دبئی (ویب ڈیسک) دبئی ٹیسٹ میں چوتھے دن کھیل کے اختتام پر آسٹریلیا نے پاکستان کے 462 رنز کے ہدف کے جواب میں 3 وکٹوں پر136 رنز بنا لیے۔دبئی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا، قومی ٹیم کو جیت کے لیے 7 وکٹیں درکار ہیں جب کہ کینگروز کو کامیابی کے لیے مزید 326 رنز بنانے ہیں، بظاہر اسپن بالنگ اٹیک کی وجہ سے قومی ٹیم کی میچ پر گرفت مضبوط نظر آتی ہے۔دوسری اننگز میں آسٹریلوی اوپنرز نے پراعتماد آغاز کیا اور پہلی وکٹ پر 87 رنز جوڑے جس کے بعد ایرون فنچ 49 کے انفرادی اسکور پر محمد عباس کی گیند پر ایلبی ڈبلیو ہوگئے، پہلی وکٹ گرنے کے بعد شان مارش اور مشل مارش بھی بغیر کھاتہ کھولے87 کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئے، انہیں بھی محمد عباس نے آؤٹ کیا۔پاکستان نے آخری سیشن میں تین اہم وکٹیں حاصل کرکے آسٹریلیا کو دباؤ میں لے لیا، آج جب کھیل ختم ہوا تو کینگروز نے 136 رنز بنا لیے تھے، عثمان خواجہ 50 اور ہیڈ 34 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔گزشتہ روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر45 رنز بنائے تھے تاہم آج جب کھیل شروع ہوا تو 65 رنز کے اضافے کے بعد امام الحق 48 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جب کہ کچھ ہی دیر بعد حارث سہیل بھی پویلین لوٹ گئے جس کے بعد اسد شفیق اور بابر اعظم نے 71 رنز کی شراکت قائم کی، اسد شفیق نے 41 اور بابر اعظم نے 28 رنز بنائے۔ٹیسٹ میچ کے پہلے دن قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ تو پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز محمد حفیظ اور امام الحق نے انتہائی پراعتماد انداز میں کیا اور دونوں اوپنرز نے 205 رنز کی شراکت قائم کی، پاکستان کی جانب سے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا گیا جس کی بدولت قومی ٹیم نے 482 رنز بنائے۔پہلی اننگز میں قومی ٹیم کی جانب سے محمد حفیظ اور حارث سہیل نے سنچری جب کہ اسد شفیق اور امام الحق نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے اور اننگز ڈکلیئر کردی، پاکستان کی جانب سے امام الحق نے 48، اسد شفیق نے 41 اور حارث سہیل نے 39 رنز بنائے۔آسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز میں اوپنرز نے 142 رنز کا آغاز فراہم کیا، عثمان خواجہ نے 85 اور ایرون فنچ نے 62 رنز بنائے تاہم اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد آسٹریلیا کا کوئی بھی کھلاڑی وکٹ پر کھڑا نہ رہ سکا اور پوری ٹیم 202 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔پاکستان کی جانب سے بلال آصف نے صرف 36 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد عباس نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔