اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی درخواست خارج کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔سپریم کورٹ میں پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا جوڈیشل کمیشن کی اجازت نہ دی جائے، پارلیمنٹ موجود ہے یہ لوگ وہاں جائیں جب کہ طارق حسن ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ پورا شہر رو رہا ہے کہ اسلام آباد بند نہ کیا جائے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ یہ کام بھی ہم کریں، ہم کسی سیاسی مسئلے میں نہیں پڑیں گے لیکن انتظامیہ شہریوں کو ان کے حقوق دینے میں ناکام رہی تو مداخلت کریں گے جب کہ فریقین کو سن کر پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ جسٹس عارف خلجی حسین کا کہنا تھا کہ عدالت کو کوئی دھمکی نہیں دے سکتا۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔