Tag Archives: sharjeel khan and khalid lateef

فکسنگ الزامات پر شرجیل خان اور خالد لطیف کے بیان سامنے آگئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک )پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کے مرکزی کردار شرجیل خان اور خالد لطیف نے الزامات کے خلاف ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق دونوں کھلاڑیوں نے پی سی بی کی چارج شیٹ کے تسلیم کرنے سے انکارکر دیا اور وکلا سے مشاورت شروع کردی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے 10 فروری کو مشکوک شخص سے ملاقات پر شرجیل خان اورخالد لطیف کو معطل کر دیا تھا۔ بورڈ نے دونوں کھلاڑیوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد انہیں چارج شیٹ جاری کی اور 14 دن میں الزامات کا جواب دینے کا پابند کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق شرجیل اور خالد نے الزامات کے خلاف ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وکلا سے مشاورت شروع کر دی ۔ دونوں کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ انہوں نے مخصوص شخص سے ملاقات ضرور کی لیکن اس کی آفر قبول نہیں کی۔ کسی بھی شخص سے ملاقات کوئی جرم نہیں جبکہ اس مخصوص شخص سے ملنے والے دیگر کرکٹرز پی ایس ایل میں بدستور کھیل رہے ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شرجیل اور خالد نے لندن میں مقیم سابق کرکٹر کے کہنے پر بکی سے ایک فین سمجھ کر ملاقات کی لیکن اس کے مقاصد کا علم ہوتے ہی وہاں سے روانہ ہوگئے۔ انہوں نے بکیزسے کوئی ڈیل نہیں کی۔ پی سی بی کے پاس اگر ان کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو اسے عوام کے سامنے پیش کرے۔ کھلاڑی کسی دباو¿ میں نہیں آئیں گے۔

شرجیل خان اور خالد لطیف کو نوٹس جاری

لاہور(ویب ڈیسک)فکسنگ الزامات کی زد میں آنے والے شرجیل خان اور خالد لطیف کو ڈیمانڈ نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے جاری ڈیمانڈ نوٹس میں دونوں پلیئرز سے اسپاٹ فکسنگ سے متعلق سوالات کیے جس میں بکیز سے ملاقات کا وقت اور جگہ کے ساتھ سہولت کاروں سے متعلق بھی معلومات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں کھلاڑیوں سے بینک اکاو¿نٹس، ای میلز اور موبائل فونز کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جبکہ پلیئرز سے مزید تفتیش جاری رہنے کا امکان ہے۔پی سی بی کی جانب سے ابھی چارج شیٹ جاری کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا، کھلاڑیوں کی جانب سے جوابات ملنے کے بعد چارج شیٹ جاری کی جائے گی۔ دونوں پلیئرز پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ قائم نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں قیام پذیر ہیں، اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی کے بعد وہ دوبارہ این سی اے واپس چلے گئے۔

شرجیل خان اور خالد لطیف کی اینٹی کرپشن یونٹ میں پیشی

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ میں فکسنگ کی وجہ سے معطل ہونے والے کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف لاہور میں اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے جب کہ دونوں کو چارج شیٹ دے کر باضابطہ فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔پاکستان سپر لیگ میں فکسنگ کی وجہ سے معطل ہونے والے کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف پاکستان کرکٹر بورڈ ہیڈ کوارٹرز لاہور میں اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے ہیں، دونوں کو چارج شیٹ دے کر باضابطہ فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے جب کہ پلیئرز کو وکیل سے مشاورت کے بعد موقف دینے کا حق بھی حاصل ہو گا۔پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم خان نے چیئرمین شہریار خان اور سی ای او سبحان احمد کو معاملہ پر بریفنگ دی، دونوں کھلاڑی پی سی بی ہیڈ کوارٹرز میں موجود ہیں جہاں وہ اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے۔

شرجیل اور خالد لطیف سمیت 5کھلاڑی واچ لسٹ میں شامل

دبئی‘کراچی (مانیٹر نگ ڈیسک) پاکستان سپر لیگ انتظامیہ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر دفاعی چیمپئین اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنرز شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کردیا اور ان دونوں کو وطن واپس بھیجا جا رہا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کےلئے کھلاڑیوں کو انتہائی محتاط رہنے کے لیکچر دیئے جانے کے باوجود وہی ہوا جس کا ڈر تھا اور ایک مرتبہ پھر کھلاڑی اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کردیا گیا جس کے بعد انہیں وطن واپس بھیج دیا گیا ہے۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ کیس کے حوالے سے فی الحال کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔ کھلاڑیوں کی کسی کرپٹ سرگرمی کو برداشت نہیں کریں گے۔ پی ایس ایل اور کھیلوں کو بدنام کرنے والے عناصر کی سرکوبی کیلیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ تمام پلیئرز کو کرپشن کے خلاف جنگ کیلئے اپنی ذمہ داریوں سے ضرور آگاہ ہونا چاہیے، اگر کوئی اس طرح کی سوچ بھی رکھے گا تو اس کو بھی مشکوک سرگرمی سمجھا جائے گا۔ پی سی بی اور آئی سی سی کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے تک کسی قسم کا بیان نہیں دیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شرجیل خان اور خالد لطیف نے گزشتہ روز پی ایس ایل کے افتتاحی میچ سے قبل یا میچ کے بعد چند مشکوک افراد سے ملاقات کی جو کہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی ہے جس کی بنا پر انہیں عبوری طور پر معطل کردیا گیا ہے تاہم پی ایس ایل ایونٹ مکمل ہونے کے بعد پی سی بی کی اعلی سطح کی کمیٹی کھلاڑیوں کا موقف سنے گی اور آئی سی سی سے بھی اس حوالے سے مدد لی جائے گی۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں یہ اینٹی کرپشن کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کا آغاز جمعرات کو اسلام آباد یونائٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان میچ سے ہوا تھا جس میں شرجیل خان اسلام آباد یونائٹڈ کی ٹیم میں شامل تھے۔ خالد لطیف یہ میچ نہیں کھیلے تھے۔ پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ کیس کے حوالے سے فی الحال کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں، تاہم یہ تحقیقات کرکٹ کے کھیل کو کرپشن سے پاک رکھنے کے ہمارے عزم کا عملی مظاہرہ ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم کھلاڑیوں کی کسی کرپٹ سرگرمی کو برداشت نہیں کریں گے اور تحقیقات کے آگے بڑھنے پر مزید فیصلہ کن کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے’۔نجم سیٹھی نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو)کی آئی سی سی کے اے سی یو کے تعاون سے اب تک کی تحقیقات متاثر کن رہی ہے جسے مزید آگے بڑھایا جائے گا جبکہ کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی شخص کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی کا کہنا ہے پی ایس ایل پاکستان کا اثاثہ ہے اور اس کی حفاظت کریں گے، معاملے پر فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم کھلاڑیوں کے خلاف فوری ایکشن لینا ہماری کرپشن سے پاک پالیسی کے عزم کا اظہار ہے، کسی قسم کی بدعنوانی کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر اس قسم کی مزید کاررائیاں بھی جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے تعاون سے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کیس کو نمٹانے کیلیے موثر کردار ادا کر رہا ہے، پی ایس ایل اور کھیلوں کو بدنام کرنے والے عناصر کی سرکوبی کیلیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ نجم سیٹھی نے بتایا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کو غیر معینہ مدت تک معطل کر دیا گیا ہے تاہم دونوں کھلاڑیوں کو صفائی کا موقع دیا جائے گا۔۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے عوام ان کا ساتھ دیں گے کیونکہ یہ لیگ عوام کی لیگ ہے۔ سرکاری ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ لالچ انسانی فطرت کا ایک حصہ ہے اور بدقسمتی سے کچھ کھلاڑی اب بھی اس کے جھانسے میں آ جاتے ہیں،دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے کہا ہے کہ تمام پلیئرز کو کرپشن کے خلاف جنگ کیلیے اپنی ذمہ داریوں سے ضرور آگاہ ہونا چاہیے، اگر کوئی اس طرح کی سوچ بھی رکھے گا تو اس کو بھی مشکوک سرگرمی سمجھاجائے گا۔ پی سی بی اور آئی سی سی کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے تک کسی قسم کا بیان نہیں دیا جائے گا۔ شہریار خان کا کہنا ہے کہ کھیل میں اس طرح کی حرکت کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ علاوہ ازیں ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کے بعد مزید5پی ایس ایل کھلاڑی واچ لسٹ پرہیں۔ دبئی میں بھارتی اور پاکستانی جواریوں کے بڑے نیٹ ورک کی موجودگی کاانکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق دبئی میں پاکستانی اور بھارتی جواریوں کا بڑا نیٹ ورک کام کرہا ہے تاہم تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔