تازہ تر ین

آئی ایس آئی بارے نواز شریف کا اہم بیان سامنے آگیا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی + ایجنسیاں) وزیر اعظم نوازشریف سے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے ملاقات کی جس میں ملکی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ڈی جی آئی ایس آئی نے دہشتگردی کیخلاف جاری کوششوں اور پیشہ ورانہ امور سے وزیراعظم نوازشریف کو آگاہ کیا، وزیر اعظم نوازشریف نے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کو ان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے گائیڈ لائن دی جب کہ ملاقات میں ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی مسائل کے ساتھ خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر وزیر اعظم نوازشریف نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں آئی ایس آئی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انٹرسروسز انٹیلی جنس ملک کی پہلی دفاعی لائن ہے، آئی ایس آئی نے آپریشن ضرب عضب میں زبردست کردار اداکیا، وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کو دنیا کی بہترین انٹیلی جنس ایجنسی کاسربراہ بننے پر مبارکباد دی، جس پر نوید مختار نے ان کا شکریہ اداکیا، واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کو چند روز قبل ہی جنرل رضوان اختر کی جگہ ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیاتھا، انہوں نے رواں ہفتے ہی اپنے عہدے کا چارج سنبھالا ہے، سابقہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کے صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی مقرر کئے جانے پر یہ عہدہ خالی ہواتھا، جس پر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کی تعیناتی ہوئی، آئی ایس آئی کا سربراہ بننے سے قبل لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے بطور کورکمانڈر کراچی ملک کے سب سے بڑے اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھے والے شہر کراچی میں ہونے والے آپریشن میں اہم ترین کردار اداکیا، کراچی میں دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف 2013میں آپریشن شروع کیا گیا تھا مگر اس آپریشن میں تیزی 2015میں آئی، بطور کورکماندر کراچی جنرل نوید مختار نے آپریشن کو گیر سیاسی، اور بلا امتیاز قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ دہشتگرد ان کے معاونین اور سہولت کار اس آپریشن کاٹارگٹ ہیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائیگی، جنرل نوید مختار کے دور میں نہ صرف شہر میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی بلکہ ملک کے سب سے بڑے شہر میں انٹیلی جنس معلومات حاصل کرنے میں بھی بہتری دیکھی گئی ، رینجرز اور پولیس کے مطابقکراچی آپریشن کے باعث شہر میں جرائم کی شرح میں 70فیصد تک کمی آئی جب کہ دہشتگردی کے واقعات 60اور دکیتی کی وارداتوں میں 65فیصد کمی ہوئی، آپریشن کے دوران کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالاسزونگ(را) کیلئے مبینہ طور پر کام کرنے والے ملزمان بھی گرفتار ہوئے تھے جب کہ رواں برس بلوچستان سے بھی ایک را ایجنٹ گرفتار ہوا تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد اور لاہور سے بھی بھارتی ایجنٹ گرفتار کئے گئے تھے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کو معاشی اور تجارتی شعبوں میں تعاون میں اضافہ کیلئے کوششیں کرنے اور باہمی تجارت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں وزیراعظم ہاﺅس میں ازبکستان کے نائب وزیراعظم اوگبک روزی کولوف کے ساتھ ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ازبک وفد کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ازبکستان کی شاندار سالانہ معاشی ترقی اور توانائی کے بھرپور وسائل اور پاکستان کی وسیع صنعتی اور زرعی بنیاد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون میں اضافہ کیلئے ایک مثالی ماحول فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے شوکت مرزی یویوف کو جمہوریہ ازبکستان کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ازبکستان کے ساتھ قریبی، دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک مشترکہ تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دو طرفہ تعلقات کو باہمی مفید تعاون کی بنیاد پر نئی بلندیوں پر لیجانا چاہتے ہیں۔ پاکستان ازبکستان کے ساتھ تمام شعبوں بالخصوص معاشی، توانائی کیلئے تعاون، روابط اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔ صدرمملکت ممنو ن حسین اور وزیر اعظم محمد نواز شریف کی درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں آج مذہبی ہم آہنگی کی بہت زیاد ہ ضرورت ہے اورمذہب اسلام تمام شہریوں کو برابری کے حقوق دیتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کا قومی پرچم دنیا میں اپنی نوعیت کا منفرد ترین پرچم ہے جو پاکستان میں ہر عقیدے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی نمائندگی کرتا تھا۔ وہ ایوان صدر میں مسیحی برادری کے اعزاز میں دیے گئے عشایئے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔جس میں وزیراعظم نواز شریف ، بیگم کلثوم نواز شریف، بیگم محمودہ ممنون حسین، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر مملکت برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل سمیت وفاقی وزرا، سینیٹرز اور پارلیمینٹیرینز کے علاوہ مسیحی برادری کے نمائندہ اراکین نے بھی شرکت کی۔تقریب سے قبل صدرمملکت اور وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تقریب میں وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور ملک کی اعلیٰ ترین قیادت کی موجودگی مسیحی برادری کے ساتھ ہم آہنگی کا اظہار ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ مسیحی برادری دفاع، طب اور تعلیم کے شعبوں میں شاندار خدمات سرانجام دے رہی ہے۔اچھے اور مہذب معاشروں کی پہچان یہ ہے کہ سماج کے مختلف طبقات باہمی ہم آہنگی کے لیے تخلیقی انداز فکر اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تمام مکتبہ فکر پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پرامن بقائے باہمی اور معاشرتی ہم آہنگی کے لیے ہمیشہ چوکس و بیدار رہیں۔ تقریب کے آخر میں کرسمس کیک بھی کاٹا گیا۔اس موقع پر صدر مملکت نے اپنی طرف سے، حکومت اور قوم کی جانب سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے جشن ولادت پر پاکستان اور دنیا بھر کی مسیحی برادری کو پر مبارک باد دی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain