زیر تعمیر پالیسی کے خلاف پہلی آواز بھی مسلم لیگ ن کے اندر سے آ رہی ہے۔ اور ایسے رہنما کی طرف سے آ رہی ہے جو حال ہی میں حکومت سے اپنا رستہ الگ کر چکے ہیں گو کہ پارٹی سے وہ ابھی تک الگ نہیں ہوئے۔یہاں ایک نئی بحث بھی چل نکلی ہے کہ چوہدری نثار کے اس حکومت مخالف محاذ میں انہیں مسلم لیگ کے اندر سے کتنے رہنماو¿ں اور ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ کو چوہدری نثار کی قومی اسمبلی میں اسی موضوع پر تقریر کے دوران بجنے والے ڈیسک بتا رہے تھے کہ سینیئر لیگی رہنما اس راہ کے اکیلے مسافر نہیں ہیں۔

”کہاں جاتے ہیں،کس سے ملتے ہیں “جاسوسی شروع

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چوہدری نثار کی باتیں ن لیگ کے کرتا دھرتا حلقوں کو ناگوار گزرنے لگیں اسی لیے تو نواز شریف کے دیرینہ ساتھی کی جاسوسی کا فیصلہ کر لیا گیا‘ خفیہ رپورٹس مریم نواز تک پہنچائی جائیں گی۔ چودھری نثار کے بیانات سے پارٹی قیادت کو سخت تشویش ہے جس میں سابق وزیر داخلہ نے مریم نواز کو لیڈر نہ ماننے کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی اپنا گھر ٹھیک کرنے سے متعلق خواجہ آصف کے بیان پر کڑی تنقید کی‘ ووٹ کے تقدس کی بحالی کے پارٹی طریقہ کار سے اختلاف کیا‘ پارٹی کو فوج اور عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی سے گریز اور گورننس بہتر بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ چوہدری نثار کا یہ انداز ن لیگ چلانے والوں کو برا لگ گیا اس لیے تو نواز شریف کے دیرینہ ساتھی کی سیاسی سرگرمیاں مانیٹر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ سابق وزیر داخلہ سے ملاقات کرنیوالوں کی بھی کڑی نگرانی ہوگی اور مانیٹرنگ کی تمام رپورٹس صرف مریم نواز کو بھجوائی جائیں گی۔