Tag Archives: us

پاکستان کا امریکی وزیر خارجہ کو’’ کرارا ‘‘جواب

اسلام آباد (اے این این)پاکستان کی سیاسی اورعسکری قیادت نے مختصردورے پر آئے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کو”نومور“کاواضح پیغام دیتے ہوئے کہاہے کہ امریکا کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے اور بہترین تعلقات قائم کرنے کےلئے پرعزم ہیں لیکن قومی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے ، امریکا اس جنگ میں اسٹرٹیجک شراکت دارہونے کی یقین دہانی کر ائے۔ منگل کوامریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن افغانستان سے مختصر دورے پر اسلام آبادپہنچے ۔انہوں نے آمدکے فور ی بعد پی ایم آفس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ،وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر دفاع خرم دستگیر ، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی موجود تھے جبکہ ریکس ٹیلرسن کے ساتھ وفد میں پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل بھی شامل تھے۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کےلئے پرعزم ہے ہم نے دہشت گردی کےخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، عالمی برادری کو پاکستان کی قربانیوں کی قدر کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا یقین دہانی کرواسکتا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسٹرٹیجک حصہ دار ہیں اور آج پاکستان دنیا میں دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اقوام عالم کو بھی کردارادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کارروائی اپنے مفاد میں کررہاہے، ہم نے نتائج حاصل کیے ہیں اور امریکا کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے اور بہترین تعلقات قائم کرنے کےلئے بھی پرعزم ہیں تاہم قومی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاک امریکاتعلقات خطے میں امن وسلامتی کے فروغ میں بھی اہم ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کوبھی فروغ دیناچاہتاہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں ،دہشت گردسرحدپارسے کارروائیاں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت بلوچستان اور ایل اوسی پرجارحیت کررہاہے اس کی اشتعال انگیزی خطے میں امن کی کوششوں کیلئے خطرہ ہے ۔ اس موقع پرامریکی وزیرخارجہ نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کی قدرکرتے ہیں اوراس کے ساتھ سکیورٹی سمیت تمام شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط بناناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں امن واستحکام اور گہرے معاشی تعلقات مواقع پیدا کرنے کے ہمارے مشترکہ اہداف کےلئے نہایت اہم ہے ۔امریکی وزیرخارجہ کے دہشت گردتنظیموں کے خلاف کارروائی کے مطالبے پرسیاسی اورعسکری قیادت نے واضح کیاکہ پاکستان کو2014ءکے تناظرمیں نہ دیکھاجائے،ہم نے کامیاب فوجی آپریشنز کے ذریعے دہشت گردی کاخاتمہ کیا اوراب ان کی باقیات کونکالاجارہاہے۔ ملاقات کے بعد ایوانِ وزیر اعظم کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ریکس ٹلرسن کو یہ کہتے دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان پورے خطے کی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے، اس سے مزید بہتر معاشی تعلقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اس کے جواب میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ ہم امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کےلئے پرعزم ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران سیاسی و عسکری قیادت نے پاکستان سے متعلق نئی امریکی پالیسی پر اپنے خدشات اور تحفظا ت سے آگاہ کیا۔ ریکس ٹلرسن نے یہ دورہ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کی دعوت پر کیا ۔ پاکستان آمد سے قبل افغانستان کے بگرام کے فوجی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ریکس ٹلرسن نے کہا کہ ہم نے پاکستان سے اس حوالے سے کچھ مخصوص مطالبات کیے ہیں کہ وہ اس حمایت میں کمی کےلئے اقدامات کریں جو طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان میں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کہہ چکے ہیں کہ یہ شرائط پر مبنی طریقہ ہے اور پاکستان سے ہمارا رشتہ بھی شرائط پر مبنی ہی ہوگا یہ اس پر منحصر ہوگا کہ وہ ایسے اقدامات کرتے ہیں جو ہماری نظر میں نہ صرف افغانستان میں مفاہمت اور امن کے عمل کو آگے بڑھانے کےلئے ضروری ہیں بلکہ مستقبل میں ایک مستحکم پاکستان کےلئے بھی لازم ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم مستقبل میں پاکستان کے استحکام کے لیے بھی اس قدر ہی فکرمند ہیں جتنا کہ کئی معاملے میں افغانستان کے بارے میں ہیں پاکستان کو حالات کا واضح انداز سے جائزہ لینا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کو آنکھیں کھول کر اس صورتحال کا جائزہ لینا چاہیے جس سے وہ دوچار ہیں کہ پاکستان کے اندر اتنی بڑی تعداد میں دہشت گرد تنظیموں کو پناہ کیسے مل جاتی ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان پالیسی کے سامنے آنے کے بعد سے دہشت گردی کے خلاف بظاہر دونوں اتحادی ملکوں پاکستان امریکہ کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ پاکستان نے رواں سال اگست میں اپنی مصروفیات کو وجہ بتا کر ایک اعلیٰ امریکی وفد کے دورے کو منسوخ بھی کر دیا تھا لیکن پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف اور وزیر داخلہ احسن اقبال کے حالیہ دور امریکہ سے برف پگھلتی محسوس ہو رہی ہے،سفارتی حلقوں میں امریکی وزیر خارجہ کی آمد کو ایک بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں کئی مثبت پیش رفت سامنے آئیں ہیں جن سے ایک دوسرے کو سمجھنے اور تعاون بڑھانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں اغوا شدہ امریکی اور کینڈین جوڑے کی بحفاظت بازیابی سے تعاون اور امید بڑھی ہے۔ ہم صدر ٹرمپ کے چودہ اکتوبر کے پیغام کو سراہتے ہیں جس میں کہا گیا کہ امریکہ اب پاکستان اور اس کے رہنماو¿ں کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا آغاز کر رہا ہے۔ انھوں نے پاکستان کی کئی موقعوں پر تعاون کی تعریف بھی کی ہے، افعانستان کے متعلق دونوں ممالک کے درمیان پالیسی اختلافات کھل کر سامنے آتے رہے ہیں۔ ریکس ٹیلرسن نے گذشتہ اگست میں پاکستان سے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں اعتماد میں کمی’ آئی ہے کیونکہ ہم نے دیکھا ہے کہ پاکستان کے اندر دہشت گرد تنظیموں کو محفوظ پناہ گاہیں دی گئی ہیں تاکہ وہ امریکی فوج پر حملے کرسکیں اور افغانستان کے اندر قیام امن کی کوششوں کو ٹھیس پہنچا سکیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ریکس ٹیلرسن کے دورے سے کسی بڑی پیش رفت کی امید نہیں لیکن دونوں کو ایک دوسرے کے موقف کو سمجھنے کا موقع ملا یہ دورہ پاکستان کے ساتھ رابطوں کی پالیسی کا تسلسل ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہے اور ہم امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں ،ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نتائج حاصل کیے ہیں جبکہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات مشترکہ اہداف کے حصول اور خطے میں امن وسلامتی کے فروغ میں اہم ہیں،پاکستان امریکہ کے لیے خطے میں اہمیت کا حامل ہے،امریکہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ اور تعاون کے ذریعے مواقع فراہم کررہا ہے۔ منگل کو امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے یہاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف،وزیردفاع خرم دستگیر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اورسیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت دیگراعلی حکام شریک تھے ۔ملاقات میں دونوں رہنماﺅں کے درمیان پاک امریکاتعلقات سمیت خطے کی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے نتائج حاصل کیے ہیں اور پرعزم ہیں،امریکہ کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات مشترکہ اہداف کے حصول اور خطے میں امن وسلامتی کے فروغ میں بھی اہم ہیں ۔انہوں نے کہاکہپاکستان امریکہ کے لیے خطے میں اہمیت کا حامل ہے،امریکہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ اور تعاون کے ذریعے مواقع فراہم کررہا ہے۔

 

امریکہ کا پاکستان کیلئے سخت پیغام ۔۔۔ ٹرمپ کا ایک اور وار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلیٰ سفارت کار اور فوجی مشیر چند ہفتوں میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی  وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے جس کے بعد وزیر خارجہ جم میٹس بھی آئیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے دونوں اعلیٰ حکام پاکستان کو مسلح جہادی تنظیموں کی حمایت ختم کرنے کا سخت پیغام دیں گے۔رواں ہفتے امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے امریکی کانگریس کو بتایا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے ایک کوشش اور کریں گے جس میں ناکامی کی صورت میں صدر ٹرمپ ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تاحال ہم نے دونوں ملکوں کے فوجی تعلقات میں کوئی خاص فرق نہیں دیکھا اور جم میٹس کے دورے کے بعد بھی کوئی تبدیلی رونما نہیں ہونے والی۔2011 میں ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈو آپریشن میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور امریکا کے تعلقات شدید کشیدہ ہوگئے تھے اور اس کے بعد سے کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔ برسراقتدار آنے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اس بات کا اشارہ دیا کہ پاکستان کے ساتھ امریکا کی مایوسی اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اب کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا۔ اگست میں انہوں نے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام بھی لگایا۔

دوران پرواز خاتون کیساتھ خوفناک حادثہ ….آپ بھی احتیاط کریں

یلبرن(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلیا کے شہر میلبرن سے بیجنگ جانے والے ایک طیارے میں ہیڈ فون پھٹنے سے ایک خاتون کا چہرہ جھلس گیا ہے۔اس کے بعد آسٹریلیا کے حکام نے پرواز کے دوران بیٹری سے چلنے والے آلات کے استعمال پر تنبیہ جاری کی ہے۔ہوائی جہاز کے مسافروں کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب متاثرہ خاتون میوزیک سنتے سنتے جھپکی لے رہی تھی۔ہیڈ فون پھٹنے کی آواز پر وہ نیند سے بیدار ہوئیں اور انھوں نے فوری طور پر ہیڈ فون نکال کر فرش پر پٹخ دیا۔دھماکے اور آگ کے سبب ان کا چہرہ سیاہ ہو گیا اور ہاتھوں پر زخم آئے۔متاثرہ خاتون نے بتایا: میں نے اپنے چہرے کو پکڑ لیا جس سے ہیڈ فون میرے گلے میں آ گیا۔ اس کے بعد بھی مجھے جلن محسوس ہو رہی تھی اس لیے میں نے فورا اسے نکال کر فرش پر پھینک دیا اس میں سے چنگاری نکل رہی تھی اور تھوڑی آگ بھی لگی تھی۔حادثے کے بعد طیارے کا عملہ تیزی سے امداد کو پہنچا اور فرش پر پڑے ہیڈ فون پر پانی ڈال کر آگ بجھائی۔اس وقت تک بیٹری اور اس کا پلاسٹک پگھل ?ر فرش پر چپک چکا تھا۔