اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات سخت کیے گئے تھے، پولیس اور رینجرز کے 1500 تعینات تھے۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم کے رفقاءکو خصوصی پاسز جاری کیے گئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو شاہانہ پروٹوکول دیا گیا۔ جب وہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے تو انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کی اہلیہ کی طبیعت ٹھیک نہیں جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ آپ جاسکتے ہیں، وکیل کو تاریخ دے دی جائے گی۔ مختصر پیشی کے بعد سابق وزیراعظم پنجاب ہاﺅس روانہ ہوگئے، ان کے وکیل خواجہ حارث نے تین ریفرنسوں میں وکالت نامے جمع کروائے۔ سابق وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگی رہنما وفاقی وزراءکارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔ سابق وزیراعظم آج 3بجے پریس کانفرنس سے خطاب بھی کرینگے۔
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) اسحاق ڈار کے ساتھ عدالت میں جو کچھ ہوا آج وہی نوازشریف کے ساتھ ہوگا، نوازشریف نے احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا، ان کے بچے نہیں پیش ہورہے ، ان کے وارنٹ جاری ہونگے، سینیٹ میں انتخابی اصلاحات بل کو سپریم کورٹ آرٹیکل 8کے تحت ردی میں پھینک سکتی ہے، شہباز شریف زر ضمانت کے طور پر لندن میں ٹھہر گئے ہیں، یہ انکشافات سینئر تجزیہ کار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت میں پیشی کے وقت نوازشریف کو بتایاجائیگا کہ فلاں دن آپ پر فرد جرم عائد کی جائیگی، مقدمہ تیزی سے چلے گا، کیونکہ عدالت نے ایک مخصوص مدت میں فیصلہ کرنا ہے، نوازشریف حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کر سکتے ہیں، ای سی ایل میں نام ڈالنے کا فیصلہ بھی احتساب عدالت نے کرنا ہے ، تجزیہ کار نے کہا کہ 90کی دہائی میں نوازشریف نے بطور وزیراعلیٰ ایل ڈی اے کے پلاٹس لفافہ صحافیوں کو دیئے تھے، اس کیس کی انکوائری شروع کردی گئی ہے، پرانی فائلیں نکال لی گئی ہیں، جلد لفافہ صحافیوں کی فہرست بھی سامنے آجائیگی جو میڈیا پر بیٹھ کر بدمعاشوں کی طرفداری کرتے نظر آتے ہیں، 22کروڑ آبادی کے ایٹمی پاور رکھنے والے ملک کے وزیراعظم ،سابق وزیراعظم سپیکر اور دیگر عہدیداران لندن میں حسن نواز کے دفتر میں ملک کے معاملات ڈسکس کرتے ہیں ،اس سے بڑا ظلم کیا ہوسکتا ہے ،پیپلزپارٹی بیان بازی تو دھڑلے سے کررہی ہے یہ کیوں نہیں بتارہ کہ زرداری کیوں چپکے سے ملک سے نکل گئے، کراچی اور سندھ میں ایک زبردست آپریشن شروع ہونیوالا ہے، اندرون سندھ میں عوام کی صورتحال روہنگیا سے مختلف نہیں ہے، قبضہ گروپوں نے ذاتی جیلیں بنا رکھی ہیں، ان کیخلاف آپریشن بھی شامل ہوگا، بدمعاشوں کی چیخیں سنائی دینگی اور مظلوم عوام تالیاں بجاتے نظر آئینگے۔
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مسلم لیگ (ن)کا دوبارہ صدر بنانے کے لئے پارٹی کے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔ اس سلسلے میں آئینی ماہرین جائزہ لے رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کے آئین کی شق نمبر 120 سی میں ترمیم کی جائے گی جس کے بعد میاں نواز شریف پارٹی کے دوبارہ صدر منتخب ہو سکیں گے۔