اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کا یوتھ کنونشن جاری تھا کہ وہاں پولیس نے چھاپہ مارا اور کارکنوں پر لاٹھی چارج شروع کر دیا اور متعدد کو پولیس وینز میں بھر کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پر امن یوتھ کنونشن پر پولیس نے دھا وا بول دیا ،شاہ محمود نے کارکنوں کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ ہم باہر ہوں یا اندر ہمارے احتجاج میں کمی نہیں آئے گی ،کرپٹ نظام کو ختم کرنے کیلئے عوام کو جدوجہد جاری رکھنی ہے ،شاہ محمود قریشی کے مطابق پولیس نے خواتین پر لاٹھی چارج کیا گیا ،پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ،آئی جی اسلام آباد بتائیں کس قانون کے تحت گرفتاریاں کی جا رہی ہیں ،پی ٹی آئی کنونشن جو ان ڈور جاری تھا ،شاہ محمود قریشی کے مطابق پولیس نے دھا وا بول دیا ،پاکستان میں جمہوریت نہیں بادشاہت ہے ۔پولیس کے چھاپے کے بعد شاہ محمود قریشی اور اسد عمر فوراً موقع پر پہنچے اور اس اقدام کو پولیس گردی اور غیرجمہوری و غیرقانونی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین کارکنوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے غیرمسلح اور پرامن کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ اسد عمر نے بتایا کہ وہ تین گھنٹے قبل ڈی سی سے بات کرکے جلسے کی اجازت لے چکے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ڈور جلسہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں تھا۔
Tag Archives: imran khan
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے عمران خان کیخلاف ایکشن لے لیا
لاہور (نیوز ڈیسک) وزیر اعلی شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا مجھ پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے جبکہ عمران خان نے ماضی میں بلند و بانگ الزامات لگائے لیکن ثبوت کوئی نہیں دیا۔انہوں نے کہا عمران خان نے میٹرو بس پر 70 ارب لگنے کا دعویٰ کیا تھا اس کے علاوہ اتفاق فاو¿نڈری کا سریا لگنے کا الزام لگا حالانکہ کے وہ کئی سالوں سے بند ہے۔مجھ پر جتنے الزام لگے ا?ج تک ایک دھیلے کا ثبوت نہیں دیا گیا۔شہباز شریف نے کہا عمران خان اسلام آباد کو بند نہیں کرنا چاہتے بلکہ سی پیک کو بند کرنا چاہتے ہیں۔ سی پیک کیخلاف سازشوں میں یہ مودی سے بھی آگے نکل گئے۔2014 کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان کا دورہ نہیں کر سکے تھے۔عدالت سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرونگا کہ میرے کیس کی سماعت روز کی بنیاد پر کیا جائے ،عمران خان نے جھوٹ کی انتہا کر دی ،قسم کھاتا ہوں جو کہوں گا سچ کہوں گا ،عمران خان کیخلاف 26ارب روپے ہر جانے کا دعویٰ دائر کر رہا ہوں ،دھرنوں سے سی پیک منصوبے میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں ،عمران کو سی پیک منصوبے پر برق رفتار سے کام کرنے پر افسوس ہے ،عمران مخالفت میں پاک چین دوستی کا رشتہ بھی بھول گئے ،شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ،شہباز شریف نے کہا کہ اب خاموش نہیں رہونگا ،عمران اب تک میرے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کر سکے ،عمران کا منصوبہ اسلام آباد بند کرنا نہیں بلکہ پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنا ہے
عمران کے اعلان نے حکومتی ایوانوں میں کھلبلی مچا دی
ملاکنڈ(نیوز ڈیسک)عمران نے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کے لئے نئی مشکلات کھڑی کر دیں ،کہتے ہیں نواز شریف اب حکومت نہیں چلا سکیں گے ،2تاریخ کو کشتیاں جلا کر اسلام آباد پہنچیں گے، عمران کے اس اعلان کے کشتیاں جلا کر اسلام آباد آ رہے ہیں حکومت ایوانوں کیلئے نئی مشکلا ت کھڑی کر دیں ہیں ۔ اسلام آباد میں 10لاکھ لوگ لے کر آئیں گے ،اسلام آباد میں میچ پاکستان کے مستقبل کیلئے ہو گا ،اُس وقت اسلام آباد میں رہینگے جب تک نواز شریف تلاشی یا استعفیٰ نہیں دے گا ،کارکنوں کا جنون دیکھ کر نواز شریف پر تر س آر ہا ہے ،2نومبر کا میچ پاکستان کے مستقبل کا ہو گا ،دیکھنا ہو گا کہ پاکستان قائداعظم کا آئندہ بنے گا یا یہ ہی چور ڈاکو پاکستان کو غلامی کی طرف دکھیلی گی ،عمران نے کہا بڑے بڑے مشکل میچ دیکھیں ہیں ،فیصلہ ہو گا کہ قائداعظم کا پاکستان بنے گا یا ڈاکوﺅں کا ،پاکستان کو اﷲنے ہر نعمت سے نواز ا ہے ،زندگی کے 21سال میدان میں گزارے اور بڑے بڑے مشکل میچ کھیلے ،اسلام آباد کا یہ میچ بہت زبردست ہو گا ،کپتان نے حکومتی ٹیم کا اعلان کر دیا ،جس میں سب سے اہم کھلاڑی نمبر 3کا بھی ذکر کیا ،زرداری نوازشریف کا کھلاڑی نمبر 3ہے ،نواز شریف کا وائس کپتان اسفند یار ولی ہے ،عمران کبھی کسی کے سامنے جھکا ہے اور نہ ہی پاکستانی قوم کبھی کسی کے سامنے جھکی ہے ،پنجاب کے شہباز شریف کو کیسے بھول سکتا ہوں ،ملاکنڈ میں عمران نے کارکنوں سے خطا ب کر تے ہوئے کہا میں یہاں آپ لوگوں کو تیار کرنے آیا تھا لیکن آپ لوگوں کو جنون دیکھ کر پتا چلا کہ آپ لوگ تو پہلے ہیں تیار ہیں ۔
نواز شریف کو غریبوں سے ہمدردی نہیں ، رونا پانامہ پر پکڑے جانے کا ہے
پشاور(وقائع نگار خصوصی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کسی صورت مذاکرات نہیں ہونگے، ابھی بھی وقت ہے نواز شریف خود کو احتساب کیلئے پیش کریں ورنہ دو نومبر کو اسلام آباد میں آکر ہی مذاکرات ہونگے۔”2نومبر کو اسلام اباد میں عوام کا سمندر آئے گا“۔ خبر لیک کرنے والوں کے نام سامنے آنے چاہئیں۔ جمہوریت میں وزیر اعظم جوا ب دہ ہوتا ہے مگر نوازشریف سات ماہ سے جواب نہیں دے رہے۔ بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ دو نومبر کا احتجاج فوج کرا رہی ہے تاہم حکمران اپنے آپ کو بچانے کیلئے فوج کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ سات ماہ سے نواز شریف جواب نہیں دے رہے جبکہ ن لیگ اور وزیروں کو بھی پتہ ہے کہ نواز شریف کرپشن میں پکڑا گیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیرا عظم نے پہلے کہا کہ خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں مگر بعد میں انکی ٹیم کہتی رہی کہ پاناما لیکس سے نواز شریف کا نام نکالو۔ پی ٹی آئی نے سات مہینے پوری کوشش کی کہ نواز شریف جواب دیں مگر حکومتی وزراءنے نواز شریف کا احتساب نہ ہونے کی کوشش کی۔رحیم یار خان میںقومی صحت پروگرام کے دوران وزیر اعظم کے آبدیدہ ہونے پر پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو غریبوں سے کوئی ہمدردی نہیں یہ رونا پکڑے جانے کا رونا ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ذاتی کرپشن پر سرکاری وکیل کے مقدمہ لڑنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ¾ اٹارنی جنرل شریف خاندان کی کرپشن کو بچانے کی کوشش نہ کرے ¾نواز شریف احتساب کےلئے خود کوپیش کردیں ¾ مذاکرات 2 نومبرکو اسلام آباد میں ہی ہوں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی کرپشن پکڑی گئی ہے اور کوئی جواز نہیں کہ ان کا مقدمہ سرکاری وکیل لڑے وہ اپنے ذاتی وکیل کے ذریعے پاناما لیکس کا کیس لڑیں اٹارنی جنرل شریف خاندان کی کرپشن کو بچانے کی کوشش نہ کرے۔ وہ کس منہ سے عوام کے پیسے سے کرپٹ وزیراعظم کا کیس لڑرہے ہیں شریف خاندان ارب پتی جبکہ ان کے بچے کھرب پتی ہیں،عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کےلئے پاکستان کو تباہ کررہے ییں اور ان کے پیچھے بھارتی لابی کام کررہی ہے، جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے نوازشریف 7 ماہ سے کوئی جواب نہیں دے رہے تاہم اب ان کو حساب دینا ہوگا،اب بھی وقت ہے کہ نواز شریف احتساب کے لئے خود کوپیش کردیں۔عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کو ناکام بنانے کےلئے حکمرانوں کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں اور یہ تاثر قائم کیا جارہا ہے کہ 2 نومبر کا دھرنا فوج کرارہی ہے اور فوج امن نہیں چاہتی اب حکمرانوں نے 2 نومبر کے حوالے سے کالعدم تنظیموں کی اسلام آباد آمد کا نیا شوشا چھوڑا ہے جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے زیرصدارت پارٹی کااجلاس، پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم کو نوٹس جاری ہونے کے بعد دھرنے کی حکمت عملی پر غور کیاگیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق گزشتہ روز عمران خان کے زیرصدارت بنی گالا میں اجلاس ہواجس میں پارٹی کے سینئر رہنماں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر، شفقت محمود، شیریں مزاری، فیصل جاوید عثمان ڈار، فرخ حبیب اور افتخار درانی سمیت دیگر رہنماو¿ں نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کو پاناما لیکس کے حوالے سے نوٹس جاری ہونے بعد دھرنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اس موقع پر میڈیا انچارج افتخار درانی نے اجلاس کو حکومتی اقدامات سے نمٹنے کے حوالے سے بریفنگ دی اور دھرنے میں میڈیا کے ذریعے عوامی حمایت حاصل کرنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما ءاسد عمر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس کے حوالے سے وزیراعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرنا اس کیس کا ابتدائی حصہ ہے لہذا اس سے 2 نومبر کے احتجاج کا فیصلہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ابھی عدالت نے تمام ثبوتوں کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ کیس سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہے یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنا اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے، کیونکہ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ میں خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کا کہا، لیکن اس پر اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ دونومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان سپریم کورٹ کے خلاف نہیں بلکہ ہم تو صرف ان اداروں کی بات کررہے ہیں جو کہ وفاق کے زیر کنٹرول ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما ء نے کہاکہ اصل میں تو اس معاملے کو اپوزیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز)کے تحت پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا جس کا ہم شروع دن سے مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاناما لیکس کے انکشافات سامنے آنے کے بعد تحقیقاتی اداروں کو ایکشن میں آجانا چاہیے تھا تاکہ اس طرح کا سیاسی بحران پیدا ہی نہ ہوتا۔ تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا ہسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے، 2نومبر ملکی تاریخ کا ایک اہم اور فیصلہ کن دن ثابت ہوگا جس دن ملک کی قسمت کا فیصلہ ہو جائے گا۔اس دن ہم ملک کو چوروں کے نرغے سے آزاد کرا کے ایک ایسا ملک بنائیں گے جیسا یہ بننا چاہیے تھا، ایک ایسا ملک جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کی سوچ کا آئینہ دار ہوگا جس میں عدل و انصاف کی بالادستی ہوگی اور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا بے رحمانہ احتساب ہوگا۔ انہوں نے جمعہ کے روز پشاور کے نواحی علاقے متنی میں 2نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں جو پاناما میں چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جب کہ کرپشن میں نواز شریف کے ساتھی آصف زرداری، اسفند یارولی اور بانی ایم کیو ایم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے مچھلی نیچے سے گلتی ہے اسی طرح ملک اوپر سے خراب ہوتا ہے جب اوپر کی سطح پر کرپشن ہوتی ہے تو نیچے تک سب کرپشن کرتے ہیں، کرپٹ حکمران کے نیچے پٹواری، سرکاری اہلکار اور تھانیدار بھی چوری کرتا ہے۔ جس میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ عمران خان نے 2نومبر کے دھرنے کو ملک میں ظلم و نا انصافی اور کرپشن کے خلاف جہاد قرار دیتے ہوئے کارکنوں پر زور دیاکہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس دھرنے میں شریک ہو کر اس کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھرنا ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے تمام عناصر کے خلاف پی ٹی آئی کی فیصلہ کن تحریک ہوگی جس کی کامیابی کے ساتھ ہمارے ملک کی ترقی وخوشحالی وابستہ ہے اگر خدا نخواستہ ہم اس تحریک کو کامیاب نہ بنا سکے تو پھر ہماری آنے والی کئی نسلیں بھی اس کرپٹ نظام سے چھٹکارہ حاصل نہیں کر پائیں گی۔عمران خان نے کہا کہ 2نومبر کو ملکی خزانے کو باری باری لوٹنے والے عناصر ایک طرف ہوں گے جبکہ پی ٹی آئی اور عوام دوسری طرف ہوں گے لیکن کامیابی انشاءاللہ عوام کو نصیب ہوگی جو ان لٹیرے عناصر کے ساتھ ساتھ کئی دہائیوں سے جاری ظلم اور نا انصافی کے نظام سے بھی چھٹکارا حاصل کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب کسی ملک یاقوم کاسربراہ کرپٹ ہوتا ہے تو اوپر سے نیچے تک سارا نظام کرپٹ ہوتا ہے اور جب سربراہ کے اخلاقی معیار بلند ہوں تو قوم کی اخلاقیات بھی بلند ہوتی ہیں۔ہمیں ایک ایسا سربراہ چاہیے جو اخلاقی اقدار کا مالک ہو جو ہر لحاظ سے پاک صاف ہو اور جس پر کوئی بھی انگلی نہ اٹھا سکے۔اس مقصد کےلئے پاکستان تحریک انصاف عوام کے تعاون سے2نومبر کو بھرپور طریقے سے میدان میں آئے گی اور ہم کسی طرح بھی اپنے اس مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ہم اس ملک میں عدل و انصاف کا نظام قائم کریں گے بدعنوانی کا خاتمہ کریں گے،لٹیرے عناصر کا احتساب کریں گے اور ملک کی معیشت کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کر کے اس کو بیرونی قرضوں سے ہمیشہ کے لئے آزاد کرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ قومیں عدل و انصاف کے نظام پر قائم ہوتی ہیں جس کی مثال مدینہ کی ریاست ہے، لیڈر ایماندار ہو تو وہ پوری قوم کو ایماندار کردیتا ہے لیکن یہاں وزیراعظم کے وزرا اور ایم پی ایز بھی چوری کرتے ہیں، کوئی ایماندار انسان بدعنوان کو لیڈر نہیں مانتا اور کوئی بھی کلمہ پڑھنے والا کرپٹ شخص کو ملک کا سربراہ نہیں مانتا۔ عمران خان نے کہا کہ 2 نومبر کو پاکستان کے مستقبل کے لیے جہاد ہے اور اسی دن فیصلہ ہوجائے گا کہ پاکستان چوروں اور لٹیروں کا ہے یا قائد اعظم کا، ایک طرف نوازشریف اور اس کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے ڈاکو ہیں جب کہ دوسری طرف تحریک انصاف اور نیا پاکستان ہے۔
عمران کا دھرنا …. عدالت مداخلت کریگی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خلاف دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کے دوران اسلام آباد میں دھرنا روکنے کی درخواست مسترد کر دی اور قرار دیا کہ عدالت سیاسی محاذآرائی کا حصہ نہیں بننا چاہتی کیونکہ یہ جس کا کام ہے اسے ہی کرنا چاہئے تاہم انتظامیہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی تو پھر مداخلت کریں گے۔ اس فیصلہ پر پنجاب اور اسلام آباد انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے اور دھرنا بارے تیزی سے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ انتظامیہ پر ناکامی کا الزام نہ لگے۔ اگر لگ گیا تو عدالت عظمیٰ مداخلت کرے گی۔ رات بھر خفیہ اجلاس جاری رہے۔ اسلام آباد انتظامیہ کے ارکان سے صلاح مشورے جاری رہے اور حکمت عملی تیار کی جاتی رہی۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسلام آباد انتظامیہ سے مل کر ضروری اقدامات کو حتمی شکل دے دی ہے اور یہ کہ انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔
بادشاہت یا جمہوریت ….فیصلہ 2نومبر کو
فیصل آباد( ویب ©ڈیسک ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ فیصل آباد میں ہائی کورٹ کا بینچ ہونا چاہیے ، فیصل آباد کے لوگوں کو انصاف ان کے علاقوں میں ملنا چاہیے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو فیصل آباد میں وکلاءبار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ عوام کے مسائل ان کے علاقوں میں حل ہونے چاہیے (ن) لیگ پنجاب میں چھ بار اقتدار میں آئی لیکن فیصل آباد میں ہائی کورٹ کا بینچ نہیں بنایا فیصل آباد کے لوگوں کو انصاف ملنا چاہیے اور ہائی کورٹ کا بینچ قائم ہونا چاہیے ۔ ملک میں جمہوریت انصاف کے لئے قربانیاں دی ہیں اور چیف جسٹس کی بحالی کیلئے وکلاءنے جدوجہد کی ہے انہوں نے وکلاءپر زور دیا کہ دو نومبر کے تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کریں اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ وہ ممالک خوشحال ہوتے ہیں جہاں انصاف کے ادارے مضبوط ہوتے ہیں وہ ادارے مضبوط ہوتے ہیں جہاں کرپشن کم ہوتی ہے کرپشن پاکستان کو تباہ کردے گی انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا مریم نواز دو آف شور کمپنیوں کی مالک نکیں لیکن وزیراعظم نے کبھی اس کے بارے میں نہیں بتایا پاکستان سے منی لانڈرنگ کے پیسوں سے بیرون ملک آف شور کمپنیاں خریدی گئی چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا بھی کہا ہے کہ ملک میں بادشاہت رائج ہے جمہوریت میں ملک کا وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے لوگ ملک میں جمہوریت اور انصاف کا نظام دیکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ دو نومبر کو اسلام آباد میں فیصلہ ہوجائے گا پاکستان میں جمہوریت چلے گی یا بادشاہت چلے گی نواز شریف کے ساتھ وہ لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ادارے مضبوط نہ ہوں اور پاکستان سے کرپشن ختم نہ ہو ۔#/s#