تازہ تر ین

آپریشن ”ردالفساد“, وزیراعظم نے بڑا حکمنامہ جاری کردیا

انقرہ (نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں آپریشن رد الفساد اور پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ وزیراعظم ہاو¿س میں چند روز پہلے کیا گیا تھا، شرپسند عناصرکو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے، ٹوٹی کمر والے اپنے جوہر دکھانے کی کوشش کررہے ہیں، عوام حوصلہ رکھے، دہشت گردی کی جنگ جیتیں گے، افغانستان میں امن و امان چاہتے ہیں افغان حکومت کو تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، کسی کو ایک دوسرے کیخلاف سازش نہیں کرنی چاہیے، کشمیر پر ترکی کی حمایت کے شکر گزار ہیں، پی ایس ایل کا فائنل اپنے وقت پر لاہور میں کامیابی سے ہوگا۔ انقرہ میں ترک پارلیمنٹ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ لاہور میں پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک ہے، ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی کی نئی لہر آئی ہے دراصل یہ وہ دہشت گرد ہیں جن کی کمر ٹوٹ چکی ہے مگر وہ اپنے جوہر دکھانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن مجھے امید ہے ہم بہت جلد اس لہر پر قابو پالیں گے، عوام حوصلہ رکھیں ہم دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 3 سال قبل امن دشمنوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا دہشت گردی کیخلاف جنگ کامیابی سے لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے کہا جارہا ہے کہ پاکستان تیزی سے ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے، ترقیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے، اسٹاک مارکیٹ بھی تیزی سے اوپر جارہی ہے اور یہی کامیابی دہشت گردوں سے ہضم نہیں ہورہی کیونکہ وہ پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے لیکن ہم دہشت گروں کا ہر سطح پر خاتمہ کرکے دم لیں گے اور ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے انتہاءپسندی اور دہشت گردی کے خلاف سوچ سمجھ کر جنگ لڑی جبکہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم پختہ ہے، سندھ اور خیبرپختونخوا میں حالیہ دھماکے افسوسناک واقعات ہیں لیکن حکومت دہشت گردی سے گھبرائے گی اور نہ ہی ڈرے گی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف کوئی بری خواہش تھی نہ ہے ¾ دونوں ممالک کو ایسا کام نہیں چاہیے جس سے انتشار پھیلے ¾بد قسمتی سے افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے ¾ دل و جان سے افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں ¾ وزیر اعظم نے کہا کہ یکم مارچ کو ایک کانفرنس اسلام آباد میں ہورہی ہے جو دہشتگردوں کو برداشت نہیں ¾ وہ سمجھتے ہیں کہ ان چیزوں کو کسی نہ کسی طریقے سے سبوتاژ کیا جائے مگر یہ چیزیں سبوتاژ ہونے والی نہیں ہیں ¾ہمارا ارادہ مصمم ہے ¾ دہشتگردی کے خلاف ڈٹ کر لڑیں گے اس کو ختم کر کے ہی دم لینگے ۔ ایک سوال پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ ترکی کے ساتھ بڑے فیصلے کئے ہیں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سب منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ¾ تجارت بڑھائیں گے ¾فری ٹریڈ ایگری منٹ طے پاگیا ہے اور رواںسال دستخط ہو جائینگے ¾ یہ بہت بڑے فیصلے ہیں ¾ ترکی کی کمپنی پاور پلانٹ لگانے کےلئے پاکستان آگئی ہے ¾ترکی پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ے ¾ہماری ٹریڈ بڑھے گی ¾ اچھے نتائج ملیں گے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ دہشتگردی پر دونوں ممالک تعاون کررہے ہیں ¾ ترکی ایک مثالی برادر ملک ہے ¾دوستی دن بدن ترقی پارہی ہے ¾ کشمیرکے معاملے پرحمایت کر نے پر ترکی کے شکر گزار ہیں ¾ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ترکی اور چین سمیت کئی ممالک نے پاکستان کی حمایت کی ہے جس پر ہم سب ممالک کے شکر گزار ہیں ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ یکم مارچ کو پاکستان میں ہونے والی کانفرنس وقت پر ہوگی اور انشاءاللہ کامیابی کے ساتھ ہوگی ۔افغانستان کی سر زمین سے پاکستان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ پچھلے دنوں ترکی کے وزیر خارجہ نے بھی بات کی ہے ¾ افغانستان کے ساتھ ان کے بھی رابطے ہوئے ہیں ترکی یقینا موثر کر دارادا کر سکتا ہے ۔ایک اور سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ جہاں جہاں بھی دہشتگردعناصر ہیں ان کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے ¾ وزیراعظم محمد نواز شریف اور ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور دونوں ملک خطہ کے امن کیلئے اس ناسور سے مل کر لڑیں گے۔ جمعرات کو پانچویں اعلیٰ سطحی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے اجلاس کے انعقاد کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں وزراءاعظم نے دہشت گردی اور انتہاءپسندی کے خلاف اپنے اپنے ملکوں میں سخت کارروائی کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ترکی کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ترک قیادت دہشت گردی کے تمام خطرات سے مو¿ثر طور پر نمٹے گی اور صدر طیب اردگان کی رہنمائی میں امن اور خوشحالی کی جانب گامزن ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں سیہون شریف مزار، جو کہ امن کی ایک علامت ہے، پر ہونے والے حملہ کا ذکر کیا اور کہا کہ دہشت گردی خواہ کسی بھی شکل میں ہو اس سے نمٹنے کیلئے کوششیں جاری رہیں گی۔ ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ ترکی دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود علاقائی امن کیلئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان اور ترکی کو انسداد دہشت گردی کیلئے اعلیٰ سطح کا تعاون کرنا چاہئے۔ ترک وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا خطہ میں اہم کردار ہے اور بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود مختلف شعبوں میں پاکستان ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ اپنے تعاون کو فروغ دے گا، پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے۔ ترک وزیراعظم نے ترکی میں ناکام بغاوت کے دوران پاکستان کی طرف سے حمایت اور یکجہتی پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ناکام بغاوت کی کوشش فتح اﷲ گولین دہشت گرد تنظیم نے کی تھی جو عالمی امن کیلئے خطرہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت، علاقائی اور عالمی ایشوز سمیت مختلف شعبوں میں بہترین تعاون ہے۔ انہوں نے موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زوردیا۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی سٹرٹیجک تزویراتی تعاون کونسل کا اجلاس بڑا مفید تھا جس میں توانائی، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبوں کا جائزہ لیا گیا اور اس اہم اجلاس کی مشترکہ صدارت دونوں وزراءاعظم نے کی۔ انہوں نے کہا کہ ترک صدر اقتصادی تعاون کی تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی خواہش ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے ہمسائیگی کے تعلقات ہوں جو دہشت گردی کے خاتمہ کی کوششوں میں مددگار ہوں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ترکی کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترکی جیسے دوست اور برادر ملک کا دورہ کرتے ہوئے وہ ہمیشہ خوشی محسوس کرتے ہیں۔ جولائی 2016ءمیں ترکی میں ناکام بغاوت کے حوالہ سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ترکی میں جمہوریت کیلئے ترک حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے جمہوریت کے خلاف گھناﺅنی کوشش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ان 248 ترک شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنے مادر وطن کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترک عوام کا جذبہ ٹینکوں اور بندوقوں سے زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کیلئے قربانیاں دینے والے شہداءکو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ترکی کے وزیراعظم کو اپنا بھائی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے ترک وزیراعظم کے ساتھ اعلیٰ سطحی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے تعمیراتی سیشن میں شرکت کی ہے جس میں پاکستان اور ترکی کے مابین اشتراک کار کو مضبوط بنانے کیلئے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی گزرتے وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے اور دونوں ممالک کے مابین تعلیم، توانائی، ثقافت اور دفاع کے شعبوں میں بہترین تعاون موجود ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ آج ہونے والے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں سے پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی اپنے سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، اس سے نہ صرف ان کے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ عوام کے درمیان روابط بھی مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر پر ترکی کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قبرص کے مسئلہ پر ترکی کے ساتھ ہے۔ انہوں جنوبی ایشیاءمیں تزویراتی استحکام کیلئے ترکی کے اصولی مو¿قف پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دوستانہ تعلقات سمیت پرامن ہمسائیگی کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی عالمی امن کیلئے پرعزم ہیں اور ہم دنیا کو رہنے کیلئے ایک بہتر جگہ بنانے کیلئے مل کر کام کر سکتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain