تازہ تر ین

برطانوی پارلیمنٹ پر حملہ کرنیوالا شخص کون تھا؟, شناخت ہوگئی

لندن (وجاہت علی خان سے) برطانوی پارلیمنٹ کے باہر فائرنگ میں 4افراد ہلاک 12زخمی ہوگئے ایک حملہ آور بھی مارا گیا 2کو گرفتار کرلیا گیا۔ ہلاک ہونیوالوں میں خاتون سمیت پولیس اہلکار شامل تھے۔ پولیس واقعہ کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دے کر تفتیش کررہی ہے تفصیلات کے گزشتہ روز سہ پہر بجے کے بعد لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے بالکل سامنے واقع ویسٹ منسٹر برج پر ایک فور ہائی فور کار جسے ایک درمیانی عمر کا ایشیائی نوجوان چلا رہا تھا۔ اس نے اپنی کار فٹ پاتھ پر چلنے والے لوگوں پر چڑھا دی، عینی شاہدین کے مطابق جب یہ کار بے قابو ہوکر ایک ریلنگ سے ٹکرا گئی تو حملہ آور باہر نکلا اس کے ہاتھ میں ایک بڑا خنجر تھا جس سے اس نے ایک پولیس والے کو شدید زخمی کردیا بعدازاں دیگر پولیس والوں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی زخمی ہوکر گرگیا جسے پولیس نے قابو کرلیا۔ حملہ کے فوری بعد پارلیمنٹ ہاﺅس سے لے کر برطانوی وزیراعظم کی سرکاری رہائش 10ڈاﺅننگ سٹریٹ تک کا تمام علاقہ سیل کردیا گیا اور کمانڈوز نے چارج سنبھال لیا۔ حملے کے فوری بعد پارلیمنٹ میں جاری اجلاس ختم اور ساری پارلیمنٹ اور ذیلی دفاتر کو بند کردیا گیا۔ اور وزیراعظم جو اس وقت پارلیمنٹ میں موجود تھیں۔ کو ایک عام گاڑی میں بٹھاکر وہاں سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچادیا گیا۔ بعدازاں اسی علاقے میں موجود ایک انڈرگراﺅنڈ ریل سٹیشن کے باہر ایک مشتبہ کار کی اطلاع بھی پولیس کو دی گئی جس میں متوقع طور پر بم ہوسکتا ہے علاوہ ازیں حملہ کے وقت سکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ میں بھی کے سلسلہ میں اجلاس جاری تھا جسے ملتوی کردیا گیا ذرائع کے مطابق برطانیہ کے سکیورٹی ادارے اس واقعہ کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں تاہم حملہ آور کی شناخت ابھی تک نہیں بتائی گئی۔ دریں اثناءبرطانوی پارلیمنٹ کے باہر اور اطراف میں بیک وقت دہشت گردی کے متعدد حملوں میں حملہ آور سمیت 4 افراد ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوگئے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ہاو¿س آف کامنز کے رہنما ڈیوڈ لیڈنگٹن کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے برطانوی پارلیمنٹ کے احاطے میں پولیس اہلکار پر چ±ھری سے حملہ کیا، تاہم اسے پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ میں ہلاک کردیا گیا۔چھری کے حملے سے زخمی ہونے والا پولیس اہلکار بھی دوران علاج دم توڑ گیا۔دہشت گردی کے مشتبہ حملے کے وقت پارلیمنٹ کی عمارت میں ہاو¿س آف کامنز کا اجلاس جاری تھا جسے معطل کردیا گیا اور اراکین پارلیمنٹ کو اپنے چیمبر میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’واقعے میں تھریسا مے محفوظ رہیں۔‘پولیس کا کہنا تھا کہ جب تک حملے کا مقصد پتہ نہیں چل جاتا ہم واقعے کی ’دہشت گردی‘ کے زمرے میں تحقیقات کریں گے۔دوسری جانب برطانوی پارلیمنٹ کے قریب ویسٹ منسٹر پ±ل پر مشتبہ دہشت گردی کے ایک اور حملے میں خاتون سمیت 2 افراد ہلاک اور طلبا سمیت 20 افراد زخمی ہوئے۔پولیس نے کہا کہ انہیں ویسٹ منسٹر پ±ل پر پیش آنے والے واقعے پر طلب کیا گیا جس کے بعد اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیاجبکہ حملہ آورکی شناخت ابوعزالدین کے نام سے ہوگئی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain