Tag Archives: shahid khakaan abbasi

معیشت ٹوئٹ سے نہیں عملی اقدامات سے چلتی ہے، شاہد خاقان عباسی

 اسلام آباد:  مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کو معاشی بحران کی کوئی پرواہ نہیں جب کہ معیشت ٹوئٹ سے نہیں عملی اقدامات سے چلتی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان روزانہ لیکچر دیتے ہیں، احتساب کے حوالے سے ہم حاضر ہیں تاہم صرف اتنا کہیں گے اسی معیار پر عمران خان بھی احتساب کیلئے تیار ہوجائیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال سب کے سامنے ہے، حکومت کاروباری افراد کا اعتماد کھوچکی ہے، حکومت کو معاشی بحران کی کوئی پرواہ نہیں، معیشت ٹوئٹ سے نہیں عملی اقدامات سے چلتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یوٹرن کی ماسٹر ہے، بیرونی قرضوں پر پارلیمنٹ کے سامنے حقائق رکھے جائیں جب کہ ملک اور سیاست کی خدمت کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث کر والیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم وزیراعلیٰ پنجاب کی تعریف کرتے رہتے ہیں، ہمیں وزیراعظم کے باتوں پر بھروسہ ہے لیکن کارکردگی کوئی نظر نہیں آرہی ہے، ملک میں میرٹ ہوتا تو عثمان بزدار پنجاب کے وزیراعلیٰ نہ ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اس ملک کی ترقی ہموار کی، نواز شریف نے ایک روپے کی کرپشن کیے بغیر ملک کی معیشت کو بہتر کیا۔

تنقید کرنے والے بتائیں وہ ٹیکس بھی دیتے ہیں یا نہیں، وزیراعظم

خاران(ویب ڈیسک ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہماری نئی ٹیکس اسکیم پر تنقید کرنے والے بتائیں وہ ٹیکس بھی دیتے ہیں یا نہیں۔خاران میں یک مچ خاران شاہراہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف ترقی کا دوسرا نام ہے، ترقی جھوٹے وعدوں سے نہیں ہوتی، بلوچستان معدنی وسائل سےمالامال صوبہ ہے، 2013 سے پہلے بلوچستان میں بڑے بڑے منصوبے التوا کا شکار تھے، مسلم لیگ (ن) نے بلوچستان کی ترقی کے لئے جتنی کوششیں کیں اس کی مثال نہیں ملتی ، ہم نے ہمیشہ اس علاقے میں ترقی کی کوشش کی جس کو ضرورت ہو، آج بلوچستان میں بہترین شاہراہوں کا جال بچھایا جارہاہے، وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان ملک کا امیر ترین صوبہ ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ہے اور رہے گی، ملک میں امن کے لیے فوج نے اپنی بھرپور کوششیں کیں اور اس کے لیے قربانیاں دیں، جس کی وجہ سے آج ملک میں امن ہے، ہمیں امن کے ساتھ ترقی کے عمل کو برقرار اور جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی میں آئندہ 5 سال کے لیے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا،ملک میں ایک طرف اس وقت گالیوں اور الزامات کی سیاست ہے تو دوسری طرف سچ اور خدمت کی سیاست ہے، گالیوں کی سیاست کو پاکستان کے عوام رد کرچکے ہیں اور جولائی میں بھی رد کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وسائل کے بغیر ترقی ممکن نہیں ، وسائل کے لیے ٹیکس اصلاحات لائی جارہی ہیں، مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے ٹیکس شرح کو آدھے سے بھی کم کردیا ہے ، ہم نے ٹیکس شرح کم کی تاکہ لوگ انکم ٹیکس اداکریں، تنقید کرنے والے بتائیں وہ ٹیکس دیتے ہیں یا نہیں۔

وزیراعظم کا ٹیکس نہ دینے والوں کیلیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 5 نکاتی ٹیکس اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جس کی سالانہ انکم 12 لاکھ ہوگی وہ ٹیکس سے مشتثنیٰ ہوں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 5 نکاتی ٹیکس اصلاحات کا اعلان کیا جس کے تحت ماہانہ ایک لاکھ کمانے والوں پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جب کہ 12 سے 24 لاکھ آمدن 5 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، 24 سے 48 لاکھ آمدن پر 10 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا اور 48 لاکھ سے زائد آمدن والوں پر 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ سیاسی لوگ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے تاہم جو ٹیکس ایمنسٹی حاصل کرے گا وہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے گا اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 30 جون تک فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے جب کہ یہ اسکیم کسی ایک شخص کے لیے نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، جن لوگوں کے اثاثے باہر ہیں وہ 2 فیصد جرمانہ بھر کر ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، آف شور کمپنی بھی اثاثہ ہے اس کو بھی ڈیکلیئر کرنا ہوگاشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کی محدود تعداد معاشی مسائل پیدا کررہی ہے، انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑتا ہے اس لیے انکم ٹکس کی شرح کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ مرحلہ وار کم ہوگی جب کہ پاکستان میں صرف 7 لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اور ملک بھر میں 12 کروڑ عوام شناختی کارڈ رکھتے ہیں جو اب ٹیکس فارم بھرسکتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس کے پاس شناختی کارڈ نمبر ہوگا وہی این ٹی این نمبر بھی ہوگا،جو لوگ ٹیکس ادانہیں کرتے ان کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں جب کہ ٹیکس وصولیوں کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیے لیے ایمنسٹی اسکیم لارہے ہیں اوراس اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے  قانون کی گرفت میں آجائیں گے۔

سیاستدانوں کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

کرک(ویب ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عام انتخابات آنے والے ہیں جس میں سیاستدانوں کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔وزیراعظم کا کرک میں نیشپا تیل و گیس اور ایل پی جی منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ منصوبےسےاوجی ڈی سی ایل کوسالانہ 60ارب روپےکی آمدنی ہوگی، منصوبےمیں42 ارب روپےکی رائلٹی ادا کی جاچکی ہے، امید ہے منصوبے سے مقامی آبادی کو گیس کی فراہمی بہتر ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ تیل و گیس منصوبے پر 20 ارب روپے لاگت آئی ہے جبکہ منصوبے سے پیدا ہونے والی گیس کی مالیت سالانہ 7 ارب روپے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو ملک میں گیس اور بجلی کا بحران تھا،یہاں پیداہونےوالی گیس کازیادہ حصہ ضائع ہو رہاتھا،سارے کام رکے ہوئے تھے لیکن آج صورتحال بہتر ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی لیکن آج پاکستان اضافی بجلی پیدا کر رہا ہے، لائن لاسز والے علاقوں میں مجبوراً لوڈشیڈنگ کرنا پڑ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو ملک میں 500 کلومیٹر موٹروے تھا، 500کلومیٹر موٹروے بھی (ن) لیگ نے بنایا تھا۔انہوں نے کہا کہ آج 1700 کلومیٹر موٹروے بن رہا ہے، پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کے راستے پر ڈال دیا گیا ہے۔کرک میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ نوازشریف کا وژن تھا جسے پورا کیا جارہا ہے، یہ سب کام پچھلی حکومتیں بھی کرسکتی تھیں لیکن کسی نے بھی ان معاملات کو سدھارنے کیلیے نہیں سوچا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج جو فیصلے ہورہے ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، عام انتخابات آنے والے ہیں اور فیصلہ عوام کو کرنا ہے کہ وہ ترقی کو ووٹ دینا چاہیں گے یا گالیاں دینے والوں کو ووٹ دیں گے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کرک میں انڈس ہائی وے کی دو سڑکوں کو مکمل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کرک میں ویمن یونیورسٹی کیمپس بھی بنایا جائے گا۔

فوج اور عدلیہ سے پس پردہ بات چیت بارے وزیر اعظم نے تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر دیا

 اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فوج اور عدلیہ سے کوئی پس پردہ بات چیت نہیں ہورہی، اداروں کے درمیان رشتے آئین نے بنا دیئے ہیں اور اس کے تحت ساری بات چیت سامنے ہی ہوتی ہے۔اسلام آباد میں ملک بھر کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پی ایف یو جے کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ فوج اور عدلیہ اس ملک کے ادارے ہیں اور سب کا مقصد ملک کی بہتری ہے۔ فوج اور عدلیہ سے کوئی پس پردہ بات چیت نہیں ہورہی، اداروں کے درمیان رشتے آئین نے بنا دیئے ہیں، اس کے تحت ساری بات چیت سامنے ہی ہوتی ہے۔آئندہ عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آئندہ وزیر اعظم کے نام پر وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف کی بطور وزیراعظم نامزدگی پارٹی فورم پر نہیں ہوئی، نوازشریف نے انہیں میڈیا سے گفتگو میں نامزد کیا ہے۔عدالتی فیصلوں سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں احتساب صرف سیاستدانوں کا ہی ہورہا ہے، عدالتی فیصلے ایسے ہونے چاہیے جنہیں تاریخ میں یاد رکھا جائے اور حوالہ دیا جائے لیکن اب ایسے فیصلے ہو رہے ہیں جن کا تاریخ میں شائد حوالہ نہ دیا جا سکے، کسی کو ایک دن اور کسی کو پوری زندگی کے لئے نااہل قراردیا گیا۔ یہ سب عجیب فیصلے ہیں۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم کے لئے اچھے نام ذہن میں موجود ہیں، آئین کے تحت اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے ایک ماہ قبل قائد حزب اختلاف سے مشاورت شروع کی جائے گی۔ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں عوام میں ہوتے ہیں، عوام جس جماعت کے حق میں فیصلہ کریں گے وہ حکومت بنا لے گی، عام انتخابات میں ہر امیدوار کامیابی کے لئے اپنا اپنا زور لگائے گا، ہم نے بہت کام کئے ہیں اس لئے ہمیں الیکشن میں کامیابی کی توقع ہے۔پرویز رشید اور چوہدری نثار کے درمیان اختلافات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کے ہوتے ہوئے پارٹی میں کوئی تنازع ہوتا ہی نہیں تھا، چوہدری نثار اور پرویز رشید پارٹی کے اہم رہنما ہیں ، ان کی جانب سے دیئے گئے بیانات کوئی مسئلہ نہیں، اختلافات تو گھر میں بھی ہو جاتے ہیں اور یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

پاکستان دہشتگردی کیخلاف سب سے بڑی جنگ لڑرہا ہے: وزیراعظم

سیالکوٹ(ویب ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ کوئی مانے نہ مانے پاکستان دہشت گردی کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑرہاہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سیالکوٹ ایئرپورٹ کے انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح کرنے پہنچے تو وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم نےسیالکوٹ ایئرپورٹ پر انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح کیا تو اس موقع پر وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر برائے ہوابازی سردار مہتاب عباسی بھی موجود تھے۔بعد ازاں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایئرپورٹ کا انٹرنیشنل ٹرمینل اس علاقے کے لیے سنگ میل ہے جب کہ ترقیاتی منصوبے علاقے کی قسمت بدلیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ موٹرویز اتنی ترقی دیں گے جو توقع سے باہر ہے، یہ نواز شریف اور (ن) لیگ کی محنت و وژن ہے، ورنہ اس سے پہلے حکومتیں پانچ سال سوچتی تھیں اور  وقت ختم جاتا تھا لیکن اس حکومت نے کام سوچے، شروع کیے اور پھر ختم بھی کیے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نندی پور پروجیکٹ 2006 میں شروع ہوا، بدنامی ہماری ہوئی اور پورا ہم نے بھی ہم نے کیا، کسی کو توقع نہیں تھی، زنک آلود مشینری تھی اور کرپشن کا انبار تھا لیکن آج یہی پروجیکٹ بجلی پیدا کررہا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے 10 ہزار میگاواٹ کے منصوبے شروع ہوئے اور مکمل کیے، یہ پاکستان کے لیے ہمارا حصہ ہے، یہ صرف باتیں نہیں، بجلی کا بڑا بحران اگلے 15 سال کے لیے حل ہوچکا ہے، پوری امید ہے بجلی کی قیمت بھی کم ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت آئی تو ملک میں گیس نہیں تھی، انڈسٹری اور پلانٹس بند تھے، گھروں میں گیس کی قلت تھی لیکن آج ہر ایک کو جتنی گیس چاہیے وہ مل رہی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہ کہا کہ پچھلے چار پانچ سال میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، مشکلات کے باوجود اور اس کی پرواہ کیے بغیر کام کیے جس کا نتیجہ سامنے ہے۔سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو پچھلے چار پانچ سال میں ہوا وہ کسی معجزے سے کم نہیں، نواز شریف کی جو وژن تھی اس پر عملدرآمدکیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جس قسم کے ہمارے سیاسی حالات ہیں اور جو سیاسی ریکارڈ رہا، حکومت کرنا کہیں بھی آسان نہیں اور پاکستان میں یہ بہت مشکل کام ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ ملک تھا جہاں جمعہ کی نماز میں خوف میں مبتلا ہوتے تھے لیکن بڑی قربانیاں دے کر دہشت گردی کے ناسور کو ختم کیا، آج امن و امان موجود ہے، کراچی دنیا کے پانچ خطرناک شہروں میں تھا لیکن آج شہر امن کا گہوارا ہے، تمام سیاسی لوگوں، حکومت اور فوج فوج نے مل کر کوشش کی اس کے اثرات سامنے ہیں۔

کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ۔۔۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اہم اعلان کر دیا

حسن ابدال(ویب ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی اور 2018 میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنے گی۔ہزارہ موٹروے سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہزارہ کے لیے بہت اہم ہے، موٹروے منصوبہ علاقے کی تقدیر بدل دے گا، منصوبے پر 33 ارب روپے خرچ کیے گئے، اس منصوبے کے بارے میں سنا بھی نہیں تھا لیکن نوازشریف نے کہا یہ منصوبہ بنے گا، نواز شریف نے صرف وعدے نہیں کام کرکے دکھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمران بتائیں کہ وسائل کہاں خرچ ہوئے، 9 سال کے مشرف اور آصف زرداری کے دور حکومت کا کوئی ایک بھی منصوبہ دکھادیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں کون سے وسائل استعمال کیے اور وہاں کون سی تبدیلی آئی، ہم نے شرافت کی سیاست کی اور صرف کام کیا، ہم نے الزام تراشیوں اور گالیوں کا جواب کارکردگی سے دیا، آپ خود فیصلہ کرلیں کہ آپ کو کام کرنے والے چاہئیں یا گالیاں دینے والے جب کہ گزشتہ ایک سال میں انتشار سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی اور 2018 میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنے گی، جمہوریت پر شب و خون مارنے والے اور روز حکومت گرانے کی باتیں کرنے والے شرمندہ ہوں گے۔

حلقہ بندیوں پر ڈیڈ لاک ختم

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماو¿ں کے اجلاس میں حلقہ بندیوں سے متعلق بل پر ڈیڈ لاک ختم کرلیا گیا اور بل کو 19 دسمبر کو سینٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز پارلیمانی جماعتوں کے رہنماو¿ں کو ناشتے پر مدعو کیا جس میں شرکت کےلئے بعض جماعتوں کے رہنما وزیراعظم ہاو¿س پہنچے جبکہ حکومت کے اہم اتحادی مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی اجلاس میں شرکت کےلئے نہیں پہنچے۔وزیراعظم کی پارلیمانی رہنماو¿ں سے ناشتے کی میز پر اہم امور پر مشاورت ہوئی جس کے بعد وزیراعظم کی سربراہی میں پارلیمانی رہنماو¿ں کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، ایم کیوایم پاکستان، عوامی مسلم لیگ کے رہنما شریک ہوئے جبکہ تحریک انصاف ¾جے یو آئی (ف) اور پشتونخوا میپ سے کسی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اس اہم اجلاس میں حلقہ بندیوں کے بل ¾ فاٹا اصلاحات بل اور مردم شماری پر اپوزیشن کے تحفظات پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حلقہ بندیوں سے متعلق بل پر ڈیڈ لاک ختم ہوگیا اور اس حوالے سے تمام تحفظات دور کرنے پر اتفاق ہوا ہے جس کے بعد بل کو 19 دسمبر کو سینٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق حلقہ بندیوں کے معاملے کا جائزہ اور اس کے حل کےلئے 4 رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے جس میں سنیٹر مشاہد اللہ، میر حاصل بزنجو، تاج حیدر اور مشاہد حسین سید شامل ہوں گے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا اصلاحات بل کے معاملے پر پارلیمانی رہنماو¿ں کا ایک الگ اجلاس بلایا جائےگا جو آئندہ ایک دو روز میں ہی طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے بتایا کہ مردم شماری اور حلقہ بندیوں کا معاملہ احسن طریقے سے طے کرلیا گیا ہے ¾اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ اس حوالے بنائی گئی چار رکنی کمیٹی میں پانچویں رکن پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے عثمان کاکڑ ہوں گے۔اعتزاز احسن کے مطابق اس حوالے سے جو بھی اعتراضات ہوں گے اسے جلد از جلد ایک سے دو ہفتوں میں حل کیا جائےگا جبکہ وزیراعظم نے خود اس کی نگرانی کا اعلان کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں کہا گیا کہ جیسے ہی حلقہ بندیوں کا بل 19 دسمبر کو سینیٹ سے منظور ہوگا اس کے بعد الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا اور الیکشن وقت پر ہی ہوں گے۔

 

مہنگائی کا نیا طوفان، من پسند قیمتیں ،وزیر اعظم کی منظوری

لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جانب سے وزارت خزانہ‘ منصوبہ بندی‘ ایف بی آر اور اوگرا کی کھلی مخالفت کے باوجود آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے منافع میں ماہانہ اربوں روپے اضافے کیلئے ہائی سپیڈ ڈیزل کی من پسند قیمت مقرر کرنے کی منظوری دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ دو غیرملکی کمپنیوں اور ن لیگ کی اہم شخصیت کا مطالبہ پورا کرنے کے نتیجے میں قومی خزانے کو 30ارب روپے نقصان اور عوام پر 40ارب روپے سالانہ اضافی بوجھ پڑے گا۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں 5ارب ڈالر سالانہ کی کمی سے بچنے کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کی سمری کی سفارشات کو تبدیل کیا گیا۔ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کا سٹاک 20دن سے بڑھا کر 30دن لازم کرنے کی شرط کی بھی چھوٹ دے دی گئی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی ملک بھر میں یکساں قیمت مگر آئل مارکیٹنگ کمپنیاں یکساں قیمت کے نام پر عوام سے ماہانہ 3ارب روپے کی وصولی جاری رکھیں گی۔ وزارت توانائی نے اوگرا کو یکم نومبر سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی ملک بھر کیلئے یکساں قیمت مقرر کرنے سے روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کو من پسند قیمت مقرر کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ تحقیقات سے وزارت خزانہ‘ منصوبہ بندی‘ ایف بی آر اور اوگرا کے موقف سے متعلق سرکاری دستاویز میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ گڈگورننس اور معیشت کی بہتری کیلئے کوشاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ ن کے 4سال 3ماہ کے اقتدار کے دوران عوام اور قومی خزانے کی قیمت پر کمپنیوں کو نوازنے کا ایسا یکطرفہ فیصلہ کیا ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ سرکاری دستاویز کے مطابق 26ستمبر کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت خزانہ‘ منصوبہ بندی‘ اوگرا اور ایف بی آر نے وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کو دینے سے کارٹلائزیشن ہو گی۔ پاکستان میں 87فیصد ہائی سپیڈ ڈیزل فروخت کرنے والی پی ایس او سمیت 6آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے گزشتہ سال 33ارب روپے سے زائد منافع کمایا۔ پاکستان میں ڈاﺅن سٹریم پالیسی موجود نہیں۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کو پاکستان میں پرکشش منافع مل رہا ہے‘ لہٰذا ملک بھر میں یکساں قیمت مقرر کرنے کا میکنزم ختم کرنے کی قطعاً ضرورت نہیں۔ وفاقی حکومت کے اس اقدام سے عوام اور قومی خزانہ کو بھاری بوجھ اور نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ضلعی سطح پر ڈیلرز کارٹلائزیشن کر کے ہائی سپیڈ ڈیزل کی من پسند قیمت مقرر کریں گے جس سے کسانوں سمیت عام آدمی بری طرح متاثر ہو گا۔ 2002ءمیں آئل ریفائنریز کو ڈیزل کی فروخت پر ساڑھے 7فیصد ڈیمڈ ڈیوٹی وصول کرنے کی اجازت دی گئی جس کا مقصد ماحول دوست ہائی سپیڈ ڈیزل کی تیاری اور پیدوار میں اضافہ تھا مگر آئل ریفائنریوں نے 80 ارب روپے وصول کرنے کے باوجود مقررہ وقت میں اپ گریڈیشن کرنے کے بجائے عوام سے وصول کی گئی رقم کو اپنے منافع میں شامل کرلیا۔ وزارت منصوبہ بندی کے حام کے مطابق بی سی سی کے اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مو¿قف اختیار کیا کہ پٹرولیم ڈویژن کی سمری کے مطابق اگر آئل رکیٹنگ کو پٹرولیم مصنوعات کے سٹاک 20 دن سے بڑھا کر 30 دن کیلئے پابند کیا گیا تو اس کے نتیجے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر پانچ ارب ڈالر سالانہ کا بوجھ پڑے گا لہٰذا آئندہ 3 سال تک بھی ملک میں پٹرولیم مصنوعات کا سٹاک صرف 20 دن تک لازم رکھنے کی شرط کو برقرار رکھا جائے۔ وفاقی حکومت کے اس اقدام کے مطابق قومی خزانے کو سالانہ 30 دن تک لازم رکھنے کی شرط کو برقرار رکھا جائے۔ وفاقی حکومت کے اس اقدام کے مطابق قومی خزانے کو سالانہ 30 ارب روپے کا نقصان اور عوام پر 40 ارب روپے سالانہ اضافی بوجھ پڑے گا۔ اوگرا کے مطابق وفاقی حکومت کے اس اقدام کے نتیجے میں مسابقت اور سرمایہ میں اضافے کی بجائے کارٹلائزیشن یکساں قیمت کا میکنزم تباہ اور ناجائز منافع فوری کو فروغ ملے گا۔ موجودہ فارمولے کے مطابق اوگرا کی جانب سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت کا تعین ہونے کے باعث کمپنیوں اور ڈیلرز سے جی ایس ٹی وصولی کا طریقہ کار موجود تھا۔حکام ک مطابق گزشتہ سال ہائی آکٹین کی قیمت بھی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی کاوشوں سے ڈی ریگولیٹ کی گئی تھی جس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے اپنے منافع میں 12 روپے فی لٹر اضافہ کیا۔ پٹرولیم ڈویژن نے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت ڈی ریگولیٹ کرنے کا انوکھا جواز پیش کرتے ہوئے ای سی سی میں تسلیم کیا کہ وفاقی حکومت کے اس فیصلے کے نتیجے میں کمپنیاں اور ڈیلر قیمت میں اضافہ کریں گے جس سے ہر پٹرول پمپ پر مختلف قیمت نافذ ہوگی۔ تاہم صارفین خود ہی تلاش کریں گے کہ کس پٹرول پمپ پر ڈیزل سستا مل رہا ہے۔

وزیراعظم کی ایم کیو ایم کے وفد کو وعدوں پر عمل کی یقین دہانی

 اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت نے کراچی کی ترقی کے لئے ریکارڈ پیکج منظور کیا ہے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے تمام وعدے پورے کیے جائیں گے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں کراچی اور حیدرآباد کے ترقیاتی پیکج کا جائزہ لیا گیا اور فنڈز کا اجراء ماہ رواں میں یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا  جب کہ وزیر اعظم نومبر میں حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے، ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے کے ایم سی کے حوالے سے حکومت سندھ کے عدم تعاون کی شکایت بھی کی۔اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا اقتصادی دارالخلافہ ہے جس کوامن اور خوشحالی کا گہوارہ بنانا ہمارا مشترکہ ہدف ہے۔ حکومت ملک میں ہر سطح کے منتخب جمہوری اداروں کا احترام کرتی ہے، بلدیاتی اداروں کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے جس کے لئے صوبائی حکومت کی توجہ مبذول کرائی جائے گی کیونکہ شراکتی جمہوریت ہی جمہوری استحکام کی ضمانت ہے۔ حکومت نے کراچی کی ترقی کے لئے ریکارڈ پیکج منظور کیا ہے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے تمام وعدے پورے کیے جائیں گے۔ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات میں پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنا اپنا کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کے لئے آئین کی بالا دستی اور جمہوری عمل کا تسلسل لازمی ہے، ملک کے تمام مسائل کا حل آئین، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں مضمر ہے اور اس ضمن میں پارلیمان کی آئینی معیاد کا احترام ضروری ہے۔

اجلاس میں کراچی کے امن کو ہر قیمت پر یقینی بنائے رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا جب کہ وزیراعظم نے وزیرِ داخلہ کو ہدایت کی کہ مقدمات کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کی شکایات کا جائزہ لیا جائے اور انصاف کے تقاضے یقینی بنائے جائیں۔