لاہور(طلال اشتیاق)پی ٹی آئی اور پی پی پی کی پنجاب میں سیاسی پیش قدمی ،ن لیگ نے سندھ اور کے پی میں جوابی سیاسی حملہ کی تیاری کرلی۔ایم کیو ایم ،فنکشنل لیگ کے ساتھ ساتھ سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے بھی سیاسی مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیاجبکہ موجودہ گورنر سندھ کی موجودگی میں مسلم لیگ ن میں صوبے میںنئی روح پھونک دی۔خیبر پختونخواہ میںجے یو آئی ،جماعت اسلامی اوراے این پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے امکانات بڑھ گئے۔مسلم لیگی ذرائع نے خبریںکو بتایا ہے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے عام انتخابات سے قبل پنجاب میں سیاسی پلیٹ فارم اور دھڑے بندی کی سیاست میں تیزی لائے جانے کے بعد جہاں مختلف افراد اور گروپوں کی طرف سے ان جماعتوں میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے وہیں مسلم لیگ ن نے بھی اس سیاسی حملے کی تیاری کا آغاز کردیا ہے اور پہلے مرحلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مقتدر صوبے سندھ میں انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے مختلف جماعتوں اور سیاسی افراد سے رابطے شروع کردیے گئے شہری سندھ میںاس حوالے سے ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت کا جلد آغاز کردیا جائے گااسی طرح اندرون سندھ کچھ شہروں میں پیر صاحب آف پگارو کی جماعت فنکشنل لیگ سے بھی ن لیگ کی مدد کو تیار ہیں جبکہ ن لیگ سندھ کے اہم رہنماءکی جانب سے سابق وزیرداخلہ ذوالقار مرزا اور سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا سے بھی رابطہ کیا گیا ہے جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ کچھ روز تک اس بارے میں اہم پیش رفت ہوگی اور چند اہم سندھی سیاسی رہنماءن لیگ میں شمولیت بھی اختیار کرسکتے ہیں۔دوسری طرف صوبہ خیبر پختونخواہ میںن لیگ کے اتحادی مولانا فضل الرحمن صوبے کے ساتھ ساتھ فاٹا میں بھی اتحاد کے خواہش مند ہیں مگر ن لیگ کی صوبائی قیادت سولو فلائٹ کے حق میں ہے مگر وفاقی قیادت نہ صرف جے یو آئی بلکہ جماعت اسلامی کے ساتھ بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خواہش کا اظہار کرچکی ہے اسی طرح چار سدہ اور مردان سمیت کچھ علاقوں میں اے این پی کے ساتھ نشستوں کی ایڈجسٹمنٹ بھی کی جاسکتی ہے۔