Tag Archives: musharaf

سابق سپہ سالار کی 27اکتوبر کو طلبی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو طلب کرتے ہوئے سماعت27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ جمعہ کو عدالت میں پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ اور ارم شاہین ایڈووکیٹ جبکہ مشتاق احمد اور راشد محمود بطور ضامن عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت فاضل جج نے استفسار کیا کہ ضامن بتائیں کہ کب پرویز مشرف کو عدالت کے سامنے پیش کرسکتے ہیں، اگر پرویز مشرف پیش نہ ہوئے تو ضمانتی مچلکے بحق سرکار ضبط کرلئے جائیں گے۔ پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدرآنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر نے اجازت دی تو واپس آجائیں گے، عدالت نے پرویز مشرف کے ضامن کو تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ پرویز مشرف کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت 60ججز کو نظر بند رکھنے کے الزام میں 2007ءمیں مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کی تھی۔

 

”پنگا مہنگا پڑیگا “

اسلام آباد(این این آئی )آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے افواج پاکستان دنیا کی بہترین افواج میں سے ہیں۔65کی جنگ میں دشمن کو ناکوں چنے چبوائے تھے۔اب ہماری فوج پہلے کی نسبت کہیں زیادہ صلاحیتوں کی مالک ہے۔دشمن جانتا ہے کہ دنیا کی بہترین فوج سے پنگا لینا مہنگا پڑے گا۔ یوم دفاع کی مناسبت سے جاری کئے گئے ایک مشترکہ میں آل پاکستان مسلم لیگ کے راہنماﺅں میں وطن عزیز کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری افواج بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے مالا مال ہیں۔پاک فوج کا شمار دنیا کی زبردست افواج میں ہوتا ہے۔65کی جنگ میں دشمن کو ناکوں چنے چبوائے تھے۔ اب ہماری افواج پہلے کی نسبت کہیں زیادہ جدید ہتھیاروں اور جنگی سازوسامان سے لیس ہیں۔دشمن اچھی طرح سے جانتا ہے کہ ہمارے ساتھ پنگالینا اسے مہنگاپڑے گا۔انہوں نے افواج پاکستان اور قوم کو یوم دفاع پر مبارکباد بھی پیش کی۔ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے گئے غیر انسانی سلوک پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی انتہائی شرمناک ہے۔دنیا بھر میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف امت مسلمہ کو مشترکہ حکمت عملی طے کرنی چاہئےے۔ہمیں اقوام عالم کو باور کروانا چاہئےے کہ مسلم قوم ایک حقیقت ہے جسے بہرحال تسلیم کیاجانا ضروری ہے۔ ڈاکٹر محمد امجد سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برما میں روہنگیا کے مسلمانوں پر تاریخ کا بدترین تشدد کیاجارہا ہے۔ اس غیر انسانی سلوک پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی انتہائی شرمناک ہے۔ مسلمانوں کے ساتھاقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی ترنظیموں کا دہرہ معیار دنیا میں قیام امن کے لئے تباہ کن ہے۔ مقبوضہ کشمیر،فلسطین اور برما سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے۔امت مسلمہ کو فوری طور پر ایک مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق آرمی چیف کی جائیداد بارے ہوش اُڑا دینے والے انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی سرکاری رجسٹری کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ جنرل پرویز مشرف نے 13 مئی کو لندن میںا یک فلیٹ کی خریداری کے لئے 1.35 ملین پاوﺅنڈ پاکستانی روپے میں 20 کروڑ روپے ادا کئے جبکہ تقریباً اتنی ہی لاگت کا ایک اور فلیٹ متحدہ عرب امارات میں اسی عرصے کے دوران خریدا گیا جبکہ دوسری جانب آرمی چیف کی حیثیت سے ریٹائر ہونے پر انہیں ملنے والے مجموعی فوائد کی مالیت بھی دو کروڑ روپے نہیں بنتی۔جنرل مشرف نے جو دستاویزات 2013ءکے انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرائی ہیں اور خبریں رپورٹ کے مطابق ان دوران انہوں نے اپنا کوئی رہائشی، کمرشل پلاٹ یا فارم ہا ﺅس نہیں بیچا جو انہیں فوج میں نوکری کرتے ہوئے ملا۔ 50 ایکڑ کی زرعی اراضی جو انہیں بہاولپور میں الاٹ ہوئی تھی وہ انہوں نے 2002ئ میں فروخت کردی تھی۔ عدلیہ کی بحالی کے بعد جنرل مشرف اپریل 2009ئ میں پاکستان سے گئے تھے اور اس وقت تک انہوں نے بین الاقوامی سطح پر لیکچر دینے کا آغاز بھی نہیں کیا تھا۔ 13 مئی 2009ئ کو انہوں نے ہائیڈ پارک لندن کا جو فلیٹ خریدا اس کی قیمت 1.35 ملین پاونڈ ادا کی، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ان کی دو غیر ملکی غیر منقولہ جائیدادوں کا تذکرہ ہے جن میں ایک 1.28 کیسل ایکڑ، ہائیڈ پارک کریسنٹ لندن اور دوسری 3902 ساوتھ ریج ٹاور 6 ڈاون ٹاون دبئی یو اے ای کا فلیٹ ہے، یہ فلیٹ بھی جنرل صاحب نے اسی عرصے کے دوران خریدا تھا اور اس کی قیمت 20 کروڑ پاکستانی روپے تھی۔ لندن کے فلیٹ کی رجسٹر دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ فلیٹ صہبا مشرف کا ہے اور اس کے لئے 13 لاکھ 50 ہزار پاونڈ کی ادائیگی کی گئی۔سرکاری دستاویزات بتاتی ہیں کہ قومی احتساب بیورو کے پاس یہ تمام تفصیلات ہیں لیکن اسے بھی سابق آمر کے خلاف موزوں تحقیقات شروع کرنا باقی ہے۔ پاکستان سے جانے کے چند ہی ماہ بعد تقریباً 40 کروڑ پاکستانی روپوں کے برابر رقم سے لندن اور دبئی میں فلیٹ خریدنے اور وہ بھی ایسے وقت میں کہ جب نہ تو انہوں نے لیکچر دینا شروع کئے تھے اور نہ ہی ابھی انہوں نے اپنا کوئی رہائشی پلاٹ، گھریا تجارتی املاک فروخت کی تھیں، یہ ایسا معاملہ ہے جو تمام تر دستاویزی شہادتوں کے ساتھطویل عرصے سے نیب کے سامنے پڑا ہوا ہے۔ رپورٹ کردہ حقائق کے مطابق جنرل مشرف کو لیکچروں سے ہونے والی آمدن 2010ء میں شروع ہوئی۔

شریف خاندان کی سفارش کس نے کی تھی ،مشرف نے حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا

دبئی (آئی این پی ) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں امریکی اڈوں میں پاکستانیوں کو داخلے کی اجازت نہیں تھی، امریکی اس معاملے میں بہت سخت تھے، ملک کو گنوا دینا کوئی بہادری نہیں ہوتی، شاہ عبداللہ نے شریف برادران کو جانے دینے کا کہا، شہباز شریف کےلئے میرے دل میں نرم گوشہ تھا، سعودی عرب کی طرف سے ہمارے معاملات میں کوئی مداخلت نہیں تھی، زرداری حکومت کو امریکہ سے کوئی خطرہ نہیں تھا پھر بھی وہ امریکیوں کو ویزے جاری کرتے رہے۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے ہمارے معاملات میں کوئی مداخلت نہیں تھی، شہباز شریف کےلئے میرے دل میں نرم گوشہ تھا ،شاہ عبداللہ نے شریف برادران کو جانے دینے کا کہا تھا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پا کستان میں امریکی اڈوں میں پاکستانیوں کو داخلے کی اجازت نہیں تھی ،امریکی اس معاملے میں بہت سخت تھے، ملک کو گنوا دینا کوئی بہادری نہیں ہوتی۔ سابق صدر نے کہا کہ زرداری حکومت کو امریکہ سے خطرہ نہیں تھا اور حسین حقانی پر بھی کوئی دباﺅ نہیں تھا ،ان کا کردار تو ایک ڈاکیے کا تھا، پیپلزپارٹی کی حکومت نے امریکیوں کو دباﺅ کے بغیر ہی ویزے جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کی اجازت سے باہر گیا، بدقسمتی سے ملک میں صرف طاقتور کو ہی انصاف ملتا ہے، میرے ساتھ نا انصافی ہورہی تھی جس وجہ سے جنرل راحیل شریف نے میرے باہر جانے میں مدد کی، اس ملک میں صرف اسی کو انصاف مل سکتا ہے جس کے پیچھے پاور ہو یا کوئی طاقت ور ادارہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے پاس ملک سے باہر کوئی پراپرٹی نہیں تھی اس لئے سعودی عرب کے شاہ عبداللہ نے 2009 میں میرے اکاﺅنٹ میں پیسے جمع کروائے، ان کے ساتھ میرا تعلق بھائیوں کی طرح ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماﺅں سے ملنے کی خواہش میں نے ظاہر نہیں کی، فاروق ستار خود مجھ سے ملنے آئے تھے، میں علاقائی سیاست میں نہیں پڑنا چاہتا اور نہ ہی میری وزیراعظم بننے کی خواہش ہے ،میں پاکستان کا مستقبل خطرے میںدیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مستقبل میں ڈکٹیٹر کے نام سے یاد کیا جائے گا مگر میں ڈکٹیڑ نہیں تھا میں نے پاکستان کو ترقی دی اور عوام کو حوصلہ دیا، ڈکٹیٹر شپ تو اب ہے۔