اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیئرمین سینٹ وسیم سجاد نے کہا ہے کہ نواز شریف کو عدالت نے 63 ون ایف کے تحت نااہل کیا گیا۔ اس شق کے تحت جس کو نااہل کیا جائے وہ تاعمر نااہل ہوتا ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام ”لائیو ایٹ 8 “ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظرثانی اپیل پر ممکن ہے کہ سپریم کورٹ اس بارے دوبارہ رائے شبہات کو دور کرے۔ نظرثانی اپیل کریں کامیاب ہوتی ہے تاحیات نااہلی کے معاملہ پر بات ہو سکتی ہے۔ عدالت سمجھتی ہے کہ نیب اپنے فرائض ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے رہا اس لیے مانیٹرنگ جج لگایا گیا ہے۔ جے آئی ٹی ارکان کا بیان اس لیے لیا جا رہا ہے کہ یہ تفتیش کار کا بیان ضرور لیا جاتا ہے۔ عدالتوں کے بارے میں شکایات میں کہ مقدمات میں تاخیر بہت ہوتی ہے۔ بینظیر قتل کیس کا فیصلہ 10 سال بعد سنایا گیا اتنے عرصے بعد فیصلہ آئے تو اعتماد ویسے ہی اٹھ جاتا ہے الیکشن کمیشن کو بہتر بنانے کی سخت ضرورت ہے۔ سینٹ کا الیشکن براہ راست ہونا چاہیے۔ ہماری سیاست شخصیات کے گرد گھومتی ہے، وراثتی سیاست چل رہی ہے اس وجہ سے یہاں پارلیمنٹ اتنی مضبوط نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی حالات کے مطابق بنانا ہوتی ہے اس لیے بدلتی رہتی ہے۔ حالات کا ادراک اصل چیز ہے امریکہ ملٹری ایکشن کر سکتا ہے مختلف صوبوں سے پاکستان کو تنگ کر سکتا ہے ہمیں مقابلہ کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ امریکہ سے لڑائی کی ضرورت نہیں ہمیں صرف سفارتکاری کے میدان میں اصل کردار ادا کرنا چاہیے۔
Tag Archives: Waseem
بھارت نے اپنے ”فیورٹ“ سے بھی منہ موڑ لیا….وجہ کیا ہوسکتی ہے؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے کے آر کے کپتان گوتم گمبھیر بھی اس فیصلے کی وجہ ہوسکتے ہیں، انھوں نے کچھ عرصے قبل پاکستان سے تمام تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے کچھ فلمی اداکاروں کی طرح سابق کرکٹرز پر بھی اب بھارت کے دروازے بند ہونے لگے ہیں۔کچھ عرصے قبل تک وہاں پر کمنٹری میں مصروف رہنے والے اب اپنے ملک کے سرکاری ٹی وی پر تبصرے کرتے دکھائی دے رہے ہیں، جنونی بھارتیوں کے خوف سے کوچنگ اسائنمنٹس بھی ہاتھوں سے نکل رہے ہیں۔ آئی پی ایل ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز بھی اگلے سیزن میں اپنے بولنگ کنسلٹنٹ وسیم اکرم کے بغیر ہی آئی پی ایل جنگ لڑے گی۔ بظاہر اس کی وجہ پروفیشنل کمٹمنٹس اور وقت کی عدم دستیابی‘ کو قرار دیا گیا تاہم دونوں فریقین نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔کے کے آر کے چیف ایگزیکٹیو وینکے میسور نے کہاکہ ہمیں وسیم اکرم کی خدمات میسر نہیں ہوں گی، وہ گذشتہ چند برس سے کے کے آر فیملی کا حصہ اور انھوں نے 2012 اور 2014 کی ٹائٹل فتوحات میں اہم کردار ادا کیا تھا، ہم ان کی مصروفیات کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔دوسری جانب وسیم اکرم نے کہا کہ مجھے کے کے آر ٹیم کا حصہ بننا پسند اورمیں نے کئی برس تک انتہائی باصلاحیت کھلاڑیوں کے ساتھ بطور مینٹور کام کرنے کے موقع سے بھرپور لطف اٹھایا، میں اس بار ان کے ڈریسنگ روم کا حصہ نہیں ہوں گا مگر ٹیم کی کامیابی کیلیے دعاگو ہوں۔واضح رہے کہ 2 ماہ قبل کے کے آر کے کپتان گوتم گمبھیر نے پاکستان سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے ہرزہ سرائی کی انتہا کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ تک نہیں کھیلنا چاہتا، ہمیں اسپورٹس سے زیادہ اپنے لوگوں کی جانیں عزیز ہیں۔
غداروں کا پتہ چل جائے گا
کراچی(ویب ڈیسک)میئر کراچی وسیم اختر صفائی مہم پر نکلے تو ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں سے سامنا ہوگیا۔ وسیم اختر نے کہاکہ 100 روز سڑکوں پر ہوں گے، سب کوغداروں کا پتہ چل جائے گا،صفائی مہم میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر بھی موجود تھے۔تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر شہر کی تعمیر اور ترقی کے لیے 100 روزہ منصوبے کے پہلے دن صفائی مہم کے لیے نکلے تو ان کا سامنا ایم کیو ایم لندن کے کارکنان سے ہوگیا۔میئر کراچی وسیم اختر نے پریس کانفرنس کی جس کے دوران ایم کیو ایم لندن کے کارکنان نے بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی تاہم وسیم اختر بھی ڈٹ گئے۔وسیم اختر بدمزگی کی کوشش کرنے والوں پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا کہ 100 دن میں کراچی میں تبدیلی نظر آئے گی۔میئر وسیم اختر اور ان کی انتظامیہ نے شاہ فیصل کالونی میں صفائی کر کے سو روز مہم کا آغاز کیا۔واضح رہے کہ وسیم اختر نے دو دن قبل شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے 100 روزہ منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کا آج آغاز کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے 4 اضلاع میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا چاہتے ہیں جس کے لیے ابتدائی طور پر بطور نمونہ عمل 15 سے 20 یو سیز میں اسکول، ڈسپنسری اور پلے گراو¿نڈ بنانے جا رہے ہیں۔ عوام جانتے ہیں کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور اگر بلدیاتی نمائندوں سے کام نہیں لینا توالیکشن کیوں کروائے گئے۔وسیم اخترکا کہنا تھا کہ عوام کے ووٹ کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے کراچی کے ہرعلاقے کی صفائی کا کام کریں گے، عوام کوجلد کراچی میں صفائی نظر آئے گی، ہم کراچی کی صفائی اور سڑکوں کی مرمت کروائیں گے، اختیارات نہ ہونے کے باوجود ہم کام کرنے نکلے ہیں اور محدود اختیارات کے باجود ہمارا جذبہ لامحدود ہے،شہر کی صفائی کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جارہا ہوں اور تمام سیاسی جماعتوں نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ دھمکیوں کاسامناہے، شدید عدم تحفظ کا شکار ہوں، گھر سے نکلنے کے لیے روزانہ پولیس کاانتظار کرتا ہوں،سندھ حکومت نوٹس لے۔وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ ایس ایس پی سیکیورٹی کو کئی کئی فون کرنے پر نفری آتی ہے،منزل پرپہنچ کر پولیس حکام کو فون کیا مگر پولیس نہیں آئی،آج بغیر پولیس سیکیورٹی کے گھر سے نکلنا پڑا،ساتھ چلنے والی پولیس موبائلزاچانک غائب ہوجاتی ہیں۔اس موقع پر ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی تعمیرنو کا جوش وخروش سے آغاز ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 100دن کاپروگرام کاآج سے آغازہوا ہے جس میں سڑکوں کی تعمیراورمرمت کا کام ہوگا اور صفائی وستھرائی کانظام بہتر بنایا جائے گا۔فاروق ستار نے کہا کہ وسیم اخترسب کے میئر ہیں ہم شہر کی خدمت سیاست سے بالاتر ہوکر کریں گے اورہرضلع میں ماڈل پارک، ڈسپنسری، اسکول بنائیں گے۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے شکوہ کیا کہ وفاق،سندھ حکومت کراچی سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے،تمام سیاسی جماعتیں ہمارے پروگرام میں شرکت کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شہرکی صفائی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ کراچی، اسلام آباد اور سندھ کو کما کر دے رہاہے۔
ایک سو (۱۰۰ ) روزہ پلان کا اعلان
کراچی(ویب ڈیسک) اولڈ کے ایم سی بلڈنگ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی کے تین اضلاع ، ضلع سینٹرل، ضلع شرقی اور ضلع کورنگی میں سڑکوں کی حالت بہتر بنانے اور انہیں کچرے سے پاک کرنے کے لئے 100 روزہ پلان کا اعلان کیا۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ انکے پاس انتہائی محدود وسائل ہیں لیکن اسکے باوجود وہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کے لئے تمام وسائل بروئےکار لائیں گے۔ اس موقع پر قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ان تینوں اضلاع کی منتخب یوسیز میں شجر کاری، وال چاکنگ، سڑکوں اور صفائی کے شعبے میں کام ہو گا۔ میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ءکے مطابق ہی کام کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ پر اعتماد رکھتا ہوں، کراچی کی ترقی کے لئے ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ وسیم اختر نے مزید کہا کہ ہم بچت کرکے کراچی کیلئے کام کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 3 ڈی ایم سیز کو سامنے رکھا ہے، بھرپور وسائل خرچ کریں گے، ڈی ایم سیز میں معمول کا کام چلتا رہے گا۔ وسیم اختر نے مزید کہا کہ اسی طرح سے باقی ڈی ایم سیز میں بھی کام شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔
سترہ مقابلوں میں ناقابل شکست…. ایک بڑا ایپ سیٹ پاکستانی کے نام
جنوبی کوریا کے شہر سیﺅل میں جاری ورلڈ باکسنگ کونسل سلورفلائی ویٹ کے فائنل میں پاکستانی باکسر محمد وسیم نے اپنے فلپائنی حریف گیمل میگرامو کو ہراکر نہ صرف فائٹ جیت لی بلکہ اپنے ٹائٹل کا بھی کامیابی کے ساتھ دفاع کیا۔ فلپائینی باکسر گیمل میگرامو اس سے قبل 17 مقابلوں میں ناقابل شکست رہے تھے جس کے باعث فائٹ کے لیے انہیں پسندیدہ قرار دیا جارہا تھا لیکن محمد وسیم نے انہیں ہراکر اپ سیٹ کردیا۔واضح رہے کہ پاکستانی باکسر محمد وسیم نے اس سے قبل جولائی میں بھی سلور فلائی ویٹ ٹائٹل جیتا تھا اور عالمی سطح پر یہ ان کی چوتھی فائٹ تھی۔