Tag Archives: pakistan-team

آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے کیلئے شاہینوں کی شارٹ لسٹنگ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے سیریز کے لئے پاکستانی ٹیم کے انتخاب پر صلح مشورے جاری۔ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کی پاکستانی ٹیم میں شمولیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔ اوپنر سلمان بٹ پر اگر پاکستان کرکٹ بورڈ کو اعتراض نہیں ہے تو انہیں بھی موقع مل سکتا ہے۔مڈل آرڈر بیٹسمین آصف ذاکر کی قسمت بھی کھل سکتی ہے۔ فاسٹ بولنگ میں محمد عرفان اور سہیل تنویر کی شمولیت کے امکانات بھی روشن ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین صفر سے ون ڈے سیریز جیتنے والی ٹیم سے مڈل آرڈر بیٹسمین شعیب ملک، عمر اکمل اور پیس بولر حسن علی کو پاکستانی ون ڈے ٹیم میں برقرار رکھا جائے گا۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ والے دن13 جنوری کو کامران اکمل 35 سال کے ہوجائیں گے۔ اس سال قائد اعظم ٹرافی کے 8میچوں میں ایک ہزار رنز بنانے والے کامران اکمل کو بیٹسمین کی حیثیت سے ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔اتوار کو نیشنل اسٹیڈیم میں کامران اکمل نے سلیکٹرز کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ مجھے سلیکشن کمیٹی پر اعتماد ہے۔ انضی بھائی کے ساتھ کرکٹ بھی کھیل چکا ہوں۔ سلیکٹرز وہی فیصلہ کریں گے جو ٹیم کے مفاد میں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ میرے بارے میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملنے کا ارادہ رکھتا ہوں یا کورٹ میں جانا چاہتا ہوں۔ ایسا قطعی نہیں ہے۔ کامران اکمل نے یونی ویڑن نیو سے کہا کہ سرفراز احمد دو تین سال سے پاکستان کی جانب سے کارکردگی دکھار ہے ہیں۔ انہیں چھیڑنا درست نہیں ہے میں اسپیشلسٹ بیٹسمین کی حیثیت سے کھیلنا چاہتا ہوں۔ذرائع کے مطابق اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ اوپنر سلمان بٹ نے اپنی فارم سے متاثر کیا ہے۔ اتوار کو انہوں نے قائد اعظم ٹرافی فائنل میں واپڈا کی جانب سے سنچری بنا ڈالی۔

مصباح الیون نے اگر یہ کام کر دیا تو برصغیر کی پہلی ٹیم بن جائے گی

برسبین(ویب ڈیسک) پاکستان کر کٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ ہمیں آسٹریلیا کی سی ٹیم کیخلاف ٹور میچ جیت کر خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہئے ،تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود کینگرو سائیڈ کو اس کی ہوم کنڈیشنز میں ہرا نا بہت مشکل ہے ،انہوں نے کہا ہم ہر سیریز جیتنا چاہتے ہیں ،مصباح الیون آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز جیتنے والی برصغیر کی پہلی ٹیم بنی تو یہ لاجواب ہو گا۔گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھاکہ پاکستانی ٹیم نے کرکٹ آسٹریلیا الیون کیخلاف ٹور میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا مگر ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ یہ آسٹریلیا کی اے یا بی کلاس نہیں بلکہ سی کلاس ٹیم تھی ،انہوں نے کہا اس فتح کے بعد کھلاڑیوں کو قطعی یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ ہم آسٹریلیا کی قومی ٹیم کو بھی ٹیسٹ سیریز میں آسانی سے شکست دے دیں گے۔انہوں نے کہا ہم جانتے ہیں تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود آسٹریلوی ٹیم کو اس کی ہوم کنڈیشنز میں شکست دینا بہت مشکل ہے جبکہ جنوبی افریقہ کیخلاف 2-1سے ٹیسٹ سیریز ہارنے کے باوجود کینگرو سائیڈ کم بیک کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے جس سے ہمیں ہوشیا ررہنا ہو گا۔انہوں نے کہا ٹور میچ میں کامیابی کے بعد کھلاڑیوں کے سراب میں مبتلا ہو نے کا خوف ہے کیونکہ یہ ایک فطری عمل ہے کہ ہم جب بھی کوئی میچ جیتتے ہیں ضرورت سے زیادہ پرسکون ہو جاتے ہیں اور اسی وقت ہم سے غلطیاں ہوتی ہیں۔مکی آرتھر کاکہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے چار کھلاڑیوں کو ڈیبیو کرایا اور میچ جیت کر پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل اپنی ساکھ اور سب سے بڑھ کر اعتماد کو کسی حد تک بحال کیا اور ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ لگا تار شکستیں کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ یہ وقت ہر ٹیم پر آتا ہے۔یاد رہے کہ ایشیا سے آج تک کوئی بھی ٹیم آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی تاہم 2008 میں آرتھر جنوبی افریقہ کی ٹیم کو آسٹریلین سرزمین پر پہلی ٹیسٹ سیریز میں فتح سے ہمکنار کرا چکے ہیں اور ایک مرتبہ پھر یہ کارنامہ انجام دینے کیلئے پرامید ہیں جن کا کہنا ہے کہ اگر مصباح الیون نے سیریز جیتی تو یہ لاجواب ہو گا۔ پرتھ کے رہائشی مکی آرتھر دراصل اپنے اس دو سالہ تجربے پر انحصار کر رہے ہیں۔

سیریز میں کلین سویپ ….قومی ٹیم کا خواب چکنا چور

ویسٹ انڈیز نے شارجہ ٹیسٹ میں 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے پاکستان کا سیریز میں کلین سویپ کا خواب چکنا چور کر دیا ہے ، ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو دوسری اننگز میں کامیابی کیلئے 153 رنز کا ہدف ملا تھا جو اس نے 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا ، ویسٹ انڈیز کی جانب سے بریتھ ویٹ اور ڈوروچ نے 60،60 رنز کی اننگز کھیلی اور دونوں آﺅٹ نہیں ہوئے۔ سیریز کے پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں پاکستان نے کامیابی اپنے نام کی تھی مگر آخری میچ میں بلے بازوں کی شرمناک کارکردگی کی وجہ سے پاکستان سیریز میں کلین سویپ کا خواب پورا نہ کرسکا۔