نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارتی میڈیا نیپال میں لاپتہ ہونیوالے پاک فوج کے سابق لیفٹیننٹ کرنل محمد حبیب ظاہر اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا تعلق سامنے لے آیا ،بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ لاپتہ ہونیوالے پاکستانی لیفٹیننٹ کرنل حبیب”را “ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو پھنسانے والی ٹیم کا حصہ تھے ، حبیب طاہر 2014میں پاک فوج سے ریٹائرڈ ہوچکے تھے لیکن ان کی آپریشنل صلاحیتوں کی وجہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی ) نے اپنے ساتھ رکھا۔بھارتی اخبار ”انڈین ایکسپریس “ کی رپورٹ کے مطابق نیپال اور بھارت کی سرحد کے قریب لمبینی کے علاقے سے لاپتہ ہونیوالے پاکستان آرمی کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل محمد حبیب ظاہر کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ بھارت کی حراست میں ہیں کیونکہ وہ اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے مارچ 2016میں کلبھوشن یادیو کو پکڑا تھا۔ بھارتی سیکیورٹی ذرائع نے اخبار کو بتایاکہ بھارتی ایجنسیاں ایک عرصے سے حبیب ظاہر کے پیچھے لگی ہوئی تھیں ، آخری مرتبہ اسے لمبینی میں دیکھاگیا اور پیر کو پاکستانی فوج کی طرف سے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کے اعلان کاتعلق بھی کرنل حبیب کی گمشدگی سے ہے ، دونوں کیسز کے درمیان تعلق ہے ، پاکستانی حکام کو تاحال ظاہر کا علم نہیں ہوسکا اور اس کا مقصد بڑا واضح ہے ۔ بھارتی افسر نے بتایاکہ وہ نہیں چاہتے کہ کوئی بھی بھارتی ایجنسی بے نقاب ہو،ذرائع کے حوالے سے اخبار نے لکھاکہ 2014میں پاک فوج سے ریٹائرڈ ہونیوالے ظاہر نے 2015میں کلبھوشن یادیواوراس کی فیملی سے رابطے شروع کیے اور اس کا تعاقب کرناشروع کیا۔مذکورہ افسرنے بتایا کہ کلبھوشن کے پاس حسین مبارک پٹیل کے نام سے ایران میں کاروبار کرتے ہوئے بھارتی پاسپورٹ تھا، پاکستانی ایجنسیوں نے کلبھوشن کو اپنے خاندان سے مراٹھی زبان میں گفتگو کرتے سن لیا تھا جس کے بعد سے حبیب ظاہر نے کلبھوشن کو ٹریپ کرناشروع کر دیا اور بالآخر مارچ 2016ءمیں بھارتی جاسوس پکڑلیا۔ ادھر نیپال نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق فوجی افسرلیفٹیننٹ کرنل (ر) حبیب ظاہر کی گمشدگی کے حوالے سے ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ،کرنل حبیب ہوائی اڈے پر ایک نامعلوم شخص سے ملے جس کی شناخت کی کوشش جاری ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان کے سابق فوجی افسرلیفٹیننٹ کرنل(ر) حبیب ظاہر کی نیپال میں گمشدگی کے حوالے سے ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔نیپال پولیس کے ایس ایس پی تیپک تھاپا کا کہنا ہے کہ حکام کو جو سی سی ٹی وی فوٹیج ملی ہے اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لمبینی کے قریب بھیروا ہوائی اڈے پر ایک نامعلوم شخص کرنل حبیب کا استقبال کر رہا ہے۔ایس ایس پی دیپک نے بتایا ہے کہ ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ کرنل حبیب جہاز کے ذریعے کھٹمنڈو سے بھیروا پہنچے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کا استقبال ایک شخص نے کیا جس کی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔نیپال کی پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کرنل حبیب جہاز سے دستی سامان اور بیک پیک کے ہمراہ اترے۔ فوٹیج کے مطابق انھوں نے خارجی گیٹ پر ایک ‘نامعلوم شخص’ کے ساتھ کچھ دیر باتیں کیں اور پھر دونوں اکٹھے چلے گئے۔پولیس کا مزید کہنا ہے کہ کرنل حبیب کی تصویر اور ویڈیو فوٹیج بھیروا ایئرپورٹ پر ٹیکسی ڈرائیورز اور دیگر ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو دکھائی گئی ہیں۔یاد رہے کہ اتوار کو نیپال کے دفتر خارجہ کے ترجمان بھرت راج نے کہا تھا کہ انھیں پاکستان کی جانب سے باقاعدہ طور پرپاکستانی فوج کے سابق افسر کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔
Tag Archives: raw
”کلبھوشن یادیو کیلئے ڈیل “….جان بچ سکتی ہے اگر ؟
نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رکن اور سابق وزیر مانی شنکر کا کہنا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات سے بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ”را“ کے جاسوس کلبھوشن یادیو کی جان بچ سکتی ہے۔بھارتی اخبار کو انٹر ویو دیتے ہوئے بھارت کی راجیہ سبھا کے رکن مانی شنکر کا کہنا تھا بھارت کو پاکستان سے مذاکرات کے لئے سگنلز دینے ہوں گے کیونکہ پاک بھارت مذاکرات سے کلبھوشن یادیو کی جان بچ سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات جاری رہتے تو کلبھوشن کو سزا نہ ہوتی۔مانی شنکر کا مزید کہنا تھا کہ اگر بھارت کے پاس بھی کلبھوشن یادیو جیسا قیدی ہو تو پاکستان سے ڈیل ہو سکتی ہے جب کہ کلبھوشن یادیو کا کیس لڑنے کے لئے پاکستان میں عاصمہ جہانگیر یا اعتزاز احسن جیسے وکلاءکی خدمات حاصل کی جائیں۔
پاکستان خوفناک تباہی سے بچ گیا ….ہمسایہ ملک کا بڑا منصوبہ بے نقاب
اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان میں بھارت کے بہت بڑے دہشتگردی اور جاسوسی کے نیٹ ورک کا انکشاف،اس سے قبل بھی ایک بھارتی سفارتکار اور ”را“کا حاضر سروس ایجنٹ کلبوشن یادیو پکڑا جا چکا ہے ،اب پاکستا ن میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کی ملک دشمن سرگرمیاں پکڑی گئیں ،پکڑا جانیوالا راجیش کمار ہائی کمیشن میں کمرشل قونصلر ہیں۔پاکستان میں کلبھوشن یادو کے بعد ایک اور بھارتی نیٹ ورک پکڑا گیا۔ بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتکاروں کا تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا۔ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنسی آئی بی کا افسر بلبیرسنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس انفارمیشن تعینات تھا۔ پاکستان بدر کیا گیا سرجیت سنگھ بھی بلبیرسنگھ نیٹ ورک کا حصہ تھا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی سفارتکار خفیہ ایجنسی رائ کا اسٹیشن چیف بھی تھا۔واضح رہے اس سے پہلے بھی حساس اداروں نے بلوچستان میں بڑی اور اہم کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ہندوستانی جاسوس بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیموں کی مدد کرنے اور بلوچستان میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے میں ملوث تھا۔ اس کے علاوہ ملزم کے کراچی میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف کیا گیا۔ را ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی را میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر تھا۔دوروز قبل بھی ایک اور بھارتی سفارتی اہلکار سر جیت سنگھ کو نا پسندیدہ سرگرمیوں کی بناءپر ملک بدر کیا جا چکا ہے ۔یہ بھی بلبیر سنگھ کے نیٹ ورک کا حصہ تھا ۔