پشاور (رپورٹنگ ٹیم ‘مانیٹرنگ ڈیسک) پشاور این اے 4ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف نے میدان مار لیا، ن لیگ، پیپلزپارٹی، اے این پی ، جماعت اسلامی کو شکست تحریک انصاف کے ارباب عامر 47586ووٹ لے کر پہلے نمبر پرہیں۔نون لیگ کے ناصر موسی زئی 25267ووٹ لے کر دوسرے نمبر ہیں۔اے این پی کے خوشدل خان 25143ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔ پیپلزپارٹی کے اسد گلزار کے 12802ووٹ لے چوتھے نمبر پر ہیں۔ آزاد امیدوار شفیق امینی 9169ووٹ لے کرپانچویں نمبر پرہیں۔ جماعت اسلامی کے واصل فاروق 7241ووٹ لے کر چھٹے نمبر پرہیں۔ آزاد امیدوار الحاج لیاقت علی نے 4116ووٹ لے کر ساتویںنمبر پر ہیں۔ غیر سرکاری حتمی نتائج کا اعلان کردیا گیا۔حلقے میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے ارباب عامر، اے این پی کے خوشدل خان، مسلم لیگ (ن) کے ناصر خان موسیٰ زئی اور پیپلز پارٹی کے اسد گلزار سمیت کل 14 امید وار میدان میں تھے۔ضمنی انتخاب کے لیے حلقے میں 3 لاکھ 98 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 269 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے جب کہ نتائج کے لئے پہلی بار الیکٹرانک مشین کا استعمال کیا گیا۔ پولنگ کے دوران امیدواروں اور ووٹرز کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، لوگ کھلے عام ہتھیار لے کر پولنگ اسٹیشن میں پھرتے رہے جب کہ ووٹرز کی جانب سے موبائل فون کا بھی بھر پور استعمال کیا گیا لیکن پولنگ اسٹیشنز پر موجود عملے نے کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی گلزار خان کی وفات کے باعث خالی ہونیوالی قومی اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہی، پولنگ کےلئے پولنگ سٹیشنوں پر مرد حضرات کیساتھ خواتین کا بھی کافی رش رہا،جبکہ بزرگ، خواتین اور معذورا فراد بھی ووٹ ڈالنے آئے،تاہم پولنگ کے دوران بعض مقامات پر بدنظمی دیکھنے میں آئی اور مختلف علاقوں سے 6 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ بڈھ بیر میں کسی اور کا ووٹ ڈالنے کی کوشش میں پولیس اہلکار پکڑا گیا۔تحریک انصاف کے رہنما گلزار احمد کی موت کے بعد خالی ہونے والی نشست پر انتخاب لڑنے کے لئے 14 سے زائد امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 9 آزاد اور5 کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔حلقے میں تین جماعتوں تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان سخت مقابلہ رہا۔اس دوران بڈھ بیر،ارمڑ،موسیٰ زئی ،ہزارخوانی ،پھندو،باغوانان ،متنی اورترناب کے پولنگ سٹیشنوں پربہت زیادہ رش دیکھنے میں آیااس دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حلقے میں سیکیورٹی کے لئے پولیس کے 7 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج کے جوان بھی تعینات رہے ۔یہ حلقہ تین لاکھ 97 ہزار 904 رجسٹرڈ ووٹروں پر مشتمل ہےجہاں پر2لاکھ 35ہزار164مرداور1لاکھ 62ہزار740خواتین ووٹرز ہیں یہ حلقہ زیادہ تر مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے جو ایک طرف قبائلی علاقے خیبر ایجنسی سے ملا ہوا ہے اور اس میں قبائلی علاقہ جات ایف آر پشاور بھی آتا ہے۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق اےن اے چار کے ضمنی انتخاب کے لئے 35پولنگ سٹیشنوں میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کااستعمال کیایہاں پرپولنگ سٹیشنوں پر269پریذائیڈنگ افیسر،837اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افیسراور837پولنگ افیسرزاپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے جبکہ ان پولنگ سٹیشنزپر امن وامان کی صورتحال کوبرقراررکھنے اورکیلئے تقریباً سات ہزارسکیورٹی اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی واضح رہے کہ گزشتہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار گلزار خان نے مسلم لیگ (ن) کے موجودہ امیدوار ناصر خان موسی زئی کو 34 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی ، عام انتخابات میں ناصر خان موسیٰ زئی 20 ہزار سے زیادہ ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے تھے جبکہ تیسری پوزیشن جماعت اسلامی نے لی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پشاورمیں این اے 4 میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی پر امیدوار ارباب عامر ایوب کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج این اے 4 کی جیت مشترکہ اپوزیشن کیخلاف بڑی کامیابی ہے، اس کامیابی پر تمام کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اور پوری ٹیم کو شاندار جیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ پشاور میں این اے4 کی جیت اس بات کا ثبوت ہے کہ خیبرپختوانخوا کی عوام پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور کارکردگی پر پورا یقین رکھتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آج این اے 4 کی جیت مشترکہ اپوزیشن کیخلاف بڑی کامیابی ہے۔