اسلام آباد(ویب ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دنیائے سیاست کی تاریخ کا اہم کیس انجام کو پہنچنے جارہا ہے،پاناما کیس آمریت کو روکنے کا معاملہ ہے، جواب الجواب میں شارٹ، سویٹ اور سمپل دلائل دوں گااور فتح ہماری ہوگی۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشیدنے کہا کہ دنیا کی تاریخ کا اہم کیس اپنے انجام کو پہنچنے جا رہا ہے، ایک شخص کو بچے کروڑوں روپے تحفے میں دیتے ہیں، سارا خاندان ملک سے باہر بنیادی فریق کیس لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ نے پاناما کیس میں کوئی منی ٹریل نہیں دیا، حکمران ملک کی لوٹی ہوئی دولت باہر لے جارہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ پاناما کیس آمریت کو روکنے کا کیس ہے اور میں جواب الجواب میں شارٹ، سویٹ اور سمپل دلائل دوں گااور فتح ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں اتنا گارڈن کالج یا کسی مشن سکول نہیں گیا جتنا قانون کی اس اکیڈمی میں بیٹھا ہوں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کوئی منی ٹریل نہیں ہے کوئی ثبوت نہیں ہے،کیس کے 5 بنیادی افراد ملک سے باہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5 معزز جج ایک شخص کی تلاشی لینے کی کوشش کررہے ہیں،ہمارے حکمران کرپٹ ہیں اور دولت لوٹ کر باہر لے جارہے ہیں۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ ایسے کیس کی سماعت پاکستان کے سیاسی ڈھانچے میں دیکھنے میں نہیں آئی،ساری قوم کی نظریں پانامہ کیس پر ہیں۔سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت مکمل ہونے کا امکان ہے جبکہ شیخ رشید ،نعیم بخاری اور سراج الحق جواب الجواب جمع کرائیں گے۔
Tag Archives: order order
لاہور کی عدالت میں انوکھا کیس ….بیٹیوں کے باپ کیخلاف مقدمہ
لاہور(خصوصی نامہ نگار )لاہور کے علاقے گرین او¿ن کی دولڑکیاں اپنے والد کیخلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے عدالت پہنچ گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق عفت اورزہرہ اپنی والدہ کنیزفاطمہ کے ہمراہ سیشن عدالت پیش ہوئیں اورانہوں نے اپنے والدکیخلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں موقف کیاہے کہ ان کے والد لیاقت نے ان کی والدہ کنیز فاطمہ کوگھرسے نکالاپھراپنی دونوں بیٹیوں کوتعلیم حاصل کرنے سے روک کرفیکٹری میں ملازم رکھوادیااوران کی تنخواہیں بھی چھینتارہا۔تنخواہ نہ دینے پربیٹیوں پر تشدد کیاگیا۔درخواست میں کہاگیاہے کہ لیاقت انہیں مارنے کیلئے ان کاتعاقب کررہاہے لہذا انہیں تحفظ دیاجائے اوروالد کیخلاف مقدمہ بھی درج کیاجائے۔عدالت نے پولیس کوتحفظ فراہم کرنے اوراندراج مقدمہ کی درخواست پررپورٹ طلب کرلی۔
سیشن جج کے گھر نشانہ بننے والی طیبہ— کیس نیا موڑ اختیار کر گیا
کمالیہ (خصوصی رپورٹ) اسلام آباد میں تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ کا اصل نام ثناءہے جو 2سال قبل رشتے داروں کو ملنے فیصل آباد جانے پر اغوا ہوگئی تھی جس کا مقدمہ تو درج ہوا لیکن ملزمان آج تک کیفر کردار تک نہ پہنچے اور نہ ہی بچی کی برآمدگی ہوسکی۔ ٹی وی چینلز پر تصویریں دیکھیں تو والدہ سمیت اہلخانہ اور رشتے داروں نے پہچان لیا۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گاﺅں موضع کرم کاٹھیا کی رہائشی کوثر بی بی نے پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 2سال قبل 7سالہ ثناءاپنے والد محمد نواز کے ہمراہ فیصل آباد رشتے داروں کو ملنے کے لیے گئے تو ملزمان نے ثناءکو اغوا کرلیا اور جواز پیش کیا کہ وہ گھر سے فرار ہوگئی ہے جس کا ہائیکورٹ لاہور کے حکم پر والدہ کوثر بی بی کی مدعیت میں تھانہ صدر فیصل آباد میں اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا لیکن دوران تفتیش ملزمان کے بااثر ہونے کی وجہ سے کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ کوثر بی بی نے بتایا گزشتہ روز جب اچانک طیبہ تشدد کیس اسلام آباد ٹی وی چینلز پر نشر ہوا تو کئی رشتے داروں نے فون پر بتایا کہ آپ کی بیٹی ثناءکی تصویریں ٹی وی چینلز پر آرہی ہیں خود دیکھنے پر یقین آیا۔ کوثر بی بی نے وزیراعظم، چیف جسٹس اور وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ میری بیٹی کو فی الفور میرے حوالے کیا جائے۔