تازہ تر ین

راحیل شریف کا ”ڈیوس“ میں اہم خطاب

ڈیووس (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لئے انٹیلی جنس شیئرنگ کا موثر ہونا بے حد ضروری ہے، سانحہ اے پی ایس کے بعدپوری قوم ایک ایجنڈے پر متفق ہو گئی جس کے مثبت نتائج ضرب عضب میں دیکھنے کو ملے۔ سابق آرمی چیف راحیل شریف ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے مکالمے ”ٹیررازم ان ڈیجیٹل ایج“ میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ضرب عضب آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی جس کا ثبوت یہ ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات گھنٹوں سے دنوں، ہفتوں اور اب مہینوں میں آ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد خود سے جو وعدہ کیا اسے پورا کیا محض دو سال بعد ہی پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں نمایاں کمی آ گئیاور 2016ءکے آحر تک دہشت گردی کے واقعات سنگل فگر میں آ گئے جو اس سے قبل بہت زیادہ ہوا کرتے تھے یہ سب کچھ متحد قوم اور پرعزم جوانوں کی بدولت ہوا۔ سابق آرمی چیف نے کہا کہ انسانی حقوق کی حدود و قیود بہت پیچیدہ ہیں ان کا خیال رکھنا پڑتا ہے، تاہم جہاں فوجیو ںکے سر کاٹ کر فٹبال کھیلی جاتی ہو وہاں سخت اقدامات کرنے پڑتے ہیں لیکن پھر بھی ہم نے ہر صورت انسانی حقوق اور فوجی آپریشن میں توازن رکھنے کی کامیاب کوشش کی اور سرحرو ہوئے۔ انہوں نے کہا ک ہ دنیا کو دہشت گردوں کے خلاف بیانیہ تشکیل دینا ہو گا اور دہشتگردی کے تباہ کن کینسر کو شکست دینے کے لئے تمام ممالک کو انٹیلی جنس شیئرنگ کرنا ہو گی اور کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی۔ پاک افغانستان تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسائیہ ممالک کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے تاہم دونوں جانب ایسے عناصر اور گروہ موجود ہیں جو افغانستان میں کارروائی کرتے ہیں اور پاکستان آ جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں کارروائی کرنے والے افغانستان چلے جاتے ہیں جس کے خاتمے کے لئے بہتر سرحدی مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔ طالبان کے حوالے سے اپنی گفتگو میں سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں جب کہ دوسری جانب افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے یہ دو مسئلے حل ہوئے بغیر طالبان کے خلاف حتمی اور موثر جنگ میں کامیابی بہت کٹھن ہو گی۔ جنرل (ر) راحیل شریف نے مزید کہا کہ یہ تاثر غلط ہےکہ دہشت گرد محض غاروں میں بیٹھ کر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں بلکہ اب دہشت گرد جدید سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ڈیجیٹل ذرائع جیسے سوشل میڈیا کو ہتھیار بنا رہے ہیں اور ان سہولیات کی فراہمی میں ان کے سہولت کار موثر کردار ادا کرتے ہیں۔ راحیل شریف نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی حدود و قیود بہت پیچیدہ ہیں ان کا خیال رکھنا پڑتا ہے، ہم ہر صورت انسانی حقوق، فوجی آپریشن میں توازن رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، مذہبی ہم آہنگی کے لئے کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل حل کرنا ہوں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain