لاہور (ویب ڈیسک)کرکٹ کے دیوانوں کیلئے بڑی خوشخبری ،جی ہاں پاک بھارت کرکٹ سیریز کے انعقاد کا امکان پیدا ہو گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق معروف سپورٹس صحافی کی جانب سے بتا یا گیا ہے کہ آئی سی سی نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کے انعقاد کیلئے کوششوں کا عمل تیز کر دیا ہے آئی سی سی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جلد ہے پاک بھارت سیریز کا انعقاد کیا جائیگا ۔
Tag Archives: pak-india
پاک بھارت جنگ چھڑ جائیگی
اوول (خصوص رپورٹ)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ ا ختتامی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ایونٹ کا فائنل 18جون کو اوول میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان کو روایتی حریف اوردفاعی چیمپئن بھارت کاچیلنج درپیش ہوگا۔ انگلینڈ میں جاری چیمپئنز ٹرافی اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، دو ٹاپ ٹیموں پاکستان اور بھارت نے شاندار کھیل کی بدولت فیصلہ کن مرحلے میںجگہ بنا رکھی ہے، یونٹ کے سیمی فائنلز میں پاکستان نے ٹائٹل فیورٹ انگلینڈ جبکہ دفاعی چیمپئن بھارت نے بنگلہ دیش کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ اب پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں دوبارہ 18جون کو میگاایونٹ کے فائنل میں مد مقابل ہوں گی، اس سے قبل کھیلے گئے گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دی تھی۔ بھارت کے ہاتھوں ابتدائی شکست کے بعد پاکستانی ٹیم نے جاندارکم بیک کرتے ہوئے فائنل تک رسائی حاصل کی اوراب اس کے پاس فائنل جیت کر نہ صرف بھارت سے بدلہ چکانا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جیت کرنئی تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ہے، بھارتی ٹیم نے پورے ایونٹ میں اچھا کھیل پیش کیا اس لئے فائنل میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔ویرات کوہلی نے کہا کہ پاکستان سے مقابلہ ہمیشہ بڑا رہا ہے ٹیم پر کوئی پریشر نہیں بھارت بآسانی چیمپئنز کا ٹائٹل اپنے نام کرے گا۔ پوری ٹیم پاکستان سے ٹاکرے کیلئے باتاب ہے ، دوسری جانب پاکستانی قائد کا کہنا ہے کہ بھارت میچ کو احسان نہ لے ان کے فتح کے خواب چکنا چور کردینگے۔
پاکستان کو تنہا کرنے کا بھارتی خواب صرف خواب ہی رہے گا ،بھارت کو دوٹوک جواب
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ ہے ، بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہیں کر رہا ، کلبھوشن یادیو اور سمجھوتہ ایکسپریس جیسے واقعات دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ نئی دہلی میں بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ ممبئی حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستانی جوڈیشل کمیشن کو بھارت آنے میں چار سال لگے ۔ یہ خاصا پیچیدہ معاملہ ہے ، بھارت کو تعاون کرنا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو تنہا کرنے کے خواب صرف خواب ہی رہ گئے ۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام افغانستان کے ذریعے پیدا کیا جا رہا ہے ۔ دہشتگردی کے حوالے سے سوال پر عبدالباسط نے کہا کہ یہ پورے خطے کا مسئلہ ہے ۔
پاک بھارت جنگ ….پاکستان حکمت عملی تیار کر چکا ….ہر طرف ہلچل
واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) امریکہ کے ایک تھنک ٹینک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے پاس جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کے باوجود خطے میں ایک اور جنگ کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا جبکہ یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کو لاحق خطرات بھارت کی وجہ سے ہیں جو پاکستان میں سرجیکل سٹرائیکس کرنے کی حکمت عملی تیار کر چکا ہے۔ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے تھنک ٹینک ”بروکنگز انسٹیٹیوٹ“ نے اپنے 15 ماہ طویل پراجیکٹ میں پاکستان، بھارت، چین اور امریکہ کو جوڑنے والی سٹرٹیجک چین پر تحقیق کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان چاروں جوہری توانائی کے حامل ممالک کے درمیان حربی مصلحت کے پہلوو¿ں کو دوطرفہ بنیادوں پر سمجھنا یا مو¿ثر انداز میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک جانب جہاں پاکستان جنگی مصلحت کے تحت بھارت کو جواب دیتا ہے تو بھارت اس کے جواب میں پاکستان اور چین دونوں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتا ہے جبکہ اس ردعمل کے جوابی ردعمل کا نشانہ امریکہ اور بھارت بنتے ہیں۔ 46 صفحات پر مشتمل بروکنگز تھنک ٹینک کی یہ دستاویز پہلی بار جوہری معاملات پر پاکستانی نظریئے کا احاطہ کرتی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی دباو¿ کے بغیر پاکستان یکطرفہ طور پر اپنے جوہری پروگرامات پر محدود نہیں کرے گا جبکہ چین کا دباو¿ نہ ہو تو بھارت یکطرفہ طور پر اپنے جوہری پروگرام کو محدود نہ کرے۔ اسی طرح امریکہ کے دباو¿کے بغیر بیجنگ اپنے حربی آلات کو جدید بنانے کے عمل میں حائل رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لائے۔ رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ کس طرح بھارت اور امریکہ اہم ترین جہتوں میں پاک چین تعاون پر تشویش کا اظہار رکھتے ہیں جبکہ پاکستان کو بھارت اور امریکہ کے تعاون پر کن خدشات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں جنوبی ایشیا میں روس کے کردار پر بھی بات کی گئی ہے جبکہ اسے بھی اس زنجیر کی ایک اہم کڑی قرار دیا گیا۔
پاک بھارت ایٹمی ہتھیاروں بارے بڑا معاہدہ
نئی دہلی (ویب ڈیسک)پاکستان اور بھارت نے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلقہ حادثات کے خطرے کو کم کرنے کے حوالے سے کئے گئے معاہدے کو مزید پانچ سال تک توسیع دیدی۔بھارتی میڈیا نے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 2007ءمیں یہ معاہدہ طے پایا تھا جس کی ہر پانچ سال بعد تجدید کی جاتی ہے اس سے قبل فروری 2012 میں اس کی پانچ سالہ توسیع کی گئی تھی جس کی معیاد 20 فروری 2017کو ختم ہوگئی ،اب دونوں ممالک نے معاہدے کے شق 8 کے تحت ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق حادثات کے خطرے کو کم کرنے کے معاہدے میں مزید 5 سال کی توسیع کر دی ہے۔
پاک بھارت ہاٹ لائن پر رابطہ
پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کے ڈی جی ایم او نے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات کی، پاکستان کے ڈی جی ایم او نے پاکستانی بس پر بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ پر شدید احتجاج کیا۔بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر مسلسل خلاف ورزی جاری ہے، وادی نیلم میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے بس میں سوار معصوم شہری شہید ہوئے ہیں۔
بزدل دشمن بھارت کی ایل او سی پر بلا اشتعال فا ئر نگ ، پاک فوج کامنہ توڑ جواب ،، 6 بھارتی فو جی جہنم واصل
ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی فوج نے جند روٹ، کیرالہ اور بڑوہہ سیکٹرز میں فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 4 شہری شہید ہوئے جن کی شناخت الطاف، نازیہ کوثر، عتیق اور تصور کے ناموں سے ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی سے 10 افراد بھی زخمی ہوئے جب کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا گیا جس سے بھارت کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے 6 فوجی ہلاک ہوگئے۔
بھا ر تی فوج کا قبرستا ن بنا دیں گے
راولاکوٹ (ویب ڈیسک) بھارت اشتعال انگیزی سے باز نہ آیا تو کشمیر کوبھارتی فوج کا قبرستان بنادیں گے ، شہداءکی قربانیوں کو کسی طور رائیگاںنہیں جانے دیں گے اور کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے ، اقوام متحدہ کنٹرول لائن بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ دہشت گردی کا نوٹس لے اور کشمیر یوں کو ان کا مسلمہ حق خود ارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے ورنہ اقوام متحدہ کا اپنا وجود بے معنی ہو کر رہ جائے گا، حکومت پاکستان کنٹرول لائن کے متاثرین کو نہ صرف بحال کرے بلکہ ان کے جملہ مسائل حل کرے اور انہیں جدید سہولیات فراہم کرے ، شہداءسنگولہ کو نصاب میں شامل کرکے نئی نسل کو ان کی انمٹ قربانیوں سے آگاہ کیا جائے ،اور شہدائے سنگولہ کے دن پر سرکاری چھٹی کی جائے ، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں گزشہ چار ماہ سے جاری پابندیوں ، ظلم و جبر کا از خود نوٹس لے اور بھارتی وزیر اعظم کی توسیع پسندانہ عزائم کو لگام دے ، یہ بات چوتھی شہدائے سنگولہ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی ، اس کانفرنس کا اہتمام بگلا اسٹیڈیم سنگولہ میں کیا گیا تھا جس میں قومی اسمبلی ، آزاد کشمیر اسمبلی کے ممبران ، سابق سنیٹرز اور نامور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی ، کانفرنس کے مہمان خصوصی ممبر قومی اسمبلی ، صدر تنظیم الاعوان پاکستان ملک شاکر بشیر اعوان تھے جبکہ صدارت سابق چیئر مین یونین کونسل سنگولہ ملک صوبیدار افسر خان نے کی ، اس کانفرنس سے تنظیم الاعوان پاکستان کے چیئر مین ملک امجد علوی ، ،، قاضی نثار اور دیگر نے خطاب کیا ، تنظیم الاعوان پاکستان کے صدر ملک شاکر بشیر اعوان ، چیئر مین ملک امجد علوی ، چیف آف اعوان ملک صفدر علی اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنگولہ میں کیڈٹ کالج ، فوجی فاﺅنڈیشن ہسپتال ، راولاکوٹ تا باغ سڑک، ایکسپریس وے کی براستہ سنگولہ بن بیک تعمیر کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کیلئے بھرپور اقدامات کئے جائیں گے ، کیونکہ سنگولہ کے 83شہداءلازوال قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں اور ان کی قربانیوں کو کسی صوررت فراموش نہیں کیا جا سکتا ، شہدائے سنگولہ کی یاد میں پروگرامات پاکستان میں بھی منعقد کیے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی کشمیر پر دوٹوک پالیسی نے بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے اور عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پر فلش پوائنٹ بن چکا ہے ، وزیر اعظم کے جنرل اسمبلی میں خطاب نے بھارت کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور جلد مقبوضہ کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا ،بھارتی جارحیت کسی صورت قبول نہیں ، پوری کشمیری و پاکستانی قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے ، بھارت نے اگر کسی قسم کی مہم جوئی کی تو پوری قوم کشمیر کو بھارتی فوج کا قبرستان بنا دے گی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ترقیاتی کاموں کا دائرہ کار آزادکشمیر کے دیہی علاقہ میں بڑھانے کیلئے وفاقی حکومت سے بات کریں گے اور اعلیٰ سطح پر اس کے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ سنگولہ سمیت آزادکشمیر کے دیہی علاقہ جات ترقیاتی پرگروام سے مستفید ہو سکیں ۔
لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ ،دشمن کی چوکیاں تباہ
راولپنڈی(ویب ڈیسک)پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب آزاد کشمیر میں بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کے سرجیکل اسٹرائیک کی سختی سے تردید کی ہے۔پاکستان نے جوابی کاروائی میں بھارت کا جانی نقصان کے ساتھ ساتھ 3اہم پوسٹیں بھی تباہ کر دی گئیں ،بھارت کا سپلائی روٹ تباہ کر دیا گیا ۔پاکستان نے آئندہ بھی بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے ۔عسکری ذرائع کے مطابق بھارت کو جانی نقصان بھی اُٹھا نا پڑا ہے ،بھارت کا مین سپلائی روٹ بھی تباہ کر دیا گیا ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ نے لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب آزاد کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کے بھارتی دعوو¿ں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی گئی بلکہ بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کا بلااشتعال فائرنگ کوسرجیکل اسٹرائیک قراردینا سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا ہے، بھارت کی جانب سے مشتبہ حملہ آوروں کے لانچ پیڈ کا ذکر بھی جھوٹ پر مبنی ہے۔ پاکستانی سرزمین پرسرجیکل اسٹرائیک کی گئی تو سخت جواب دیا جائے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نےنجی نیوزچینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی بالکل غلط ہے، بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ اپنی عوام کو تسلی دینے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے، مستقبل میں بھی اگر بھارت نے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی تو اسے بھرپور جواب دیا جائے گا، پاک فوج سرحدوں پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہے۔
نئی دلی(ویب ڈیسک) بھارت کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا دعویٰ کیا ہے۔بھارت کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ کا بھارتی میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستان پر روایتی الزام تراشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات ہمیں اطلاع ملی کی لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر کی جانب سے کچھ تخریب کاروں نے جموں وکشمیر میں داخل ہو کر بھارتی فوج پر حملہ کرنے کے لئے پوزیشنیں لے رکھی ہیں جس پر بھارتی فوج کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فورسز کے آپریشن میں اہم ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس میں در انداز اور ان کے سہولت کار بھی شامل ہیں۔بھارت کے ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ انہوں نے ساری صورت حال سے اپنے پاکستانی ہم منصب کو آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ مستقبل میں بھارت کا اس قسم کا آپریشن جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن بھارتی افواج سرحدی صورت حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن نہیں بلکہ کراس بارڈر فائرنگ تھی جس کا اسی طرح بھرپور جواب دیا گیا۔