تازہ تر ین

پانامہ لیکس کیس …. کپتان نے وزیراعظم کیلئے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن کا قیام نہیں چاہتے بلکہ ان کی خواہش ہے سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ہی اس کا فیصلہ کرے۔وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی وکیل نے سپریم کورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ نواز شریف کا پارلیمنٹ سے خطاب سیاسی تھا اور تقریر کے سیاسی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وزیراعظم جھوٹ بول رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وکیل کے اس اعتراف کے بعد کہ کوئی ثبوت یا منی ٹریل موجود نہیں، ہم کل ہی یہ کیس جیت چکے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کی جانب سے پاناما لیکس پر کمیشن کے قیام پر مشاورت کے لیے عدالت سے وقت مانگا گیا تھا، جس کے بعد عدالت نے مشاورت کے لیے وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کردی تھی۔چیف جسٹس نے پاناما لیکس کو تحقیقاتی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کمیشن تحریک انصاف کے الزامات پر بنایا جائے گا اور دونوں فریقین کو پورا موقع دیا جائے گا، کمیشن کو تمام اداروں کی معاونت کا اختیار بھی حاصل ہو گا اور اس کی رپورٹ ہمارے سامنے بینچ میں پیش کی جائے گی۔عمران خان کا کہنا تھا پارٹی سے مشاورت کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بنچ ہی پاناما لیکس کیس کا فیصلہ کرے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اخلاقیات کا معیار عام شہری سے اونچا ہوتا ہے کیونکہ وزیراعظم قوم کے پیسے کی رکھوالی کرتا ہے، جب عوام کے پیسے پر وہ لوگ بیٹھے ہوں جن پر عوام کا اعتماد ہی نہ ہو تو انہیں مستعفی ہوجانا چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ کمیشن صرف اس صورت میں قبول ہے جب وزیراعظم پہلے مستعفی ہوں، اگر کمیشن بنتا ہے اور وزیراعظم مستعفی نہیں ہوتے تو سارے ادارے ان ہی کے کنٹرول میں ہوں گے۔عمران خان نے مزید کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ عدالت جلد کیس کا فیصلہ کرے‘۔انہوں نے کہا کہ ان کے وکیل نعیم بخاری کل سپریم کورٹ میں اپنا مو¿قف پیش کریں گے اور عدالت سے درخواست کریں گے کہ بنچ جلد از جلد اس کیس کا فیصلہ کرے کیونکہ پوری قوم 8 مہینے سے اس کیس میں پھنسی ہوئی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ہم کمیشن نہیں چاہتے بلکہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بنچ ہی پانامہ کیس کا فیصلہ کرے ‘ عدالت کا جو بھی فیصلہ ہو گا ہم قبول کریں گے ‘ کمیشن صرف ایک شرط پر ہو سکتا ہے کہ نواز شریف مستعفی ہوں‘ وزیر اعظم کے جھوٹ کے پیچھے اربوں کے اثاثے چھپے ہیں ‘ تقریر سیاسی ہونے کا مطلب وزیر اعظم جھوٹ بول رہے ہیں ‘ بدقسمتی سے عوام کا اعتماد اداروں سے اٹھ چکا ہے ‘ سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ ملکی ادارے ناکام ہو چکے ہیں ‘ پی آئی اے کا سیفٹی ریکارڈ اچھا نہیں ہے ‘ طیارہ حادثہ کی انکوائری ہونی چاہیے ۔ وہ جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے ہمیں کمیشن بنانے کا آپشن دیا۔ کمیشن کے معاملے پر پارٹی رہنماﺅں اور قانونی ٹیم سے مشاورت ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ ملکی ادار ے ناکام ہو چکے ہیں۔ پانامہ معاملے پر سپریم کورٹ نواز شریف سے ضرور پوچھے گی۔ حکام وقت عوام کو جواب دہ ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain