لاہور (سیاسی رپورٹر) کینیا میں بنائے جانے والے جعلی خانہ کعبہ کے سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد تیونس میں بھی ایسے ہی مصنوعی خانہ کعبہ کی موجودگی کا پتہ چلا ہے جس میں مصنوعی طور پر خانہ کعبہ کے گرد طواف کی تربیت دی جاتی ہے اور جس کے قریب حطیم کی نقل بھی تعمیر کی گئی ہے۔ قارئین مصنوعی خانہ کعبہ اور حطیم کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔ نیٹ سے ملنے والی معلومات میں یہ کہا گیا ہے کہ اگرچہ یہ تربیت کے لئے ہے تاکہ حج اور عمرے پر جانے والے لوگ یہاں عملی تربیت حاصل کرسکیں لیکن تیونس میں ایک ایسا نیا طبقہ بھی پیدا ہوگیا ہے جس کے خیال میں بلڈپریشر‘ شوگر یا دوسری بیماریوں میں مبتلا معمر لوگوں کے لئے سعودی عرب جانا بہت مشکل ہے یہ طبقہ جو اپنے آپ کو نیو گروپ آف مسلمز کہتا ہے اس نقطہ نظر کا حامل ہے کہ حج یہیں ادا ہونا چاہئے جبکہ مذہبی سکالرز اور ملکی علماءشدت سے اس خیال کی مخالفت کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حج اور عمرہ صرف اور صرف سعودی عرب میں موجود حقیقی خانہ کعبہ میں جاکر ہی ممکن ہے۔