تازہ تر ین

نواز شریف کی چوری پکڑی گئی،اب وقت ضائع کیا جارہاہے

اسلام آباد ( آئی این پی ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعظم سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہاہے کہ اب بھی وقت ہے نواز شریف استعفیٰ دے دیں کیونکہ ثابت ہو گیا ہے ان کے پاس اپنے دفاع میں کوئی ثبوت نہیں ، نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے تو ان کا نکال دیا جائے گا ، وہ اب جدہ نہیں اڈیالہ جیل جائیں گے ، نواز شریف کو پانامہ کی ابتداءمیں استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا ، سوا سال اور 5 موقعے ملنے کے بعد بھی شریف خاندان نے ہر جگہ جھوٹ بولا، نواز شریف نے بزنس کے نام پر صرف کرپشن کی ، آف شورکمپنیاں بنائیں اورکرپشن کی ، بڑے بڑے منصوبوں سے مال بنایا اور ملک سے باہر بھیجا ، آج پوچھتے ہیں ان کا قصور کیا ہے ، ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں،وزیر اعظم نے بھارتی فائرنگ پرکچھ نہیں کہا ، الیکشن کمیشن پر بھی ہمارے تحفظات ہیں ، نگران حکومت پرتمام پارٹیوں کو اعتماد میں لیاجائے ۔ وہ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی موجودتھے ۔ عمران خان نے کہا کہ پانامہ ہنگامہ شروع ہوا تھا تو کہا تھاکہ نواز شریف استعفیٰ دیں۔ آج وزیر اعظم نے بھارتی فائرنگ پرکچھ نہیں کہا میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ کی مذمت کرتا ہوں۔ نواز شریف کو ملک کی کوئی فکرنہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو پانامہ میں نام آنے پر ہی استعفیٰ دیدیا چاہیے تھا ۔ یہ اپنی کرپشن بچانے میں لگے ہوئے ہیں ۔ سیالکوٹ میں نواز شریف نے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پرکوئی بات نہیں کی اور نہ ہی ایل او سی کی کوئی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بزنس ہی کرپشن ہے یہ کرپشن کر رہے تھے بزنس کے بہانے ۔ حکومت کو پانچ موقع ملے کہیں سچ نہیں بولا۔ آج وزیر اعظم پوچھ رہے ہیں کہ میرا قصور کیا ہے ۔ جب نواز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تو اتفاق فاﺅنڈری خسارے میں چلی گئی ان کی ساری آف شور کمپنیاں خسارے میں تھیں ۔ شریف خاندان نے کبھی سچ نہیں کہا ۔ انہوں نے کہا کہ حسن نواز ساڑھے 600 کروڑ روپے کے گھر میں رہ رہے ہیں ۔بڑے منصوبے بناﺅ بڑے پیسے نکالو ان کو جے آئی ٹی میں صفائی کا موقع دیا گیا تھا ۔ نواز شریف کے پاس کچھ کہنے کو نہیں ایک چیز بھی ان کی سچ نہیں نکلی ساری چیزیں فراڈ تھیں ۔ انہوں نے کہا ملک کے معاشی حالات اتنے برے کبھی نہیں تھے جتنے اب ہیں ۔ ان کے پاس اب بھی وقت ہے استعفیٰ دے دیں ۔ سب نواز شریف کے استعفے کے فیصلے پر آگئے ہیں ۔ آپ ضمنی انتخابات کو دیکھ لیں ہر پارٹی جو ہارتی ہے وہ شکایت کرتی ہے کہ الیکشن شفاف نہیں تھے ۔ ایسی الیکشن کمیشن ہونی چاہیے جس پر سب جماعتوں کو اعتماد ہو ۔ عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو پنجاب کے الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کو سندھ کے الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن ایسا ہونا چاہیے جس پر سب کھلاڑیوں کو اعتماد ہو ۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ بائیو میٹرک سسٹم ہو یہ کوئی مہنگا نہیں ہیں اگر یہ ہو تو الیکشن میں ٹھپے لگانے کا معاملہ ختم ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں 22 جماعتوں یعنی ساروں نے یہ کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے ۔ اس لیے ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ الیکشن سے پہلے سب مطمئن ہو جائیں کھیل کے اصول پر اور ایمپائرز پر ۔ ابھی تک 1970 کے علاوہ کوئی الیکشن ایسا نہیں ہوا جومتنازع نہ ہو ۔ اس لیے ہم کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے لیے پہلے سے تیاری کر لو تاکہ بعد میں کوئی یہ نہ کہے کہ دھاندلی ہوئی ہے ۔ نگران حکومت کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے ۔ عمران خان نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی 19 سے 20 ارب ڈالر بھیجتے ہیں ان کو بھی ووٹ ڈانے کا حق دیا جائے ۔ جمہوریت اخلاقی قوت سے چلتی ہے اور ڈکٹیٹر شپ بندوق کی قوت ہے ۔ جب برطانیہ میں ریفرنڈم ہارنے کے نتیج میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے استعفیٰ دے دیا اس نے کہا کہ میں اخلاقی قوت کھو بیٹھا ہوں ۔ میرا خیال ہے نواز شریف کو اخلاقی قوت کا ہی نہیں پتا وہ ڈکٹیٹر کی گود میں پلا ہے اسے صرف ڈنڈے کی قوت پتہ ہے ۔ انہوں نے جتنی انتقامی کارروائی کی ہے اتنی کسی ڈکٹیٹر نے نہیں کی ۔ بچے بچے کو پتہ لگ گیا ہے کہ ان کا سارا خاندان جھوٹ بول رہا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ جب آپ کے جھوٹ پکڑے جائیں تو اخلاقی قوت ختم ہو جاتی ہے اب تو سارے پاکستانی استعفیٰ مانگ رہے ہیں ۔ اب نواز شریف بچ نہیں سکتا یا یہ خود استعفیٰ دیں گے یا ان کو نکالا جائے گا ۔ سب یہ بات جانتے ہیں کہ کون ضمیر کے ساتھ چل رہا ہے اور کون رقم بڑھاﺅ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں کے ساتھ چل رہا ہے۔ جن کو پتہ ہے کہ انہوں نے نواز شریف کے ساتھ ڈوب جانا ہے وہ بول رہے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف عوام میںجائیں تو ان کو اپنی مقبولیت کا احساس ہو گا ۔موجودہ الیکشن کمیشن کے نیچے نئے انتخابات قبول نہیں ،الیکشن کمیشن کو ازسر نو تشکیل دیا جائے ، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق اورشفاف انتخابات کیلئے بائیومیٹرک سسٹم لایا جائے اس کے علاوہ نگران حکومت کی تشکیل پر تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے سامنے 4 مطالبات رکھتے ہوئے کہا چار مطالبات کے بغیر ملک میں شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے ۔ایل او سی پر بھارت کی جانب سے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ساری کابینہ وزیراعظم کی کرپشن کا دفاع کرنے میں لگی ہے ملک میں کیا ہو رہا ہے کسی کو فکر نہیں ،عمران خان کا کہنا تھا شریف خاندان کا بزنس ہی کرپشن ہے آج بھی نواز شریف پوچھ رہے ہیں کہ ان کا قصور کیا ہے ،کاروبار کی آڑ میں کرپشن کرنا ہی ان کا قصور ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا چودھری شوگر مل اور حدیبیہ پیپرمل بھی منی لانڈرنگ کیلئے بنائی گئی تھی کمپنیاں کرپشن کا پیسہ ری سائیکلنگ کرنے کیلئے بنائی گئیں،انہوں نے کہاپاناما آنے کے بعد شریف خاندان نے اپنی اثاثے تسلیم کئے لیکن منی ٹریل نہیں دی ، تحقیقات کے آغاز پر وزیراعظم سے استعفی مانگا تھا شریف خاندان کو صفائی کیلئے 5 موقع پر ملے سوا سال میں جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں کہا گیا ،حسین نواز اور مریم نواز کی ٹرسٹ ڈیڈبھی جعلی ثابت ہو گئی ،نوازشریف اپنی کرپشن بچانے میں لگے ہیں اب بھی وقت ہے کہ استعفی دے دیں انہوں نے کہا پاناما میں نواز شریف نااہل ہو کر جدہ نہیں اڈیالہ جیل جائینگے،تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف شروع سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ گاڈ فادر نام صحیح رکھا گیا ہے انہوں نے سب کو خریدا ہوا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوںنے کہا کہ میاں شرف کے چھ بھائی اور تھے وہ کیوں ارب پتی نہیں حکمران اقتدار میں آتے ہیں تو امیر ہوجاتے ہیں اسحاق ڈار شریف خاندان کے فرنٹ مین تھے۔ اسحاق ڈار کا کام بلیک فن کو وائٹ کرنا ہے نوازشریف جواب دینے کو اپنی توہین سمجھتے ہیں کیا پتہ مجھےاپنی زندگی میں کامیابی ملتی ہے کہ نہیں لیکن میں اپنی زندگی میں جدوجہد کرتا رہوں گا۔ نوازشریف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں میرے اثاثے الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر ہیںنوازشریف وزیراعظم رہنا چاہتے ہیں توبے گناہی ثابت کریں پانامہ کیس میں ان لوگوں کا بچنا ناممکن ہے اگر وہ پانامہ لیکس سازش ہے تو یہ لوگ ثابت کریں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain