Tag Archives: nawaz

نواز شریف گرفتاری نہ ہونے کی گارنٹی کس نے دی ،بڑی اہم خبر

لاہور (ویب ڈیسک)نواز شریف کی وطن واپسی پر جہاں ہر کوئی حیران و پریشان ہے وہیں مختلف ٹی وی چینل پر مختلف باتیں ہو رہی ہیں ۔نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ایک سنیئر صحافی نے بتا یا نواز شریف کی واپسی پر اہم ترین شخصیت نے گارنٹی دی ۔اسحاق ڈار ابھی تک ڈبل مائنڈڈ ہیں کہ وہ اپنے آپ کو بچائیں یا کوئی اور راستہ اختیار کریں ۔اصل کہانی تو شہباز شریف کے لندن جانے پر شروع ہوئی جب وہ لندن روانہ ہوئے تو اپنے ساتھ مصطفی رمدے کو بھی لیکر گئے مصطفی رمدے جو کہ ایک وکیل ہیں جب نواز شریف سے لندن میں ملے تو ان کو یہ بتا یا گیا کہ اگر آپ پاکستان آتے ہیں تو آپ کی جائیدادیں اور اکاﺅنٹ بچ جائیں گے اگر واپس نہیں جاتے تو اس سے بڑا مسئلہ ہو جائے گا پھر جناب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نیو یارک سے واپسی پر لندن رکے اور وہاں پر اہم میٹنگ نواز شریف کیساتھ ہوئی جس میں میاں صاحب نے وزیر اعظم سے پوچھا یہ کیا گارنٹی ہے کہ میں واپس جاﺅ ں تو میرا اور میرے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے تو اس پر وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت تو ہماری اپنی ہے آپ ہی ہمارے حکمران ہیں ۔ سینئر صحافی مبشر لقمان نے انکشاف کیا کہ چیئرمین نیب نے ان کو یقین دہانی کرائی کہ میں وہ کام کرونگا کہ کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا اور کام بھی ہو جائے گا اور کوئی مخالفت بھی نہیں کر سکے گا اور ان یقن دہانیوں کے بعد میاں نواز شریف واپس آئے جب وہ واپس آئے ۔مزید انہوں نے کیا کہا دیکھیں ویڈیو ۔۔۔

فیصلے پر ن لیگ کے اندر بھی حیرانگی

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی واپسی کے فیصلے سے مسلم لیگ (ن) کے اندر بھی حیرانگی ہے۔ میاں نواز شریف اگرمیاں شہباز شریف کی ایڈوائس پر وطن واپس آتے تو دونوں بھائی اکٹھے واپسی کا فیصلہ کرتے۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف نے پیر کی صبح واپسی کا فیصلہ سنا کر لندن میں میاں شہباز شریف اور پاکستان میں چوہدری نثار علی کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے معتبر حلقوں میں میاں نواز شریف کی واپسی پر مختلف چہ میگوئیاں جاری ہیں اور دیگر جماعتیں بھی میاں نواز شریف کی خلاف توقع واپسی پر ششدر رہ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہباز شریف تین روز پہلے پنجاب ہاﺅس میں چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کے بعد ایک خاص ایجنڈے کے تحت لندن روانہ ہوئے تھے لیکن میاں شہباز شریف اس وقت حیران رہ گئے جب ان کے بڑے بھائی نے ان کی رائے کے برعکس پیر کی صبح پی کے 786 میں وطن واپسی کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ میاں شہباز شریف اور چوہدری نثار کا استدلال شروع سے یہی تھا کہ اداروں سے ٹکراﺅ کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جائے لیکن میاں نواز شریف نے ہفتہ کو بھی لندن میں اپنا موقف دہرایا کہ جی ٹی روڈ کی ریلی درست تھی اور یہ کہ حالات عجیب رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

نواز شریف واپسی کی اصل وجہ سامنے آگئی

لاہور (ویب ڈیسک)پھر دیکھتے ہی دیکھتے تمام افواہیں دم توڑ گئیں ،تجزیہ کاروں کی رائے اور پیشگوئیاں سب فلاپ ہو گئیں ،نواز شریف نے واپسی کا اعلان کرتے ساتھ ہی اگلے ہی دن سچ ثابت کر دکھا یا ۔سابق وزیر اعظم کی واپسی کو بھی تجزیہ کاروں نے نے نیا رنگ دے ڈالا ۔نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی اچانک نہیں بلکہ ایک پلان کے تحت ہی ہے ،گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی آدھی سے زیادہ پارٹی قیادت کو پیغام پہنچا رہی تھی کہ فوج کیخلاف بات مت کریں ۔مشورہ دے رہی ہے کہ ان کیساتھ لڑائی نہ لریں ۔تجزیہ کار کے مطابق پنجاب کی آدھی سیاست ہوتی ہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارہ پر ہے ۔ن لیگ جو 170سے 80 سیٹیں لیے بیٹھی ہے ان میں اکثریت تو (ق)لیگ کی ہے اگرکوئی اشارہ ہو گیا تو پھر پارٹی چھوڑنے کی روایت شروع ہو گئی تو یہ کسی بھی پارٹی کیلئے بڑا خطرناک ثابت ہو تا ہے ۔تجزیہ کار کے مطابق نواز شریف کے واپس آنے کی سب سے بڑی وجہ پارٹی کو اکھٹا کرنا ہے ،پارٹی کے اندر یہ بات اُٹھ رہی تھی کہ شاید قیادت واپس نہ آئے ۔

ن لیگی کارکنوں کی ہنگامہ آرائی ،نواز شریف نے کیا کیا،دیکھئے خبر

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیراعظم نواز شریف اہلیہ کلثوم نواز کی تیمارداری کے لیے نااہلی کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر لندن پہنچ گئے، طیارے میں سوار ہونے سے قبل وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے ان کو رخصت کیا۔بدھ کوسابق وزیراعظم نواز شریف نااہلی کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر لندن روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ اپنی علیل اہلیہ کلثوم نواز کی تیمارداری کریں گے ۔لندن آمد پر کارکنوں کی ہنگامہ آرائی کے باعث نواز شریف کارکنوں سے خطاب نہ کرسکے۔قبل ازیں لندن روانگی کے لیے طیارے میں سوار ہونے سے قبل وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے نوازشریف کو رخصت کیا۔واضح رہے کہ نواز شریف کے قریبی ساتھی سینیٹر پرویز رشید نے گذشتہ روز سابق وزیراعظم کے دورہ لندن کی تصدیق کرتے ہوئے نواز شریف کے جلد وطن واپس نہ لوٹنے کی خبروں کی تردید کی تھی۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس وطن سے دور رہنے کا انتخاب کیوں کریں گے جہاں لوگ ان سے بےپناہ محبت کرتے ہیں؟ موجودہ حالات 2007 سے مختلف ہیں جب ڈکٹیٹر پرویز مشرف حکمران تھے، اس وقت بھی نواز شریف وطن واپس آنا چاہتے تھے لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی۔سینیٹر پرویز رشید کے مطابق نواز شریف لندن میں کم از کم 10 دن قیام کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تاہم بیگم کلثوم کی رپورٹس پر منحصر ہے، شاید وہ اپنا قیام چند مزید دن بڑھادیں۔ واضح رہے کہ نواز شریف کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین اور بیٹی عاصمہ لندن میں بیمار والدہ کے ساتھ موجود ہیں جبکہ مریم نواز این اے 120 میں بلاتعطل مہم جاری رکھنے کے لیے اپنا لندن کا دورہ منسوخ کرچکی ہیں۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(نواز) کی حریف جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اس بات پر یقین نہیں رکھتی کہ نواز شریف نیب مقدمات کے سامنے کے لیے پاکستان واپس لوٹ آئیں گے۔پی ٹی آئی ترجمان فواد چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ نواز شریف وطن واپس نہ آئیں اور نیب میں اپنے خلاف دائر ہونے والے کرپشن ریفرنسز کا سامنا نہ کریں جن میں وہ سزا سے نہیں بچ سکتے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب تحقیقات کا حصہ بنے بغیر نواز شریف کو وطن سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔انہوں نے الزام لگایا کہ نواز شریف کے ساتھ خصوصی برتا ﺅکیا جارہا ہے۔خیال رہے کہ شریف خاندان واضح کرچکا ہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے پر دائر کی جانے والی نظرثانی پٹیشنز کا فیصلہ ہونے کے بعد وہ نیب تحقیقات میں شامل ہوں گے۔ادھر نیب یہ اعلان کرچکا ہے کہ شریف خاندان اور وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف عید الاضحی کے بعد چار ریفرنسز دائر کیے جائیں گے۔

نیا پاکستانی صدر کو ن؟؟نواز شریف کس کیلئے ضامند

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین نیب آج پاکستان پہنچ جائینگے، آتے ہی نواز خاندان کےخلاف ریفرنسز دائر کردئیے جائینگے۔ توہین عدالت پر تین چار وزراءگرفتار ہونگے۔ نااہل بھی قرار دئیے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی توہین عدالت کی زد میں آ سکتے ہیں، نواز شریف رضا ربانی کو صدر بنانے کے خواہشمند ہیں۔ یہ انکشافات سینئر تجزیہ کار نے ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران کئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور دیگر لیگی رہنماﺅں نے سنگین توہین عدالت کی ہے اب گرفتاریاں ہونگی۔ نواز شریف ملک میں رہیں یا باہر جائیں اب اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ غیر متعلق ہو چکے ہیں۔ رضا ربانی کے بیانات سے نواز شریف خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ انہیں صدر بنا دیا جائے۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں محترمہ بینظیر بھٹو قتل کیس روزانہ سنا جا رہا ہے۔ 39 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لئے گئے۔ محترمہ کا غائب ہونے والا بلیک بیری بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ امریکہ ٹرمپ کے بیان کے بعد پھنس گیا ہے۔ چین اور روس پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوگئے ہیں۔ پاکستان میں اگلا الیکشن قانون ساز اسمبلی کا نہیں بلکہ آئین ساز اسمبلی کا ہوگا۔ عدالتیں پوری طرح فعال ہو چکی ہیں۔ ادارے ان کے ساتھ کھڑے ہیں قانون کی حکمرانی صحیح معنوں میں قائم ہونے والی ہے بدمعاشیہ کا یوم حساب آ چکا ہے۔

نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے ، نیب نے سب سے بڑا اقدام اُٹھا لیا

اسلام آباد :قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل ) میں ڈالنے کے لیے درخواست دیدی۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب نے عدم پیشی اور بیرون ملک جانے کی اطلاعات پر سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست بھجوادی ہے جس میں موقف اپنایاگیاکہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نوازشریف سے تحقیقات کرنی ہیں اور ان کے بیرون ملک جانے کی اطلاعات ہیں، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تاکہ عدالتی احکامات کے مطابق قانونی کارروائی کو یقینی بنایاجاسکے ۔

اُڑا ن کیلئے تیار ،تاریخ سامنے آگئی

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف 24 اگست کو لندن روانہ ہوں گے جہاں ہسپتال میں ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف طبہ معائنہ کے لئے 24 اگست کو لندن جائیں گے، بیگم کلثوم نواز بھی پہلے ہی لندن میں مقیم ہیں جہاں ایک نجی ہسپتال میں ان کا علاج کیا جا رہا ہے ۔ یاد رہے کہ ماضی میں بھی میاں محمد نواز شریف بیرون ملک اپنا علاج اور چیک اپ کرواتے رہے ہیں ۔ اس سے قبل ماضی میں جب میاں محمد نواز شریف کو عارضہ قلب کی شکایت ہوئی تھی تو ان کے دل کی سرجری کی گئی تھی جس کے بعد وہ کئی روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد صحتیابی کے بعد وہ وطن واپس لوٹے تھے ۔

اگلا وزیر اعظم کون ؟نواز شریف نے فائنل نام کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاناما کیس کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دینے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے مشاورتی اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کردیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگلا وزیراعظم شہباز شریف کو بنایا جائے گا جب کہ 45 دن کے لیے وزیراعظم لانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بتایا کہ نواز شریف کی نشست پر قومی اسمبلی کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو انتخاب لڑایا جائے گا جس کی توثیق مسلم لیگ (ن) کے رہنماو¿ں نے بھی کردی ہے۔اجلاس میں وفاقی وزرا سمیت مسلم لیگ (ن) کے رہنما، گورنر سندھ محمد زبیر دیگر قانونی ماہرین بھی شریک ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران نئے وزیراعظم کے حوالے سے تبادلہ خیال گیا گیا جبکہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔اس سے قبل عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔

جے آئی ٹی پیشی بارے وزیر اعظم کا اہم پیغام، لیگی کا رکنوںمیں کھلبلی مچ گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم نوازشریف نے 15جون کون لیگی کارکنوں کوجوڈیشل اکیڈمی آنے سے روک دیاہے۔ وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کو معلوم ہوا ہے کہ جے آئی ٹی میں پیشی کے روز پارٹی کارکن اظہار یکجہتی کیلئے جوڈیشل اکیڈمی جانا چاہتے ہیں۔ لیکن وزیراعظم نوازشریف نے کارکنوں کو جوڈیشل اکیڈمی آنے سے روک دیا ہے۔

وزیر اعظم کا پاک افغان سرحد بارے بڑا اعلان دشمن کی نیندیں حرام

اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاک افغان سرحد فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحدوں کا زیادہ دیر بند رہنا عوامی اور معاشی مفادات کے منافی ہے‘ سرحدیں کھولنے کا فیصلہ جذبہ خیر سگالی کے تحت کیا ہے‘ دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان میں پاکستان دشمن عناصر سے ملتے ہیں‘ امن و سلامتی کے لئے افغانستان میں دیرپا امن ناگزیر ہے‘ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افغان حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔ پیر کو وزیراعظم نے پاک افغان سرحد فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کئے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے افغان سرزمین سے جاملتے ہیں دونوں ممالک کے درمیان صدیوں کے مذہبی‘ ثقافتی اور تاریخی رابطے ہیں۔ سرحدوں کا زیادہ دیر بند رہنا عوامی اور معاشی مفادات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدیں کھولنے کا فیصلہ جذبہ خیر سگالی کے تحت کیا ہے جن وجوہات پر سرحد بند کی گئی امید ہے ان کے تدارک کے لئے افغان حکومت اقدامات کرے گی۔ امن و سلامتی کے لئے افغانستان میں دیرپا امن ناگزیر ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افغان حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔ (ن غ)